اقوامِ متحدہ کے منشور اور قراردادوں سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ اگر مسلم ممالک اپنے قانونی نظاموں کو ان کے مطابق بناتے ہیں تو انہیں نکاح، طلاق، وراثت، زنا، شراب، چوری، ڈکیتی، قذف، ارتداد اور ناموسِ رسالت جیسے بہت سے معاملات میں قرآن و سنت کے صریح احکام سے دستبردار ہونا پڑے گا۔