مذہب کا خانہ اور دستورِ پاکستان کا تقاضا

ان دنوں پاسپورٹ سے مذہب کے خانے کے خاتمے پر بحث کا سلسلہ جاری ہے اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اس پر ۱۸ دسمبر کو اسلام آباد میں آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس طلب کر لی ہے۔ پاکستان کے پاسپورٹ میں مذہب کا خانہ آج سے ربع صدی قبل اس وقت شامل کیا گیا تھا، جب ملک کی منتخب پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو دستوری طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ دسمبر ۲۰۰۴ء

حسبہ ایکٹ: اہداف و مقاصد

صوبہ سرحد میں ایم ایم اے کی حکومت کی طرف سے پیش کردہ ’’حسبہ ایکٹ‘‘ اس وقت قومی حلقوں میں زیرِ بحث ہے، اس کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر مختلف اطراف سے اظہار خیال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جہاں تک احتساب کا تعلق ہے، یہ نہ صرف کسی حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے، بلکہ اسلامی تعلیمات کا حصہ بھی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ ستمبر ۲۰۰۴ء

حدود و قوانین اور مغرب کا معاندانہ رویہ

صدر جنرل پرویز مشرف کے اس بیان پر ملک کے دینی حلقوں میں خاصی لے دے ہو رہی ہے کہ وہ چور کا ہاتھ کاٹنے کا مطالبہ مان کر غریب عوام کو ٹنڈا نہیں کر سکتے۔ بہت سے دینی رہنماؤں نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر سے اس بات پر احتجاج کیا ہے کہ وہ قرآن کریم کے احکام کے بارے میں نامناسب زبان بول رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ دسمبر ۲۰۰۴ء

اقوامِ عالم کا ہائیڈ پارک

جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کا ’’ہائیڈ پارک کارنر‘‘ ہے، جہاں دنیا بھر کی حکومتوں کے سربراہوں اور نمائندوں کو سال میں ایک بار دل کی بھڑاس نکالنے کا موقع مل جاتا ہے اور وہ کھل کر دل کی بات کہہ سکتے ہیں۔ جہاں تک فیصلوں اور اختیارات کا تعلق ہے، وہ صرف سلامتی کونسل کے پاس ہیں، اس میں بھی ویٹو پاور رکھنے والے پانچ مستقل ارکان ہی حقیقی اختیارات کا سرچشمہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ ستمبر ۲۰۰۴ء

اسلام کی ناقابل تبدل تعلیمات

’’آن لائن‘‘ کے حوالے سے شائع شدہ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کولن پاول نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سمیت بیشتر ممالک کے دینی مدارس اور سکول بنیاد پرستوں اور دہشت گردوں کی آماجگاہ ہیں اور امریکہ کو ان کے بارے میں تشویش ہے۔ یہ بات انہوں نے امریکی کانگریس کی خارجہ تعلقات کے بارے میں کمیٹی کے اجلاس میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مارچ ۲۰۰۴ء

اراکان کے مسلمان کسمپرسی کی حالت میں

بنگلہ دیش کے حالیہ سفر میں چاٹگام جانے اور دو تین روز رہنے کا اتفاق ہوا تو ہمیں یہ بات معلوم تھی کہ چاٹگام سے تھوڑے فاصلے پر کاکس بازار ہے، جہاں برما کے صوبہ اراکان سے ہجرت کر کے آنے والے مسلمان پناہ گزینوں کے کیمپ ہیں اور کاکس بازار بنگلہ دیش کو اراکان سے ملانے والے راستے پر واقع ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ فروری ۲۰۰۴ء

دو مسیحی رہنماؤں کی قابل توجہ باتیں

اس وقت دو مسیحی جریدوں کے دسمبر کے شمارے میرے سامنے ہیں۔ لاہور سے پندرہ روزہ ’’کاتھولک نقیب‘‘ کا ۱۶ دسمبر تا ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء کا شمارہ اور گوجرانوالہ سے ماہنامہ ’’کلام حق‘‘ کا دسمبر ۲۰۰۴ء کا شمارہ۔ ان میں کرسمس کے حوالے سے روایتی مضامین اور دیگر متعلقہ امور کے علاوہ دو باتیں بطور خاص قابل توجہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ دسمبر ۲۰۰۴ء

حضور نبی کریم ﷺ کا پیغام

جناب سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ دنیا کے کسی نہ کسی خطے میں ہر وقت ہوتا رہتا ہے۔ اور شب و روز کا کوئی لمحہ ایسا نہیں گزرتا کہ حالات و واقعات کے حوالے سے، ارشادات و اقوال کے حوالے سے، یا ہدایات و فرمودات کے حوالے سے رسول اکرمؐ کا تذکرہ دنیا کے بیشتر علاقوں میں نہ ہو رہا ہو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ مئی ۲۰۰۴ء

خلیفۂ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ کی یاد میں ایک سیمینار

۹ اگست ۲۰۰۴ء کو محکمہ اوقاف پنجاب نے الحمراء ہال لاہور میں خلیفۂ اول حضرت سیدنا صدیق اکبرؓ کی یاد میں سیمینار کا اہتمام کیا، جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام نے حضرت ابوبکرؓ کے فضائل و مناقب اور دینی خدمات پر گفتگو کی۔ سیدنا صدیق اکبرؓ سیمینار کی صدارت مذہبی امور اور اوقاف کے صوبائی سیکرٹری جناب محمد جاوید اقبال اعوان نے کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۴ء

نفاذِ اسلام کی جدوجہد

پاکستان میں نفاذِ شریعت کی جدوجہد کن معاملات اور کن مراحل سے گزری۔ اس میں پہلی بات تو یہ ہے کہ جب پاکستان بنا تو اس میں شامل بہت سی ریاستوں میں عدالتی دائرے میں قوانین نافذ تھے۔ پاکستان میں ریاست سوات، دیر، چترال، ریاست امبھ، خیرپور، بہاولپور، قلات یہ بہت بڑا علاقہ تھا جو ریاستوں پر مشتمل تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter