ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ جن اسلاف اور بزرگوں کا نام لے کر ہم دنیا میں اپنا تعارف کراتے ہیں اور جن کی جدوجہد کے تسلسل کے ساتھ خود کو جوڑ کر عزت حاصل کرتے ہیں، ان کی حیات و خدمات اور جدوجہد سے ہمیں شناسائی حاصل نہیں ہے اور نہ ہی اس کی کسی سطح پر ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔