قومی وحدت اور دفاع کے چند تاریخی دن

آج پوری قوم اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سراپائے تشکر و امتنان ہے کہ اللہ رب العزت نے پاکستان اور پاکستانی قوم کو، ہمارے حکمرانوں اور افواج کو، بلکہ تمام طبقات کو ایک بہت بڑی آزمائش میں سرخرو فرمایا ہے۔ یہ بڑی آزمائش آ گئی تھی لیکن اللہ تبارک و تعالیٰ نے پوری قوم کو یہ توفیق عطا فرمائی کہ وہ بنیانٌ مرصوص ہو کر سامنے آئی اور اللہ پاک نے اس کی لاج رکھی۔ بنیان مرصوص کا لفظی ترجمہ تو سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ مئی ۲۰۲۵ء

جہاد فی سبیل اللہ کی آزمائش

اللہ رب العزت نے غزوہ تبوک اور اس میں حیلے بہانے کر کے پیچھے رہ جانے والوں کا تذکرہ تفصیل سے فرمایا ہے۔ تبوک میں دنیا کی بڑی طاقت روم سے مقابلہ تھا جو اس وقت کی سپر پاور تھی اور سب سے بڑی عیسائی سلطنت تھی، اسے آج کا امریکہ سمجھ لیں۔ روم کا بادشاہ قیصر روم بڑا باجبروت حکمران تھا۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ اطلاع ملی کہ قیصرِ روم شام کے علاقے میں آیا ہوا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جنوری ۲۰۲۵ء

ضروریاتِ دین کے مختصر کورسز کی ضرورت

فہمِ دین کورس کا آغاز ہو رہا ہے، پہلے تو اس کے بارے میں مختصر بات کروں گا کہ فہمِ دین کیا ہے۔ دین کو سمجھنا یعنی عقائد و احکام، جائز و ناجائز، حلال و حرام، یہ سمجھنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے اور اس کے مختلف دائرے ہیں۔ ایک دائرہ یہ ہے کہ ہر مسلمان کو کوشش کرنی چاہیے کہ دین کا پورا علم حاصل کرے، جتنا بھی دین کا علم وہ حاصل کرے گا اتنا ہی اس کے لیے بہتر ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ مئی ۲۰۲۵ء

بین المذاہب ہم آہنگی کی حدود، سیرتِ طیبہ کی روشنی میں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دورۂ عرب ممالک کے دوران ’’ابراہیمی معاہدہ‘‘ کی جو آواز لگائی ہے اس سے پورے خطہ بلکہ عالمِ اسلام کے حالات میں نئی تبدیلیوں کے اثرات نظر آنے لگے ہیں اس لیے اس حوالہ سے کچھ گذارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔ ’’ابراہیمی مذاہب‘‘ کی بات خود جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی چل رہی تھی کہ مشرکینِ مکہ کے علاوہ یہودی اور عیسائی بھی اپنی نسبت ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ مئی ۲۰۲۵ء

عدمِ برداشت کے اسباب اور حل

محترم جناب حافظ منیر احمد خان ڈین فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز، سندھ یونیورسٹی، جام شورو اور ان کی ٹیم کا شکرگزار ہوں کہ آج کے اس اہم ترین سمپوزیم، جو پاکستانی معاشرے میں غصہ و عدمِ برداشت اور اس کے علاج و حل کے موضوع پر منعقد ہو رہا ہے، اس میں مجھے بھی شرکت کا موقع عنایت فرمایا۔ میرا وہاں حاضری کا پروگرام تھا لیکن جنگی صورتحال کی وجہ سے نہیں ہو سکی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مئی ۲۰۲۵ء

حج کے نظام میں اسلام کی اصلاحات

ہمارا معمول کا موضوع تو انسانی حقوق کا چارٹر چل رہا ہے، لیکن آج موضوع سے ہٹ کر حج کے موضوع پر بات ہو گی کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے نظام میں کیا اصلاحات کی تھیں؟ حج کا موجودہ تسلسل حضرت ابراہیمؑ سے شروع ہوا تھا، اب تک چل رہا ہے اور قیامت تک چلتا رہے گا۔ جاہلیت کے زمانے میں بھی حج ہوتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷ء، ۲۰۱۸ء

صدر ٹرمپ اور ابراہیمی معاہدہ

ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر جناب ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں سعودی عرب کے دورے پر ہیں اور سعودی حکومت کے ساتھ تجارت و معیشت کے حوالہ سے معاملات طے کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ان کی طرف سے دو باتیں سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں جو بہرحال توجہ طلب ہیں۔ ایک یہ کہ سعودی عرب کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان ہوا تو وہ اسے اپنی عزت افزائی سمجھیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مئی ۲۰۲۵ء

مال کی حفاظت کا قرآنی حکم

یتیم وہ ہے جس کے ماں باپ دونوں، یا باپ اس کے بالغ ہونے سے پہلے فوت ہو جائیں۔ اب ظاہر بات ہے کہ ماں باپ نہیں ہیں تو کون سنبھالے گا؟ اس لیے رشتہ داروں کو تلقین کی گئی ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی نہ کرو، ان کے مال کی حفاظت کرو، ان کی پرورش کرو۔ جیسے چچا ہے، دادا ہے، بڑا بھائی ہے۔ قرآن کریم نے جہاں یتیم کے حقوق کے بیان کرتے ہوئے مختلف مسائل بیان کیے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اکتوبر ۲۰۲۴ء

وطنِ عزیز میں نظامِ مصطفٰیؐ کی جدوجہد

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ حضرت مولانا محمد امین ، مولانا محمد نوید ساجد اور تمام دوستوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے آج کی محفل کا انعقاد کیا اور آپ دوستوں کے ساتھ ملاقات کا موقع عنایت کیا۔ میں اس کانفرنس کے عنوان ’’نظامِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کے حوالے سے چار سوالات کے دائرے میں چند باتیں عرض کروں گا: پہلی بات یہ کہ نظامِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہے؟ دوسری بات کہ ہم مسلمانوں کا آج کے دور میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ اپریل ۲۰۲۵ء

حضرات شیخین کریمینؒ کی یاد میں

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سب سے پہلے تو میں ادارۃ الحسنات کا بالخصوص اپنے عزیز حافظ محمد عمر فاروق بلال پوری اور ان کے رفقاء کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں اکٹھے بیٹھ کر اپنے بزرگوں کو یاد کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ بزرگوں کو یاد کرنا چاہیے، یاد رکھنا چاہیے، بزرگوں کی تعلیمات سے استفادہ کرتے رہنا چاہیے، اور کبھی کبھی موقع مل جائے تو ایسے موقعے بھی غنیمت کی بات ہے۔ اس اہتمام پر میں ان بچوں کا شکرگزار ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ فروری ۲۰۲۳ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter