انسانی سماج کی گاڑی مرد و عورت کے ’’دو پہیوں‘‘ کے توازن پر چل رہی ہے۔ ان کی مثال بجلی کی دو تاروں کی طرح ہے جو ایک دوسرے کے بغیر بیکار ہیں، ساتھ ساتھ چلتی ہیں مگر نظم و قاعدہ کے بغیر ایک دوسرے کو چھو بھی جائیں تو تباہی کا سبب بن جاتی ہیں۔ یہی توازن انسانی سماج کا حسن و امتیاز ہے۔