ہمارے علمی و دینی مراکز کو ان عالمی معاہدات کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہئے جو مسلم دنیا کو سیاسی، معاشی اور تہذیبی ہر حوالے سے جکڑے ہوئے ہیں۔ اگر ہم انہیں فوری طور پر تبدیل نہیں کر سکتے، کم از کم نشاندہی کر کے دنیا کے انصاف پسند لوگوں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش تو کر سکتے ہیں۔