جاہلیتِ قدیمہ اور جاہلیتِ جدیدہ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ کچھ عرصہ پہلے آسٹریلیا کے ایک سابق وزیر اعظم مسٹر ٹونی ایبٹ کا ایک بیان شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ثقافتیں اور تہذیبیں ایک جیسی نہیں ہوتیں اور مغرب کو آج کی تہذیبی کشمکش میں اپنی برتری ثابت کرنا ہو گی۔ یہ دو جملے ہیں لیکن ان میں ایک طویل داستان ہے، اس حوالے سے میں آپ کے سامنے مجموعی تناظر میں اسلامی تہذیب اور مغربی تہذیب کے اصولی فرق پر بات کرنا چاہوں گا۔ یہ دونوں تہذیبیں جو اس وقت آمنے سامنے ہیں اور جن کے درمیان انسانی معاشرے میں کشمکش جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بیت المقدس پر اہلِ اسلام کا استحقاق
کچھ عرصہ سے فلسطین اور بیت المقدس کے حوالے سے گفتگو چل رہی ہے، آج میں اس کے ایک پہلو پر چند گزارشات پیش کرنا چاہوں گا۔ وہ یہ کہ بیت المقدس پر استحقاق کس کا ہے؟ دعویدار تو یہودی، عیسائی اور مسلمان تینوں ہیں مگر تاریخی حوالے سے میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ جب تک یہود اہلِ حق تھے اور ’’انی فضلتکم علی العالمین‘‘ کا اعزاز ان کے پاس تھا، بیت المقدس ان کا قبلہ تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پتنگ بازی پر مستقل پابندی کی سفارش
روزنامہ جنگ لاہور ۲۷ فروری ۲۰۰۴ء کی خبر کے مطابق لاہور کی ضلعی حکومت نے صوبہ پنجاب کی حکومت سے سفارش کی ہے کہ لاہور میں پتنگ بازی پر مستقل پابندی لگا دی جائے اور اگر جشن بہاراں یا بسنت کے موقع پر ضروری ہو تو اسے شرائط اور پابندیوں کے ساتھ شہر سے باہر کھلے میدانوں میں محدود کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الحاج ابراہیم یوسف باوا کی رحلت
اسلام کے عالمی مبلغ اور شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنیؒ کے خلیفہ مجاز الحاج ابراہیم یوسف باوا گزشتہ روز برطانیہ کے شہر گلاسٹر میں انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا تعلق برما کے دارالحکومت رنگون سے تھا اور وہ ایک عرصہ سے گلاسٹر میں مقیم تھے جہاں وہ ایک دینی ادارہ چلا رہے تھے اور ماہنامہ ’’الاسلام‘‘ کے نام سے جریدہ شائع کرتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پسند کی شادی پر پابندی کا مطالبہ
روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۶ ستمبر ۲۰۰۴ء کی رپورٹ کے مطابق معروف قانون دان ایم ڈی طاہر نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک رٹ دائر کی ہے جس میں عدالتِ عالیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ پسند کی شادی پر پابندی عائد کی جائے اور گھروں سے بھاگ کر والدین کی مرضی کے خلاف شادی کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے قانون سازی کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انسانی سوسائٹی میں مذہب کا کردار اور مذہبی راہنماؤں کی ذمہ داری
گزشتہ روز اسلام میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی راہنماؤں کا عالمی سطح پر اجلاس ہوا جس میں صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف نے بھی شرکت کی۔ اس سیمینار کا اہتمام وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے راہنماؤں نے کیا اور اس میں پاکستان کے علاوہ بعض مغربی ممالک سے بھی مختلف مذاہب کے مذہبی پیشواؤں نے شرکت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس میں سرچ آپریشنز کی سرکاری مہم
روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۲ اگست ۲۰۰۴ء کی رپورٹ کے مطابق تمام مکاتبِ فکر کے دینی مدارس کے وفاقوں پر مشتمل ’’اتحادِ تنظیماتِ مدارسِ دینیہ‘‘ نے دینی مدارس اور مساجد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چھاپوں اور سرچ آپریشنز کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی مہم منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملک کے مختلف شہروں میں بھرپور کنونشن منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مذہبی یادگار نہ ہٹانے پر ایک امریکی چیف جسٹس کی برطرفی
روزنامہ جنگ لاہور ۱۴ نومبر ۲۰۰۳ء کی خبر کے مطابق امریکہ کی ریاست الاباما کے چیف جسٹس کو اس لیے اس کے منصب سے سبکدوش کر دیا گیا ہے کہ اس نے عدالت سے ایک مذہبی یادگار کو ہٹانے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی دستور کے مطابق عدالت یا کسی بھی قومی اور اجتماعی شعبہ کو کسی مذہبی اثر سے آزاد ہونا چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چینی مسلمانوں کا مسئلہ
روزنامہ جنگ لاہور ۴ نومبر ۲۰۰۳ء کی رپورٹ کے مطابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف نے اپنے حالیہ دورۂ چین کے دوران چینی حکمرانوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ چین کے شمال مغربی سرحدی صوبہ سنکیانگ میں مسلمانوں کی تحریک کے لیے پاکستان کی سرزمین کو استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسرائیل اور امریکہ کیلئے نوشتۂ دیوار
روزنامہ اسلام لاہور ۵ نومبر ۲۰۰۳ء میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایک حالیہ سروے میں یورپی ممالک کے شہریوں نے اسرائیل اور امریکہ کو عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ یہ سروے یورپی یونین کی طرف سے کرایا گیا جس میں یورپی یونین کے ہر ملک کے تقریباً پانچ سو باشندوں سے سوال کیا گیا کہ وہ کن ممالک کو عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
Pages
- 1
- 2
- …
- اگلا صفحہ ›
- آخر »