ہمارے ذہنوں میں یہ بات بٹھا دی گئی ہے اور یہ باقاعدہ پلاننگ کے تحت بٹھائی گئی ہے، یہ مزاج ہمارا تقریباً نچلی سطح پر ہے کہ ہم مولوی لوگ جو ہیں نا، کسی کالج والے کو دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں چٹا گمراہ ہے، ہمارا پہلا تاثر یہ ہوتا ہے۔ اور آپ حضرات جب ہم میں سے کسی کو دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں ’’ککھ پتہ نئیں اینوں‘‘۔ یہ ہمارا ابتدائی تاثر ہوتا ہے۔ یہ تاثر ہی ہے، نہ آپ گمراہ ہیں، نہ ہم بے وقوف ہیں۔ یہ مل کر بیٹھیں گے تو ایک دوسرے کا پتہ چلتا ہے، ایک دوسرے کی خوبیوں کا پتہ چلتا ہے۔