یہ بات بہرحال متعلقہ لوگوں اور ریاستی اداروں کو سمجھنا ہو گی کہ حضرات صحابہ کرام و اہل بیت عظام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی ایک بزرگ کی توہین و تحقیر بھی کسی سنّی کے لیے قابل برداشت نہیں ہے۔ اور ایسی کوئی بات سرعام ہو تو فساد کا باعث بنتی ہے، امن و امان کے لیے اسے کنٹرول کرنا ہی ہو گا۔