دینی جدوجہد کی موجودہ صورتحال اور چند ضروری تقاضے
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مولانا قاری امتیاز احمد کا شکرگزار ہوں کہ عید کے موقع پر علاقہ کے علماء کرام اور اپنے جامعہ کے فضلاء کا اجتماع کرتے ہیں اور مجھے بھی یاد کر لیتے ہیں، دوستوں سے ملاقات ہو جاتی ہے، جامعہ کی تعلیمی پیشرفت سے آگاہی اور علاقہ کے حالات معلوم ہو جاتے ہیں۔ میرے نزدیک اس قسم کے اجتماعات کی بہت ضرورت و افادیت ہے اور میں ہر علاقہ کے دوستوں سے عرض کرتا رہتا ہوں کہ علاقہ کے علماء کرام کے درمیان اس درجہ کا میل جول ضرور ہونا چاہیے کہ سال میں دو تین دفعہ وہ مل بیٹھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نئے تعلیمی بورڈ ’’مجمع العلوم الاسلامیہ‘‘ کا قیام
جامعہ الرشید کراچی اور جامعہ بنوریہ کراچی نے مل کر ’’مجمع العلوم الاسلامیہ‘‘ کے نام سے دینی مدارس کے نئے تعلیمی کے قیام کا اعلان کر کے ’’وفاق المدارس العربیہ پاکستان‘‘ سے علیحدگی اختیار کر لی ہے اور وفاقی وزارت تعلیم کی طرف سے نئے بورڈ کو تسلیم کرنے کی خبریں بھی اخبارات میں آ رہی ہیں۔ نئے بورڈ کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ دینی و عصری تعلیم کے امتزاج پر مبنی مشترکہ تعلیمی نظام و نصاب کی ضرورت ایک عرصہ سے محسوس کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دہشت گردی، مساجد و مدارس اور نئے اوقاف قوانین
بعض حضرات کی طرف سے نئے اوقاف قوانین کے حوالہ سے یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ یہ قوانین عالمی معاشی دباؤ کی وجہ سے حکومت کو مجبورًا نافذ کرنا پڑ رہے ہیں اور یہ ایک طرح سے قومی ضرورت بن چکے ہیں۔ اس کا پس منظر یہ بتایا جاتا ہے کہ عالمی سطح پر یہ مفروضہ قائم کر لیا گیا ہے کہ مبینہ دہشت گردی کے فروغ میں زیادہ کردار دینی تعلیم اور دینی مدارس کا ہے اس لیے بین الاقوامی ادارے یہ اطمینان چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دینی مدارس، مساجد اور اوقاف کے وسیع ترین نیٹ ورک میں وقف کا کوئی ادارہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نسبتوں کا سفر
چند روز قبل رمضان المبارک کے دوران ہی حضرت والد محترم مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ سے خواب میں ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے مجھے ذاتی استعمال کی دو چیزیں مرحمت فرمائیں۔ تعبیر رویا کی ایک دو کتابوں کے متعلقہ حصوں پر نظر ڈالنے کے بعد تعبیر یہ سمجھ میں آئی کہ کسی سفر اور مہم جوئی کی طرف اشارہ ہے۔ رمضان المبارک کے دوران سفر سے حتی الوسع گریز کرتا ہوں اور عام طور پر اس کے تقاضوں پر معذرت ہی کر دیتا ہوں مگر خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے رمضان المبارک کے ماحول کے بارے میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی نصابِ تعلیم میں نا قابلِ قبول تبدیلیاں
قومی نظام تعلیم میں ایک طرف دینی و عصری تعلیمی نظاموں کو ’’یکساں نصاب تعلیم‘‘ کے عنوان سے کانٹ چھانٹ کے وسیع تر عمل سے گزارا جا رہا ہے، دوسری طرف اوقاف کے نئے قوانین کے ذریعہ مسجد و مدرسہ کی آزادی کو محدود تر کرنے کا عمل جاری ہے، جبکہ تیسری طرف اس وقت ملک کے رائج ریاستی نظام تعلیم کے نظریاتی پہلو کو کمزور کرنے اور نصابِ تعلیم سے اسلامی مواد کو کم سے کم کرنے کے اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ کی عالمی چودھراہٹ کا نیا راؤنڈ
اخباری اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی دفتر کے سو دن مکمل ہونے پر کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ دنیا کی قیادت سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کا یہی وقت ہے، ہمیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد بحال کرنا ہے، ہم چین کے ساتھ تصادم اور روس کے ساتھ کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتے وغیرہ وغیرہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تعلیمی نظام میں تبدیلیوں پر مسلسل نظر رکھنے کی ضرورت
ابھی نئے متنازعہ اوقاف قوانین کا سلسلہ چل رہا ہے کہ پنجاب حکومت نے تعلیمی نصاب سے اسلامی مواد کم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر کے ایک نیا مسئلہ کھڑا کر دیا جس سے ملک میں بے چینی کی نئی لہر دوڑ گئی۔ سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے مطالبہ پر تعلیمی نصاب کے حوالہ سے جناب شعیب سڈل پر مشتمل یک رکنی کمیشن قائم کر کے رپورٹ اور تجاویز طلب کی گئیں تو انہوں نے اپنی رپورٹ میں تجویز کر دیا کہ نصاب تعلیم میں اسلامیات سے متعلقہ مواد صرف اسلامک اسٹڈی کے دائرہ میں محدود کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کرونا کی تیسری لہر
کرونا کی تیسری لہر کی تباہ کاریاں بڑھتی جا رہی ہیں اور دنیا کے بہت سے ممالک اس کی لپیٹ میں ہیں، بھارت سب سے زیادہ متاثر بتایا جاتا ہے اور پاکستان میں بھی اس کے دائرہ اثر میں روز افزوں وسعت پریشان کن ہے۔ یہ وائرس قدرتی ہے یا مصنوعی، اس پر بحث جاری ہے مگر بہرحال موجود ہے اور اپنا کام کر رہا ہے۔ ایک مجلس میں اس پہلو پر گفتگو چل نکلی تو میں نے عرض کیا کہ اگر واٹر سپلائی کی ٹینکی میں کوئی بدبخت زہر گھول دے تو اس کی تلاش ضرور کرنی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
معاہدات – ذمہ داری یا ہتھیار؟
امریکہ کے صدر مسٹر جوبائیڈن نے افغانستان سے فوجوں کے انخلا میں یکطرفہ طور پر چار ماہ کی توسیع کا اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ معاہدہ کی مدت کے دوران انخلا مشکل ہے اس لیے اب افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلا مئی کی بجائے ستمبر کے دوران مکمل ہو گا اور وہ بھی چند شرائط کے ساتھ مشروط ہو گا۔ اس کے ساتھ جرمنی کے وزیردفاع نے بھی کہا ہے کہ افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا ستمبر میں ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نئے اوقاف قوانین ۔ تمام مکاتب فکر کے راہنماؤں کا مشترکہ اعلامیہ
دس اپریل کو منصورہ لاہور میں ’’ملی مجلس شرعی پاکستان ‘‘کے زیر اہتمام ’’کل جماعتی تحفظ مساجد و مدارس کانفرنس‘‘ منعقد ہوئی جس میں وفاقی دارالحکومت سمیت تمام صوبوں میں نافذ ہونے والے اوقاف کے نئے قوانین کا جائزہ لیا گیا اور ان قوانین کو شرعی احکام، دستوری دفعات، قومی خودمختاری اور مسلمہ شہری حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے اور اس سلسلہ میں عوامی آگاہی و بیداری کی ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ڈیرہ اسماعیل خان میں دو روز
تین اپریل کو دو روز کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان جانے کا اتفاق ہوا۔ اہل حدیث دوستوں نے مسجد قاضیاں ڈیرہ شہر میں عصر کے بعد مختلف مکاتب فکر اور طبقات کے سرکردہ حضرات کے اجتماع کا اہتمام کر رکھا تھا جس میں ممتاز اہل حدیث راہنما مولانا محمد یوسف طیبی اور راقم الحروف نے خطاب کیا۔ اس موقع پر جو گزارشات پیش کیں ان کا اہم نکتہ یہ تھا کہ ہماری نئی نسل کا میٹرک سے پہلے کا دائرہ دینی تعلیمات سے بے خبری کا شکار ہے جبکہ کالج اور یونیورسٹی کا دائرہ شکوک و شبہات اور تذبذب کے حصار میں دکھائی دیتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسٹیٹ بینک کے بارے میں مجوزہ قانونی ترامیم کا جائزہ
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کے تحت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حوالہ سے ملکی قوانین میں مجوزہ ترامیم ان دنوں قومی حلقوں میں زیربحث ہیں اور انہیں قومی خودمختاری کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان شریعت کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ریٹائرڈ سیشن جج چودھری خالد محمود نے ان کا جائزہ لیا ہے جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ مکمل تحریر
وقف املاک کے نئے قوانین اور ہماری ذمہ داری
ملک بھر میں نافذ کیے جانے والے وقف املاک کے نئے قوانین کے بارے میں دینی حلقوں میں آگاہی اور بیداری کا ماحول بحمد اللہ تعالیٰ بنتا جا رہا ہے اور مختلف شہروں میں اس سلسلہ میں اجتماعات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ قوانین جس عجلت میں منظور کرائے گئے ہیں اور جس طرح خاموشی کے ساتھ ان پر عملداری کی راہ ہموار کی جا رہی ہے وہ بجائے خود محل نظر ہے اور پس پردہ عزائم کی غمازی کر رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نیا اوقاف ایکٹ اور مساجد کی رجسٹریشن
مختلف شہروں میں مساجد کی رجسٹریشن کے حوالہ سے محکمہ اوقاف کی طرف سے مساجد کو نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں اور محکمہ اوقاف کا عملہ ہر سطح پر خلاف معمول متحرک دکھائی دے رہا ہے۔ اسلام آباد کے لیے نئے اوقاف ایکٹ کے نفاذ سے جو صورتحال پیدا ہو گئی ہے اس کے تناظر میں محکمہ اوقاف کی یہ نقل و حرکت خصوصی طور پر لائق توجہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مساجد و اوقاف کا نیا قانون اور دینی قیادتوں کی ذمہ داری
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں نئے اوقاف ایکٹ کے نفاذ کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے مشترکہ طور پر احکام شریعت اور انسانی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔ جبکہ اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کی قیادت کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اور دیگر ذمہ دار حکومتی راہنماؤں نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ وہ انہیں اعتماد میں لے کر قانون میں ترامیم کرتے ہوئے اسے دینی حلقوں کے لیے قابل قبول بنائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہین رسالتؐ اور آزادیٔ رائے کے حوالہ سے مغرب کا افسوسناک رویہ
ملکۂ برطانیہ ایلزبتھ دوم نے سلمان رشدی کو نائٹ ہڈ (سر) کا خطاب دے کر مسلمانوں کے پرانے زخموں کو ایک بار پھر تازہ کر دیا ہے اور اس پر عالم اسلام میں احتجاج کی ایک نئی لہر شروع ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ ملکۂ برطانیہ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے نزدیک ایک انتہائی قابل نفرت شخص کو اس اعزاز کے لیے کس بنیاد پر چنا ہے اس کی باقاعدہ وضاحت تو وہی کر سکتی ہیں لیکن ایک عام مسلمان کا دنیا کے کسی بھی خطے میں تاثر یہی ہے کہ اس سے سلمان رشدی کی ان خرافات کی ملکۂ برطانیہ کی طرف سے تائید جھلکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلام، مسیحیت اور تھیاکریسی
مسیحی دنیا کی مذہبی پیشوائیت کا حال یہ تھا کہ اسے خدا کے براہ راست نمائندہ کی حیثیت دی جاتی تھی۔ سب سے بڑے مذہبی پیشوا کی رائے ہر معاملہ میں حرف آخر سمجھی جاتی تھی اور اس کی مطلق العنانی اور اختیارات کا یہ عالم تھا کہ بائبل کی آیات اور الفاظ کے تغیر و تبدل اور اس کی تعبیر و تشریح میں بھی اس کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ ان اختیارات اور مطلق العنانی کے ساتھ جب مذہبی پیشوائیت نے سائنسی ترقی اور مشاہدات سے انکار کر کے انہیں کفر ٹھہرایا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عالمِ اسلام اور پاکستان کے بارے میں امریکی عزائم
حضراتِ محترم! آج کے اس علماء کنونشن کے دعوت نامہ سے آپ حضرات کو علم ہو چکا ہے کہ یہ اجتماع عالمِ اسلام اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے معاملات میں امریکہ کی بڑھتی ہوئی مداخلت اور اس کے روز افزوں منفی اثرات سے پیدا شدہ صورتحال کا خالصتاً دینی نقطۂ نظر سے جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چرچ آف انگلینڈ کی ایک دلچسپ رپورٹ
میں ۵ مئی کو لندن گیا تھا اور ۲۴ مئی کو واپس آ گیا ہوں۔ اس بار بھی حسب معمول مختلف شہروں کے دینی اجتماعات میں شرکت کی اور متعدد تعلیمی اداروں کے اجلاسوں میں حاضری دی۔ لندن، برمنگھم، گلاسگو، مانچسٹر، ایڈنبرا، نوٹنگھم، لیسٹر، آکسفورڈ، دالسال، برنلی، مدرویل، ڈنز اور لیوٹن وغیرہ میں علماء کرام اور دیگر احباب سے ملاقاتیں ہوئیں۔ اور ورلڈ اسلامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شریک ہوا جس میں آئندہ تین سال کے لیے نئے عہدیداروں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام کعبہ الشیخ عبد الرحمان السدیس کے ساتھ ایک نشست
امام حرم مکہ الشیخ عبد الرحمان السدیس حفظہ اللہ تعالیٰ کی پاکستان تشریف آوری پر زندہ دلان پاکستان نے عقیدت و محبت کا جو اظہار کیا ہے وہ اسلام اور اسلامی شعائر کے ساتھ ان کی گہری وابستگی کی علامت ہے۔ مقامات مقدسہ کے حوالے سے اہل پاکستان نے ہمیشہ محبت و عقیدت اور جوش و جذبے کا اظہار کیا ہے۔ الشیخ السدیس مسجد حرام کے امام و خطیب ہیں اور نہ صرف یہ کہ نماز میں ان کی قراءت لاکھوں نمازیوں کے لیے اطمینان و مسرت کا باعث ہوتی ہے بلکہ ان کا جمعۃ المبارک کا خطبہ بھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نیکیوں کی تلقین اور برائیوں سے روکنے کا معاشرتی ماحول
بخاری شریف اور حدیث کی دیگر مستند کتابوں میں روایت ہے کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر صحابہ کرامؓ کو عام راستوں اور گزرگاہوں میں بیٹھنے اور مجلس لگانے سے منع فرما دیا۔ اس پر بعض صحابہ کرامؓ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہمارا اس کے بغیر گزارہ نہیں کیونکہ کوئی ملنے کے لیے آئے تو بسا اوقات گھر میں بٹھانے کی جگہ نہیں ہوتی اور باہر کھلے راستے میں گفتگو کرنا پڑ جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’گلوبل فائرپاور انڈیکس‘‘ میں پاک فوج کی ترقی
اس ہفتے جاری ہونے والی رپورٹ ’’گلوبل فائر پاور انڈیکس ۲۰۲۱ء‘‘ کے مطابق پاک فوج اس سال دنیا کی طاقتور ترین افواج کی فہرست میں دسویں نمبر پر آ گئی ہے، جبکہ گزشتہ سال کی رپورٹ میں یہ پندرہویں نمبر پر تھی۔ رپورٹ میں شامل پہلی دس افواج بالترتیب یوں ہیں: امریکہ، روس، چین، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ، برازیل اور پاکستان، جبکہ ترکی کا نمبر گیارہواں اور اسرائیل کا بیسواں ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی مسلح افواج کا یہ اعزاز پاکستانی قوم کے لیے قابل فخر و مسرت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فہم قرآن کریم اور مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ
’’قرآن فہمی‘‘ دین کے فہم اور تفہیم دونوں کا بنیادی تقاضہ ہے اس لیے یہ ہر دور کے اہل علم و دانش کی فکری و علمی جدوجہد کا مرکزی نکتہ رہا ہے جس کا تسلسل قیامت تک اسی طرح رہے گا۔ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا کلام اور حضرات انبیاء کرام علیہم السلام پر نازل ہونے والی وحی مسلسل کا آخری، حتمی اور مکمل مجموعہ ہے جس کے نزول کے بعد رہتی دنیا تک نسل انسانی کی ہدایت اور رشد و فلاح اسی سے وابستہ ہے۔ قرآن کریم کا اساسی موضوع نسل انسانی کی ہدایت ہے اس کا دائرہ پوری نسل انسانی اور دورانیہ قیامت تک وسیع ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کے سابقہ اساتذہ و طلبہ سے ملاقات
دینی و عصری تعلیم کے امتزاج کے حسین تصور پر ہم نے گزشتہ صدی کی آخری دہائی میں ’’شاہ ولی اللہ یونیورسٹی‘‘ کے عنوان سے گوجرانوالہ میں ایک تعلیمی پروگرام کا آغاز کیا تھا جو اَب جامعۃ الرشید کراچی کے زیراہتمام ’’جامعہ شاہ ولی اللہؒ‘‘ کے نام سے انہی مقاصد اور پروگرام کے مطابق مصروف عمل ہے۔ اس پروگرام کے بانیوں میں حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ، حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ، الحاج میاں محمد رفیقؒ، الحاج شیخ محمد اشرفؒ، پروفیسر غلام رسول عدیم، میاں محمد عارف ایڈووکیٹ اور دیگر بزرگوں کے ساتھ میں بھی شامل تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حق میں نئی مہم
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات ایک بار پھر قومی اور بین الاقوامی حلقوں میں زیر بحث ہے اور بعض عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے بعد پاکستان سے بھی تقاضہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیل کو معروضی حقیقت سمجھ کر تسلیم کر لے اور اس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی طرف پیشرفت کرے۔ اس بار بعض دینی حلقوں کی طرف سے بھی یہ تقاضہ سامنے آیا ہے اور اس کے لیے جو دلائل دیئے جا رہے ہیں ان میں سے ایک دو کا سرسری جائزہ ان سطور میں قارئین کی خدمت میں پیش کیے جا رہا ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وقف املاک کا نیا قانون اور اس کا پس منظر
مولانا عبد الرشید انصاریؒ پاکستان شریعت کونسل کے بانی راہنماؤں میں سے تھے اور سالہا سال تک انہوں نے راقم الحروف کے ساتھ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر جماعتی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کے داماد چودھری خالد محمود کامونکی ضلع گوجرانوالہ سے تعلق رکھتے ہیں ،ایک عرصہ تک ملک کے عدالتی نظام میں خدمات سرانجام دینے کے بعد سیشن جج کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے ہیں اور قابل قدر دینی و فکری ذوق کے حامل ہیں۔ میری گزارش پر انہوں نے پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی ٹیم میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سودی نظام کے خلاف جدوجہد کا نیا مرحلہ
وفاقی شرعی عدالت میں سودی نظام کے خاتمہ کے حوالہ سے رٹ کی سماعت طویل عرصہ کے بعد دوبارہ شروع ہونے سے ملک میں رائج سودی قوانین سے نجات کی جدوجہد نئے مرحلہ میں داخل ہو گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی تحریک انسداد سود پاکستان نے نئی صف بندی کے ساتھ اپنی مہم پھر سے شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح مرحوم و مغفور نے وفات سے چند ہفتے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا افتتاح کرتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ پاکستان کا معاشی نظام مغربی اصولوں پر نہیں بلکہ اسلامی اصولوں پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذِ شریعت اور فقہ جعفریہ
ان دنوں پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے ایک مسودہ قانون علمی حلقوں میں زیر بحث ہے جس میں اہل تشیع کے لیے بعض معاملات میں فقہ جعفریہ کے مطابق قانونی فیصلوں کی گنجائش پیدا کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ بِل ایوان بالا میں عنقریب منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ پاکستان میں دستوری طور پر شرعی قوانین کا نفاذ اور لوگوں کو قرآن و سنت کے مطابق ان کے مقدمات، تنازعات اور معاملات طے کرنے کے انتظامات کرنا حکومت کی ذمہ داری قرار دی گئی ہے اور اس کے لیے وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ پیشرفت ہوتی رہتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علامہ خادم حسین رضویؒ
علامہ خادم حسین رضویؒ سے کوئی ملاقات تو یاد نہیں ہے مگر ان کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی رہی ہیں اور ان کے خطابات بھی مختلف حوالوں سے سننے کا موقع ملتا رہا ہے۔ وہ بریلوی مکتب فکر کے سرکردہ راہنماؤں میں سے تھے اور مدرس عالم دین تھے۔ دینی تعلیمات و معلومات کا گہرا ذوق رکھنے کے ساتھ ساتھ اسلامی تاریخ اور تحریکات کے ادراک سے بھی بہرہ ور تھے، اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے کلام کا نہ صرف وسیع مطالعہ رکھتے تھے بلکہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فرانس کے تجارتی بائیکاٹ کی شرعی حیثیت
فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کے حوالہ سے بعض دوستوں نے سوال کیا ہے کہ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دور میں بھی ایسا ہوتا تھا؟ اس سلسلہ میں عرض ہے کہ ایسا اس زمانے میں بھی ہوتا تھا اور معاشی بائیکاٹ اور ناکہ بندی جنگ و جہاد کا حصہ ہی تصور کی جاتی تھیں۔ اس حوالہ سے چند واقعات کا مختصرًا تذکرہ کرنا چاہوں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برما کے مسلمانوں کی حالت زار اور چند دیگر خبریں
گزشتہ سے پیوستہ کالم میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات کے حوالہ سے میں نے برما کے صوبہ اراکان کے مسلمانوں کی مظلومیت اور کسمپرسی کا ذکر کیا تھا، مولانا نے قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں اس موضوع پر آواز اٹھائی ہے اور حکومت اور میڈیا کو اس اہم مسئلہ کی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ برما کے مسئلہ میں دوبئی سے شائع ہونے والے اردو اخبار ہفت روزہ ’’سمندر پار‘‘ کے ۶ تا ۱۲ جولائی ۲۰۱۲ء کے شمارہ میں ایک رپورٹ نظر سے گزری ہے وہ قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی خزانے کی غلط تقسیم اور عدالت عظمیٰ
روزنامہ اوصاف لاہور ۲۴ اکتوبر ۲۰۲۰ء کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس محترم جسٹس گلزار احمد نے ایک کیس کی سماعت کے دوران فرمایا ہے کہ حکمرانوں نے قومی خزانے کو ذاتی رقم سمجھ کر بانٹا ہے اور اس وجہ سے حکومت پاکستان مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ چیف جسٹس محترم کا یہ ارشاد بظاہر ایک تاثراتی جملہ ہے مگر اس کے پیچھے ہماری پوری قومی تاریخ جھلک رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی تعلیم کے خاتمے کیلئے ماضی کے تین عالمی تجربات
البتہ ورلڈ اسٹیبلشمنٹ سے یہ سوال کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ عقلمند تو ایک تجربہ کو ہی کافی سمجھتا ہے مگر آپ لوگوں کی تسلی تین خوفناک تجربے کرنے کے بعد بھی نہیں ہوئی اور اب ایک نئے تجربے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ عالمی استعمار دینی تعلیم کو ختم کرنے، قرآن و سنت کے ساتھ عام مسلمانوں کا ذہنی و فکری تعلق منقطع کرنے، اور دینی مدارس کو منظر سے ہٹانے کے لیے اب تک تین تلخ تجربے کر چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
گلاسگو میں دینی اداروں کی سرگرمیاں
گزشتہ چودہ پندرہ برس سے یہ معمول سا بن گیا ہے کہ سال کے ایک دو ماہ برطانیہ میں گزرتے ہیں۔ پہلے گرمیوں کے موسم میں آتا تھا، تین ماہ کے لگ بھگ رہتا تھا اور جولائی اگست میں مختلف دینی جماعتوں کی طرف سے منعقد ہونے والی کانفرنسوں کے علاوہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی سالانہ بین الاقوامی ختم نبوت کانفرنس میں بھی شرکت ہو جاتی تھی۔ اب مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں تدریسی مصروفیات کے باعث موسم اور دورانیہ دونوں میں فرق پڑ گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ترکی ایک بار پھر دنیا کی نگاہوں کا مرکز!
یورپ سو سال قبل ترکی اور مشرق وسطیٰ میں خلافت عثمانیہ کے خاتمہ اور عالم اسلام پر نئی جغرافیائی تقسیم مسلط کرنے کی راہ ہموار کر رہا تھا جس میں وہ کامیاب ہو گیا، جبکہ برصغیر پاک و ہند کی گلیاں اور بازار تحریک خلافت کے پرہجوم جلسوں اور پرجوش نعروں سے گونج رہے تھے۔ یہ عجیب تاریخی منظر ہے کہ جن دنوں ایک طرف ترک نیشنلزم اور عرب قومیت کا ہتھیار عالم اسلام کے حصے بخرے کرنے اور خلافت عثمانیہ کو بکھیر دینے کے لیے پوری قوت کے ساتھ استعمال کیا جا رہا تھا، دوسری طرف انہی دنوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی شعبوں میں کام کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت
دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ میں ان دنوں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام طلبہ، طالبات اور شہریوں کے لیے ایک تربیتی کورس شروع ہے جس میں تھوڑی دیر کے لیے مجھے بھی حاضری کا موقع ملا۔ مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مولانا فقیر اللہ اختر اور مولانا محمد ایوب خان ثاقب اس کورس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ اور قادیانیت کے تعاقب کے حوالہ سے دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ کی اپنی ایک تاریخ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فرانس ایک بار پھر مذہب دشمنی کے محاذ پر
فرانس ایک بار پھر آسمانی تعلیمات اور مذہب کے خلاف محاذ جنگ پر ہے اور نہ صرف وحی الٰہی کے معاشرتی کردار کی نفی کرنے والوں کی قیادت کر رہا ہے بلکہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام اور دینی حوالہ سے مقدس شخصیات کی توہین اور استہزاء کا پرچم بھی اس نے اٹھا رکھا ہے۔ قرآن کریم کی بہت سی آیات میں اللہ تعالٰی نے انبیاء کرامؑ کے ساتھ طنز و استہزاء کا طرز عمل اختیار کرنے والی قوموں کی اس نوع کی حرکات اور پھر ان قوموں کے انجام کا ذکر کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علامہ شبیر احمد عثمانیؒ
علامہ شبیر احمد عثمانیؒ مادر علمی دارالعلوم دیوبند کے وہ مایۂ ناز سپوت ہیں جنہوں نے علمی، دینی و سیاسی محاذ پر ملّت اسلامیہ کی بھرپور راہنمائی کی اور خداداد علمی و فکری صلاحیتوں سے ملّت اسلامیہ کو فیضیاب کیا۔ علامہ شبیر احمد عثمانیؒ ممتاز ماہر تعلیم مولانا فضل الرحمان کے فرزند تھے، آپ نے تعلیم شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسنؒ جیسے عالم دین کے زیرسایہ مکمل کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شیخ الاسلام مولانا شبیر احمد عثمانیؒ
شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانیؒ کا شمار تاریخ کی ان نابغہ روزگار ہستیوں میں ہوتا ہے جو اپنے علم و فضل، جہد و عمل اور ذہانت و بصیرت کے باعث معاصرین میں ممتاز اور نمایاں حیثیت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ تاریخ میں اپنے لیے ایک روشن باب کی بنیاد فراہم کر جاتے ہیں اور آنے والی نسلیں ان کی بصیرت و تجربات سے بہت دیر تک فیضیاب ہوتی رہتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عرب اور ترک — خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد
خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد عربوں اور ترکوں کے کیمپ الگ الگ ہو گئے اور گزشتہ ایک صدی سے وہ اپنے اپنے ایجنڈے کے مطابق آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جبکہ حالیہ تناظر میں عالمِ اسلام اور خاص طور پر بیت المقدس اور فلسطین کے حوالہ سے ترک قوم اور حکومت کے کردار نے پورے عالم اسلام کو پھر سے اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے، چنانچہ موجودہ صورتحال میں اس تبدیلی کے پس منظر اور اسباب پر بحث و تمحیص کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بیک وقت دو عوامی تحریکیں
اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں نے ’’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ‘‘ کے عنوان سے متحدہ محاذ بنا کر مولانا فضل الرحمان کو اس کا سربراہ منتخب کیا ہے اور حکومت کے خلاف عوامی تحریک کا اعلان کر دیا ہے جس سے ملک بھر میں سیاسی گہماگہمی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی باہمی محاذ آرائی کا ایک اہم راؤنڈ شروع ہو گیا ہے۔ سولہ اکتوبر کو گوجرانوالہ میں جلسہ عام کا انعقاد کر کے اس تحریک کا آغاز کیا جا رہا ہے جس کے بعد مختلف شہروں میں اس قسم کے اجتماعات ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا سمیع الحق شہیدؒ
حضرت مولانا سمیع الحق کی المناک شہادت کی اچانک خبر دل و دماغ پر بجلی بن کر گری، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ میں نے جمعہ کے روز عشاء کی نماز گرجاکھ گوجرانوالہ کی جامع مسجد عثمانیہ میں ادا کی جس کے بعد مجھے وہاں اعلان کے مطابق درس دینا تھا اور پھر جمعیۃ اہل السنۃ والجماعۃ گوجرانوالہ کے راہنما مولانا شوکت نصیر کے طلب کردہ علاقائی اجلاس میں شریک ہونا تھا۔ فرض نماز سے فارغ ہوتے ہی ایک دوست نے موبائل فون کے حوالہ سے یہ خبر پڑھائی جس نے دل و دماغ کو ماؤف کر دیا اور ذہن ایک دم سناٹے میں آگیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی اقدار کو درپیش حالیہ خطرات کے حوالہ سے مشاورتیں
یکم اکتوبر کو لاہور میں مصروف دن گزارا۔ جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں اسباق سے فارغ ہو کر ساڑھے گیارہ بجے لاہور پہنچا جہاں لارنس روڈ پر علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ کے قائم کردہ مرکز اہل حدیث میں کل جماعتی مجلس تحفظ ناموس علماء کرام و اہل بیت عظام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا مشاورتی اجلاس تھا جس کی صدارت علامہ شہیدؒ کے فرزند علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کی اور مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام کے علاوہ مجلس عمل کے کنوینر مولانا عبد الرؤف فاروقی، حاجی عبد اللطیف خالد چیمہ اور مولانا قاری جمیل الرحمٰن اختر بھی شریک تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مساجد و مدارس اور وقف اداروں کے بارے میں نیا قانون
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں گزشتہ دنوں وفاقی دارالحکومت کی مساجد و مدارس اور وقف املاک کے حوالہ سے جو قانون منظور کیا گیا ہے اس پر ملک بھر میں بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف النوع تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کا اصل محرک مالیاتی حوالہ سے بین الاقوامی اداروں کے مطالبات ہیں جنہیں پورا کرنے کے لیے اس قانون کے فوری نفاذ کو ضروری سمجھا گیا ہے۔ جبکہ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے درجہ میں اسلام آباد میں اور وہاں یہ تجربہ کامیاب ہونے کے بعد ملک بھر میں اس قانون کا دائرہ پھیلایا گیا تو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ملک کی جغرافیائی، نظریاتی اور تہذیبی سرحدوں کا تحفظ
ایک خوش آئند اور فطری تسلسل قائم ہو گیا ہے کہ چھ ستمبر کو ہم نے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کا دن منایا ہے، سات ستمبر ملک کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کے جذبہ سے منایا گیا ہے، جبکہ آٹھ ستمبر نے ملک کی تہذیبی سرحدوں کے دفاع کا عنوان اختیار کر لیا ہے۔ یہ تینوں آپس میں لازم و ملزوم ہیں اور ملک و قوم کے بہتر مستقبل کی صورت گری کے لیے ان کا تسلسل یقیناً نیک فال ثابت ہو گا، ان شاء اللہ تعالٰی۔ مکمل تحریر
۸ ستمبر ― یومِ قومی زبان
قومی زبان تحریک نے ۸ ستمبر کو قومی زبان کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق اس روز ملک کے مختلف حصوں میں تقریبات کے علاوہ لاہور میں ’’قومی زبان کانفرنس‘‘ کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے جو تین بجے کینال روڈ پر واقع مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ آڈیٹوریم میں ہو گی اور اس میں ممتاز ارباب فکر و دانش اظہار خیال کریں گے، ان شاء اللہ تعالٰی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس اور محکمہ تعلیم
عشرہ محرم الحرام کے دوران ایک اہم خبر گزارشات کا عنوان نہ بن سکی جو اگست کے اواخر میں اس صورت میں سامنے آئی تھی کہ ’’سندھ حکومت نے صوبے میں موجود مدارس کو تعلیمی اداروں کے طور پر رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان وزیر اعلٰی کے مطابق سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل ایکشن پلان سمیت معاملات پر بریفنگ دی گئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بزرگوں کے تذکرہ کا اصل مقصد
ذی الحجہ میں سیدنا حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کی عظمت اور قربانیوں کے ذکر اور ان کے ساتھ عقیدت و محبت کے اظہار کے بعد امیر المومنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی شہادت کا تذکرہ ہوتا ہے۔ جبکہ محرم الحرام کے آغاز میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسلمان اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور خانوادہ نبوت کے دیگر عظیم سپوتوں کے تذکرہ میں محو ہو جاتے ہیں۔ اور اس طرح اللہ تعالٰی کے ان نیک بندوں کے تذکرہ سے ثواب و اجر کمانے کے ساتھ ساتھ اپنی نسبتوں کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ کی موجودہ صورتحال سابق صدر جمی کارٹر کی نظر میں
جمی کارٹر امریکہ کے سابق صدر ہیں اور صدارت کے منصب سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی امریکہ کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ امریکہ کے شہر اٹلانٹا (جارجیا) میں ’’دی کارٹر سینٹر‘‘ کے نام سے ایک مرکز ہے جس کے ذریعے وہ اور ان کی اہلیہ روزالن امریکی قوم کی علمی و فکری راہنمائی کے لیے مختلف موضوعات پر تحقیقی و مطالعاتی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ امریکہ میں سابق صدور وائٹ ہاؤس سے تو ریٹائر ہوتے ہیں لیکن عملی زندگی میں بقیہ زمانہ ’’شو پیس‘‘ کے طور پر نہیں گزارتے بلکہ علمی اور فکری محاذ پر متحرک ہو جاتے ہیں اور قوم کو راہنمائی فراہم کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
روزنامہ وزارت لاہور کا انٹرویو
دینی جماعتیں وقتی ایجنڈے اور دباؤ کے تحت متحد ہوتی ہیں، مثلاً انتخابات یا کسی دینی ایشو، خاص طور پر ختم نبوت جیسے خاص اور حساس معاملات پر دینی جماعتوں کا اتحاد وجود میں آتا ہے لیکن انہوں نے کبھی کسی سنجیدہ اور مثبت ایجنڈے پر اتحاد نہیں بنایا۔ یہی وجہ ہے کہ کسی خاص ضرورت کے لیے معرض وجود میں آنے والا اتحاد وقت گزرنے کے ساتھ شکست و ریخت کا شکار ہو جاتا ہے۔ حالانکہ قیام پاکستان کے بعد تمام مکاتب فکر کے اکابرین اور علماء کرام نے بائیس نکات کی صورت میں اپنا ایک ایجنڈا طے کیا تھا، وہ ایجنڈا آج بھی دینی سیاسی جماعتوں کے لیے ایک مثالی اتحاد کی معقول ترین بنیاد بن سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر