آئی پی ایس کے زیر اہتمام مبارک ثانی کیس کے فیصلے پر ایک اہم مشاورت

اٹھائیس اگست کو اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کی دعوت پر مبارک ثانی کیس کے بارے میں سپریم کورٹ کے نئے فیصلہ پر ایک اہم مشاورت میں شرکت کا موقع ملا جس کی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ قارئین کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے، راقم الحروف نے اس نشست میں جو معروضات پیش کیں وہ اگلے مرحلے میں نذر قارئین کی جائیں گی ان شاء اللہ تعالیٰ (راشدی) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم ستمبر ۲۰۲۴ء

طلاق و خلع کی شرح میں مسلسل اضافہ پر ایک سیمینار

۲۲ اپریل ۲۰۱۹ء کو فاطمہ جناح خواتین یونیورسٹی راولپنڈی میں منعقدہ ایک سیمینار کی رپورٹ مولانا حافظ سید علی محی الدین کے قلم سے ملاحظہ فرمائیں (ابوعمار زاہد الراشدی): ’’گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے معاشرتی مسائل میں جو مسئلہ نہایت شدت اور تیزی سے سر اٹھا کر ہمارے خاندانی نظام کو شدید عدمِ استحکام، بے سکونی، لاینحل مسائل کی جانب مسلسل بڑھا رہا ہے، وہ طلاق و خلع کی رفتار میں نہایت تیزی سے اضافہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۹ء

کشمیر کے خلاف قادیانی سازشیں

تحریک خدام اہل سنت جھاٹلہ کا شکر گزار ہوں کہ اس تاریخی سنی کانفرنس میں حاضری اور کچھ گزارشات پیش کرنے کا موقع دیا۔ اس کانفرنس کا آغاز اب سے پچیس برس قبل حاجی حافظ شیر زمان رحمہ اللہ تعالیٰ نے کیا تھا، جو تسلسل کے ساتھ جاری ہے اور ان کے خلوص کی علامت ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا صدقہ جاریہ بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات جنت میں بلند فرمائیں، آمین یا رب العالمین ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ اگست ۲۰۱۹ء

تورات کے احکامِ عشرہ

۲۵ دسمبر کو پوری دنیا کی مسیحی برادری کرسمس کے نام سے تہوار مناتی ہے، جو ان کا سب سے بڑا قومی اور مذہبی تہوار سمجھا جاتا ہے۔ ہم اس موقع پر مسیحی دوستوں کو تورات کے ان احکامِ عشرہ کی یاددہانی کرانا چاہیں گے، جو بائبل کی کتاب ”خروج“ کے باب ۲۰ میں یوں درج ہیں۔ ”اور خدا نے یہ سب باتیں فرمائیں کہ خداوند تیرا جو تجھے ملک مصر سے اور غلامی کے گھر سے نکال لایا، میں ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ دسمبر ۲۰۱۹ء

عام انتخابات۔ دینی جماعتیں کیا کریں؟

کچھ دنوں سے مجلس احرار اسلام پاکستان کے راہنماؤں مولانا سید کفیل شاہ بخاری، جناب حاجی عبد اللطیف چیمہ اور بعض دیگر دوستوں کے ساتھ مشاورت چل رہی ہے کہ جو دینی جماعتیں ملک کی عمومی دینی جدوجہد میں تو شریک ہیں مگر انتخابات میں براہ راست حصہ نہیں لیتیں، انہیں عام انتخابات میں کیا کردار ادا کرنا چاہیے؟ ان جماعتوں میں ”پاکستان شریعت کونسل“ اور ”مجلس احرار اسلام پاکستان“ شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جون ۲۰۱۸ء

معاشی اصلاح کے لیے حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کا فارمولا

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ہم اس وقت قومی سطح پر ہمہ گیر معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی کے ناقابل برداشت بلوں اور ٹیکسوں میں بے تحاشہ اضافہ نے عام شہری تو کجا متوسط طبقہ کی زندگی بھی اجیرن کر رکھی ہے اور اصلاحِ احوال کی کوئی تدبیر سجھائی نہیں دے رہی۔ اس پس منظر میں ایسی صورتحال میں ماضی کے عادل حکمرانوں کے طریق کار اور خاص طور پر قرنِ اول کے خلفاء کرام کے اسوۂ حسنہ کو سامنے رکھنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اگست ۲۰۲۴ء

چھ ستمبر یومِ دفاع پاکستان اور سات ستمبر یومِ ختمِ نبوت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اگست ہمارا یوم آزادی کا مہینہ ہے۔ ۱۴ اگست کے حوالے سے ملک بھر میں تقریبات ہو رہی ہیں۔ ستمبر ہمارا دفاعِ پاکستان کا مہینہ ہے، پورا مہینہ پاکستان کے دفاع کے حوالے سے مقالات، مضامین، سیمینار، پروگرام، جلسے ہوتے رہیں گے اور ہم دفاعِ وطن کے عنوان سے اپنے جذبات، موقف اور احساسات کا اظہار کریں گے۔ اسی دوران ستمبر میں ہی ربیع الاول شروع ہو جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ اگست ۲۰۲۴ء

اسلامی معیشت کی بنیادیں

اسلامی نظریاتی کونسل نے ۲۶ و ۲۷ اپریل ۲۰۱۶ء کو اسلام آباد میں اسلامی معیشت کے حوالہ سے دو روزہ سیمینار کا اہتمام کیا، جس کی مختلف نشستوں سے ملک کے ممتاز علماء کرام، اصحاب دانش اور ماہرین معیشت نے خطاب کیا اور ”اسلامی معیشت کی بنیادیں اور دور جدید کی مشکلات“ کے موضوع کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔ کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی صدر نشین تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ مئی ۲۰۱۶ء

تحریک تحفظ ختم نبوت کا ایک اہم سوال

عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کا اجماعی عقیدہ ہے، جس کا تعلق جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی اور ان کے مقام و عظمت سے ہے۔ اس لیے دنیا کا ہر مسلمان اس کے حوالے سے بہت حساس اور جذبہ حمیت سے سرشار ہے اور اس میں کسی قسم کی لچک اس کے لیے قابلِ قبول نہیں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت پر گفتگو کے مختلف دائرے ہیں: ایک دائرہ اعتقادی ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ دسمبر ۲۰۱۷ء

دینی و عصری تعلیم کے نصاب کو یکساں بنانے کا پس منظر

نئی حکومت کی جانب سے دینی مدارس اور اسکولوں کا یکساں نصاب رائج کرنے کے اعلانات کے بعد یہ موضوع ایک بار پھر زیر بحث آ گیا ہے۔ راقم نے ایک وائس میسج میں اس پر اپنے موقف کا اظہار کیا تھا، جو مختلف حلقوں میں توجہ کے ساتھ سنا گیا۔ اسے عزیزم مولوی حذیفہ سواتی نے تحریری صورت دی ہے، جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ آج کی خبر کے مطابق عمران خان کی حکومت نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ اکتوبر ۲۰۱۸ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter