مروجہ طریقِ انتخاب میں کسی حلقہ میں زیادہ امیدواروں کی صورت میں اکثریت کے ووٹ ہارنے والوں میں بٹ جاتے ہیں اور جیتنے والا عملاً اپنے حلقہ کی اقلیت کا نمائندہ ہوتا ہے۔ مثلاً ۱۹۷۰ء کی حکمران پارٹی کو ۳۷ فیصد ووٹ ملے تھے، ۶۳ فیصد ووٹ حاصل کرنے والی جماعتیں چند نشستیں ہی جیت سکی تھیں۔