مسلم تاریخ میں سنجیدہ علمی اختلاف کو ہمیشہ سنا گیا ہے مگر توہین و استہزا اور استحقار و استخفاف کو کبھی برداشت نہیں کیا گیا۔ اس حوالہ سے میں پنڈت دیانند سرسوتی کی کتاب ’’ستیارتھ پرکاش‘‘ کا متعدد بار مطالعہ کرچکا ہوں مگر راج پال کی ’’رنگیلا رسول‘‘ پڑھنے کا کبھی حوصلہ نہیں ہوا۔