دنیا میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۱ فروری ۲۰۱۱ء میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایک امریکی تھنک ٹینک نے بتایا ہے کہ دنیا میں مسلمانوں کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے جو اس وقت ایک ارب ساٹھ کروڑ کے لگ بھگ ہے اور آئندہ بیس سالوں میں دو ارب بیس کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ یہ بات جو مسلمانوں کی افرادی قوت میں اضافے کے حوالہ سے مسلمانوں کے لیے خوش کن ہے مغربی ممالک کے لیے اسی درجہ میں قابل تشویش بھی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۱ء

توہین رسالتؐ کا قانون اور وزارت قانون کی سمری

وزارت قانون کی طرف سے بھیجی جانے والی سمری پر وزیر اعظم کے دستخط ثبت ہو جانے کے ساتھ وہ تکلیف دہ بحث و مباحثہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہے جو ایک عرصہ سے توہین رسالتؐ پر موت کی سزا کے حوالہ سے قومی حلقوں میں جاری تھا اور جس میں عالمی حلقے اور لابیاں بھی بھرپور شرکت کا اظہار کر رہی تھیں۔ اس سمری کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوا کہ وزارت قانون سے مختلف اطراف سے یہ تقاضہ کیا جا رہا تھا کہ وہ تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون پر کیے جانے والے اعتراضات کے بارے میں اپنا موقف واضح کرے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۱ء

مبینہ دہشت گردی کے اصل اسباب

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۳ فروری ۲۰۱۱ء کی خبر کے مطابق صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری نے جاپان کے تین روزہ سرکاری دورے کے موقع پر جاپانی سرمایہ کاروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے دہشت گردی کے خاتمہ میں مدد ملے گی اور عالمی امن کو تقویت حاصل ہو گی۔‘‘ جہاں تک پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بیرونی سرمایہ کاروں کو توجہ دلانے کا مسئلہ ہے یہ ملکی معیشت کی ایک اہم ضرورت ہے اور اس کے لیے حکمرانوں کی کوششوں کو ہم سراہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۱ء

پنجاب میں مسجد مکتب اسکیم کا مکمل خاتمہ

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۹ جنوری ۲۰۱۱ء کی خبر کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اسپیکر رانا محمد اقبال خان نے مسجد مکتب اسکیم کی بندش پر وزیر تعلیم مجتبیٰ شجاع الرحمن کو ہدایت کی ہے کہ اس پر نظر ثانی کی جائے۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ ارکان اسمبلی وارث کلو، سعید اکبر نوانی، علی اصغر منڈا اور دیگر ارکان نے اسمبلی میں اس بات پر احتجاج کیا کہ مسجد مکتب سکیم کو صوبائی محکمہ تعلیم نے بند کر دیا ہے جو غریب لوگوں کے ساتھ زیادتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۱ء

سوات میں دارالقضاء کا قیام

روزنامہ اسلام لاہور ۱۹ جنوری ۲۰۱۱ء میں شائع شدہ خبر کے مطابق سوات میں دارالقضاء کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور صوبہ خیبر پختون خواہ کے وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے اس کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔ صوبائی سطح پر دار القضاء کے قیام کا مطالبہ تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد نے کیا تھا اور پھر تحریک طالبان اسلام کے مولوی فضل اللہ صاحب نے اس کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ اس کے لیے صوبائی اسمبلی نے ’’شرعی نظام عدل ریگولیشن‘‘ باقاعدہ طور پر منظور کیا تھا - - - مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۱ء

پاپائے روم کا بے جا غصہ و اضطراب

پاپائے روم پوپ بینی ڈکٹ نے ایک بار پھر پاکستان میں توہین رسالتؐ پر موت کی سزا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ’’اس قانون کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور مسیحی اقلیت اس کا نشانہ بن رہی ہے۔‘‘ جہاں تک قانون کے غلط طور پر استعمال ہونے کا تعلق ہے ہم اپنے مختلف مضامین میں یہ بات عرض کر چکے ہیں کہ یہ محض بہانہ ہے، اس لیے کہ ہمارے معاشرے میں قانون کے غلط استعمال کا تعلق صرف اس قانون سے نہیں ہے بلکہ دوسرے بہت سے قوانین کا بھی غلط استعمال ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۱ء

قومی پالیسیوں کا رخ متعین کیا جائے

گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کو مختلف پہلوؤں اور زاویوں سے دیکھا جا رہا ہے اور اس پر متنوع قسم کے تبصرے سامنے آرہے ہیں، اس قتل کو افسوسناک قرار دینے والے بھی موجود ہیں اور اس پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرنے والے بھی کم نہیں ہیں، مگر یہ بات ایک حقیقت ہے کہ اس واقعہ نے صورتحال بالکل بدل ڈالی ہے اور نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پالیسیوں اور اندازوں میں ہلچل کی کیفیت دکھائی دے رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۱ء

ہفت روزہ ترجمان اسلام لاہور کے حوالہ سے قارئین سے ایک اہم درخواست

ایک سال قبل مولانا صالح محمد حضروی، جناب صلاح الدین فاروقی آف ٹیکسلا اور راقم الحروف نے پاکستان کی دینی تحریکات کے بارے میں تاریخی ریکارڈ جمع کرنے کے ایک پروگرام کا اعلان کیا تھا جس کے پہلے مرحلہ میں ہفت روزہ خدام الدین لاہور اور ہفت روزہ ترجمان اسلام لاہور کی فائلیں مکمل کرنے پر محنت کی گئی اور اس میں خاص طور پر صلاح الدین فاروقی صاحب نے خاصی ہمت کر کے دونوں رسالوں کی فائلوں کو تقریباً مکمل کر لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ مارچ ۲۰۱۹ء

نفاذ اسلام میں دستوری اداروں کے کردار کا جائزہ

گزشتہ ماہ کے آخری عشرہ کے دوران بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ شریعہ اکادمی کے تحت ایک اہم کانفرنس میں شرکت کا موقع ملا جس میں پاکستان میں نفاذ اسلام کی جدوجہد اور اقدامات کا مرحلہ وار جائزہ لیا گیا اور کانفرنس کی طرف سے اس سلسلہ میں سفارشات پیش کی گئیں۔ شریعہ اکادمی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق احمد اور ان کے رفقاء اس وقیع علمی و تحقیقی کاوش پر شکریہ اور مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ملک میں اسلامی احکام و قوانین کے نفاذ کے حوالہ سے علمی و فکری سطح پر ایک سنجیدہ کام دیکھنے میں آیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ مارچ ۲۰۱۹ء

جمعہ کی تعطیل اور نماز جمعہ کا وقفہ

جمعہ کے روز ہفتہ وار تعطیل کا مسئلہ بہت اہمیت رکھتا ہے اور دینی حلقوں کا ایک عرصہ سے مطالبہ ہے کہ ہفتہ وار تعطیل جمعہ کے روز کی جائے جو فضیلت کا دن ہے اور نماز جمعہ اور خطبہ و خطاب وغیرہ اہتمام کے ساتھ پڑھنے اور سننے کے لیے بھی اس سے آسانی رہتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل اس سلسلہ میں قومی حلقوں میں بحث چلی تو بعض حضرات نے سوال اٹھایا کہ کیا جمعہ کے روز چھٹی کا قرآن و حدیث میں کوئی حکم موجود ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۹ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter