نوافل کی پابندی کا ذوق اور اس کی برکات
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ روحانی سلسلوں میں ہمارا تعلق سلسلہ نقشبندیہ سے ہے، میرا تو قادری سلسلہ سے بھی ہے، لیکن ہمارا عمومی تعلق سلسلہ نقشبندیہ سے ہے، اس حوالے سے بھی کہ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ تعالیٰ سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ کے بہت بڑے شیخ حضرت مولانا حسین علی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ آف واں بھچراں کے مرید بھی تھے اور ان کے مجاز بھی تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مجلس کی کیفیت کا لحاظ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مجلس کے بھی آداب ہوتے ہیں جن کا لحاظ کرنا چاہیے اور کرنا پڑتا ہے، کوئی مجلس کسی بھی سطح کی ہو۔ قرآن مجید نے بھی اس کے آداب بیان فرمائے ہیں، جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بیان فرمائے ہیں، اور صحابہ کرامؓ سے بھی بہت سی باتیں منقول ہیں۔ مثلاً قرآن پاک نے کہا ’’یا ایھا الذین اٰمنوا اذا قیل لکم تفسحوا فی المجالس فافسحوا یفسح اللہ لکم‘‘ مجلس میں اگر رش زیادہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان
اگست کا وسطی عشرہ چل رہا ہے، ملک بھر میں چودہ اگست کو یومِ آزادی منانے کی تیاریاں جاری ہیں اور ان دنوں تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان وغیرہ کا تذکرہ ہوتا ہے، آج کی گفتگو انہی دو تین حوالوں سے ہو گی۔ ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء سے پہلے دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے کوئی ملک موجود نہیں تھا۔ اس سے پہلے یہ سارا خطہ جو جنوبی ایشیا کہلاتا ہے یعنی پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، برما، نیپال ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک دوسرے کے ناپسندیدہ تذکرہ کی ممانعت
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جہاں دوست اکٹھے رہتے ہوں تو بے تکلفی ہو جاتی ہے اور پھر بہت سی اچھی عادتیں بھی پڑ جاتی ہیں، بہت سی غلط عادتیں بھی، جن میں ایک دوسرے کے نام ڈالنا، ایک دوسرے کی کمزوریاں نکالنا کہ اس کی آنکھ ایسی ہے، اس کا کان ایسا ہے، اس کے پاؤں ایسے ہیں، اس کا قد ایسا ہے، کوئی نہ کوئی ایسی بات۔ اس کو قرآن کریم نے کہا ہے ’’ویل لکل ہمزۃ لمزۃ‘‘ (الہمزۃ ۱) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حافظ حسین احمدؒ کی وفات
مجھے اب ان کی باتیں یاد آتی ہیں، بڑے ظریف الطبع آدمی تھے، بڑے اچھے بزرگ تھے، آخری عمر بڑی بیماری میں گزاری ہے، شوگر کے مریض تھے، ان کا کل انتقال ہو گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے ہیں، سینٹ کے ممبر بھی رہے ہیں، حکومت کا حصہ بھی رہے ہیں، اپوزیشن میں بھی رہے ہیں، بڑے ظریف الطبع بزرگ تھے، بڑی ہلکی پھلکی بات کیا کرتے تھے مزاحیہ انداز میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انسانی سماج اور آسمانی تعلیمات
آج مذہبی آزادی، مذہبی حقوق اور مذہبی مساوات کے حوالے سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے مذہبی حقوق کے حوالے سے ہم کہیں فرق کرتے ہیں تو اعتراض ہوتا ہے کہ آپ ملک میں رہنے والی کچھ آبادی کے مذہبی حقوق کو اپنے حقوق سے مختلف شمار کرتے ہیں جس سے مذہبی مساوات نہیں رہتی۔ اسی طرح غیرمسلم اقلیتوں پر کسی حوالے سے پابندی لگاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انبیاء کرامؑ کی اہانت کا جرم اور عالمی برادری
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی، حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوات والتسلیمات کے ناموس اور عزت کے ساتھ بیداری بڑھ رہی ہے اور آج اس بیداری کے اظہار کے لیے حکومتِ پاکستان کی اپیل پر پاکستان میں، پورے ملک میں یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت منایا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت عثمانؓ کی حیاداری کا نبوی لحاظ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دن ہم بیٹھے ہوئے تھے، جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف فرما تھے، حضورؐ کچھ بے تکلفی کے ماحول میں ٹیک لگا کے ذرا ٹانگیں پسار کر بیٹھے ہوئے تھے، جیسے آدمی بے تکلفی میں گھر کے ماحول میں بیٹھتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عدمِ برداشت کے مغربی اعتراض کا جائزہ
مولانا حافظ گلزار احمد آزاد ہمارے پرانے باذوق اور متحرک ساتھی ہیں، ان کے ساتھ الحمد للہ نصف صدی کا تعلق ہے، ہر سال رمضان المبارک میں ایسی محافل کا اہتمام کرتے ہیں جن میں پیش آمدہ مسائل کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں اکابر علماء کی تعلیمات کے حوالے سے گفتگو ہوتی ہے۔ انہوں نے آج مجھے گفتگو کرنے کے لیے ’’برداشت‘‘ کا موضوع دیا ہے جو اُن کے اسی ذوق کا ایک پہلو ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جیو ٹی وی کے حامد میر کا انٹرویو
دو باتیں اس میں توجہ طلب ہیں جن پر ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ ایک بات یہ ہے کہ خود کش حملہ ہے کیا؟ میں سمجھتا ہوں کہ خود کش حملہ ایک جنگی ہتھیار ہے جو مظلوم بے بس قومیں آخری مرحلے میں ایک آخری آپشن کے طور پر استعمال کیا کرتی ہیں۔ جیسے ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ جاپانیوں نے استعمال کیا ہے، برٹش نے استعمال کیا ہے اور ہم نے چونڈا میں استعمال کیا ہے۔ یہ جنگی ہتھیار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت امام حسنؓ کا اندازِ اصلاح
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ایک دوسرے کو دین کی بات سمجھانا، معلومات میں اضافہ کرنا، اور اگر کہیں کوتاہی نظر آ رہی ہو تو اس سے آگاہ کرنا، یہ ہماری آپس کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے جو باہمی حقوق بیان کیے ہیں، ان میں سے یہ بھی ہے کہ دین کی جو بات علم میں آئے وہ دوسروں کو بھی بتاؤ اور اگر کہیں کوتاہی نظر آئے تو اس سے آگاہ کرو اور سمجھاؤ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت عائشہؓ کی سخاوت اور حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ کی آزمائش
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کوئی اولاد نہیں تھی لیکن امِ عبد اللہ کہلاتی تھیں۔ ان کے بھانجے عبد اللہ بن زبیرؓ اور عروہ بن زبیرؓ جو حضرت اسماءؓ کے بیٹے تھے لیکن حضرت عائشہؓ کی گود میں ہی پلے تھے اور پرورش پائی تھی۔ خالہ ماں ہی ہوتی ہے، تو عبد اللہ بن زبیرؓ کی نسبت سے امِ عبد اللہ کہلاتی تھیں۔ ساری زندگی ماں بیٹے کی طرح رہے لیکن ایک دفعہ ماں بیٹے میں جھگڑا ہو گیا، وہ جھگڑا بیان کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دل کا زنگ اور اس کی صفائی
لوہا ہمارے عام استعمال کی چیز ہے اور لوہے کو پانی سے بچایا جاتا ہے۔ اگر لوہے کے ساتھ پانی لگا رہے تو اسے زنگ لگ جاتا ہے۔ جب زنگ لگ جائے تو اس کو صاف کیا جاتا ہے، نہ صاف کیا جائے تو زنگ بڑھتے بڑھتے لوہے کو کھا جاتا ہے۔ یہ ہمارا عام مشاہدہ ہے۔ جناب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دلوں کو بھی زنگ لگتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے دس درہم
حضرت علی کرم اللہ وجہہ ارشاد فرماتے ہیں کہ قرآن پاک کی ایک آیت ایسی ہے جو نازل ہوئی تو صرف میں نے عمل کیا، اس کے بعد پھر اللہ پاک نے حکم واپس لے لیا۔ یہ آیت کریمہ کونسی ہے؟ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مجلس میں تشریف فرما ہوتے تھے تو صحابہؓ ضرورت کے مطابق سوال کرتے تھے۔ لیکن منافقین کا طرز عمل یہ تھا کہ وہ بلاضرورت سوال کرتے تھے اور بہت وقت ضائع کرتے تھے مکمل تحریر
عادات و معمولات میں کراہتوں کا لحاظ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ہمارے ہاں شریعت کے احکام میں جب ہم حلال حرام کا لفظ بولتے ہیں تو ایک مکروہ کا لفظ بھی بولتے ہیں۔ یہ مکروہ کیا ہے؟ مکروہ کا لفظی معنی کیا ہے ناپسندیدہ چیز۔ یہ حلال حرام کے درمیان ایک دائرہ ہے کہ نہ کریں تو بہتر ہے۔ لیکن ہم کراہت کے اسباب پر پہلے غور کریں گے کہ ناپسندیدہ کیوں ہے؟ اس کے چار اسباب بیان کیے جاتے ہیں: کراہتِ شرعیہ، کراہتِ طِبیہ، کراہتِ طَبعیہ، کراہتِ عُرفیہ۔ مکمل تحریر
اچھی مجلس اور مسجد کے ساتھ جوڑ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث مبارکہ میں اچھی مجلس اور بری مجلس کی مثال یوں دی ہے کہ جیسے ایک آدمی عطر فروش کی دکان پر بیٹھ گیا جا کر۔ اب جہاں عطر بکتا ہے خوشبو بکتی ہے وہاں اول تو اس کا خود جی چاہے گا کچھ خریدے گا، خود کچھ لے گا نہیں تو کبھی کبھی دکاندار چیک کرنے کے لیے کسی کو تھوڑا تھوڑا لگا دیتے ہیں، وہ لگا دے گا اس کو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
متفرق رپورٹس
چار جنوری کو مرکزی جامع مسجد شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ میں الشریعہ لاء سوسائٹی کا ایک اہم اجلاس جناب معظم محمود ایڈووکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مولانا زاہد الراشدی، مولانا مفتی فضل الہادی، مولانا مفتی نعمان احمد، مولانا مفتی واجد حسین، میاں فضل الرحمٰن چغتائی، فہد زمان ایڈووکیٹ، حافظ دانیال عمر، اور عبد القادر عثمان نے شرکت کی۔ مکمل تحریر
جیو ٹی وی کے بلال قطب کا انٹرویو
جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کرم کے حوالے سے ایک بات تو حضرت پیر علامہ صاحب نے فرمائی ہے جود و کرم کے وسیع تر معنی میں۔ لیکن اس کے معنی میں ایک بات ابتسام بھائی نے کہی ہے کہ اس کا ایک معنی احسان بھی ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی خود اس کائنات پر اللہ کا بہت بڑا احسان ہے اور سب سے بڑا احسان ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بین الاقوامی معاہدات اور مرد و عورت کی مساوات
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ انسانی حقوق آج کی دنیا کا ایک بڑا موضوع ہے۔ یہی تمام بین الاقوامی تنازعات اور معاملات میں ایک معیار کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور اسی کے حوالے سے فیصلے ہوتے ہیں۔ انسانی حقوق کے حوالے سے اسلامی موقف کا میں نے گذشتہ نشست میں ذکر کیا تھا۔ آج میں آپ کو انسانی حقوق کے چارٹر کے حوالے سے اور کچھ بین الاقوامی معاہدات سے متعارف کروانا چاہوں گا مکمل تحریر
ختمِ نبوت کا عقیدہ اور منکرینِ ختمِ نبوت
ختم نبوت کا عقیدہ ہمارا بنیادی عقیدہ ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ پاک کے آخری نبی اور رسول ہیں، سلسلۂ نبوت و رسالت اللہ رب العزت نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر مکمل فرما دیا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو نبوت نہ ملی ہے نہ ملے گی۔ یہ عقیدہ ختم نبوت ہمارا بنیادی عقیدہ ہے اور اس پر استقامت اور اس کے تقاضوں سے آگاہی ہماری ایمانی ذمہ داری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
میسج ٹی وی کے محمد بلال فاروقی کا انٹرویو
ترکی دنیا کا ایک بڑا اہم سوال ہے، بغاوت کے حوالے سے بھی، اور جدید ترکی اپنی پالیسیوں کے حوالے سے بھی، اور عالمی سیاست میں اپنی پیشرفت کے حوالے سے بھی۔ میں یہ گزارش کرنا چاہوں گا کہ ترکی تو عالم اسلام کے اہم ممالک میں رہا ہے اور ترکی کا ایک رول ہے عالمی سطح پر۔ اسلامی خلافت کا ایک پورا دور ترکی کے نام پر ہے، جو خلافت عثمانیہ کے نام سے تقریباً چار صدیاں دنیا کے منظر پر رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انسانی مزاجوں کا فرق اور صحابہ کرامؓ کا اسوہ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ رب العزت نے انسانوں کو مزاج مختلف دیے ہیں، عقلیں مختلف دی ہیں، طبیعتیں مختلف دی ہیں، اور ان کی نفسیات الگ الگ ہے۔ احکام تو سب کے لیے ہیں لیکن کسی کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت اور رائے قائم کرتے وقت اس کا مزاج، ذوق اور نفسیات بھی دیکھنا پڑتی ہے۔ اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس کا لحاظ فرماتے تھے۔ ایک آدمی کے ساتھ رویہ کچھ اور ہے - - - مکمل تحریر
اذان ویب ٹی وی کے عدیل عارف کا انٹرویو
میرے خیال میں جو بات کامن سینس کی ہو اس کے لیے دلیلیں تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ایک عام آدمی کی توہین بھی جرم ہے۔ ہر ملک میں تحفظِ عزت کے قوانین موجود ہیں اور جو انسان کی حیثیتِ عرفی ہے اس کے ازالے پر قوانین موجود ہیں۔ دنیا اس پہ متفق ہے، یہ مسلمات میں سے ہے کہ ایک عام آدمی کی توہین بھی جرم ہے۔ جب ایک عام آدمی کی توہین بھی جرم ہے اور اس پر سزا موجود ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مجلس احرار اسلام کے سالانہ ختم نبوت کورس کے لیے پیغام
ہمارے دینی مدارس کے نظام میں شعبان اور رمضان تقریباً نصف شوال تک سالانہ تعطیلات ہوتی ہیں۔ اور ایک اچھی بات یہ ہے کہ ان تعطیلات کے دوران ہمارے اساتذہ اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد خالی چھٹیاں گزارنے کی بجائے کسی نہ کسی شعبہ میں تخصصات کے اور معلومات کے کورس کرتے ہیں۔ کہیں قرآن پاک کی تفسیر کا دورہ ہوتا ہے، کہیں حدیث و سنت کے حوالے سے مباحث ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اہم دینی و ملی مسائل ایک نظر میں
گفتگو کا آغاز حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس ارشاد گرامی سے کیا کہ ’’جو آدمی کسی کو مقتدا بنانا چاہتا ہے تو ایسے آدمی کو بنائے جو وفات پا چکا ہے کیونکہ زندہ آدمی کسی وقت بھی فتنے کا شکار ہو سکتا ہے‘‘۔ پھر حضرت ابن مسعودؓ نے اس کے ساتھ یہ فرمایا کہ ’’اقتدا کے قابل صحابہؓ کی جماعت ہے جو دل کے انتہائی نیک اور علم میں گہرے تھے‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خطابت کی اہمیت، ضرورت اور تقاضے
اس سال کی کلاس کے شرکاء کو خوش آمدید۔ کافی عرصہ سے یہ سلسلہ چل رہا ہے جس کا مجلس صوت الاسلام والے اہتمام کرتے ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ انہیں جزائے خیر دیں اور زیادہ سے زیادہ علماء کرام کو اس سے استفادہ کی توفیق عطا فرمائیں۔ حضرت مولانا مفتی محی الدین صاحب ہمارے بہت پرانے بزرگ دوستوں میں سے ہیں۔ ہماری طویل عرصہ سے رفاقت چلی آ رہی ہے۔ ان کا تعلق خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف سے تو ہے ہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آزادئ مذہب اور آزادئ رائے کا مغربی فلسفہ
مذہبی آزادی اور مذہبی مساوات کے حوالے سے ایک بات تو یہ کی تھی کہ وہ مذہب کو معاشرے سے لاتعلق قرار دیتے ہیں۔ بنیادی اور اصولی جھگڑا یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ مذہب کا معاملہ شخصی ہے اور عقائد، عبادات، اخلاقیات تک مذہب محدود ہے۔ معاشرہ، سوسائٹی، سماج، قانون، عدالت اور سیاست کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب ہم مذہب کے معاشرتی احکام کی بات کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بن کعبؓ اسٹوڈیو کے محمد حنظلہ حسان کا انٹرویو
میں گفتگو کا آغاز کروں گا حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس ارشاد گرامی سے، جس میں انہوں نے فرمایا کہ ”من کان منکم مستنا فلیستن بمن قد مات“ ، ایک بات تو یہ فرمائی، جو آدمی کسی کو مقتدا بنانا چاہتا ہے نا، جس کو آئیڈیل کہتے ہیں ہمارے دور میں، آئیڈیل جس کو ہم کہتے ہیں، وہ جو فوت ہو چکا ہے نا، اس کو بنائے۔ ”فان الحی لا تؤمن علیہ الفتنۃ“ زندہ آدمی کسی وقت بھی فتنے کا شکار ہو سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کے محمد ندیم کا انٹرویو
جواب: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ سب سے پہلے تو میں جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کا شکر گزار ہوں کہ اس ملاقات کا اور چند باتوں کا موقع فراہم کیا۔ گزارش یہ ہے کہ اختلاف کے تو ہمیشہ ضابطے، اصول، آداب ملحوظ رہے ہیں۔ جب بھی اختلاف کو اختلاف سمجھا گیا ہے اور اختلاف کے دائرے میں علمی انداز میں باہمی احترام کے ساتھ اس کا اظہار کیا گیا ہے تو وہ رحمت ثابت ہوا ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
متفرق رپورٹس
۲۰۲۸ء تک سودی نظام کے خاتمہ کے اعلان کا خیرمقدم: تحریکِ انسدادِ سود پاکستان کی تنظیمِ نو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں شبانِ ختمِ نبوت کے زیراہتمام منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں تحریکِ انسدادِ سود پاکستان کے کنوینر مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ نئی آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے ۳۱ دسمبر ۲۰۲۷ء کو آخری تاریخ طے ہونے پر ہمیں خوشی ہے کہ دستوری طور پر حکومت کو پابند کر دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
صحابہ کرامؓ کے طبعی ذوق اور میلان
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم میں مختلف ذوق ودیعت فرمائے تھے جو آگے چل کر امت میں مستقل طبقات کی بنیاد بنے ہیں۔ آج جو دین کے مختلف بیسیوں شعبے نظر آ رہے ہیں، کوئی کسی شعبے میں کام کر رہا ہے اور کوئی کسی شعبے میں، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تکوینی تقسیم صحابہ کرامؓ کے دور میں ہو گئی تھی۔ اور صحابہ کرامؓ میں سے مختلف حضرات کے مختلف ذوق آگے چلتے چلتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
میسج ٹی وی کے محمد بلال فاروقی کا انٹرویو
پہلی بات تو یہ ہے کہ تمام حملوں کے پیچھے مسلمان نہیں ہیں۔ میں یہاں پاپائے روم کی بات دہرانا چاہوں گا، پوپ فرانسس سے پوچھا گیا کہ دہشت گردی اور اسلام کا کیا تعلق ہے؟ انہوں نے کہا دہشت گرد ہر مذہب میں موجود ہیں اور جہاں موقع ملتا ہے وہاں اظہار کرتے ہیں، اس لیے اسلام اور دہشت گردی کو جوڑنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس حوالے سے میرا جواب بھی وہی ہے جو پاپائے روم کا ہے، پوپ فرانسس کا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دی پاکستان ڈیلی کے قمر زمان بھٹی کا انٹرویو
گزارش یہ ہے کہ امارتِ اسلامی افغانستان جب سے قائم ہوئی ہے الحمد للہ انہوں نے افغانستان میں امن بھی قائم کیا ہے اور افغانستان میں تمام طبقوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، ان کی پوری کوشش ہے اور ان کا اعلان بھی ہے کہ دنیا کے ساتھ چلیں گے۔ لیکن گزارش یہ ہے کہ ان کے ساتھ اس وقت ہمارے خیال سے ناانصافی ہو رہی ہے: ایک تو امریکہ جب گیا ہے تو آٹھ مہینے کی تنخواہیں ان کے کھاتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی نظام کی برکات
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ میں مبارک باد دیتا ہوں سب سے پہلے ان طلباء کو جو درس نظامی کی تکمیل کر رہے ہیں اور دعاگو ہوں۔ یہاں پہلے بھی کئی بار حاضری کا اتفاق ہوا ہے لیکن وہ چہرے اب مجھے نظر نہیں آ رہے۔ حضرت مولانا قاری سعید الرحمٰن، مولانا محمد صابر، مولانا عبد السلام رحمہم اللہ تعالیٰ، یہ ان کا صدقہ جاریہ ہے، اللہ تعالیٰ قیامت تک اس سلسلہ کو جاری رکھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علم کا ذوق اور استاذ کا ادب
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ حضرت عبد اللہ بن عباسؓ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی اور حضرت میمونہؓ کے بھانجے تھے۔ ان کا لقب ترجمان القرآن اور رأس المفسرین تھا۔ چودہ سال کی عمر میں مفسرین کے سردار بن گئے تھے۔ حضرت عمرؓ کے زمانے میں اکابر صحابہ کے ساتھ مشورے میں بیٹھتے تھے، اس وقت ان کی عمر اکیس سال تھی۔ امام بخاریؓ نے یہ واقعہ نقل کیا ہے کہ ان کو بچہ سمجھ کر کچھ بزرگوں نے محسوس کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شرعی اجتہاد اور صوابدیدی اجتہاد
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ یہاں کبھی کبھی حاضری ہوتی ہے اور میں اس نیت سے آتا ہوں کہ حضرت مولانا طارق جمیل صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے ساتھ نسبت تازہ ہو جاتی ہے، یہاں کے اساتذہ سے ملاقات اور طلبہ کی زیارت ہو جاتی ہے اور کچھ باتیں عرض کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اساتذہ کرام کی مہربانی ہے کہ وہ یاد کراتے رہتے ہیں کہ آنا ہے۔ کوئی متعین ایجنڈا نہیں ہے، کسی نہ کسی موضوع پر آج کے حالات کے تناظر میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان
انگریزوں کے قبضے سے پہلے جنوبی ایشیا میں محمد بن قاسم، محمود غزنوی، شہاب الدین غوری، شمس الدین التمش، ظہیر الدین بابر اور احمد شاہ ابدالی رحمہم اللہ تعالیٰ حکمران رہے۔ غزنوی ، تغلق اور مغلوں کے دور میں مسلمانوں کی حکومت ہندوستان کے مختلف علاقوں میں، پھر دہلی کے ذریعے پورے ہندوستان پر تقریباً ایک ہزار سال قائم رہی۔ مسلمان یہاں حاکم رہے اور شرعی قوانین ایک ہزار سال تک نافذ رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مجلسِ صوت الاسلام کے تربیتِ خطباء کورس کا آغاز
خطابت کی اہمیت کیا ہے، اس کے مختلف پہلو کیا ہیں، اس کی ضرورت کیا ہے؟ خطابت کہتے ہیں گفتگو کو، جس کو قرآن پاک نے ’’علمہ البیان‘‘ سے تعبیر کیا ہے کہ اللہ پاک نے انسان کو قوتِ نطق، قوتِ بیان عطا فرمائی ہیں اور یہ انسان کا خاصہ ہے۔ یہ نطق و گفتگو انسان کو اللہ پاک نے سکھائی اور آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اس کے ساتھ علم اور فہم نصیب فرمایا۔ چنانچہ جب انسان کی تعریف کرتے ہیں تو حیوانِ ناطق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یادِ حیات (۲) : دورِ طالب علمی / تحریر و تصنیف کی ابتدا
ہلال خان ناصر: السلام علیکم۔ آج ہم دوسری نشست کے ساتھ حاضر ہیں۔ پچھلی نشست میں ہم نے دادا ابو کی حفظ کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کچھ باتیں کی تھیں، آج ہم اسی کے بارے میں مزید سوالات کریں گے۔ سوال: دادا ابو! یہ بتائیے کہ آپ نے حفظ کتنی عمر میں مکمل کیا؟ جواب: میں نے بارہ سال کی عمر میں حفظ مکمل کیا۔ گکھڑ میں اس مدرسہ سے آغاز ہوا تھا، لیکن کچھ عرصہ تک ایسا ہوا کہ قاری حضرات بدلتے رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یادِ حیات (۱) : خاندانی پس منظر / شیخینؒ کا تعلیمی سفر
السلام علیکم میرا نام طلال خان ناصر ہے، میں ایف سی کالج میں بی ایس فزکس کا سٹوڈنٹ ہوں اور میرے ساتھ میرے چھوٹے بھائی موجود ہیں۔ السلام علیکم میرا نام ہلال خان ناصر ہے، میں بی ایس کمپیوٹر سائنس کا سٹوڈنٹ ہوں۔ آج ہمارے ساتھ ہمارے دادا جی ہیں۔ ہم بچپن سے ان کے واقعات اور ان کی زندگی کے حالات کے بارے میں ان سے سنتے رہے ہیں اور ان کی مختلف تحریروں میں پڑھتے بھی رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی جدوجہد کے عصری تقاضے
دینی جدوجہد کے بیسیوں پہلو ہیں۔ مثلاً دینی جدوجہد کا ایک دائرہ یہ ہے کہ غیر مسلموں کو دین کی دعوت دی جائے اور انہیں اسلام کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی جائے۔ جو لوگ، جو افراد یا جو ادارے یہ کام کر رہے ہیں وہ دینی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ دینی جدوجہد کا ایک دائرہ یہ ہے کہ عام مسلمان کو دین سے وابستہ کیا جائے، دین کی طرف واپس لایا جائے، مسجدوں کو آباد کیا جائے اور دینی ماحول کو دوبارہ زندہ کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت نانوتویؒ اور دورِ حاضر کا ’’میلہ خدا شناسی‘‘
بزم شخ الہند گوجرانوالا کے زیر اہتمام ۱۷ نومبر ۲۰۲۴ء کو جامعہ اسلامیہ کامونکی ضلع گوجرانوالا میں منعقدہ حجۃ الاسلام سیمینار سے خطاب کا موقع ملا، جس کا خلاصہ نذرِ قارئین ہے۔ بعد الحمد والصلوٰۃ! بزم شیخ الہند گوجرانوالہ کے مدیر عزیزم حافظ خرم شہزاد اور ان کے رفقاء کا شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے بانی دارالعلوم دیوبند، حجۃ الاسلام حضر ت مولانا محمد قاسم نانوتوی قدس اللہ سرہ العزیز کی یاد میں اس عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات
حضرات طلبہ کرام! یہ تین دن کا جو پروگرام ہے، اس میں گفتگو کا عنوان آپ حضرات کے علم میں ہو گا: ’’اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات‘‘۔ آج دنیا میں انسانی حقوق کے اس اعلامیہ کے حوالہ سے بہت سے علمی، فکری، دینی مسائل چل رہے ہیں اور ایک غزوِ فکری، نظریاتی جنگ، جس کو ثقافتی جنگ بھی کہہ دیتے ہیں کہ یہ سولائزیشن وار ہے۔ اس کو عقیدے کی جنگ بھی کہہ دیتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کا مقدمہ
آج اخبارات میں آپ نے خبر پڑھی ہو گی کہ حالیہ آئینی ترامیم کے دوران دینی مدارس کے بارے میں ایک قانونی بل قومی اسمبلی اور سینٹ نے منظور کیا تھا، اس کا ملک بھر کے دینی حلقوں نے تمام مکاتب فکر نے خیر مقدم کیا لیکن صدر محترم آصف علی زرداری نے وہ بل اعتراض لگا کر واپس کر دیا ہے اور اس پر ملک میں ایک تحریک کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ مسئلہ کیا ہے؟ آئینی ترامیم میں کیا ہوا؟ بل واپس کیوں ہوا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ کو ہمارے دیوبندی حلقوں میں سید الطائفۃ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ، یعنی ہمارے پورے دیوبندی گروہ کے سب سے بڑے سردار۔ دیوبندیت کوئی مذہب نہیں ایک مکتبِ فکر ہے۔ ہم حنفی ہیں اور اہلِ سنت کے اجتماعی دھارے کا حصہ ہیں۔ لیکن دیوبندیت کے حوالے سے فکری اور علمی تحریک کے طور پر ہمارا تعارف ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سودی نظام کے خاتمہ کی جدوجہد: پس منظر اور موجودہ صورتحال
پاکستان جب بنا تو بنیادی مقصد یہ قرار دیا گیا تھا کہ یہاں اسلامی نظام ازسرنو لایا جائے گا اور مسلمانوں کی ثقافت اور عقائد پر ایک اسلامی معاشرہ کی بنیاد رکھی جائے۔ چنانچہ پاکستان بننے کے بعد جب مختلف شعبوں میں کام کا آغاز ہوا اور پاکستان کے ریاستی بینک ’’اسٹیٹ بینک آف پاکستان‘‘ کا افتتاح قائد اعظم محمد علی جناح مرحوم نے کیا تو اس موقع پر ان کی تقریر ریکارڈ پر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
غیر سودی بینکاری کی عالمی پیشرفت
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سود کے حوالے سے ملکی صورتحال تو یہ ہے کہ تفصیلی فیصلے موجود ہیں اور کوئی ابہام نہیں ہے لیکن عملدرآمد کے حوالے سے اب تک جو ہوا ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔ سودی نظام کی عالمی صورتحال بھی ہمارے سامنے رہنی چاہیے۔ اب تو عالمی سطح کے معاشی ماہرین بھی یہ کہتے ہیں کہ سودی نظام انسانی معاشرے کے لیے فائدے کی نہیں بلکہ نقصان کی چیز ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جے ٹی آر میڈیا ہاؤس کے مفتی عبد المنعم فائز کا انٹرویو
میرا تو بچپن سے ہی کتابوں سے واسطہ ہے۔ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز برصغیر کے بڑے علماء میں سے ہیں، ان کی تین درجن کے لگ بھگ بڑی علمی و تحقیقی کتابیں ہیں۔ وہ اپنے کمرے میں بیٹھ کر لکھا کرتے تھے، پڑھا کرتے تھے، ان کے اردگرد کتابیں پھیلی ہوئی ہوتی تھیں، ہم بچے تھے تو ہمارا ہوش سنبھالتے ہی کتاب سے تعارف ہوا اور ہم کتاب سے مانوس ہو گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی تعلیمات میں حقوق کا جامع تصور
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ انسانی حقوق یا ہیومن رائٹس آج کی دنیا کا ایک بہت اہم موضوع ہے جس پر پوری دنیا میں ہر سطح پر ہر دائرے میں گفتگو ہو رہی ہے اور اسی کے گرد ساری دنیا کے معاملات اور فیصلے گھومتے ہیں۔ آپ کسی بین الاقوامی فورم میں چلے جائیں، کسی علاقے میں چلے جائیں، کسی ماحول میں چلے جائیں تو ہیومن رائٹس، انسانی حقوق پر بات ہوگی، جبکہ عالمی مسائل اور عالمی معاملات تو طے ہی اس دائرے میں ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اعمالِ صالحہ کی حفاظت کی ضرورت
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ماشاء اللہ دروس کا سلسلہ اور بہاریں جاری ہیں، اللہ تعالیٰ آپ حضرات کی اس محنت کو قبول فرمائیں، دنیا اور آخرت کی برکات نصیب فرمائیں، اور ہمارے بابا جی حضرت مولانا حافظ گلزار احمد آزاد صاحب کا سایہ ہمارے سروں پر سلامت رکھیں، اللہ پاک قبولیت اور برکات سے مسلسل بہرہ ور فرمائیں، آمین۔ آج مجھے گفتگو کرنی ہے کہ نیکیاں کمانا بھی ضروری ہے اور ان کو بچانا بھی ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر