ہماری دعائیں!
بعد الحمد والصلوٰۃ! رمضان المبارک کا ایک عشرہ گزر گیا ہے، دو عشرے باقی ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔ ویسے تو سارے مہینے ہی رحمتوں اور برکتوں والے ہیں، اللہ تعالی کی رحمت کو کہیں رکاوٹ نہیں ہے، لیکن اس مہینے میں عام مہینوں سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ یہ توبہ استغفار، اللہ تعالیٰ سے مانگنے اور اس کے سامنے جھولی پھیلانے کا مہینہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حفاظِ کرام اور ان کے والدین سے چند باتیں
مولانا احسن ندیم صاحب کا شکر گزار ہوں کہ اس محفل میں شریک ہونے، آپ کے ساتھ ملاقات کرنے اور کچھ باتیں کہنے سننے کا موقع فراہم کیا۔ قرآن مجید چھ سال کے عرصہ میں ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ درس کی صورت میں نمازیوں کو سنایا گیا ہے اور چھ بچوں نے قرآن کریم حفظ مکمل کیا ہے، یہ بڑی سعادت کی بات ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
معاشی بدحالی سے نکلنے کا صحیح راستہ
روزنامہ جنگ لاہور ۲۶ مارچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچیس ہزار روپے ماہانہ میں ایک فیملی کا گزارہ موجودہ حالات میں ممکن نہیں ہے، اس لیے محنت کش کی اجرت کم از کم پینتیس ہزار روپے ماہوار مقرر کی جانی چاہیے۔ وطنِ عزیز میں اجرتوں کا مسئلہ قیامِ پاکستان کے بعد سے ہی بحث و مباحثہ کا موضوع چلا آرہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جو ناہموار معاشی سسٹم ہمیں نوآبادیاتی حکمرانوں سے ورثہ میں ملا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علماء کرام اور سماجی خدمت و قیادت
جب نوجوانوں میں بیٹھتا ہوں تو خوشی ہوتی ہے کہ نوجوانوں میں بیٹھا ہوا ہوں۔ ایک لطیفے سے گفتگو کا آغاز کروں گا۔ آج کل رواج ہے کہ سٹیج سیکرٹری صاحبان القاب کی لائن لگا دیتے ہیں۔ ایک جلسے میں گفتگو کرنی تھی تو سٹیج سیکرٹری صاحب جو اچھے خاصے نقیب تھے، انہوں نے مجھے بلانے کے لیے آٹھ دس لقب بولے۔ میں مائیک پر آیا تو کہا کہ اللہ کرے آپ کی سب باتیں ٹھیک ہوں مگر ایک بات مجھے پسند آئی ہے، آپ نے القاب میں کہا ہے کہ ’’اس تقریب کے دولہا‘‘، یہ بات یاد رہے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ادھوری بات غلط فہمی کا سبب بنتی ہے
امام ابو جعفر طحاویؒ نے ’’شرح مشکل الآثار‘‘ میں حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے ایک روایت نقل کی ہے کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں ایک صاحب نے کہا ’’من اطاع اللہ ورسولہ فقد رشد و من عصاھما‘‘۔ یہ کہہ کر اس نے بات موقوف کر دی اور جملہ مکمل نہیں کیا۔ اس پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ فرما کر ڈانٹ دیا کہ ’’بئس الخطیب انت، قم‘‘ تم برے خطیب ہو، اٹھ جاؤ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قرآن کریم کی دنیوی و اخروی برکات
یہ مدرسہ حضرت ابی بن کعبؓ کے نام پر ہے، ان کا کچھ تعارف کروانا چاہوں گا۔ حضرت ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ امت کے سب سے بڑے قاری ہیں، ان کو امت کا سب سے بڑا قاری جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ حضورؐ نے چند بڑے قاریوں کا ذکر فرمایا تو حضرت ابو موسیٰ اشعری، حضرت معاذ بن جبل، حضرت عبداللہ بن مسعود، حضرت سالم مولیٰ حذیفہ اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہم کا بطور خاص ذکر کیا، اور فرمایا ’’اقرأھم اُبی‘‘ کہ میرے ساتھیوں میں سب سے بڑا قاری اُبی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہینِ رسالت کی سزا کے قانون پر عملدرآمد کے طریقِ کار میں تبدیلی
توہینِ رسالت کی سزا کے قانون کا طریقِ کار تبدیل کرنے کی سرکاری تجویز قانون و انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے اور اس طریقِ کار کو اس سے قبل ملک کے قانونی حلقے متفقہ طور پر مسترد کر چکے ہیں۔ قتل کے جرم میں ایک عرصہ تک ہمارے ہاں یہ طریقِ کار رائج تھا کہ قتل کا مقدمہ سیشن کورٹ میں باضابطہ پیش ہونے اور ملزم پر فردِ جرم عائد کرنے سے پہلے درجہ اول کا مجسٹریٹ اس کیس کی چھان بین کرتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا قاری جمیل الرحمٰن اخترؒ اور مولانا محمد یوسف رشیدیؒ
مولانا محمد یوسف رشیدی کی جدائی کا غم ابھی تازہ تھا کہ مولانا قاری جمیل الرحمٰن اختر بھی داغِ مفارقت دے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ دونوں دینی و تعلیمی جدوجہد کے سرگرم راہنما اور میرے انتہائی معتمد ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ آپس میں بھی گہرے دوست تھے جو یکے بعد دیگرے ہم سے رخصت ہو گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی و قومی جدوجہد کے چند اہم محاذ
ہمارا بنیادی کام مسجد، مدرسہ، تعلیم، نماز اور لوگوں کی رہنمائی ہے، لیکن اس کے ساتھ ملک کی عمومی دینی جدوجہد بھی ہمارے دائرہ کار سے باہر نہیں ہے۔ اگر ہم دینی جدوجہد کے کسی شعبے میں حصہ لیتے ہیں تو یہ زائد از ڈیوٹی عمل نہیں ہے بلکہ ہماری ذمہ داری کا حصہ ہے۔ میں یہ عرض کیا کرتا ہوں کہ کسی بھی عالم دین کا ملک کی عمومی دینی جدوجہد سے لاتعلق رہنا میری نظر میں کبیرہ گناہ سے بھی بڑی چیز ہے، یہ نہ سوچیں کہ ہوتا رہے گا بلکہ یہ سوچیں کہ ہم نے کرنا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مدرسہ اور یونیورسٹی کے تعلق کا تاریخی پس منظر
جامعۃ الرشید کے ساتھ میری بہت سی نسبتیں ہیں، ان میں سے ایک نسبت کا ذکر کرنا چاہوں گا کہ حضرت مولانا مفتی رشید احمد لدھیانوی نور اللہ مرقدہٗ اور میرے والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز دورہ حدیث کے ساتھی تھے، انہوں نے اکٹھے شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ سے دورہ حدیث پڑھا تھا۔ اس نسبت کے اظہار کے بعد عرض کرنا چاہوں گا کہ ’’الغزالی یونیورسٹی‘‘ میری زندگی بھر کے خوابوں کی تعبیر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
Pages
- « شروع
- ‹ پچھلا صفحہ
- …
- 2
- 3
- …
- اگلا صفحہ ›
- آخر »