ایک طرف نام نہاد روشن خیالی کا سامنا ہے جس کا مقصد مسلمانوں میں مغربی معاشرت و ثقافت کا ماحول پیدا کرنا ہے، اور دوسری طرف اس تنگ نظری کے کانٹوں نے بھی ملتِ اسلامیہ کے دامن کو الجھا رکھا ہے جس کا نتیجہ بات بات پر تکفیر و تفسیق کے فتووں کے سبب باہمی فساد کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔