روزنامہ جنگ، لندن

افغان طالبان کا موقف

راقم الحروف کو آٹھ تا گیارہ جون تین چار یوم افغانستان کی تحریک طالبان اسلام کے مختلف حضرات کے ساتھ ملاقاتوں کا موقع ملا تو اس دوران کوئٹہ، قندھار اور افغانستان کے سرحدی قصبہ سپین بولدک میں طالبان کے متعدد ذمہ دار حضرات سے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں طالبان کا موقف اور مختلف مسائل کے حوالے سے ان کے خیالات ان سطور کی صورت میں قارئین کے سامنے پیش کر رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ اکتوبر ۱۹۹۶ء

بیجینگ کی خواتین عالمی کانفرنس

ایک آدھ کی جزوی استثناء کے ساتھ عالم اسلام کے تمام ممالک پر ابھی تک دورِ غلامی کے اثرات کا غلبہ ہے اور عالمی استعمار کی مداخلت و سازش کی وجہ سے مسلم ممالک کا معاشرتی نظام اسلامی اصولوں پر استوار نہیں ہو سکا۔ چنانچہ دنیا میں کہیں بھی اسلامی معاشرہ کا وہ مثالی ڈھانچہ موجود نہیں ہے جسے بطور نمونہ پیش کیا جا سکے۔ اس لیے مغربی میڈیا کار اس بات میں آسانی محسوس کر رہے ہیں کہ مسلم ممالک کے موجودہ معاشرتی ڈھانچوں کو اسلام کا نمائندہ قرار دے کر ان تمام نا انصافیوں اور حق تلفیوں کو اسلام کے کھاتے میں ڈال دیں جو ان ممالک میں روا رکھی جا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ ستمبر ۱۹۹۵ء

سر سید احمد خاں کے عقائد و نظریات ’’امداد الفتاوٰی‘‘ کی روشنی میں

ریٹائرڈ جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال، سر سید احمد خان کے حوالہ سے اسلام کے اصلاحی نظام پر زور دیتے آئے ہیں اور ان کے خطبات و مقالات کا حاصل یہ ہے کہ اسلام کی جو تعبیر و تشریح سر سید احمد خان نے کی، اسے اپنائے بغیر آج کے دور میں اسلام کے تقاضے پورے نہیں ہو سکتے۔ چنانچہ لاہور میں خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ جون ۱۹۹۳ء
2016ء سے
Flag Counter