یہ درست ہے کہ عالمی اداروں کی معاشی جکڑبندی ہماری قومی مجبوری ہے مگر کن لوگوں کی نا اہلیوں اور عیاشیوں کے ذریعے قوم کو اس دلدل میں پھنسایا گیا ہے، کیا اس کا کوئی ٹریک موجود ہے اور کیا اس سے نکلنے کا کوئی راستہ بھی ہے؟ قومی خودمختاری اور دستور کی بالادستی کا مدار اس کے جواب پر ہے۔