مقالات و مضامین

’’شام کی موجودہ صورت حال کا تاریخی پس منظر‘‘

شام حضراتِ انبیاء کرام علیہم السلام کی سرزمین رہی ہے اور خاص طور پر سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی ذریتِ طیبہ کی علمی و دینی سرگرمیوں کا ہمیشہ مرکز رہی ہے۔ بیت المقدس اس کی عظمت کی علامت ہے اور اس ارضِ طیبہ پر مختلف اقوام کے استحقاق کا دعویٰ آج اقوامِ عالم کے مابین شدید کشمکش کا نقطۂ عروج دکھائی دے رہا ہے۔ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’ملاحمِ کبریٰ‘‘ یعنی قیامت سے قبل نسلِ انسانی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’انسدادِ سود کی جدوجہد: پس منظر اور معروضی صورتِ حال‘‘

سود انسانی معیشت کا ایک ناسور ہے جس نے انسانی سماج کو ہر دور میں غیر متوازن رکھنے اور معاشی استحصال کے نت نئے طریقے نکالنے کا کردار ادا کیا ہے جس کا اعتراف آج بھی انصاف پسند ماہرینِ معیشت کر رہے ہیں۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی تعلیمات اور الہامی کتابوں میں سود کی نحوست و حرمت کا تذکرہ موجود رہا ہے اور قرآن کریم نے سودی معیشت کو اللہ تعالیٰ اور رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف جنگ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’مفکرِ اسلام حضرت مولانا سیّد ابوالحسن علی ندویؒ کا تذکرہ‘‘

مفکرِ اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی قدس اللہ سرّہ العزیز کے ساتھ میرا نیاز مندی اور استفادے کا تعلق طالب علمی کے دور سے ہی چلا آ رہا ہے۔ جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں عمِ مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہ اللہ تعالیٰ کے پاس ندوۃ العلماء لکھنؤ کا ترجمان ’’تعمیرِ حیات‘‘ پابندی سے آتا تھا جس کا مطالعہ میں بھی کیا کرتا تھا، پھر ان کی تصانیف تک رسائی ہوئی تو استفادے کا دائرہ وسیع ہوتا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ مئی ۲۰۲۴ء

’’امام بخاریؒ کے امتیازات اور بخاری شریف کی خصوصیات‘‘

والد گرامی شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز جس سال علالت اور ضعف میں اضافہ کے باعث جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں بخاری شریف کے نصاب کی تکمیل نہیں فرما سکے تھے تو ان کے حکم پر بخاری شریف کے اس نصاب کا باقی حصہ مجھے پڑھانے کی سعادت حاصل ہوئی تھی، اور شیخین کریمین حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی رحمہم اللہ تعالیٰ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ اپریل ۲۰۲۴ء

’’سفیرِ ختمِ نبوت حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ: حیات و خدمات‘‘

حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹی رحمہ اللہ تعالیٰ کا پہلا خطاب اپنی یادداشت کے مطابق میں نے طالب علمی کے دور میں دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ میں سنا جو معروف قادیانی راہنما سر ظفر اللہ خان آنجہانی کی کوٹھی کے سامنے قائم ہوا تھا اور اب تک تحریک ختم نبوت کا اہم ترین مورچہ ہے۔ دارالعلوم مدنیہ کے بانی و مہتمم حضرت مولانا محمد فیروز خان فاضل دیوبند قدس اللہ سرہ العزیز اسٹیج پر ہتھیار بدست کھڑے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ مئی ۲۰۲۴ء

’’گذارشات برائے نگارشات‘‘

کتاب کے ساتھ تعلق والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور عمِ مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی رحمہما اللہ تعالیٰ کی برکت و توجہات کے باعث بچپن سے ہے اور مطالعہ کے ساتھ ساتھ لکھنے پڑھنے کا ذوق بھی ان بزرگوں کی عنایت سے چلا آ رہا ہے۔ بحمد اللہ تعالیٰ تحقیقی، معلوماتی، ادبی، تاریخی، تدریسی اور تجزیاتی ہر نوع کی کتابیں زیر مطالعہ رہی ہیں اور استفادہ کی سعادت سے بہرہ ور ہوتا آ رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’شرائع الٰہیہ اور انسانی تمدن کا باہمی تعلق: فکرِ شاہ ولی اللہؒ کی روشنی میں‘‘

حضرت شاہ صاحبؒ کے اس فکر و فلسفہ کو مختلف اوقات میں جن اکابر علماء کرام نے اپنے مطالعہ و تحقیق اور تدریس و اشاعت کا موضوع بنایا، ان میں ہمارے عمِ محترم استاذ گرامی حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ بانئ جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ بھی ہیں، جن سے ہزاروں علماء کرام نے استفادہ کیا اور حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے علوم و افکار کی خدمت کے لیے خود کو پیش کیا، جن میں ان کے پوتے، مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی مہتمم جامعہ کے فرزند اور راقم الحروف کے نواسے حافظ محمد خزیمہ خان سواتی سلّمہ بھی شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’اسلام اور انسانی حقوق: اقوام متحدہ کے عالمی منشور کے تناظر میں‘‘

جامعہ انوار القرآن کے شعبہ تخصص اور دارالافتاء کے سربراہ مولانا مفتی حماد اللہ وحید حفظہ اللہ تعالیٰ ایک با ذوق اور باہمت عالمِ دین ہیں۔ ان کی ہمیشہ خواہش بلکہ اصرار رہتا ہے کہ میں جب بھی انوار القرآن میں آؤں، تخصص کے طلبہ کے ساتھ نشست میں کسی نہ کسی موضوع پر ان سے ضرور بات کروں، اور میں بحمد اللہ تعالیٰ ان کے اس ارشاد کی حتی الوسع تعمیل بھی کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ اکتوبر ۲۰۱۱ء

تعارف و تبصرہ

حضرت مولانا عبد الغفار حسن رحمانی کا شمار برصغیر کے ممتاز اہلحدیث علماء میں ہوتا ہے جو اپنے معتدل مزاج اور متواضع شخصیت کے باعث تمام علمی حلقوں میں احترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں، اور برسہا برس تک تعلیمی خدمات سر انجام دینے کے بعد اب اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے نفاذِ اسلام کے محاذ پر سرگرم عمل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۳ء

تعارف و تبصرہ

مدرسہ قاسم العلوم شیرانوالہ گیٹ لاہور کے استاذِ تفسیر حضرت مولانا حمید الرحمٰن عباسی کو اللہ رب العزت نے قرآنی مضامین کو مرتب اور عام فہم انداز میں بیان کرنے کا خصوصی ذوق عطا فرمایا ہے، اور علماء و طلبہ کی ایک بڑی تعداد ہر سال ان سے اس باب میں مستفید ہوتی ہے۔ درس و تدریس کے ساتھ ساتھ قرآنی مضامین کو تحریری طور پر پیش کرنے کا سلسلہ بھی مولانا موصوف نے شروع کر رکھا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۳ء

تعارف و تبصرہ

رئیس الموحدین حضرت مولانا حسین علی قدس اللہ سرہ العزیز آف واں بھچراں کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے فہمِ قرآن کا خصوصی ذوق عطا فرمایا تھا اور علماء کی ایک بڑی تعداد نے اس باب میں ان سے استفادہ کیا ہے۔ قرآن کریم کی سورتوں اور آیات کے درمیان ربط ان کا خصوصی موضوع تھا اور اسی سلسلہ میں ان کے افادات کو ’’بلغۃ الحیران‘‘ کے عنوان سے جمع کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۳ء

تعارف و تبصرہ

امیر شریعت حضرت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کے حالاتِ زندگی اور خدمات پر معروف احرار راہنما جانباز مرزا مرحوم نے انتہائی عرق ریزی اور جستجو کے ساتھ ’’حیاتِ امیرِ شریعتؒ‘‘ کے نام سے ایک ضخیم کتاب مرتب کی تھی جو ان کی زندگی میں متعدد بار شائع ہو چکی ہے۔ اور اب ان کے فرزند جناب خالد جانباز کی اجازت سے مکتبہ احرار، ۶۹ سی، حسین اسٹریٹ، وحدت روڈ، نیو مسلم ٹاؤن ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۰ء

تعارف و تبصرہ

امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ پر بعض حلقوں کی طرف سے کیے جانے والے اعتراضات کے جواب میں ہر دور میں ممتاز اہلِ علم نے قلم اٹھایا ہے اور مختلف فقہی مذاہب سے تعلق رکھنے والے اکابر علماء کرام نے امام اعظمؒ کی علمی و دینی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان پر کیے جانے والے اعتراضات و شبہات کا رد کیا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

ہمارے ماضی قریب کے بزرگوں میں نقشبندی سلسلہ کے شیخ حضرت مولانا زوار حسین شاہ صاحبؒ کا نام نامی کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ انہوں نے لوگوں کی روحانی اصلاح و تزکیہ کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی طرف بھی خصوصی توجہ دی اور ان کی متعدد علمی تصانیف ان کا صدقہ جاریہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست و ستمبر ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

نومبر ۹۱ء میں وفاقی شرعی عدالت نے پاکستان میں رائج سودی قوانین کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد انہیں غیر دستوری قرار دے کر حکومت کو ان کے متبادل اسلامی قوانین نافذ کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔ جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا اور سپریم کورٹ کے حکمِ امتناعی کی وجہ سے ان سودی قوانین کا تسلسل ابھی تک قائم ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

امیر المومنین خلیفہ راشد سیدنا حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ کے حالاتِ زندگی اور علمی و دینی خدمات پر اردو میں ایک مستند کتاب کی ضرورت ایک عرصہ سے محسوس کی جا رہی تھی۔ چنانچہ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی دامت برکاتہم نے اس موضوع پر قلم اٹھایا ہے اور اس ضرورت کو احسن طریقہ سے پورا کر دیا ہے۔ حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

حضرت امام ولی اللہ دہلویؒ کی تصانیف میں ’’القول الجمیل‘‘ معروف کتاب ہے جس میں انہوں نے سلوک و تصوف کے مختلف اشغال کی وضاحت کی ہے، اور بیعت کی شرائط اور مرید کی تعلیم و تربیت کے طریقوں پر روشنی ڈالنے کے علاوہ بعض خصوصی اوراد و وظائف کا بھی تذکرہ فرمایا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

’’نقوش‘‘ پاکستان کا معروف ادبی جریدہ ہے جو ایک عرصہ سے اردو ادب کے ایک معیاری نمائندے کے طور پر خدمات سر انجام دے رہا ہے، اس کے متعدد خصوصی نمبر اپنے اعلیٰ معیار اور عمدہ ذوق کے باعث ادبی تاریخ میں نمایاں جگہ حاصل کر چکے ہیں۔ جن میں ’’رسولؐ نمبر‘‘ سب سے ممتاز ہے اور نقوش کے بانی جناب محمد طفیل مرحوم کی عمر بھر کی کاوشوں کا نچوڑ اور شاہکار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

جناب رسالتماب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ پر بے شمار کتابیں لکھی گئی ہیں اور قیامت تک لکھی جاتی رہیں گی، ہر دور میں اصحابِ فکر و دانش نے اس بحرِ ناپیداکنار میں غوطہ زنی کی ہے اور نایاب موتیوں سے تاریخ کے دامن کو مالامال کیا ہے۔ انہی میں حضرت مولانا سید محمد میاںؒ بھی ہیں جو اپنے دور کے ایک بیدار مغز سیاسی راہنما اور محقق تاریخ نگار تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۹ء

تعارف و تبصرہ

جناب رسالتماب صلی اللہ علیہ وسلم کے شمائل و اخلاق پر ہر دور میں بہت سے اہلِ علم نے قلم اٹھایا ہے اور قیامت تک آقائے نادارؐ کے اوصاف و کمالات کا تذکرہ ہوتا رہے گا۔ زیرنظر کتابچہ تیرہویں صدی ہجری کے ممتاز عالمِ دین اور محقق حضرت مولانا قاضی ثناء اللہ پانی پتیؒ کا تحریر کردہ ہے، جسے ہمارے فاضل دوست ڈاکٹر محمود الحسن عارف نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۸ء

تعارف و تبصرہ

حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم کے خطباتِ جمعہ مرتب ہو کر بے شمار مسلمانوں کی ہدایت اور خطباء کی راہ نمائی کا ذریعہ بن رہے ہیں اور اس کی چوتھی جلد مرتب ہو کر شائع ہو چکی ہے۔ اس جلد میں سنت اور بدعت میں امتیاز، شعائر اللہ کی تعظیم، تطہیرِ فکر کی ضرورت، مالی حقوق کے آٹھ مصارف، حقوق العباد کی اہمیت، زکوٰۃ آرڈیننس، زکوٰۃ کی اہمیت و حکمت، سیرتِ طیبہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۸ء

تعارف و تبصرہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم نے اس کتابچہ میں اپنے مخصوص تحقیقی انداز میں سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع اور نزول کے مسئلہ پر بحث کی ہے اور اس سلسلہ میں قادیانیوں اور دیگر گمراہ گروہوں کے اعتراضات و شبہات کے مسکت جوابات دیے ہیں۔ یہ حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کی تازہ ترین تصنیف ہے جو انہوں نے پیرانہ سالی، بے چاری اور ضعف کے باوجود احقاقِ حق کے لیے تحریر فرمائی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۷ء

’’تخلیقِ عالم‘‘

حضرت مولانا عبد اللہ لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ ہمارے بزرگوں میں سے تھے جن کی ساری زندگی دینی تعلیم و تدریس میں گزری اور انہوں نے اپنی اگلی نسل کو بھی دینی خدمات کے لیے تیار کیا اور ان کی سرپرستی کرتے رہے۔ وہ علماء لدھیانہ کے اس عظیم خاندان سے تعلق رکھتے تھے جو تاریخ میں تحریک آزادی اور تحریک ختم نبوت میں قائدانہ کردار کا ایک مستقل عنوان رکھتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۹ء

’’صاحبِ قرآن‘‘

آج کی دنیا میں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و سنت کے ہمارے لیے سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ بھٹکی ہوئی بلکہ مسلسل بھٹکتی ہوئی انسانی سوسائٹی کو آسمانی تعلیمات اور فطرت سلیمہ کی طرف واپس لانے کے لیے قرآن کریم اور سنت نبوی کو عصر حاضر کی زبان و اسلوب اور نفسیات و ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے پورے شعور و ادراک کے ساتھ پیش کیا جائے اور ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۳ء

تعارف و تبصرہ

جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث و سنت کے بیسیوں پہلوؤں پر صدیوں سے علمی و تحقیقی کام ہو رہا ہے، مگر ہنوز تشنہ ہے اور اس علمی اور تحقیقی محنت کے دائرہ میں توسع و تنوع کی مسلسل پیشرفت جاری ہے۔ ائمہ محدثین نے حدیث کی سند اور رواۃ کو پرکھنے کے لیے جرح و تعدیل کے جو ضابطے بنائے ہیں اور جن کی بنیاد پر روایت حدیث کا عظیم الشان علمی ڈھانچہ استوار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۲ء

’’اطراف‘‘

پروفیسر میاں انعام الرحمٰن ہمارے عزیز ساتھیوں میں سے ہیں۔ ان کا تعلق ایک علمی خاندان سے ہے۔ ان کے دادا محترم حضرت مولانا ابو احمد عبد اللہ لدھیانوی قدس اللہ سرہ العزیز علماء لدھیانہ کے معروف خانوادہ کے بزرگ تھے اور رئیس الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمٰن لدھیانوی نور اللہ مرقدہ کے ساتھ قریبی تعلق داری بھی رکھتے تھے۔ مولانا عبد اللہ لدھیانویؒ شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندیؒ کے شاگرد تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۲ء

تعارف و تبصرہ

مولانا حافظ محمد اقبال رنگونی ہمارے دور کے ان فاضل علماء کرام میں سے ہیں جو دینی و علمی محاذ پر ہر وقت متحرک و چوکنا رہتے ہیں اور دینی و مسلکی حوالہ سے جہاں بھی کوئی خطرہ یا خدشہ محسوس کرتے ہیں، ان کا قلم حرکت میں آ جاتا ہے۔ ان کے والد محترم مولانا ابراہیم یوسف باواؒ برطانیہ میں دعوت و تبلیغ اور اصلاح و ارشاد کی محنت کرنے والے سرکردہ حضرات میں سے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۰ء

تعارف و تبصرہ

حضرت مولانا مفتی ابو القاسم محمد عثمان قاسمی رحمہ اللہ تعالیٰ ہمارے پرانے بزرگوں میں سے تھے۔ ان کا تعلق چھچھ کے علاقہ سے تھا اور دار العلوم دیوبند کے ممتاز فضلاء میں سے تھے۔ آپ کے دادا حضرت مولانا فضل حق شمس آبادیؒ ترک وطن کر کے مکہ مکرمہ چلے گئے تھے اور مدرسہ صولتیہ کے بانی حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ سے شرف تلمذ حاصل کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۶ء

تعارف و تبصرہ

پانچویں صدی ہجری کے حنفی بزرگ امام ابو الحسن احمد بن ابی بکر القدوری رحمہ اللہ تعالیٰ کی تصنیف ’’المختصر للقدوری‘‘ کو اللہ تعالیٰ نے قبولیت کے اس مقام سے نوازا ہے کہ یہ حنفی فقہ کے متن کے طور پر سب سے زیادہ پڑھائی جانے والی کتاب ہے اور جس اختصار اور جامعیت کے ساتھ امام قدوریؒ نے حنفی فقہ کے مسائل اور جزئیات کو اس میں سمو دیا ہے، اس کی اور کوئی مثال نہیں ملتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۶ء

تعارف و تبصرہ

۱۹۸۷ء میں علمائے کرام کے ایک وفد کے ساتھ ایران جانے کا اتفاق ہوا اور ایرانی راہ نماؤں سے مختلف امور پربات چیت ہوئی تو اس وقت یہ بات سامنے آئی کہ ایران کے دستور میں زیدی فرقہ کے اہل تشیع کو اثنا عشری اہل تشیع کے ساتھ شمار کرنے کے بجائے احناف، شوافع، مالکیہ اور حنابلہ کے ساتھ فقہی اقلیتوں میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ہم زیدیوں کو تھوڑے بہت ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۶ء

تعارف و تبصرہ

جناب فیض انبالوی اور شفیق صدیقی صاحب نے تحریک پاکستان کے نامور راہ نما شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد عثمانی کی حیات و خدمات کے مختلف پہلوؤں کو اس کتاب میں مرتب کیا ہے جس میں جمعیۃ علماء ہند اور جمعیۃ علماء اسلام کے باہمی اختلافات کو نمایاں کرنے کی طرف زیادہ توجہ دی گئی ہے اور اس پس منظر میں بہت سی تاریخی معلومات اور دستاویزات کو کتاب کا حصہ بنایا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۵ء

تعارف و تبصرہ

بھیرہ ضلع سرگودھا میں علماء کرام کے قدیمی خاندان ’’علماء بگویہ‘‘ کی دینی و ملی خدمات کا سلسلہ تین صدیوں سے زیادہ عرصے کو محیط ہے اور ان میں حضرت مولانا قاضی احمد الدین بگوی رحمہ اللہ تعالیٰ جیسے نامور بزرگ بھی شامل ہیں جنھوں نے حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی درس گاہ سے کم و بیش چودہ برس تک استفادہ کیا اور حضرت شاہ محمد اسحاق دہلویؒ سے حدیث نبوی کی سند حاصل کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۵ء

تعارف و تبصرہ

مولانا محمد اکرم ندوی ہمارے فاضل دوست ہیں۔ ندوۃ العلماء لکھنو سے علمی و فکری وابستگی رکھتے ہیں، آکسفورڈ میں ایک عرصہ سے مقیم ہیں اور آکسفورڈ سنٹر فار اسلامک اسٹڈیز سے ریسرچ اسکالر کے طور پر وابستہ ہیں۔ علم حدیث ان کا خصوصی موضوع ہے اور علم حدیث کے اساتذہ کی تلاش، ان کی خدمت میں حاضری، ان سے استفادہ اور روایت حدیث کی اجازت حاصل کرنے کا خاص ذوق رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۵ء

تعارف و تبصرہ

قادیانیت پر اب تک بہت کچھ لکھا جا چکا ہے۔ اس کے مذہبی، سیاسی اور معاشرتی پہلوؤں پر سینکڑوں اہل علم ودانش نے قلم اٹھایا ہے اور اب تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ قادیانی تحریک کے سیاسی اور معاشرتی رخ پر علامہ اقبالؒ ، چودھری افضل حقؒ اور آغا شورش کاشمیریؒ جیسے نامور مفکرین اور اصحاب قلم نے بحث کی ہے اور قادیانیوں کے مذہبی عقائد کو حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کاشمیریؒ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۵ء

تعارف و تبصرہ

ڈاکٹر محمد امین صاحب ہمارے محترم اور فاضل دوست ہیں، پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ کے سینئر ایڈیٹر ہیں اور ان دانشوروں میں سے ہیں جو مسلم امہ کی موجودہ زبوں حالی کا نہ صرف پوری طرح ادراک رکھتے اور اس پر کڑھتے ہیں بلکہ اصلاح احوال کی تدابیر سوچتے ہیں، ان پر دیگر اصحاب دانش سے مشاورت کا اہتمام کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۴ء

تعارف و تبصرہ

زیر نظر کتاب جناب نبی اکرم ﷺ کی سنن و شمائل پر امام ترمذیؒ کی معروف کتاب کی اردو میں شرح کا دوسرا حصہ ہے جو ممتاز صاحب علم مولانا عبد القیوم حقانی کے قلم سے ہے اور اس میں جناب نبی اکرم ﷺ کی مبارک عادات و شمائل کی دل نشیں انداز میں وضاحت کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۴ء

تعارف و تبصرہ

برصغیر کی نامور علمی و دینی شخصیت حضرت مولانا محمد منظور نعمانی رحمۃ اللہ علیہ کے منتخب دروس قرآن کریم کو ان کے فرزند حضرت مولانا عتیق الرحمن سنبھلی مدظلہ نے نئی ترتیب اور نظر ثانی کے ساتھ پیش کیا ہے جو قرآن کریم کی مختلف سورتوں کے ۵۷ دروس پر مشتمل ہے اور فہم قرآن کریم کا ذوق رکھنے والوں کے لیے گراں قدر تحفہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۴ء

تعارف و تبصرہ

’’خطبات شورش‘‘

آغا شورش کاشمیریؒ کا شمار برصغیر کے نامور خطباء میں ہوتا ہے جنھوں نے خطابت کی رزم گاہ میں خطابت کی جولانیاں دکھائیں اور اس خطہ کے لوگوں کو حریت کے جذبہ سے روشناس کرایا۔ ان کے خطبات کا ایک مجموعہ جناب شیخ حبیب الرحمن بٹالوی نے مرتب کیا ہے اور احرار فاؤنڈیشن لاہور نے اسے شائع کیا ہے۔ اس مجلد مجموعہ کی ضخامت سوا تین سو صفحات سے زائد ہے اور اس کی قیمت ۲۰۰ روپے ہے۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۴ء

تعارف و تبصرہ

کراچی سے مولانا عبد الرشید انصاری کی زیر ادارت ماہنامہ ’’نور علیٰ نور‘‘ نے قرآن کریم کے حوالہ سے ایک خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے جس کا پہلا حصہ اس وقت ہمارے سامنے ہے جو ممتاز اہل قلم کی نگارشات پر مشتمل ہے اور قرآن کریم کی جمع و تدوین، ناموس رسالت، عقیدۂ ختم نبوت، عظمت صحابہؓ، قرآن کا نظام اور تجوید و قراءت کے ساتھ ساتھ عورتوں کے حقوق و فرائض ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۴ء

تعارف و تبصرہ

’’احکام فقہیہ قرآن کریم کی روشنی میں‘‘

جامعہ عربیہ مفتاح العلوم حیدر آباد سندھ کے نائب مہتمم مولانا ڈاکٹر عبد السلام قریشی نے سندھ یونیورسٹی جام شورو میں ڈاکٹریٹ کے لیے مقالہ تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے قرآن کریم کے احکام کو فقہی ترتیب کے ساتھ مرتب کیا ہے۔ اردو میں احکام قرآن کو سمجھنے کے لیے یہ ایک اچھا مجموعہ ہے جس سے جدید تعلیم یافتہ حضرات زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکتے ہیں۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے کلیہ اصول الدین کے استاذ جناب ڈاکٹر سفیر اختر تاریخ و سیاست کے فاضل محقق ہیں اور برصغیر میں مسلم فکر وتہذیب کا ارتقا اور اور اس کے مختلف علمی و عملی پہلو ان کی دلچسپی کا خاص دائرہ ہے۔ ان کا تالیف کردہ زیر نظر کتابچہ دو اہم مضامین پر مشتمل ہے جن میں برصغیر میں مطالعہ مسیحیت کے حوالے سے علماء دیوبند کی علمی و تحقیقی کاوشوں پر ایک طائرانہ نظر ڈالی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جسٹس محترم وجیہ الدین احمد ان محترم جج صاحبان میں شامل ہیں جنہوں نے سودی قوانین کے خاتمہ کے بارے میں تاریخی فیصلہ دیا تھا اور وہ ان بااصول ججوں میں سے ہیں جنہوں نے پی سی او کے تحت نیا حلف اٹھانے سے اس لیے انکار کر دیا تھا کہ وہ دستور پاکستان کے تحت حلف اٹھانے کے بعد اس سے متصادم کوئی اور حلف نہیں اٹھا سکتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

حافظ الحدیث حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستی قدس اللہ سرہ العزیز کی علمی و دینی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی جدوجہد اور تعلیمات و افکار سے نئی نسل کو روشناس کرانے کے لیے جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن نارتھ کراچی کے ترجمان ماہنامہ انوار القرآن نے ’’حافظ الحدیث نمبر‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے جس میں ملک کے نامور علماء کرام اور اصحاب قلم ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

مولانا عبد الرحمٰن فاضل دیوبند نے قرآن کریم کے بیشتر الفاظ کی لغوی تشریح اور لفظی ماہیت کی بڑی محنت کے ساتھ وضاحت کی ہے اور زیادہ تر استفادہ امام راغبؒ اصبہانی اور قاضی بیضاویؒ سے کیا ہے جو مدرسین اور طلبہ کے لیے بطور خاص بہت مفید ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

حافظ الحدیث حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستی قدس اللہ سرہ العزیز کی علمی و دینی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی جدوجہد اور تعلیمات و افکار سے نئی نسل کو روشناس کرانے کے لیے جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن نارتھ کراچی کے ترجمان ماہنامہ انوار القرآن نے ’’حافظ الحدیث نمبر‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے جس میں ملک کے نامور علماء کرام اور اصحاب قلم ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و منقبت میں امام محمد شرف الدین البوصیریؒ کے ’’قصیدہ بردہ‘‘ کو جو قبولیت عامہ نصیب ہوئی ہے، اس سے سب اہل علم آگاہ ہیں۔ ہمارے فاضل دوست سید سبط الحسن ضیغم نے، جن کے مضامین روزنامہ نوائے وقت میں وقتاً فوقتاً شائع ہوتے رہتے ہیں‘ قصیدہ بردہ شریف کو اردو، پنجابی، فارسی اور انگریزی زبانوں میں ملا عبد الرحمن جامیؒ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۳ء

تعارف و تبصرہ

جناب نبی اکرم ﷺ کے اخلاق و فضائل پر امام محمد بن عیسیٰ ترمذیؒ کی کتاب صدیوں سے اہل علم کے ہاں متداول چلی آ رہی ہے اور اس کی مختلف زبانوں میں متعدد شروح لکھی گئی ہیں۔ جامعہ ابو ہریرہؓ خالق آباد ضلع نوشہرہ صوبہ سرحد کے مہتمم مولانا عبد القیوم حقانی نے اردو میں اس کی شرح لکھی ہے اور متعدد شروح کے افادات کو اپنے مخصوص انداز میں یک جا کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۳ء

Pages