جامعہ نصرۃ العلوم، گوجرانوالہ

فضلائے مدارس کو الوداعی نصیحتیں

پہلی بات یہ کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ارشاد گرامی ہےجو کسی اور حوالے سے ہے لیکن میں کسی اور حوالے سے نقل کیا کرتا ہوں۔ روایت میں آتا ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجلس میں تشریف فرما تھے، سامنے سے ایک صاحب گزرے جو پراگندہ حال تھے، بکھرے ہوئے بال، میلا کچیلا بدن اور میلے کچیلے کپڑے۔ اس کیفیت میں سامنے سے گزرے تو جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بلایا اور فرمایا کہ خدا کے بندے! ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ فروری ۲۰۲۳ء

قطر حکومت کا ایک مستحسن اقدام

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ قطر میں فٹ بال کے ورلڈ کپ کا آغاز ہو گیا ہے اور یہ سرگرمیاں تقریباً ایک مہینہ جاری رہیں گی، دنیا بھر کی مختلف ٹیمیں اور لاکھوں لوگ وہاں پہنچ رہے ہیں اور پوری دنیا کی توجہ ادھر مبذول ہے، کھیل ہوتے رہتے ہیں، فٹ بال ہے، کرکٹ ہے، کبڈی ہے، اور بھی مختلف نوعیت کے کھیل ہیں، لیکن کھیل کے اس سلسلے کے آغاز پر دو باتیں ایسی ہوئی ہیں کہ جن پر اس وقت دنیا بھر میں، سوشل میڈیا پر اور میڈیا کے دوسرے شعبوں میں بحث جاری ہے۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۲۲ء

دینی مدارس کے نظام کا تاریخی پسِ منظر اور معاشرتی کردار

ہجری اعتبار سے یہ رجب المرجب کا مہینہ ہے، اس مہینے کے فضائل اور خصوصیات اپنے مقام پر، لیکن ہمارے ہاں دو باتوں کا اس میں زیادہ تذکرہ ہوتا ہے۔ ایک جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفرِ معراج کے حوالے سے اور دوسرا یہ کہ دینی مدارس کے تعلیمی سال کا یہ آخری مہینہ ہوتا ہے۔ اس میں مدارس کی تقریبات ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ فروری ۲۰۲۲ء

اَن دیکھا جہان اور اَن دیکھا دشمن

رمضان المبارک کے دوران تراویح میں ختم قرآن کریم کی بیسیوں تقریبات میں شرکت کا سالہا سال سے معمول ہے، جو اس سال کرونا بحران کی وجہ سے تعطل کا شکار رہا، البتہ مسجد نور جامعہ نصرۃ العلوم ، مرکزی جامع مسجد شیرانوالہ باغ اور الشریعہ اکادمی کے علاوہ قریب کی کچھ گھریلو تقریبات میں حاضری اور گزارشات پیش کرنے کا موقع ملا، جن کا خلاصہ نذرِ قارئین ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۲۰ء

قرآن کریم کی قرأت و سماعت کی آسانیاں اور ثواب

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ عزیزم حافظ محمد حذیفہ خان سواتی کو جس نے تراویح میں قرآن کریم سنایا ہے اور سننے والے تمام نمازیوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ اللہ رب العزت نے رمضان المبارک کے دوران مسجد میں نماز کی حالت میں قرآن کریم پڑھنے اور سننے کی توفیق عطا فرمائی ہے، اللہ تعالیٰ قبولیت سے نوازیں اور بار بار یہ سعادت نصیب فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔ ہمارے لیے یہ دوہری خوشی کا موقع ہے کہ حافظ محمد حذیفہ خان سواتی مفسر قرآن کریم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ کا پوتا اور میرا نواسہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ جولائی ۲۰۱۵ء

دینی مدارس کے بارے میں تین مغالطے

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سب سے پہلے تو ان فضلاء، قراء اور حفاظ اور ان کے ساتھ فاضلات اور حافظات کو مبارکباد دینا چاہوں گا جو جامعہ نصرۃ العلوم سے اس سال دورۂ حدیث، تجوید اور حفظ قرآن کریم کی تعلیم کا نصاب مکمل کر کے سند فراغت حاصل کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کے پڑھنے کو ان کے لیے، ان کے والدین کے لیے، اساتذہ کے لیے، ان کے ساتھی طلبہ اور طالبات کے لیے، جامعہ نصرۃ العلوم کے منتظمین و معاونین کے لیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مئی ۲۰۱۵ء

’’ورتل القرآن ترتیلا‘‘ کے تقاضے

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ رمضان المبارک گزر گیا ہے اور ایک آدھ دن میں رخصت ہونے والا ہے، اللہ تعالیٰ اس رمضان المبارک میں ہماری نیکیوں کو جیسی کیسی بھی ہیں قبول فرمائیں اور صحت و عافیت، توفیق اور قبول و رضا کے ساتھ زندگی میں بار بار یہ برکتوں والا مہینہ عطا فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔ قاری محمد صفوان کو تراویح میں قرآن سنانے پر اور آپ سب نمازیوں کو قرآن کریم سننے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ گلشن ہمارے بزرگوں کا لگایا ہوا گلشن ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اگست ۲۰۱۳ء

بخاری شریف حضرت شاہ ولی اللہ الدہلویؒ کی نظر میں

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سب سے پہلے ان طلبہ کو مبارکباد پیش کروں گا جو آج بخاری شریف کے آخری سبق کے ساتھ اپنے درس نظامی اور دورۂ حدیث کے نصاب کی تکمیل کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ حضرات کو علم مبارک کریں اور آپ کا پڑھنا آپ کے لیے، آپ کے والدین کے لیے، اہل خاندان کے لیے، جامعہ نصرۃ العلوم کے اساتذہ و منتظمین کے لیے، معاونین اور بہی خواہوں کے لیے اور تمام متعلقین کے لیے دنیا و آخرت کی برکتوں کا ذریعہ بنائیں اور دونوں جہانوں کی خوشیاں اور کامیابیاں عطا فرمائیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ مئی ۲۰۱۳ء

نئے علماء کے لیے لائحہ عمل

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ آج ہم اپنے ان عزیزوں کو رخصت کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں جنہوں نے ہمارے ساتھ وقت گزارا اور تعلیم حاصل کی- آج یہ فارغ ہو کر گھروں کو جا رہے ہیں اور ان کی جدائی سے ہم عجیب سی کیفیت سے دو چار ہیں، یہ ہمارے بچے ہیں، اولاد کی طرح ہیں اور اب ہم سے رخصت ہو رہے ہیں، میں ان بچوں کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے اپنا تعلیمی نصاب مکمل کر لیا ہے اور اب وہ عملی زندگی میں داخل ہو رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۳ء

’’عیدِ محکوماں ہجومِ مومنین‘‘

آزاد قوموں کی عید تب ہوتی ہے جب ملک با وقار ہو اور دین سر بلند ہو۔ آج ہمارا دین کے ساتھ کیا معاملہ ہے اور ہمارے ملک کی کیا حالت ہے؟ ہماری اصل عید تو اس دن ہوگی جب ملک کو حقیقی آزادی حاصل ہوگی، قوم خود مختار ہوگی ، دین سر بلند ہوگا، اور ہم اپنے دین کے نفاذ اور سر بلندی کے لیے سرگرم عمل ہوں گے۔ اس لیے کہ غلاموں اور مجبوروں کی عید بھی کیا عید ہوتی ہے؟ آئیے مل کر دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حقیقی عید نصیب فرمائیں، ملکی آزادی، قومی خود مختاری اور دین کی سر بلندی کی منزل سے ہمکنار کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اگست ۲۰۱۲ء

فضلائے مدارس کے لیے ’’ہاؤس جاب‘‘ کی ضرورت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مخدوم العلماء حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب قدس اللہ سرہ العزیز کے فرزند و جانشین اور خانقاہ سراجیہ شریف کندیاں کے سجادہ نشین حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد کی جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں تشریف آوری ہمارے لیے خوشی کی بات بھی ہے اور برکت کا باعث بھی ہے۔ یہ نسبتوں کا اظہار اور ان کی تجدید ہے اور میں حضرت صاحبزادہ صاحب کی تشریف آوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا جامعہ نصرۃ العلوم اور تمام احباب کی طرف سے شکرگزار ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ فروری ۲۰۱۲ء

درسگاہ نبویؐ کے دو طلبہ

حضرت عبد اللہ درخواستی ؒ فرماتے تھے کہ ’’بڑوں کی موت نے ہم جیسوں کو بھی بڑا بنا دیا‘‘۔ حضرت درخواستیؒ تو کسرِ نفسی کرتے تھے مگر سچی بات یہ ہے کہ ہمارا معاملہ فی الواقع اسی طرح کا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرات شیخینؒ اور ان کے رفقاء کے آباد کردہ اس گلشن کو ہمیشہ آباد رکھیں، ہمیں اس کی آبیاری کرتے رہنے کی توفیق دیں، اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے نوازیں،آمین۔ میں تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر عزیز طلبہ کو برکت کے لیے درسگاہ نبویؐ کے دو طلبہ کا واقعہ سنانا چاہتا ہوں کہ ہمارے لیے راہ نمائی کا سرچشمہ وہی لوگ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ ستمبر ۲۰۱۱ء

قرآن کریم اور حضرت عمرؓ کا ذوق

مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میری مادر علمی ہے اور تعلیمی و تدریسی سرگرمیوں کی جولانگاہ بھی ہے۔ اس کا قیام ۱۹۵۲ء میں عمِ مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم اور ان کے رفقاء کی مساعی سے عمل میں آیا تھا، اور اپنے برادر گرامی مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم کے ساتھ مل کر انہوں نے کم و بیش نصف صدی تک اس گلشن علم کی آبیاری کی ہے۔ گزشتہ پانچ چھ برس سے دونوں بھائی معذور اور صاحب فراش ہیں اور ان کے حکم اور ہدایت پر ان کی جگہ یہ خدمت سرانجام دینے کی ہم ناکارہ لوگ کوشش کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ اکتوبر ۲۰۰۷ء

قرآن حکیم اور ہماری زندگی

قرآن کریم کا ہماری عملی زندگی سے کیا تعلق ہے؟ اس سوال کا جواب دینے سے پیشتر یہ بات جاننا ضروری ہے کہ قرآن حکیم اور ہماری زندگی کی انفرادی طور پر حقیقت کیا ہے اور پھر ان دونوں کے حقائق کے درمیان تعلق کس نوعیت کا ہے؟ اگر ان دونوں کے حقائق لازم ملزوم ہیں تو قرآن حکیم ہماری زندگی کے لیے ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۶۷ء
2016ء سے
Flag Counter