عقلی مصالح کی بنیاد پر منصوص احکام میں اجتہاد
حضرت شاہ ولی اللہؒ نے ’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کے مقدمہ میں اس مسئلے پر تفصیل کے ساتھ بحث کی ہے کہ شریعت کے اوامر و نواہی اور قرآن و سنت کے بیان کردہ احکام و فرائض کا عقل و مصلحت کے ساتھ کیا تعلق ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں: ایک گروہ کا موقف یہ بیان کیا ہے کہ یہ محض تعبدی امور ہیں کہ آقا نے غلام کو اور مالک نے بندے کو حکم دے دیا ہے اور بس! اس سے زیادہ ان میں غور و خوض کرنا اور ان میں مصلحت و معقولیت تلاش کرنا کار لاحاصل ہے۔ جبکہ دوسرے گروہ کا موقف یہ ذکر کیا ہے کہ شریعت کے تمام احکام کا مدار عقل و مصلحت پر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
احکام شرعیہ کی تعبیر کا ایک اہم پہلو
جامعۃ الرشید نے عصر حاضر کے تقاضوں اور ضروریات کی طرف علمائے کرام کو متوجہ کرنے اور ان کی روشنی میں نئی کھیپ تیار کرنے کے لیے جو کام شروع کر رکھا ہے، وہ یقیناً دلی خوشی کا باعث بنتا ہے اور بے ساختہ دل سے دعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ادارے کو اپنے مقاصد میں کامیابی سے ہمکنار کریں۔ آمین یا رب العالمین۔ جامعہ کے اساتذہ کے ساتھ فجر کی نماز کے بعد طویل نشست ہوئی جس میں ملک کی عمومی صورتحال اور دینی جدوجہد کے علاوہ نوجوان علماء کی ذہنی، فکری، اخلاقی اور روحانی تربیت کے حوالے سے بہت سے امور زیر بحث آئے اور باہمی تبادلہ خیالات ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کا نظام و نصاب اور عصر حاضر کے تقاضے
بعد الحمد والصلٰوۃ۔ ۱۸۵۷ء میں متحدہ ہندوستان کے باشندوں کی مسلح تحریک آزادی کی ناکامی اور دہلی پر باضابطہ برطانوی حکومت قائم ہونے کے بعد جب دفتروں اور عدالتوں سے فارسی زبان اور فقہ حنفی پر مبنی قانونی نظام کی بساط لپیٹ دی گئی تو فارسی اور عربی کے ساتھ فقہ اسلامی اور دیگر متعلقہ علوم کی تعلیم دینے والے مدارس کے معاشرتی کردار پر خط تنسیخ کھینچ دیا گیا اور ہزاروں مدارس اس نوآبادیاتی فیصلے کی نذر ہو گئے۔ اس پر حکیم الامت حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی جماعت کے کچھ بچے کھچے درویش صفت بزرگوں نے دیوبند، سہارنپور، مراد آباد اور ہاٹ ہزاری میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
احکام شرعیہ کی تعبیر کا ایک اہم پہلو
مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں سہ ماہی امتحان کی تعطیلات کے دوران چار روز کے لیے صوبہ سندھ جانے کا موقع مل گیا اور کراچی، حیدر آباد، میرپور خاص اور پتھورو میں مختلف اجتماعات میں شرکت کے علاوہ بعض سرکردہ بزرگوں سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا۔ حضرت مولانا فداء الرحمن درخواستی کا ارشاد تھا کہ میں جو مغربی فلسفہ اور انسانی حقوق کے حوالے سے باتیں کرتا رہتا ہوں، اس کے بارے میں جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن نارتھ کراچی میں دورۂ حدیث، درجہ موقوف علیہ اور تخصص کے طلبہ کے سامنے لیکچر دوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اہل علم کے ’’تفردات‘‘ اور توازن و اعتدال کی راہ
برادر محترم مولانا سعید احمد جلال پوری صاحب زید لطفکم۔ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ مزاج گرامی؟ گرامی نامہ موصول ہوا۔ یاد فرمائی کا شکریہ! آپ کا ارشاد بجا ہے اور ہم نے اس نمبر میں ایک مستقل باب ’’نقد و نظر‘‘ کے عنوان سے ڈاکٹر صاحب مرحوم کے تفردات کی نشاندہی کے لیے مخصوص کر رکھا ہے۔ اس سلسلے میں ہم ’’خطبات بہاولپور‘‘ پر کسی علمی نقد کی تلاش میں تھے کہ آپ کا گرامی نامہ موصول ہو گیا اور ہمارا کام آسان ہوگیا۔ اس پر آپ کا بطور خاص شکر گزار ہوں۔ فجزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
رؤیت ہلال اور اختلاف مطالع
سرحد اسمبلی کی اس متفقہ قرارداد نے رویت ہلال کے مسئلہ پر ایک بار پھر ہلچل پیدا کر دی ہے کہ مرکزی رویت ہلال کو توڑ دیا جائے اور رمضان المبارک اور عیدین وغیرہ کے نظام کو سعودی عرب کے ساتھ منسلک کر کے جس روز سعودیہ میں چاند کا اعلان ہو، اس کے مطابق روزہ اور عید کا پاکستان میں بھی اعلان کر دیا جائے۔ گزشتہ سال رمضان المبارک اور عید الفطر کے چاند کے حوالے سے صوبہ سرحد اور باقی ملک میں جو بدمزگی پیدا ہو گئی تھی اس کے پس منظر میں سرحد اسمبلی کی یہ متفقہ قرارداد خصوصی اہمیت کی حامل ہے جس کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر بحث کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حدود آرڈیننس کے بارے میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹ پر چند گزارشات
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مسعود صاحب نے حدود آرڈیننس کے بارے میں کونسل کی نئی عبوری رپورٹ اخبارات کے لیے جاری کر دی ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ حدود آرڈیننس میں ترامیم سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ اس پر تفصیلی نظرثانی کی ضرورت ہے۔ اس رپورٹ کو ہم نے ’’نئی‘‘ اس لیے کہا ہے کہ حدود آرڈیننس کے نفاذ سے قبل بھی اسلامی نظریاتی کونسل نے اس پر غور کیا تھا اور ایک تفصیلی رپورٹ دی تھی جسے اس آرڈیننس کی تدوین میں بنیاد بنایا گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انسانی کلوننگ اسلامی نقطہ نظر سے
کلوننگ کا مسئلہ اس وقت علمی حلقوں میں زیر بحث ہے اور اس کے مختلف پہلوؤں پر دنیا بھر میں بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے۔ کلوننگ کے تکنیکی پہلوؤں کے بارے میں کچھ عرض کرنا تو ہمارے لیے ممکن نہیں ہوگا کہ یہ اہل فن کا کام ہے اور ہم اس فن سے نابلد ہیں، البتہ انسانی زندگی اور سوسائٹی پر اس عمل کے اثرات اور اس کے ممکنہ نتائج و ثمرات کے حوالے سے کچھ عرض کرنا ہم ضروری سمجھتے ہیں۔ اس سلسلہ میں پہلی اور بنیادی بات یہ ہے کہ کلوننگ کا عمل کیا ہے یا کم از کم ہم اسے کیا سمجھتے ہیں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یکساں نصاب تعلیم اور دینی مدارس
دینی مدارس کے وفاقوں کی مشترکہ تنظیم ’’اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ‘‘ کے قائدین کے ساتھ وفاقی وزیر تعلیم کے چند ماہ قبل ہونے والے مبینہ معاہدہ کے بارے میں جن تحفظات کا مختلف سطحوں پر کچھ دنوں سے اظہار ہو رہا ہے اس کے پیش نظر وفاقوں کی قیادت کی طرف سے اپنے موقف کا واضح اظہار اور دینی مدارس کے منتظمین، اساتذہ، طلبہ اور معاونین کو اعتماد میں لینا ضروری ہوگیا تھا، جس کا آغاز پشاور سے ہوا ہے اور امید ہے کہ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی اس کا اہتمام کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کراچی میں تین چار دنوں کی مصروفیات
کراچی میں تین چار دن گزار کر رات گوجرانوالہ واپس پہنچ گیا ہوں۔ میں حسب معمول جامعہ انوار القرآن میں سالانہ کورس کے لیے گیا تھا، اس دفعہ کورس کا موضوع ’’قرآن کریم اور انسانی سماج‘‘ تھا اور شرکاء دورۂ حدیث اور تخصص فی الافتاء کے طلبہ پر مشتمل تھے۔ جاتے ہوئے عجیب اتفاق ہوا کہ مجھے ۵ جنوری کو رات پی آئی اے سے سفر کرنا تھا، لاہور سے ساڑھے آٹھ بجے کی فلائیٹ پر سیٹ کنفرم تھی، لاہور پہنچا تو پتہ چلا کہ موسم کی خرابی کے باعث فلائیٹ کینسل ہو گئی ہے جبکہ متبادل کسی ایئرلائن سے آٹھ جنوری تک کوئی سیٹ میسر نہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کوالالمپور کانفرنس کا اعلامیہ اور اسلامی تعاون تنظیم کا متوقع اجلاس
آج کے کالم میں ہم گزشتہ دنوں کوالالمپور میں منعقد ہونے والی بیس سے زیادہ مسلم ممالک کی سربراہی کانفرنس کے اعلامیہ کا اردو ترجمہ پیش کر رہے ہیں جو کانفرنس کے داعی ڈاکٹر مہاتیر محمد کی طرف سے جاری کیا گیا ہے ،اور اسے عالم اسلام کے مسائل و مشکلات کی طرف امت مسلمہ کو توجہ دلانے کی ایک سنجیدہ کوشش قرار دیتے ہوئے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کانفرنس میں شریک نہ ہونے کے حوالہ سے حکومت پاکستان کے فیصلے اور اس کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کی طرف سے سامنے آنے والی تحسین کی بحث میں پڑے بغیر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستیؒ
دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک سے ہوتے ہوئے اسلام آباد میں پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی سے ملاقات کے بعد گوجرانوالہ روانگی کا پروگرام تھا، حضرت سے رات سونے سے قبل رابطہ ہوا تو فرمایا کہ کل ظہر آپ میرے ساتھ پڑھیں گے اور پھر کھانا اکٹھے کھائیں گے۔ پروگرام طے کر کے ہم سو گئے مگر صبح اذان فجر سے قبل آنکھ کھلی تو موبائل نے صدمہ و رنج سے بھرپور اس خبر کے ساتھ ہمارے دن کا آغاز کیا کہ حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی کا رات اسلام آباد میں انتقال ہوگیا ہے، انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مجلس احرار اسلام ۔ تحریک خلافت کا تسلسل
بیسویں صدی عیسوی کے دوسرے اور تیسرے عشرے کے دوران جب ترکی کی خلافت عثمانیہ کے خلاف یورپی حکومتوں کی سازشیں صاف طور پر نظر آنے لگیں اور خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے آثار نمودار ہوئے تو برصغیر (پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش) کے مسلمانوں میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی۔ خلافت عثمانیہ نے کم و بیش پانچ سو سال تک عالم اسلام کی خدمت کی ہے اور حرمین شریفین مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے ساتھ ساتھ بیت المقدس کی پہرہ داری کا مقدس فریضہ سر انجام دیا ہے۔ مشرقی یورپ جہاں کچھ عرصہ قبل بوسنیا اور کوسووو کے مسلمانوں کا قتل عام ہوتا رہا ہے اس خطہ میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کے بارے میں حالیہ سرکاری اقدامات
مالیاتی نگرانی کے بین الاقوامی ادارے (FATF) نے حکومت پاکستان کو ڈیڑھ سو کے لگ بھگ سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ بھجوایا ہے جس میں زیادہ تر سوالات دینی مدارس کے حوالہ سے ہیں اور ۸ جنوری تک اس کا جواب طلب کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وفاقی وزیر تعلیم جناب شفقت محمود نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ حکومت اور ’’اتحاد تنظیمات مدارس‘‘ اس بات پر متفق ہیں کہ ملک بھر کے تمام دینی مدارس وفاقی وزارت تعلیم کے تحت رجسٹر ہوں گے اور تمام دینی مدارس کے طلبہ اگلے چار سال میں سرکاری بورڈ کے تحت امتحانات دیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کوالالمپور کانفرنس اور امت مسلمہ کی صورتحال
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں مسلم حکمرانوں کی سہ روزہ عالمی کانفرنس مختلف اہم اعلانات کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی ہے جس سے مسلم دنیا کے معاملات ایک نیا رخ اختیار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اور کچھ مسائل جن پر اب تک بعض حلقوں میں گفت و شنید کا ماحول پایا جاتا تھا ان پر اب قدرے وسیع دائرے میں بحث و مباحثہ کا سلسلہ چل نکلا ہے، جو وقت کی ضرورت بھی ہے کہ مسلم امہ کی موجودہ صورتحال اور اس کے بیشتر مسائل و مشکلات کے حل نہ ہو سکنے کی وجوہ و اسباب پر بحث و تمحیص بہرحال دن بدن ناگزیر ہوتی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بین الاقوامی معاہدات اور ہماری ملی ضروریات
جوں جوں بین الاقوامی معاہدات کا حصار تنگ ہوتا جا رہا ہے، ان معاہدات سے آگاہی اور ان پر بحث و تمحیص کی ضرورت بھی بڑھتی جا رہی ہے اور مختلف علمی مراکز میں ان کے حوالہ سے آگاہی و بیداری کا ماحول دیکھنے میں آرہا ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی شریعہ اکادمی ملک بھر کے اصحاب فکر و نظر کے شکریہ اور تبریک کی مستحق ہے کہ وہ اس فکری و علمی مہم کی قیادت میں پیش پیش ہے جس میں پروفیسر ڈاکٹر مشتاق احمد، ڈاکٹر حبیب الرحمان اور ان کے رفقاء کی دلچسپی اور تگ و دو علماء و طلبہ کے لیے حوصلہ افزا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شریعت بل، پارلیمنٹ کی خودمختاری اور اجتہاد
صدر مملکت کی طرف سے قومی اسمبلی توڑے جانے کے بعد عوامی سطح پر شریعت بل کے بارے میں بحث و تمحیص کا سلسلہ اگرچہ وقتی طور پر رک گیا ہے اور شریعت بل کی منظوری اور نفاذ کے بارے میں لوگ ۲۴ اکتوبر کو معرض وجود میں آنے والی قومی اسمبلی کا انتظار کر رہے ہیں، لیکن اہل دانش کے ہاں شریعت بل پر بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے۔ چنانچہ ملک کے دو معروف قانون دانوں ریٹائرڈ جسٹس جناب جاوید اقبال اور جناب ملک امجد حسین ایڈووکیٹ کے مضامین گزشتہ دنوں روزنامہ جنگ کے ادارتی صفحات کی زینت بنے ہیں جن میں شریعت بل کے حوالہ سے چند نکات زیر بحث لائے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی و عصری تعلیم کے مشترکہ نصاب و نظام کے بارے میں بعض تحفظات
روزنامہ نوائے وقت اسلام آباد (۱۲ دسمبر) کی خبر کے مطابق حکومت اور دینی مدارس کے وفاقوں کے درمیان مبینہ طور پر طے پانے والے معاہدہ کے مطابق نئے مجوزہ سسٹم کے تحت دینی مدارس کے کوائف مرتب کرنے اور ان کی رجسٹریشن کا کام شروع ہوگیا ہے اور متعلقہ محکموں نے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جبکہ کوائف کے سوالنامہ میں اس خبر کے مطابق آمدنی کے ذرائع بتانے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ یہ نیا سلسلہ کیا ہے اور اس کی تفصیلات کیا ہیں؟ متعلقہ محکموں اور ان کے افسران کے طرز عمل سے سارا منظر چند روز تک واضح ہو جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وجدانیات اور نفسیات کے حوالہ سے مغرب کا طرز عمل
۲۸ نومبر ۲۰۱۹ء کو معہد الخلیل الاسلامی کراچی میں ’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ کے درس کے دوران وجدانیات اور نفسیات کے حوالہ سے مغرب کے طرز عمل پر کچھ گفتگو ہوئی تو درجہ ثانیہ عربی کے طالب علم محمد معاذ الحسینی نے ایک دلچسپ سوال تحریری صورت میں کیا جس کا سرسری جواب تو وہاں زبانی دے دیا مگر بعد میں تحریری جواب بھی بھجوایا۔ سوال و جواب دونوں قارئین کی خدمت میں پیش کیے جا رہے ہیں۔ سوال: آپ کے آج کے بیان سے جو ذہن کے دریچے کھلے ہیں اور بہت سے سوالوں کی تفشی ہوئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حدود و تعزیرات سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات
اسلامی نظریاتی کونسل ایک آئینی ادارہ ہے جسے اس غرض سے تشکیل دیا گیا تھا کہ دستور پاکستان میں ملک کے تمام مروجہ قوانین کو قرآن و سنت کے سانچے میں ڈھالنے کی جو ضمانت دی گئی ہے، وہ اس کی تکمیل کے لیے حکومت پاکستان کی مشاورت کرے۔ اس کی عملی شکل یہ ہے کہ جدید قانون کے ممتاز ماہرین اور جید علمائے کرام پر مشتمل ایک کونسل تشکیل دی جاتی ہے جو حکومت کے استفسار پر یا اپنے طور پر ملک میں رائج کسی قانون کا اس حوالے سے جائزہ لیتی ہے کہ وہ قرآن و سنت کے مطابق ہے یا نہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شریعت کی تعبیر و تشریح اور علامہ محمد اقبالؒ
ان دنوں قومی اخبارات میں ’’عورت کی حکمرانی‘‘ کے بارے میں بحث کا سلسلہ چل رہا ہے اور عورت کی حکمرانی کے جواز اور عدم جواز پر دونوں طرف سے اپنے اپنے ذوق کے مطابق دلائل پیش کیے جا رہے ہیں۔ جو حضرات عورت کی حکمرانی کو شرعاً جائز نہیں سمجھتے وہ اپنے موقف کے حق میں قرآن کریم کی آیت کریمہ ’’الرجال قوامون علی النساء‘‘ کے علاوہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعدد ارشادات اور امت کا چودہ سو سالہ اجتماعی تعامل پیش کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پیش لفظ ’’عصر حاضر میں اجتہاد ۔ چند فکری و عملی مباحث‘‘
اجتہاد کے حوالے سے اس وقت عام طور پر دو نقطہ نظر پائے جاتے ہیں: (۱) ایک یہ کہ دین کے معاملات میں جتنا اجتہاد ضروری تھا وہ ہو چکا ہے، اب اس کی ضرورت نہیں ہے، اس کا دروازہ کھولنے سے دین کے احکام و مسائل کے حوالے سے پنڈورا بکس کھل جائے گا اور اسلامی احکام و قوانین کا وہ ڈھانچہ جو چودہ سو سال سے اجتماعی طور پر چلا آرہا ہے، سبوتاژ ہو کر رہ جائے گا ۔ ۔ ۔ (۲) جب کہ دوسرا نقطۂ نظر یہ ہے کہ اجتہاد آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے، دین کے پورے ڈھانچے کو اس عمل سے دوبارہ گزارنا وقت کا اہم تقاضا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ترکی میں احادیث کی نئی تعبیر و تشریح ۔ علمی شخصیات و مراکز کی خدمت میں ایک اہم مکتوب
مکرمی! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔ مزاج گرامی؟ برادر مسلم ملک ترکی کے حوالے سے ایک خبر اخبارات میں شائع ہوئی ہے جو اس عریضہ کے ساتھ منسلک ہے کہ اس کی وزارت مذہبی امور نے احادیث نبویہ علیٰ صاحبہا التحیۃ والسلام کے پورے ذخیرے کی ازسرنو چھان بین اور نئی تعبیر و تشریح کے کام کا سرکاری سطح پر آغاز کیا ہے جو اس حوالے سے یقیناً خوش آئند ہے کہ ترکی نے اب سے کم و بیش ایک صدی قبل ریاستی و حکومتی معاملات سے اسلام اور مذہبی تعلیمات کی لاتعلقی کا جو فیصلہ کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امت مسلمہ کو درپیش فکری مسائل: چند اہم گزارشات
’’عصر حاضر میں اسلامی فکر ۔ چند توجہ طلب مسائل‘‘ کے عنوان سے محترم ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی کا مضمون نظر سے گزرا۔ یہ مضمون کم و بیش ربع صدی قبل تحریر کیا گیا تھا لیکن اس کی اہمیت و افادیت آج بھی موجود ہے بلکہ مسائل کی فہرست اور سنگینی میں کمی کے بجائے اس دوران میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے بیشتر مسائل خود میرے مطالعہ کا موضوع رہے ہیں اور بعض مسائل پر کچھ نہ کچھ لکھا بھی ہے مگر یہ خواہش رہی ہے کہ ایجنڈا اور تجاویز کے طور پر ایسے مسائل کی ایک مربوط فہرست سامنے آجائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت لاہوریؒ کی جدوجہد و خدمات کی ایک جھلک
شیرانوالہ گیٹ لاہور میں عالمی انجمن خدام الدین کا دو روزہ سالانہ اجتماع آج شروع ہوگیا ہے جو کل شام تک جاری رہے گا اور اس میں سلسلہ عالیہ قادریہ راشدیہ کے مشائخ اور متوسلین کے علاوہ علماء کرام اور کارکنوں کی بھرپور شرکت رہے گی، ان شاء اللہ تعالٰی۔ اجتماع کے اشتہار میں اسے ۱۰۲ واں اجتماع بتایا گیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ انجمن خدام الدین ایک صدی مکمل کر کے دوسری صدی میں داخل ہو گئی ہے اور یہ بات بہرحال خوشی کی ہے کہ اس کا تسلسل اور سرگرمیاں بدستور جاری ہیں، اللہ تعالٰی ترقیات اور ثمرات سے ہمیشہ بہرہ ور فرماتے رہیں، آمین ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امت مسلمہ کے مسائل اور عالمی قوتوں کی ’’اصول پرستی‘‘
آج کی ایک خبر کے مطابق امریکی کانگریس کے ایک سو پینتیس (۱۳۵) ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومیو کے فلسطین میں یہودی بستیوں کی حمایت پر مبنی بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کا موقف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن مساعی کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ارکان کانگریس کی طرف سے تیار کردہ پٹیشن میں وزیرخارجہ مائیک پومیو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری کی حمایت سے متعلق اپنا بیان واپس لیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بلاول بھٹو زرداری سے چند گزارشات
محترمہ بے نظیر بھٹو مرحومہ کی جگہ ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا ہے اور ان کی تعلیم و تربیت مکمل کرنے تک ان کے والد جناب آصف علی زرداری کو شریک چیئرمین کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے، جبکہ مخدوم امین فہیم کو آئندہ وزارت عظمی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ اس طرح پاکستان پیپلز پارٹی کی آئندہ قیادت کے خدوخال کچھ نہ کچھ واضح ہوگئے ہیں۔ چیئرمین شپ کو بھٹو خاندان میں رکھنا ہمارے خطے کی روایتی مجبوری ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعہ حفصہ کی تعمیر نو اور ’’تحریک طالبان و طالبات اسلام‘‘
سپریم کورٹ کے حکم پر لال مسجد کے کھل جانے کے بعد سے وہاں نماز وغیرہ کی معمول کی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں۔ عدالت عظمٰی نے لال مسجد کے خلاف کیے جانے والے آپریشن کا ازخود نوٹس لینے کے بعد اس سلسلہ میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے دائر کی جانے والی رٹ اور غازی عبد الرشید شہید کے خاندان کی طرف سے دی جانے والی درخواستوں کو یکجا کر دیا ہے اور ان سب پر مجموعی طور پر کارروائی آگے بڑھ رہی ہے۔ جس میں لال مسجد کے دوبارہ کھولے جانے اور جامعہ حفصہ کی ازسرنو تعمیر کا معاملہ بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان اسٹیل ملز اور عدالت عظمیٰ
۱۹۷۰ء کے عام انتخابات سے پہلے جب ملک میں انتخابی سرگرمیوں کا آغاز ہوا تو وہ میری سیاسی اور خطابتی زندگی کا ابتدائی دور تھا۔ شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی قدس اللہ سرہ العزیز سے عقیدت زیادہ تھی جو اب بھی ہے، ان کی سیاسی جدوجہد اور سیاسی افکار سے سب سے زیادہ متاثر تھا اور اسی مناسبت سے استعمار دشمنی کی بات کسی طرف سے بھی ہو، اچھی لگتی تھی۔ جمعیت علمائے اسلام کا اجتماعی ذوق بھی یہی تھا (جو اب پس منظر میں چلا گیا ہے)۔ اس حوالے سے لیفٹ کے سیاسی کارکنوں کے ساتھ ہمارا میل جول زیادہ رہتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عدلیہ کی بحالی اور دستور و قانون کی بالادستی
سپریم کو رٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر جناب اعتزاز احسن اور وکلاء تحریک کے دیگر قائدین جسٹس (ر) طارق محمود اور جناب علی احمد کرد دوبارہ نظر بند کر دیے گئے ہیں۔ اس سے یہ بات پھر واضح ہوگئی ہے کہ صدر پرویز مشرف اور ان کی حکومت دستور کی بالادستی اور پی سی او کے تحت معزول کیے جانے والے معزز جج صاحبان کی بحالی کے بارے میں ملک بھر کے قانون دانوں اور رائے عامہ کی بات پر توجہ دینے کے لیے ابھی تک تیار نہیں۔ لیکن کیا اس طرح وکلاء کی قیادت کو ان سے دور رکھ کر اس تحریک کو دبایا جا سکے گا؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وکلاء اور علماء کے مابین ایک ملاقات کا احوال
وکلاء کی تحریک کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور جج صاحبان کی بحالی کے لیے نئی حکومت جن عزائم کا اظہار کر رہی ہے، پوری قوم کو ان میں پیشرفت کا بے چینی کے ساتھ انتظار ہے۔ جسٹس خلیل الرحمن رمدے کی رہائش گاہ زبردستی خالی کرانے کی بھونڈی حرکت نے جہاں نومنتخب وزیر اعظم کو جسٹس خلیل الرحمن رمدے سے معذرت کرنے پر مجبور کیا ہے، وہاں وکلاء کی تحریک کے لیے بھی مہمیز کا کام دیا ہے اور ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ پھیلتا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس محترم جناب افتخار محمد چودھری کے اس بیان نے ان کی عزت و وقار میں مزید اضافہ کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عدلیہ کی بحالی اور اسلام کی بالادستی
پاکستان شریعت کونسل پنجاب کے امیر مولانا عبد الحق خان بشیر نے، جو میرے چھوٹے بھائی اور گجرات کے محلہ حیات النبی میں جامع مسجد امام ابوحنیفہؒ کے خطیب ہیں، ۷ فروری جمعرات کو مسجد امن باغبانپورہ لاہور میں شریعت کونسل کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا قاری جمیل الرحمن اختر کی رہائش گاہ پر مختلف دینی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کی ایک غیر رسمی مشاورت کا اہتمام کیا۔ ایجنڈا دو نکات پر مشتمل تھا: (۱) ایک یہ کہ عدلیہ کی بحالی اور دستور کی بالادستی کے لیے جو تحریک وکلاء کے فورم سے چل رہی ہے اس میں دینی حلقوں کا کیا کردار ہونا چاہیے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعہ حفصہ کا معاملہ: مذاکرات کے مراحل
اب جبکہ لال مسجد اسلام آباد، جامعہ حفصہ اور جامعہ فریدیہ کا معاملہ مسلح حکومتی آپریشن کے بعد اس انجام کو پہنچ چکا ہے جو ملک کی مقتدر قوتوں کی خواہش تھی اور جس کے لیے گن گن کر دن گزارے جا رہے تھے، اس وقت جب میں اسلام آباد ہی میں بیٹھا یہ سطور تحریر کر رہا ہوں، غازی عبد الرشید اپنی والدہ محترمہ اور دیگر بہت سے رفقاء سمیت جام شہادت نوش کر چکے ہیں، اور لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف سرکاری فورسز کا آپریشن آخری مرحلہ میں ہے جس کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ چند گھنٹوں میں اپنے آخری نتیجے تک پہنچنے والا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سر جھکا کر اور سر اٹھا کر چلنے والوں کا فرق
چیف جسٹس جناب جسٹس افتخار محمد چودھری کی بحالی کی خبر سن کر مجھے یوں لگا جیسے کوئی ڈاکٹر ایمرجنسی آپریشن روم کے دروازے سے باہر جھانک کر مریض کے رشتہ داروں کو یہ خوشخبری دے رہا ہے کہ مریض کی حالت خطرے سے باہر ہو گئی ہے اور اس نے اب سانس لینا شروع کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے اعلان سے قبل پوری قوم سکتے کے عالم میں تھی اور کان اسلام آباد کی طرف لگے ہوئے تھے کہ وہاں سے کیا خبر آتی ہے؟ عدالت عظمیٰ کے فل کورٹ نے قوم کا رخ مایوسی سے امید کی طرف پھیر دیا ہے جس پر فل کورٹ کے تمام ارکان پوری قوم کی طرف سے مبارکباد اور شکریہ کے مستحق ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سپریم کورٹ میں وفاق المدارس کی آئینی درخواست
میں اس وقت جدہ میں ہوں، پرسوں ۱۳ اگست کو عشاء کی نماز کے وقت یہاں پہنچا ہوں، یوم آزادی یہیں گزارا ہے اور آج ۱۵ اگست کو مدینہ منورہ روانہ ہونے سے قبل یہ سطور تحریر کر رہا ہوں۔ مولانا عبد العزیز کے بھانجے عامر صدیق اور ہمشیرگان محترمات کی پریس کانفرنس کی رپورٹ میں نے سفر کے دوران پڑھی ہے جس میں انہوں نے مولانا عبد العزیز کی طرف سے اپنے وکیل کی تبدیلی اور وفاق المدارس العربیہ کی جدوجہد پر اطمینان کے اظہار کا اعلان کیا ہے اور یہ بتایا ہے کہ ان کے بعض نمائندے ان کے اور علمائے کرام کے درمیان اختلافات اور غلط فہمیوں کا باعث بنے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اکابر علمائے کرام کا مشترکہ اعلامیہ
ملک کے تیس سرکردہ علمائے کرام نے، جن میں مختلف مکاتب فکر کے زعماء شامل ہیں، اپنے مشترکہ اعلامیہ میں ملک کی عمومی صورتحال کا جو تجزیہ پیش کیا ہے اور اس کے حل کے لیے جو تجاویز پیش کی ہیں وہ پاکستان کے ہر محب وطن شہری کے دل کی آواز ہے۔ آپ ملک کے کسی بھی حصے میں کسی ایسی جگہ پر چلے جائیں جہاں عام لوگ مل بیٹھ کر تبادلہ خیالات کیا کرتے ہیں، آپ کو اسی قسم کی باتیں سننے کو ملیں گی اور خیالات کی یکسانی اور ہم آہنگی کا یہ منظر آپ کو ہر جگہ اور ہر سطح پر نظر آئے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آزادکشمیر کی دینی و سیاسی قیادتوں سے درخواست
میں آج آزاد کشمیر کے ایک بڑے شہر میں آپ حضرات کے سامنے اپنے دل کے درد کا ایک بار پھر اظہار کر رہا ہوں۔ اب سے ایک ماہ قبل منگ اور راولاکوٹ کے اجتماعات میں یہ گزارشات پیش کر چکا ہوں مگر صورتحال جوں کی توں ہے اس لیے دوبارہ عرض کرنے پر خود کو مجبور پاتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی صورتحال پر ایک سو سے زیادہ دن گزر چکے ہیں، لاکھوں لوگ آزاد نقل و حرکت کی سہولتوں سے محروم ہیں، ان کے شہری اور سیاسی حقوق معطل ہیں، جبر و تشدد کی فضا ہے، آزادیٔ رائے پر مسلسل پہرے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کرتارپور راہداری اور قادیانی مذہب
ان دنوں کرتارپور راہداری کے بارے میں بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے اور اس کے مختلف پہلوؤں پر اخبارات اور سوشل میڈیا پر اظہار خیال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر نارووال سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر کرتارپور ایک جگہ کا نام ہے جہاں تقسیم ملک سے قبل دونوں طرف آنے جانے کا راستہ ہوتا تھا۔ یہ راستہ تقسیم ہند کے وقت بند ہوگیا تھا جسے گزشتہ دنوں کھول دیا گیا ہے اور ۹ نومبر کو پاکستان کے وزیر اعظم جناب عمران خان نے اس کا افتتاح کیا ہے۔ یہاں سکھوں کا ایک بڑا گوردوارہ ہے جو ان کے اہم اور مقدس مقامات میں شمار ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعہ حفصہ کی طالبات کی جدوجہد ۔ چند سوالات
جامعہ حفصہ اسلام آباد کی طالبات کے مطالبات اور جدوجہد کے حوالے سے معاملات جس رخ پر آگے بڑھ رہے ہیں اس سے کئی سنجیدہ سوالات نے جنم لیا ہے اور ان کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ بات اسلام آباد میں ایک مسجد کے گرائے جانے اور متعدد دیگر مساجد کو غیر قانونی قرار دے کر ان کے گرانے کا نوٹس جاری ہونے پر بطور احتجاج شروع ہوئی تھی جس میں جامعہ حفصہ کی طالبات نے ایک سرکاری لائبریری پر احتجاجاً قبضہ کر لیا تھا۔ طالبات اور ان کے سرپرست مولانا عبد العزیز اور مولانا غازی عبد الرشید ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستانی خواتین کے حقوق اور صدر مشرف
نیویارک میں پاکستانی خواتین کے اجتماع سے صدر پرویز مشرف کا خطاب ان دنوں عام طور پر موضوع بحث ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لیے صدر پرویز مشرف کی نیویارک آمد کے موقع پر یہاں کے بعض پاکستانی حلقوں نے ’’خواتین کانفرنس‘‘ کا اہتمام کیا جس میں صدر پاکستان کے بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔ مقصد یہ تھا کہ خواتین کے حقوق و مسائل کے حوالے سے صدر محترم پاکستان میں جو کوششیں کر رہے ہیں یا حکومت پاکستان جو اقدامات کر رہی ہے، ان سے عالمی سطح پر لوگوں کو متعارف کرایا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعہ حفصہ کا مسئلہ اور دینی مدارس کا مستقبل
مولانا عبد العزیز کی گرفتاری کے بعد لال مسجد اور جامعہ حفصہ کا حکومت کے ساتھ تنازع ایک لحاظ سے اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے اور ان کے نائب مولانا عبد الرشید غازی کی طرف سے خود کو حکومت کے حوالے کرنے کی مشروط پیشکش نے حکومت کے ساتھ ان کی مسلح مزاحمت کے باقی ماندہ امکانات کو بھی ختم کر دیا ہے۔ جب ان دونوں بھائیوں نے چند ماہ قبل اپنے بعض مطالبات کے لیے محاذ آرائی کا راستہ اختیار کیا تھا، اس وقت ملک کے سنجیدہ دینی حلقوں اور ان کے خیر خواہوں کی طرف سے انہیں یہ کہہ دیا گیا تھا کہ حکومت کے ساتھ اس طرح کی محاذ آرائی کا طریقہ درست اور قابل عمل نہیں ہے، اس لیے وہ اسے ترک کر دیں اور ملک کی علمی و دینی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے اس کی مشاورت کے ساتھ مکمل تحریر
قرآن کریم اور رمضان المبارک کی برکات
اس سال رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ اور دیگر درجنوں دینی مراکز میں تراویح میں ختم قرآن کریم کے حوالے سے منعقد ہونے والی تقریبات میں گزارشات پیش کرنے کا موقع ملا، ان کا خلاصہ قارئین کی نذر کیا جا رہا ہے۔ رمضان المبارک کا تعارف اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں قرآن ہی کے حوالے سے کرایا ہے کہ یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن کریم اتارا گیا، اس لیے قرآن کریم اور رمضان المبارک آپس میں لازم ملزوم ہیں اور ان کا یہ جوڑ اس قدر مضبوط ہے کہ نہ صرف یہ کہ رمضان المبارک میں قرآن کریم اتارا گیا بلکہ اس مہینے میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا سزائے موت کا قانون ختم کیا جا رہا ہے؟
روزنامہ جنگ لاہور میں ۲۱ جون ۲۰۱۹ء کو شائع ہونے والی ایک خبر ملاحظہ فرمائیے: ’’کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سزائے موت کا قانون برطانیہ اور یورپی ممالک کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کے معاہدوں میں ایک رکاوٹ ہے، حکومت پاکستان نے تعزیرات پاکستان میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان بیرون ملک پاکستانیوں کی ہر صورت حوالگی چاہتا ہے تاکہ پاکستانی قانون کے مطابق ان کے خلاف مقدمات چلائے جائیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی اسمبلی میں سودی نظام کے خلاف بل
کچھ عرصہ قبل قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبد الاکبر چترالی نے ایوان میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے ایک بل پیش کیا جو مجلس قائمہ کے سپرد کر دیا گیا ہے اور اس کی رپورٹ کے بعد کسی وقت بھی وہ اسمبلی میں زیر بحث آسکتا ہے، سودی نظام کے خاتمہ کے لیے طویل عرصہ سے ملک میں مختلف سطحوں پر جدوجہد جاری ہے: دستور پاکستان میں حکومت پاکستان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ سودی نظام ختم کر کے ملک کے معاشی نظام کو اسلامی اصولوں پر استوار کرے، عدالت عظمیٰ ملک میں رائج سودی قوانین کو خلافِ دستور قرار دیتے ہوئے حکومت کو انہیں ختم کرنے کی ہدایت کر چکی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آزادی مارچ کی سیرت کانفرنس میں حاضری
۹ نومبر کا دن خاصا مصروف گزرا، رائے ونڈ کے تبلیغی اجتماع کی وجہ سے جامعہ نصرۃ العلوم میں اسباق کی چھٹی تھی اس لیے صبح نماز فجر کے بعد ہی سفر شروع کر دیا اور احباب کا ایک قافلہ بھی ساتھ بن گیا۔ حافظ نصر الدین خان عمر، حافظ شاہد میر، حافظ اسامہ قاسم، حافظ محمد قاسم، حافظ فضل اللہ اور حافظ محمد بن جمیل خان شریک سفر تھے۔ ہم گوجرانوالہ سے روانہ ہو کر دوپہر تک ٹیکسلا پہنچے جہاں برادرم صلاح الدین فاروقی نے حضرت مولانا سید نفیس شاہؒ کی یاد میں قائم مسجد نفیس میں ظہر کے بعد سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے نشست کا اہتمام کر رکھا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا امریکہ مشرق وسطیٰ سے نکلنا چاہتا ہے؟
روزنامہ اسلام لاہور میں ۲۵ اکتوبر ۲۰۱۹ء کو شائع ہونے والی یہ خبر ملاحظہ فرمائیے: ’’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کو خون آلود مٹی قرار دیتے ہوئے خطے سے نکلنے کا عہد کیا ہے، وائٹ ہاؤس میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ کی خون آلود مٹی چھوڑ دے گا، امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کے تعلقات کی نوعیت تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بہت امریکی سروسز کے ممبران مارے گئے، امریکہ کو اب مزید دنیا کے پولیس مین کے طور پر رہنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اتاترک کی تقلید سے کچھ حاصل نہیں ہوگا
صدر جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھالتے ہی مصطفی کمال اتاترک کو اپنا آئیڈیل قرار دے کر کسی ابہام کے بغیر اپنی پالیسی ترجیحات کا جو دوٹوک اعلان کیا تھا، وہ اس پر بدستور قائم ہیں اور ان کی اب تک کی پالیسیوں اور اعلانات کا تسلسل اس بات کی شہادت دے رہا ہے کہ ان کی زبان پر اقتدار کے پہلے روز مصطفی کمال اتاترک کا نام محض اتفاقی طور پر نہیں آ گیا تھا، بلکہ اس کے پیچھے شعور اور عزائم کا ایک بھرپور پس منظر کارفرما تھا۔ اس لیے دینی اقدار و شعائر اور اسلام کے روایتی ڈھانچے کے حوالے سے وہ وقتاً فوقتاً جو کچھ بھی کہتے ہیں، ہمارے لیے غیر متوقع نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عالمی یہودی کانگریس سے صدر مشرف کا خطاب
صدر جنرل پرویز مشرف نیویارک کے ہنگامہ خیز دورے سے واپس پہنچ کر اسلام آباد میں اپنے معمول کے کاموں میں مصروف ہو گئے ہیں مگر نیویارک میں ان کے دورے کے حوالے سے مختلف امور پر بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستانی کمیونٹی کی نجی محفلوں کے علاوہ نیویارک سے شائع ہونے والے مقامی اردو اخبارات میں صدر پرویز مشرف کی باتوں پر دلچسپ تبصرے سامنے آ رہے ہیں۔ یہ اخبارات اگرچہ زیادہ تر اشتہارات پر مشتمل ہوتے ہیں اور مساجد اور اسٹوروں میں مفت تقسیم کیے جاتے ہیں لیکن پاکستانی کمیونٹی کے ایک بڑے حصے میں پڑھے جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جنرل پرویز مشرف کا دورۂ امریکہ: چند گزارشات
جنرل پرویز مشرف آئندہ ماہ امریکہ جا رہے ہیں جہاں وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے، متعدد عالمی لیڈروں سے ملاقاتیں کریں گے اور اخباری اطلاعات کے مطابق وہ یہودیوں کی ایک آرگنائزیشن کے تحت پروگرام میں بھی شریک ہوں گے جہاں وہ اسلام میں اعتدال پسندی اور روشن خیالی کے حوالے سے اپنے نقطہ نظر پر گفتگو کریں گے۔ جنرل اسمبلی کا یہ اجلاس اس حوالے سے خاصا اہم ہے کہ اس میں اقوام متحدہ کے نظام میں بعض اہم اصلاحات زیر غور آنے والی ہیں جن میں سلامتی کونسل کی مستقل نشستوں میں توسیع بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حجاب پر پابندی — ثقافتی جنگ کا ایک مورچہ
روزنامہ اسلام لاہور میں ۲۰ مئی ۲۰۱۹ء کو شائع ہونے والی دو خبریں ملاحظہ فرمائیں: ’’فرانس مسلمان خواتین کے پردے پر پابندی سے متعلق اقدامات میں مزید ایک قدم آگے بڑھ گیا، فرانس کی سینٹ نے بچوں کو سکول لانے والی ماں کے اسکارف پہننے پر بھی پابندی کا قانون منظور کر لیا، فرانس کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں مسترد ہونے والے بل کو سینٹ نے ۱۸۶ ووٹوں سے پاس کیا جب کہ بِل کی مخالفت میں ۱۰۰ ووٹ پڑے، ۱۵۹ اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، بچوں کو اسکول چھوڑنے کے لیے آنے والی خواتین کے اسکارف پر پابندی سے متعلق بل دائیں بازو کی اسلام مخالف ری پبلکنز پارٹی نے پیش کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر