بعض ہمدرد لوگ اس خواہش کا اظہار کرتے ہیں کہ علماء کرام کو دینی خدمات کیلئے عوامی چندہ پر انحصار کرنے کی بجائے روزگار کا کوئی اور ذریعہ اختیار کرنا چاہیے۔ یہ کہنا ایسے ہی ہے جیسے جج صاحبان عدل و انصاف کیلئے عوامی ٹیکس پر انحصار کرنے کی بجائے کوئی اور ذریعہ معاش اختیار کریں۔