’’فزت و رب الکعبۃ‘‘ فرماتے ہوئے نبی اکرم ﷺ اپنے رب کے حضور پیش ہوئے تو آپؐ کی تعلیمات صرف ہدایات و فرمودات پر مبنی نہیں تھیں بلکہ ان کے مطابق ایک نوتشکیل شدہ سماجی ڈھانچہ دنیا کے سامنے موجود تھا جسے آپؐ کی تربیت یافتہ جماعتؓ نے ایک صدی کے اندر دنیا کے تین براعظموں تک پھیلا دیا۔