جے ٹی آر میڈیا ہاؤس کے مفتی عبد المنعم فائز کا انٹرویو
میرا تو بچپن سے ہی کتابوں سے واسطہ ہے۔ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز برصغیر کے بڑے علماء میں سے ہیں، ان کی تین درجن کے لگ بھگ بڑی علمی و تحقیقی کتابیں ہیں۔ وہ اپنے کمرے میں بیٹھ کر لکھا کرتے تھے، پڑھا کرتے تھے، ان کے اردگرد کتابیں پھیلی ہوئی ہوتی تھیں، ہم بچے تھے تو ہمارا ہوش سنبھالتے ہی کتاب سے تعارف ہوا اور ہم کتاب سے مانوس ہو گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مدرسہ اور یونیورسٹی کے تعلق کا تاریخی پس منظر
جامعۃ الرشید کے ساتھ میری بہت سی نسبتیں ہیں، ان میں سے ایک نسبت کا ذکر کرنا چاہوں گا کہ حضرت مولانا مفتی رشید احمد لدھیانوی نور اللہ مرقدہٗ اور میرے والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز دورہ حدیث کے ساتھی تھے، انہوں نے اکٹھے شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ سے دورہ حدیث پڑھا تھا۔ اس نسبت کے اظہار کے بعد عرض کرنا چاہوں گا کہ ’’الغزالی یونیورسٹی‘‘ میری زندگی بھر کے خوابوں کی تعبیر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کے محمد ندیم کا انٹرویو
جواب: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ سب سے پہلے تو میں جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کا شکر گزار ہوں کہ اس ملاقات کا اور چند باتوں کا موقع فراہم کیا۔ گزارش یہ ہے کہ اختلاف کے تو ہمیشہ ضابطے، اصول، آداب ملحوظ رہے ہیں۔ جب بھی اختلاف کو اختلاف سمجھا گیا ہے اور اختلاف کے دائرے میں علمی انداز میں باہمی احترام کے ساتھ اس کا اظہار کیا گیا ہے تو وہ رحمت ثابت ہوا ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی حرمتِ سود سیمینار اور ہماری ذمہ داریاں
کراچی آنا ہوتا ہے تو جامعۃ الرشید میں حاضری میری ترتیب میں شامل ہوتی ہے۔ جامعۃ الرشید کے ساتھ ابتدا سے الحمد للہ تعلق ہے، اللہ تعالیٰ دارین میں یہ تعلق قائم رکھیں۔ کل مجھے دیگر پروگراموں کے علاوہ ’’قومی حرمتِ سود سیمینار‘‘ میں شرکت کا موقع ملا۔ شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم نے دعوت نامہ بھیجا تو میں نے عرض کیا کہ اتفاق سے ان دنوں کراچی میں ہی ہوں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر