محدثین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جو صدقہ و خیرات کے معاملے میں رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو ترجیح دینے کی ہدایت کی ہے اس کی دو وجوہات ہیں (۱) صدقہ اور صلہ رحمی کی دو نیکیاں اکٹھی ہو جاتی ہیں (۲) رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے حالات کے متعلق زیادہ خبر ہوتی ہے کہ کون امداد کا مستحق ہے۔