بیانات و محاضرات

فروری ۲۰۲۴ء کی رپورٹس

مولانا زاہد الراشدی کی قوم سے اپیل: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ کل ۸ فروری ۲۰۲۴ء کو ملک بھر میں قومی اور صوبائی انتخابات ہو رہے ہیں، قوم آئندہ پانچ سال کے لیے قومی اور صوبائی حکومتوں کا، پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کا انتخاب کرے گی۔ یہ بہت نازک مرحلہ ہے۔ اس موقع پر میں گزارش کرنا چاہوں گا کہ تمام حلقوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ فروری ۲۰۲۴ء

اجتہاد کا شرعی تصور اور چند مغالطے

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اجتہاد لفظاً کوشش کرنے کا نام ہے۔ شرعاً جو اجتہاد ہے اس کی تعریف اور شرائط اصولِ فقہ کی کتابوں میں تفصیل کے ساتھ مذکور ہیں۔ لیکن میں اس دائرے سے ہٹ کر آج کے عمومی تناظر اور فہم کے دائرے میں اجتہاد کی بات کرنا چاہوں گا۔ شرعاً اجتہاد کی ضرورت یہ ہے کہ جب تک وحی جاری تھی، زمانے کے حالات بدلتے تھے اور نئی ضروریات پیش آتی تھیں، تو وحی کے ذریعے ہدایت و رہنمائی ہو جاتی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۵ء

جنوری ۲۰۲۴ء کی رپورٹس

ملک و ملت اور دین سے وفاداری کا عہد کرنے والے امیدواروں کو ووٹ دیں: ۳۱ جنوری ۲۰۲۴ء بروز بدھ بعد نماز ظہر جامع مسجد مکی کوکاکولا سٹاپ ملتان روڈ لاہور میں پاکستان شریعت کونسل لاہور کے زیرِ اہتمام ایک اہم نشست کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان ’’مسئلہ فلسطین / قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات/ ملکی و بین الاقوامی صورتحال تھا‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ جنوری ۲۰۲۴ء

مسئلہ فلسطین اور ملک میں الیکشن کی صورتحال

آج مختلف دینی پروگرامز کے حوالے سے ٹنڈو الٰہ یار حاضری ہوئی ہے، اور صحافی برادری سے ملاقات اس حوالے سے خوشی کا باعث بنی ہے کہ میں خود بھی ایک صحافی ہوں، صحافی برادری کے ساتھ میرا تعلق بھی ہے۔ میں پریس کلب اور آپ سب حضرات کا شکر گزار ہوں کہ اس ملاقات کا اہتمام کیا۔ میں پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل کے طور پر چند باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جنوری ۲۰۲۴ء

علم کی پختگی اور زمانے کی پہچان

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جامعہ اسلامیہ راولپنڈی صدر کے سالانہ اجتماع میں حاضری میرے لیے ہمیشہ سعادت کی بات ہوتی ہے کہ بزرگوں کی زیارت، طلباء سے ملاقات اور گفتگو میں شرکت ہو جاتی ہے۔ اور میرے لیے توسب سے بڑی بات یہ ہے کہ شیخ الحدیث حضرت مولانا قاری سعید الرحمٰن صاحبؒ جوہمارے بزرگ تھے اور جماعتی، تحریکی اور تعلیمی زندگی میں ہم آپس میں ساتھی تھے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہمیں ایک عرصہ تک رفاقت نصیب فرمائی، اس رفاقت کی کچھ یادیں تازہ ہو جاتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ جنوری ۲۰۲۴ء

اکتوبر ۲۰۲۳ء کی رپورٹس

جامعہ نصرۃ العلوم کے قراء کرام کے اعزاز میں ایک خصوصی نشست: علامہ زاہد الراشدی صاحب کی سرپرستی میں خلافتِ راشدہ اسٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام ۵ اکتوبر ۲۰۲۳ء بروز جمعرات عصر کے متصل بعد خلافتِ راشدہ لائبریری مرکزی جامع مسجد شیرانوالہ باغ میں محکمہ اوقاف پاکستان کے زیر اہتمام گوجرانوالہ ڈویژنل حسنِ قراءت مسابقہ کے پوزیشن ہولڈرز طلباء کرام کے اعزاز میں عصرانے کا اہتمام کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ اکتوبر ۲۰۲۳ء

نومبر ۲۰۲۳ء کی رپورٹس

اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کیا جائے گا: قلعہ دیدار سنگھ (نامہ نگار) مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان شریعت کونسل علامہ زاہد الراشدی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے وجود کو کبھی تسلیم نہیں کیا جائے گا اور اس کا وجود بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’پاسبان پاکستان‘‘ کے زیر اہتمام فلسطین کی حمایت میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ نومبر ۲۰۲۳ء

دسمبر ۲۰۲۳ء کی رپورٹس

ضلع وزیرآباد میں پاکستان شریعت کونسل کی تشکیل کا فیصلہ: پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی قومی فلسطین کنونشن میں شرکت کیلئے اسلام آباد جاتے ہوئے آج صبح وزیر آباد میں تھوڑی دیر رکے اور مدنی مسجد الٰہ آباد میں جماعتی احباب سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پروفیسر حافظ منیر احمد، مولانا قاری محمد عثمان رمضان، مولانا حافظ امجد محمود معاویہ، مولانا حافظ نصر الدین خان عمر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ دسمبر ۲۰۲۳ء

استحکامِ پاکستان کی جدوجہد کے پانچ اہم دائرے

مرکزی علماء کونسل گوجرانوالہ بالخصوص مولانا شاہ نواز فاروقی، مولانا عبید اللہ حیدری اور ان کے رفقاء کا شکرگزار ہوں کہ آج کی اہم قومی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے اس سیمینار کا اہتمام کیا اور اس میں کچھ گزارشات پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔ استحکامِ پاکستان کے حوالے سے غور و فکر اور اس کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے تبادلۂ خیالات آج کا اہم قومی تقاضہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ جنوری ۲۰۲۴ء

الیکشن میں دینی جماعتوں کی صورتحال او رہماری ذمہ داری

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ملک میں عام انتخابات کی آمد آمد ہے، تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے، مختلف جماعتیں میدان میں ہیں اور انتخابی مہم شروع ہو گئی ہے۔اس ماحول میں ملک کی دینی جماعتوں اور دینی حلقوں کو کیا کرنا چاہیے، اس کے بار ےمیں چند گزارشات پیش کرنا چاہوں گا۔ پہلی بات یہ ہے کہ دینی حلقوں، دینی جماعتوں اور علماء کرام کا انتخابی سیاست سے کیا تعلق ہے، یہ انتخابی عمل میں کیوں شریک ہوتے ہیں؟ یہ بنیادی سوال ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ جنوری ۲۰۲۴ء

برصغیر میں ماضی قریب کی دینی جدوجہد پر ایک نظر

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ نو آبادیاتی دور میں عیسائی ممالک نے دنیا کے مختلف حصوں پر قبضے جمائے اور مسلمان ممالک میں سے کوئی فرانس کے تسلط میں چلا گیا، کوئی برطانیہ، کوئی ہالینڈ، کوئی پرتگال اور کوئی اٹلی کے قبضے میں چلا گیا۔ مجموعی طور پر تقریباً ایک صدی ایسی گزری ہے کہ مسلم ممالک کی اکثریت غیر مسلم مسیحی قوتوں کے تسلط میں تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ فروری ۲۰۱۶ء

قرآن حکیم اور ہماری زندگی

قرآن کریم کا ہماری عملی زندگی سے کیا تعلق ہے؟ اس سوال کا جواب دینے سے پیشتر یہ بات جاننا ضروری ہے کہ قرآن حکیم اور ہماری زندگی کی انفرادی طور پر حقیقت کیا ہے اور پھر ان دونوں کے حقائق کے درمیان تعلق کس نوعیت کا ہے؟ اگر ان دونوں کے حقائق لازم ملزوم ہیں تو قرآن حکیم ہماری زندگی کے لیے ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۶۷ء

اسلامی ریاست کی اصولی بنیادیں

آج یومِ پاکستان ہے جو اس تاریخی قرارداد کی یاد میں منایا جاتا ہے جو آج سے سات عشرے قبل لاہور کے اس میدان میں آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں منظور کی گئی، جہاں اس قرارداد کی یادگار کے طور پر مینارِ پاکستان تعمیر کیا گیا ہے۔ اس قرارداد میں کہا گیا کہ مسلمان ایک مستقل قوم کی حیثیت رکھتے ہیں اور دین و مذہب کے ساتھ ساتھ اپنی الگ تہذیب و ثقافت کا امتیاز انہیں حاصل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ مارچ ۲۰۱۴ء

ماہِ شعبان اور ترجمہ و تفسیر قرآن کے حلقے

شعبان المعظم کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے مختلف حصوں میں دورۂ تفسیر قرآن کریم کے حلقوں کا آغاز ہو گیا ہے اور اپنے اپنے ذوق اور دائرہ فکر کے مطابق بیسیوں بلکہ سینکڑوں مقامات پر علمائے کرام اپنے شاگردوں کا حلقہ سنبھالے قرآن کریم کے ترجمہ و تفسیر کی خدمت سرانجام دینے میں مصروف ہیں۔ الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں بھی گزشتہ سال سے دورۂ تفسیر کی کلاس ان دنوں چل رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ جون ۲۰۱۲ء

عصرِ حاضر کے چیلنجز اور علماء کرام کی ذمہ داریاں

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مکتبہ یاران اور العصر فاؤنڈیشن کراچی کا شکر گزار ہوں کہ علماء کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کام کرنے والے اہلِ علم کی اس متنوع مجلس اور گلدستہ میں مجھے بھی حاضری کا شرف بخشا، عروس البلاد کراچی کے حضرات سے ملاقات ہوئی اور کچھ عرض کرنے کا موقع مل رہا ہے، اللہ رب العزت اس کاوش کو قبول فرمائیں، انتظام کرنے والوں کو جزائے خیر عطا فرمائیں اور ہم سب کی حاضری کو قبول کرتے ہوئے اسے دارین کی سعادتوں اور خیر کا ذریعہ بنائیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ نومبر ۲۰۲۳ء

نوجوان اہلِ علم کی تعلیمی و معاشرتی ذمہ داریاں

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ محترم ڈاکٹر محمد زمان چیمہ صاحب پرنسپل کالج، اساتذہ کرام، عزیز طلباء و طالبات! میرے لیے سعادت کی بات ہے کہ جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت سے منعقد ہونے والے اس اجتماع میں اپنے شہر کی قدیم درسگاہ اور تعلیمی مرکز اسلامیہ کالج میں ایک مرتبہ پھر حاضری کا موقع ملا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۲۳ء

دو ریاستی حل : نگران وزیر اعظم سے تین گزارشات

گزشتہ دنوں اسلام آباد کنونشن سینٹر میں ’’حرمتِ مسجدِ اقصیٰ اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری‘‘ کے عنوان پر ایک بڑا قومی سیمینار ہوا تھا جس میں تمام مکاتب فکر کے قائدین جمع ہوئے، میں بھی اس میں شریک تھا، وہاں میں نے یہ سوال اٹھایا تھا کہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان بننے کے فوراً بعد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح مرحوم نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جسے ہم کبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ دسمبر ۲۰۲۳ء

انسانی حقوق: اسلامی اور مغربی نقطہ ہائے نظر کے پانچ بنیادی فرق

انسانی حقوق آج کی دنیا کا ایک اہم موضوع ہے جس پر غالباً سب سے زیادہ گفتگو ہوتی ہے، اور اسلامی تعلیمات کے حوالے سے انسانی حقوق پر گفتگو کے بہت سے پہلو ایسے ہیں جن پر گفتگو ضروری ہے۔ مگر آج کی مجلس میں صرف ایک پہلو پر کچھ گزارشات پیش کرنا چاہوں گا، وہ یہ کہ انسانی حقوق کے آج کے فلسفہ اور حقوقِ انسانی کے اسلامی فلسفہ میں کیا فرق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ اکتوبر ۲۰۰۵ء

’’حرمتِ مسجدِ اقصیٰ اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری‘‘ : تین اہم سوالات

مجلسِ اتحادِ امت پاکستان کے زیر اہتمام ۶ دسمبر ۲۰۲۳ء کو اسلام آباد کنونشن سینٹر میں ’’حرمتِ مسجدِ اقصٰی اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری‘‘ کے عنوان پر قومی سیمینار سے خطاب کا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ میں اس اجتماع میں ایک کارکن کے طور پر اپنا نام شمار کرنے کے لیے حاضر ہوا ہوں، اللہ تعالیٰ ہم سب کی حاضری قبول فرمائیں۔ میں بس دو تین سوالات عرض کرنا چاہوں گا، باقی قائدین جو خطاب فرمائیں گے وہ ہمارا ایجنڈا ہوگا ان شاء اللہ تعالیٰ اور اس پر عمل کیا جائے گا۔ مکمل تحریر

۶ دسمبر ۲۰۲۳ء

سائنس اور مذہب: کیسے اور کیوں کا سوال

۲۱ دسمبر کو مجھے مانسہرہ (ہزارہ) کے قراقرم ہوٹل میں سائنس اور مذہب کے حوالے سے منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں شرکت کا موقع ملا۔ سائنس میں نے نہ پڑھی ہے اور نہ ہی میرے مطالعہ اور تحقیق و گفتگو کا کبھی موضوع رہا ہے۔ مگر سیمینار کے منتظمین بالخصوص پروفیسر عبد الماجد صاحب کا اصرار تھا کہ میں بہرحال اس سیمینار میں شرکت کروں بلکہ کلیدی خطاب بھی کروں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ دسمبر ۲۰۰۶ء

بیت المقدس اور قیصرِ روم

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ فلسطین اور بیت المقدس جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے کچھ عرصہ بعد حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورِ حکومت میں مسلمانوں کی تحویل میں آیا تھا، اس سے پہلے فلسطین عیسائیوں کے پاس تھا۔ حضرت عمرؓ کی خلافت کے زمانے میں حضرت ابو عبیدہ عامر بن الجراحؓ نے فلسطین فتح کیا جو کہ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ نومبر ۲۰۲۳ء

بیت المقدس پر اہلِ اسلام کا استحقاق

کچھ عرصہ سے فلسطین اور بیت المقدس کے حوالے سے گفتگو چل رہی ہے، آج میں اس کے ایک پہلو پر چند گزارشات پیش کرنا چاہوں گا۔ وہ یہ کہ بیت المقدس پر استحقاق کس کا ہے؟ دعویدار تو یہودی، عیسائی اور مسلمان تینوں ہیں مگر تاریخی حوالے سے میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ جب تک یہود اہلِ حق تھے اور ’’انی فضلتکم علی العالمین‘‘ کا اعزاز ان کے پاس تھا، بیت المقدس ان کا قبلہ تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ نومبر ۲۰۲۳ء

حلال و حرام سے آگاہی اور علماء کرام کی ذمہ داری

حلال آگہی کونسل پاکستان اور محترم جناب آفاق شمسی کا شکرگزار ہوں کہ میری کراچی حاضری کے موقع پر حضرات علماء کرام کے ساتھ علمی، تعلیمی اور روحانی مرکز جامعہ اشرف المدارس میں ملاقات کا اہتمام فرمایا۔ میری حضرت حکیم محمد اختر ؒ کے ساتھ نیاز مندی تھی، ان کی خدمت میں حاضری ہوتی رہتی تھی اور بعض بیرونی اسفار میں ان کے ساتھ شرکت رہی ، حکیم محمد مظہر صاحب کے ساتھ بھی نیاز مندی کا تعلق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ نومبر ۲۰۲۳ء

موجودہ حالات میں علماء کرام اور اہلِ دین کی ذمہ داری

اتحادِ اہلسنت قلعہ دیدار سنگھ کے احباب نے فرمائش کی ہے کہ ان کی اس ماہانہ نشست میں موجودہ عالمی صورتحال میں علماء کرام اور اہلِ دین کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کچھ گزارشات پیش کروں۔ اس سلسلہ میں سب سے پہلے تو آج کے حالات پر ایک نظر ڈالنا ہو گی جن کا نقشہ کچھ اس طرح ہے کہ دنیا میں اس وقت ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ جون ۲۰۰۲ء

’’طوفان الاقصیٰ‘‘ کا پس منظر اور پیش منظر

عالمی ادارہ تنظیم الاسلام، محترم مولانا پیر محمد رفیق احمد مجددی اور مولانا سعید احمد صدیقی کا شکرگزار ہوں کہ فلسطینی تنظیم حماس کے ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ آپریشن کے بعد بیت المقدس اور غزہ کی صورتحال کے حوالے سے مجھے اس اجتماع میں حاضری اور کچھ باتیں عرض کرنے کا موقع دیا۔ ہر طرف غم کا ماحول ہے لیکن ان بچوں کو سامنے دیکھ کر خوشی کا اظہار کرنا چاہوں گا کہ یہ ہماری مستقبل کی قیادت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ نومبر ۲۰۲۳ء

فلسفہ اور سائنس، اسلامی نقطۂ نظر سے

انسان اپنی سوچ اور سمجھ کے ذریعے سے، اپنی عقل استعمال کر کے کسی معاملہ میں نتائج اخذ کرتا ہے تو وہ اس کا فلسفہ کہلاتا ہے۔ اور کسی معاملہ میں مشاہدات اور تجربات کے ذریعے سے نتائج تک پہنچا جائے تو اسے سائنس کہتے ہیں۔ جب تک کائنات کے حقائق کا مشاہدہ اور تجربہ شروع نہیں ہوا تھا تو فلسفہ ہی سب کچھ تھا اور سائنس بھی اسی کا حصہ تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ نومبر ۲۰۱۵ء

معرکۂ فلسطین کی معروضی صورتحال پر ایک نظر

فلسطین انبیاء کرام علیہم السلام کا وطن ہے، بیت المقدس کی سرزمین ہے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی عقیدتوں اور محبتوں کا مرکز ہے۔ اس کی تاریخ کا آغاز سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ہجرت سے ہوتا ہے جب انہوں نے اپنے والد آذر کے ساتھ آخری مکالمہ کے بعد اہلیہ محترمہ حضرت سارہؓ اور بھتیجے حضرت لوط علیہ السلام کے ساتھ بابل سے فلسطین کی طرف ہجرت فرمائی تھی اور اس سرزمین کو اپنا مسکن بنا لیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ اکتوبر ۲۰۲۲ء

رسول اللہؐ کی بعثت پر ماحولیاتی تبدیلی کا ایک واقعہ

سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثتِ مبارکہ کے ساتھ انسانی سماج میں ماحولیاتی دائرہ میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں جن میں سے ایک کا تذکرہ کرنا چاہوں گا۔ اس کا ذکر قرآن کریم میں بھی ہے اور بخاری شریف کی ایک روایت کے مطابق جناب نبی اکرمؐ نے بھی اس کا تذکرہ فرمایا ہے۔ وہ یہ کہ بعثتِ نبویؐ سے قبل جِنوں کی آمد و رفت آسمانوں تک عام تھی، وہ فرشتوں کے ماحول میں آتے جاتے تھے اور وہاں کی خبریں سن کر دنیا میں اپنے دوست انسانوں کو بتاتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ اکتوبر ۲۰۲۳ء

ریاست اور مذہب کے باہمی تعلق کا مغربی پس منظر

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مذہب اور ریاست کا آپس میں کوئی تعلق ہے یا نہیں ہے، اس حوالے سے مغرب کا کہنا یہ ہے اور اقوام متحدہ کی تشکیل اسی بنیاد پر ہوئی ہے کہ مذہب کا ریاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، مذہب فرد کا انفرادی معاملہ ہے اور مذہب کا دائرہ معاشرت تک نہیں بلکہ شخص اور فرد تک ہے۔ وہ مذہب سے انکار نہیں کرتے، لیکن مذہب ان کے نزدیک تین چیزوں کا نام ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ اکتوبر ۲۰۱۵ء

’’میثاق النبیین‘‘ اور فلسطین کا حالیہ بحران

جناب نبی کریمؐ کی سیرت طیبہ کے بارے میں قرآن مجید نے بیسیوں نہیں سینکڑوں آیات میں ذکر کیا ہے، اور اس کا سب سے پہلا مرحلہ جو قرآن مجید نے ذکر کیا ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ نسلِ انسانی کو پیدا کرنے سے پہلے میں نے حضرات انبیاء کرامؑ کی ارواح کو اکٹھا کیا اور ان سے ایک عہد لیا تھا جسے ’’میثاق النبیین‘‘ کہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ اکتوبر ۲۰۲۳ء

سنتِ نبویؐ پر عمل کا ذوق اور برکات

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے بڑی اجتماعی ملاقات حجۃ الوداع کے موقع پر ہوئی، اس کے کچھ عرصہ بعد حضور نبی کریمؐ انتقال فرما گئے تھے۔ حجۃ الوداع میں تقریباً‌ ڈیڑھ لاکھ کے قریب اجتماع تھا، اس میں کئی دن اکٹھے رہے تھے اور جناب نبی کریمؐ یہ فرما کر اپنی امت کے ساتھ وہ دن گزارے تھے ’’ لعلی لا القاکم بعد عامی ہذا‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ ستمبر ۲۰۲۳ء

حُبِّ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف ذوق

جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے، اس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا کیونکہ ایمان کا معیار ہی حبِ رسول ؐہے۔ جناب نبی کریمؐ کے ساتھ جیسی محبت ہوگی ویسا ہی ایمان ہو گا۔ محبت ایمان کی علامت ہے اور تذکرہ محبت کا تقاضا ہے۔ ’’من احب شیئا اکثر ذکرہ‘‘ فطری بات ہے کہ جس کو جس سے محبت زیادہ ہوتی ہے اس کا تذکرہ بھی زیادہ کرتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ ستمبر ۲۰۲۳ء

تحریکِ ختم نبوت کے حوالہ سے تین سوالات کا جائزہ

ایک سوال عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ قادیانی کلمہ پڑھتے ہیں، بلکہ ہمارے روکنے کے باوجود پڑھتے ہیں، قرآن کریم بھی پڑھتے ہیں، جناب نبی کریمؐ کا نام بھی لیتے ہیں، بیت اللہ کی بات بھی کرتے ہیں، تو وہ مسلمان کیوں نہیں ہیں؟ آج کی یونیورسٹیوں، جدید تعلیمی اداروں اور عالمی ماحول میں یہ سوال اکثر پڑھے لکھے دوستوں سے کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ ستمبر ۲۰۲۳ء

تعلیمی تخصصات کے تین اہم دائرے

مولانا مفتی نعمان احمد ہمارے شہر کے باذوق اور فکرمند علماء کرام میں سے ہیں، دینی تعلیم و تربیت کے دائروں میں وسعت اور تنوع تلاش کرتے رہتے ہیں اور مجھے بھی شریک کار بنا لیتے ہیں۔ ان کے مرکز ادارۃ النعمان میں سہ ماہی امتحان میں اچھی پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات کی تقسیم کے لیے یہ تقریب منعقد ہوئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ ستمبر ۲۰۲۳ء

دفاعِ وطنِ عزیز کے چار بڑے دائرے

آج ۶ ستمبر ہے جو قومی سطح پر یومِ دفاع پاکستان کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن تحریکِ پاکستان کے شہداء، ۱۹۶۵ء کی جنگ کے شہداء اور ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے جہاں بھی ہمارے جوانوں فوجیوں اور سویلین نے قربانیاں دی ہیں ان کا تذکرہ ہوتا ہے، انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے، ان کے لیے دعائیں کی جاتی ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے تجدید عہد کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ ستمبر ۲۰۲۳ء

یومِ دفاع، یومِ فضائیہ اور یومِ ختمِ نبوت

ستمبر کا مہینہ شروع ہو گیا ہے، اس مہینے میں عام طور پر ملک کے دینی ، سیاسی اور سماجی حلقے دو عظیم واقعات کی یاد تازہ کرتے ہیں جس پر اجتماعات اور پروگرامز ہوتے ہیں اور اخبارات میں مضامین چھپتے ہیں، ایک ۶ ستمبر کا یومِ دفاع ِ پاکستان اور دوسرا ۷ ستمبر کا یومِ ختمِ نبوت، یہ اجتماعات مہینے کے آخر تک چلتے رہیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ ستمبر ۲۰۲۳ء

تحریک تحفظ ختم نبوت کی معروضی صورتحال

نوے سال کی طویل جدوجہد کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے ۱۹۷۴ء میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا جسے نصف صدی گزر چکی ہے اور آج ہم تحفظ ختم نبوت کی جدوجہد کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ اس مرحلہ میں ضروری ہے کہ ہم تحریک تحفظ ختم نبوت کی معروضی صورتحال کا جائزہ لیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ اگست ۲۰۲۳ء

حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ اور عصر حاضر

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مولانا حافظ عبد الوحید اشرفی، مولانا مفتی عبد الحفیظ، مجلس ارشاد المسلمین اور جامعہ محمدیہ کاہنہ کے دوستوں کا شکرگزار ہوں کہ حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے حوالہ سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں حاضری اور کچھ کہنے سننے کا موقع فراہم کیا، اللہ تعالیٰ جزائے خیر سے نوازیں، آمین یا رب العالمین ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ اگست ۲۰۲۳ء

بنی اسرائیل کی جدوجہدِ آزادی کی چند جھلکیاں

اگست کا مہینہ شروع ہو گیا ہے اور حسبِ معمول ہر طرف سبز ہلالی پرچم لہرانے کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔ چودہ اگست کو ہم قومی یومِ آزادی مناتے ہیں، اس روز برصغیر نے برطانوی استعمار کی حکومت سے آزادی حاصل کی تھی اور اسی روز پاکستان کے نام سے ایک نئی سلطنت اس خطہ میں وجود میں آئی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اگست ۲۰۲۳ء

اتحادِ امت کیلئے اکابر اصحابِؓ رسولؐ کا اسوہ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ تین بزرگوں کا ایک مشترکہ ذوق ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ تینوں بزرگ بڑے ہیں، تینوں کا ذوق بھی بڑا ہے اور مشترک ذوق ہے۔ جب باغیوں نے امیر المؤمنین حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا محاصرہ کیا اور مسجد نبویؐ پر قبضہ کر لیا۔ یہ دارالحکومت تھا، فوج بھی تھی، سارے محکمے موجود تھے۔ حضرت عثمانؓ سے تقاضا کیا گیا کہ سب کچھ آپ کے پاس ہے آپ کاروائی کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ جولائی ۲۰۲۳ء

عید کی اساس : آزادی اور تکمیلِ دین

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ آج عید کا دن ہے اور دنیا کے بیشتر حصوں میں مسلمان آج قربانی کی عید منا رہے ہیں۔ ملت اسلامیہ کا ایک بڑا حصہ حرمین شریفین اور منیٰ میں جمع ہے اور مناسکِ حج کی ادائیگی میں مصروف ہے۔ جبکہ قربانی کی سنت دنیا کے ہر حصے میں ادا کی جا رہی ہے۔ عید کا معنی خوشی ہے اور مسلمان کے لیے خوشی کا سب سے بڑا مقام اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جون ۲۰۲۳ء

قومی مقاصد کے لیے دینی حلقوں کی مسلسل جدوجہد

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے گوجرانوالہ کی مختلف مساجد میں تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے دروس کا اہتمام کیا ہے جس کے تحت آج تیسواں درس ہے اور مجھے کچھ گزارشات پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ پہلی بات تو یہ عرض کروں گا کہ دروس کے اس تسلسل کا مقصد کیا ہے اور تحفظ ختم نبوت کے لیے کام کرنے والی جماعتیں اس محاذ پر مسلسل سرگرم عمل کیوں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ جون ۲۰۲۳ء

مذاہب کا تسلسل اور ختمِ نبوت: ایک قادیانی اعتراض کا جواب

چند سال پہلے کیپ ٹاؤن جنوبی افریقہ میں ایک ختم نبوت کانفرنس کے دوران میں نے قادیانیت کے حوالے سے ایک پہلو پر گفتگو کی گئی تھی جو الحمد للہ پسند کی گئی اور دنیا بھر میں اسے وسیع پیمانے پر پھیلایا گیا اور سنا گیا۔ اس پر قادیانی حضرات کی طرف سے ایک اعتراض سامنے آیا ہے اور وہ بھی دنیا بھر میں پھیلایا گیا ہے - - - مکمل تحریر

۱۵ اپریل ۲۰۱۶ء

دینی مدارس کا مقدمہ عوام کی عدالت میں

مدارس کے اساتذہ، منتظمین، معاونین اور طلباء سب کو اللہ تعالیٰ یہ سلسلہ خیر مسلسل جاری رکھنے کی توفیق سے نوازیں۔ دینی مدارس کو جو مشکلات درپیش ہیں، انتظامی، مالی اور معاشرتی حوالوں سے، آج انہیں ایک ترتیب کے ساتھ دہراؤں گا کہ ہماری جدوجہد کیا ہے، مسائل کیا درپیش ہیں اور تقاضے کیا ہیں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ جون ۲۰۲۳ء

تخصصات کا تعارف و پس منظر اور دعوت و ارشاد کے دائرے

میں آج تخصص فی الدعوۃ والارشاد کا پس منظر، مقاصد اور الشریعہ اکادمی کی ماضی کی سرگرمیوں کے حوالے سے تمہیدی گزارشات کروں گا اور ان شاء اللہ العزیز اتوار سے باقاعدہ کلاسوں کا آغاز ہو جائے گا۔ میرے ذمہ ایک تو آج کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر حضرت امام شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کی تصنیف ’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کی تدریس ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ مئی ۲۰۲۳ء

قرآنِ کریم: انسانی سماج کی گائیڈ بک

ابھی رمضان المبارک کا مہینہ گزرا ہے، جو پوری دنیا میں قرآن مجید کا مہینہ ہوتا ہے۔ قرآن مجید اپنے دائرے میں کام کر رہا ہے اور دنیا کا کوئی علاقہ اس سے خالی نہیں ہے۔ آج سے پچاس سال پہلے جن علاقوں میں قرآن مجید نہیں پڑھا جاتا تھا وہاں آج پڑھا جاتا ہے۔ جن ممالک میں قرآن مجید کا داخلہ بند تھا وہاں اب تراویح میں قرآن مجید سنایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اپریل ۲۰۲۳ء

ہماری دعائیں!

بعد الحمد والصلوٰۃ! رمضان المبارک کا ایک عشرہ گزر گیا ہے، دو عشرے باقی ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔ ویسے تو سارے مہینے ہی رحمتوں اور برکتوں والے ہیں، اللہ تعالی کی رحمت کو کہیں رکاوٹ نہیں ہے، لیکن اس مہینے میں عام مہینوں سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ یہ توبہ استغفار، اللہ تعالیٰ سے مانگنے اور اس کے سامنے جھولی پھیلانے کا مہینہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ اپریل ۲۰۲۳ء

حفاظِ کرام اور ان کے والدین سے چند باتیں

مولانا احسن ندیم صاحب کا شکر گزار ہوں کہ اس محفل میں شریک ہونے، آپ کے ساتھ ملاقات کرنے اور کچھ باتیں کہنے سننے کا موقع فراہم کیا۔ قرآن مجید چھ سال کے عرصہ میں ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ درس کی صورت میں نمازیوں کو سنایا گیا ہے اور چھ بچوں نے قرآن کریم حفظ مکمل کیا ہے، یہ بڑی سعادت کی بات ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ مارچ ۲۰۲۳ء

علماء کرام اور سماجی خدمت و قیادت

جب نوجوانوں میں بیٹھتا ہوں تو خوشی ہوتی ہے کہ نوجوانوں میں بیٹھا ہوا ہوں۔ ایک لطیفے سے گفتگو کا آغاز کروں گا۔ آج کل رواج ہے کہ سٹیج سیکرٹری صاحبان القاب کی لائن لگا دیتے ہیں۔ ایک جلسے میں گفتگو کرنی تھی تو سٹیج سیکرٹری صاحب جو اچھے خاصے نقیب تھے، انہوں نے مجھے بلانے کے لیے آٹھ دس لقب بولے۔ میں مائیک پر آیا تو کہا کہ اللہ کرے آپ کی سب باتیں ٹھیک ہوں مگر ایک بات مجھے پسند آئی ہے، آپ نے القاب میں کہا ہے کہ ’’اس تقریب کے دولہا‘‘، یہ بات یاد رہے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ فروری ۲۰۲۳ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter