قادیانیوں کی عالمی سر گرمیاں

قومی اسمبلی میں جمعیۃ علماء اسلام کے راہنما مولانا عطاء الرحمٰن نے ایک تحریک کے ذریعے ایوان کو توجہ دلائی ہے کہ کینیڈا میں پاکستانی سفارت خانے کے تعاون سے قادیانیوں نے ایک تقریب منعقد کی ہے جس میں تقریب کے منتظمین کے خیال میں اسلام کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنا مقصود تھا۔ مولانا موصوف نے کہا کہ پاکستان کے دستور کے مطابق قادیانی گروہ مسلمان نہیں ہے اس لیے ان کی کسی تقریب کو اسلام کے حوالہ سے منعقد کرنے میں پاکستانی سفارت خانے کا مبینہ تعاون دستور پاکستان کی خلاف ورزی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۳ء

پاپائے روم اور روایتی مسیحی تعلیمات

سہ روزہ ’’دعوت‘‘ نئی دہلی میں ۴ دسمبر ۲۰۱۲ء کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیتھولک فرقہ کے موجودہ سربراہ پاپائے روم پوپ بینیڈکٹ نے ۲۰۱۲ء کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کے حساب سے درست ماننے سے انکار کر دیا ہے اور اپنی تازہ تصنیف میں، جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی سوانح عمری پر مشتمل ہے اور اس کے دس لاکھ نسخے شائع کیے گئے ہیں، کہا ہے کہ رواں سال کو ۲۰۱۲ء کہنا درست نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم جنوری ۲۰۱۳ء

بیت المقدس کی آزادی اور یہودی سازشیں

روزنامہ دنیا گوجرانوالہ نے خبر شائع کی ہے کہ: ’’مسجد اقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے اسرائیل کی شہریت کو حرام قرار دیا ہے اور اپنے سابقہ فتوے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی شہریت حاصل کرنا شرعی حوالہ سے حرام ہے کیونکہ مقبوضہ بیت المقدس کے حوالہ سے اسرائیل کے ساتھ معرکے کا ایک پہلو یہاں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا بھی ہے اور اسرائیل مسجد اقصیٰ کے اطراف میں پھیلے اس با برکت شہر کی آبادی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۳ء

روہنگیا مسلمانوں کی مظلومیت اور مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری

میانمار (برما) کے صوبہ اراکان میں مسلمانوں کے قتل عام کے حوالہ سے ان صفحات پر ہم اپنے جذبات کا اس سے قبل کئی بار اظہار کر چکے ہیں کہ اس خطہ کے مسلمان انتہائی مظلومیت کا شکار ہیں کہ جس ملک میں وہ صدیوں سے رہ رہے ہیں وہاں کی حکومت انہیں اس ملک کا شہری تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ سرکاری اور غیر سرکاری طور پر ان کا مسلسل قتل عام ہو رہا ہے، پڑوس کے ممالک حتٰی کہ بنگلہ دیش بھی ان کے مہاجرین کو با قاعدہ پناہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۳ء

جھوٹے مقدمات کا گھناؤنا کاروبار

روزنامہ جنگ لاہور میں ۲۳ جنوری ۲۰۱۳ء کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق گوجرانوالہ کے ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نثار احمد نے کہا ہے کہ: ’’مخالفین کو پھنسانے کے لیے ناک اور انگلی کی ہڈی ٹوٹنے کی ۸۰ فیصد ضربات خودساختہ ہوتی ہیں اور خود ہڈیاں توڑ کر مخالفین کے خلاف مقدمات درج کروانے کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، ہسپتالوں میں خودساختہ ضربات لگانے اور ہڈیاں توڑنے کے ماہر افراد کے ایجنٹ دندناتے پھر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۳ء

عام انتخابات کے نتائج اور دینی حلقوں کا مستقبل

ملک میں ایک بار پھر عام انتخابات کا انعقاد ہوا ہے اور اس دفعہ پاکستان مسلم لیگ (ن) واضح اکثریت کے ساتھ مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے، پنجاب میں بھی نون لیگ کی حکومت بنے گی جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مخلوط حکومت بنانے کی تیاریوں میں ہیں، خیبر پختون خواہ میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے حکومت سازی کے لیے معاہدہ کر لیا ہے جبکہ بلوچستان میں بھی نون لیگ کی قیادت میں مخلوط حکومت کے قیام کے امکانات دکھائی دینے لگے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۳ء

بم دھماکوں کے پس پردہ کیا کچھ ہے؟

روزنامہ پاکستان لاہور میں شائع ہونے والی ایک خبر ملاحظہ فرمائیے: ’’وارث پورہ سے ملحقہ بلال ٹاؤن گلی نمبر ۷ میں بم دھماکے میں ملوث تین میں سے ۲ ملزمان کو پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر گرفتار کر لیا جبکہ تیسرا ملزم ذیشان عرف ببلو مسیح بم دھماکہ میں شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا تھا۔ سی پی او رفعت مختار راجہ ایس ایس پی آپریشنز گوہر نفیس نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گزشتہ روز منگل کی رات ۹ بجے کے قریب بم دھماکہ کے ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۳ء

انتخابات اور دینی جماعتیں

ملک بھر میں انتخابات کی گہماگہمی ہے اور بہت سی پارٹیاں ملک میں اقتدار حاصل کرنے کے لیے مہم جوئی میں مصروف ہیں، ان سطور کی اشاعت تک انتخابی مہم عروج پر ہو گی اور سیاسی پارٹیاں اور ان کے امیدوار قسمت آزمائی کی جدوجہد میں مگن ہوں گے۔ بہت سی مذہبی جماعتیں بھی حسبِ معمول انتخابی میدان میں ہیں اور ان کے سینکڑوں امیدوار ملک کے مختلف حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۳ء

جنرل (ر) پرویز مشرف کی واپسی

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف گزشتہ روز کراچی واپس پہنچ گئے ہیں اور عام انتخابات میں حصہ لینے کا عزم رکھتے ہیں۔ ملک میں ان کی آمد پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے مگر ان کا کہنا ہے کہ وہ عالمی قوتوں اور حکومت پاکستان سے اپنے تحفظ کی گارنٹی لے کر وطن واپس آئے ہیں اور عام انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے۔ عام انتخابات میں حصہ لینا ملک کے ہر شہری کا حق ہے اور یہ فیصلہ کرنا ووٹروں کا کام ہے کہ وہ کسے اپنی نمائندگی کے لیے چنتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۳ء

افغان طالبان اور پاکستانی طالبان: نئی حکومت کی ذمہ داریاں

انتخابات میں مرکزی حکومت اور صوبہ پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کو جو مینڈیٹ ملا ہے وہ خود اس کی اپنی توقعات سے بڑھ کر ہے، اس لیے اس کی ذمہ داری بھی دوسروں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس وقت نئی حکومت کو جن چیلنجوں کا سامنا ہے ان میں ڈرون حملوں کے ماحول میں ملکی خود مختاری کی بحالی، خود کش حملوں کے حوالہ سے ملک میں بد امنی اور قتل و غارت کے روز افزوں واقعات، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کا عذاب سر فہرست ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۱۳ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter