قادیانی عبادت گاہوں پر حملے اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی ریلیاں

۲۸ مئی کو گوجرانوالہ کے عوام، دینی حلقوں اور تاجر برادری نے حرمتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مسئلہ پر جس یکجہتی کا اظہار کیا اس کے بارے میں کچھ عرض کرنے سے پہلے اسی روز لاہور میں جو افسوسناک واقعات ہوئے پہلے ان کے حوالے سے کچھ گزارش کرنا زیادہ ضروری سمجھتا ہوں۔ لاہور میں جمعہ کے روز قادیانیوں کی عبادت گاہوں پر مسلح حملوں اور اس کے نتیجے میں مبینہ طور پر ایک سو افراد کے جاں بحق ہونے پر ملک کے ہر باشعور شہری نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہ کام جس نے بھی کیا ہے ملک، قوم اور دین تینوں کو نقصان پہنچایا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ جون ۲۰۱۰ء

عامر عبد الرحمان شہیدؒ کی یاد میں ایک کانفرنس

۲۷ مئی جمعرات کو چند گھنٹے فیصل آباد کی نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں گزارنے کا موقع ملا اور جناب نبی اکرمؐ کی حرمت و ناموس پر جان کا نذرانہ پیش کرنے والے قوم کے قابل فخر سپوت عامر عبد الرحمان شہیدؒ کی یاد میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی۔ عامر چیمہ شہید نے اسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور ٹیکسٹائل انجینئرنگ میں ڈگری کے حصول کے بعد مزید تعلیم کے لیے جرمنی میں مقیم تھا کہ جناب رسالت مآبؐ کی شان اقدس میں گستاخانہ خاکوں کی صورت میں سامنے آنے والی توہین و بے حرمتی پر بے چین ہوگیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ مئی ۲۰۱۰ء

قادیانیوں کے لیے نجات اور فلاح کا راستہ

۱۲ ربیع الاول کی شب چنیوٹ اور چناب نگر (سابقہ ربوہ) کے دو اہم اجتماعات میں شرکت کا موقع ملا۔ اب سے نصف صدی قبل سفیر ختم نبوت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی نے قادیانی امت کے سربراہ مرزا بشیر الدین محمود کو دعوت مباہلہ دی جس کے لیے اس وقت کی چار دینی جماعتوں جمعیۃ علماء اسلام، مجلس تحفظ ختم نبوت، تنظیم اہل سنت اور جمعیۃ اشاعت التوحید والسنہ نے انہیں اپنا نمائندہ قرار دے کر اعلان کیا کہ مباہلے میں مولانا چنیوٹی کی شکست ان کی شکست ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ مارچ ۲۰۱۰ء

دورِ جدید اور علماء کرام۔ تین غور طلب باتیں

میں نے گزشتہ عشرہ سعودی عرب میں گزارا۔ ۱۲ جولائی کو جدہ پہنچا تھا اور ۲۲ جولائی کو جدہ سے سفر کر کے ایک روز قبل نیویارک آگیا ہوں۔ اس دوران بیت اللہ شریف کی حاضری، عمرہ اور روضۂ اطہر پر صلوٰۃ و سلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنے کے علاوہ مختلف تقریبات میں شرکت کا موقع ملا۔ میرے چھوٹے بھائی قاری عزیز الرحمان خان شاہد، میرے ایک برادر نسبتی حافظ عبد العزیز اور میرے ہم زلف قاری محمد اسلم شہزاد جدہ میں مقیم ہیں۔ قاری شاہد خان کے بچے ارسلان خان نے قرآن کریم حفظ مکمل کیا ہے جبکہ حافظ عبد العزیز کی بچی کا نکاح تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم اگست ۲۰۱۰ء

جنرل باجوہ اپنے آبائی شہر کے باسیوں کے درمیان

آرمی چیف محترم جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ اتوار کو گوجرانوالہ کینٹ میں اپنے آبائی شہر گکھڑ کے چند سرکردہ شہریوں کے ساتھ محفل جمائی۔ گکھڑ سے تعلق اور اس سے بڑھ کر حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا فرزند ہونے کے حوالہ سے مجھے بھی شریک محفل کیا گیا اور جنرل صاحب محترم نے عزت افزائی سے نوازا ، اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر عطا فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔ جنرل صاحب سے یہ میری پہلی ملاقات تھی اور ان کے بے ساختہ پن اور بے تکلفانہ انداز نے بہت متاثر کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ دسمبر ۲۰۱۷ء

سوات کی صورتحال پر لندن میں ایک فکری نشست

ورلڈ اسلامک فورم کے زیراہتمام ایک فکری نشست ۲۴ اپریل ۲۰۰۹ء کو ابراہیم کمیونٹی کالج وائٹ چیپل لندن میں فورم کے چیئرمین مولانا محمد عیسیٰ منصوری کی زیر صدارت منعقد ہوئی جس سے مولانا محمد عیسیٰ منصوری، مولانا مفتی برکت اللہ، جناب کامران رعد اور راقم الحروف نے خطاب کیا اور لندن کے مختلف علاقوں سے علماء کرام اور ارباب دانش کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مولانا محمد عیسیٰ منصوری نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ آج کی عالمی تہذیبی کشمکش میں علماء کرام کو اپنی ذمہ داری پورے ادراک اور شعور کے ساتھ پوری کرنی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ و ۶ مئی ۲۰۰۹ء

سوات کی صورتحال اور یورپ میں مقیم مسلمانوں کا اضطراب

حسب توقع اس سارے سفر میں سوات کی صورتحال اور پاکستان کے حالات ہی باہمی ملاقاتوں میں زیادہ تر زیربحث رہے اور کم و بیش ایک بات سب جگہ مشترک پائی کہ سوات اور مالاکنڈ ڈویژن میں شرعی عدالتوں کا قیام وہاں کے لوگوں کی خواہش اور مطالبے کے حوالے سے بھی اور امن عامہ کے قیام اور بحالی کے پس منظر میں بھی بہت خوش کن بات ہے۔ لیکن اس پہلو پر تشویش کے اظہار کے ساتھ یہ خواہش بھی ہر جگہ موجود ہے کہ نفاذ شریعت کی جدوجہد کرنے والوں بالخصوص مولانا صوفی محمد کو ایسی باتوں اور ایسے کاموں سے گریز کرنا چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ اپریل ۲۰۰۹ء

عید میلاد المسیحؑ اور اسلام

ہر سال ۲۵ دسمبر کو مسیحی مذہب کے پیروکار کرسمس مناتے ہیں جو ان میں سے اکثر کے بقول سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا یومِ ولادت ہے۔ چنانچہ مسیحیوں کے مذہبی حلقے اسے ’’عید میلاد المسیح‘‘ کا نام دیتے ہیں جبکہ عمومی مسیحی حلقے اسے ایک قومی دن کے طور پر پوری دنیا میں جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں۔ پاکستان میں بھی یہ دن بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے اور مسیحی مذہب کے پیروکار مختلف تقریبات اور پروگراموں کے ذریعے حضرت عیسٰیؑ کے ساتھ اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ و ۵ جنوری ۲۰۰۸ء

جنوبی افریقہ: مسلم جوڈیشیل کونسل اور ختم نبوت کانفرنس

گزشتہ روز جنوبی افریقہ کے ایک ہفتے کے سفر سے واپس پہنچا ہوں اور ابھی کراچی میں ہوں۔ یہ سفر جنوبی افریقہ کی مسلم جوڈیشیل کونسل کی دعوت پر ۳۱ اکتوبر سے کیپ ٹاؤن کے سٹی کونسل ہال میں منعقد ہونے والی تین روزہ سالانہ بین الاقوامی ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کے لیے ہوا جس کا اہتمام انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ نے جنوبی افریقہ کی مسلم جوڈیشیل کونسل کے اہتمام سے کیا تھا۔ کانفرنس میں جنوبی افریقہ کے سرکردہ علماء کرام کے علاوہ سعودی عرب، برطانیہ، بھارت، پاکستان، آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے بھی علماء کرام اور دینی رہنماؤں نے شرکت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ نومبر ۲۰۰۸ء

علماء کشمیر اور دارالعلوم دیوبند: پروفیسر محمد یعقوب شاہق کی ’’فیض الغنی‘‘

گزشتہ اتوار کو جماعت اسلامی کے دفتر واقع لٹن روڈ لاہور کی ایک تقریب میں شرکت کا موقع ملا۔ یہ تقریب آزاد کشمیر کے مجاہد عالم دین حضرت مولانا عبد الغنی مرحوم کے سوانحی حالات اور علماء کشمیر کی جدوجہد پر پروفیسر محمد یعقوب شاہق صاحب کی ضخیم تصنیف ’’فیض الغنی‘‘ کی رونمائی کے لیے ادارہ ’’بازگشت‘‘ نے منعقد کی تھی۔ پروفیسر نصیر الدین ہمایوں اس تقریب کے صدر تھے جبکہ مجھے بطور مہمان مقرر اظہار خیال کی دعوت دی گئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ اپریل ۲۰۰۱ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter