ارباب علم و دانش کا ایک نمایاں طبقہ ہر دور میں موجود رہا ہے اور اب بھی ہے جو اختلافی مسائل اور مذہبی تنازعات پر بحث کے دوران سنجیدگی اور متانت کا دامن ہاتھ نہیں چھوڑتے اور اسی وجہ سے ان کے علمی اور تحقیقی اندازِ گفتگو کے مثبت اثرات و نتائج بھی سامنے آتے ہیں۔