کمیونزم نہیں اسلام

   
تاریخ : 
مئی ۱۹۸۸ء ۔ جلد ۳۱ شمارہ ۱۹ و ۲۰

گزشتہ دنوں پوری دنیا میں مزدوروں کا عالمی دن منایا گیا۔ یہ دن شکاگو میں کچھ عرصہ قبل مزدور تحریک کے جاں بحق ہونے والے محنت کشوں کی یاد میں منایا جاتا ہے اور مزدور تحریکیں اپنے حقوق کے لیے جلوسوں اور مظاہروں کا اہتمام کرتی ہیں۔ محنت کشوں کے حقوق کے لیے چلائی جانے والی تحریکوں میں عام طور پر بائیں بازو کی چھاپ ہوتی ہے اور کمیونسٹ عناصر اس عنوان پر اپنے افکار و نظریات اور پروگرام کے تعارف کی راہ ہموار کرتے ہیں۔ پاکستان میں بھی یہ دن پورے اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے اور دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح بائیں بازو کی نظریاتی قوتیں اس دن کو مزدوروں کی صفوں میں اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

کمیونزم ایک انتہا پسندانہ اور منتقمانہ نظام کا نام ہے جو سرمایہ دارانہ و جاگیردارانہ نظام کے مظالم کے ردعمل کے طور پر ظاہر ہوا ہے۔ محنت کشوں اور چھوٹے طبقوں کی مظلومیت اور بے بسی کو ابھارتے ہوئے اس نظام نے منتقمانہ جذبات اور افکار کو منظم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور یہ کھیل اسلامی ممالک اور پاکستان میں بھی کھیلا جا رہا ہے۔ پاکستان سمیت مسلم ممالک میں سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام اپنی تمام تر خرابیوں اور مظالم کے ساتھ آج بھی نافذ ہے اور اس ظالمانہ نظام نے انسانی معاشرت کو طبقات میں تقسیم کر کے انسان پر انسان کی خدائی اور بالادستی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام اور کمیونزم کی اس کشمکش میں انصاف اور فطرت کا راستہ صرف اور صرف اسلام ہے جو اعتدال اور توازن کے ساتھ انسانی معاشرہ کے تمام طبقات کو ان کے حقوق و مفادات کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی نظام کے حقیقی فوائد و برکات سے محنت کشوں کو متعارف کرا کے انہیں کمیونزم کے دام ہمرنگ زمین سے نجات دلائی جائے۔ یہ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں سب سے زیادہ ذمہ داری علماء کرام پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اسلام کو ایک اجتماعی نظام کی حیثیت سے پیش کر کے غیر اسلامی نظاموں کی فریب کاریوں کو بے نقاب کریں۔

   
2016ء سے
Flag Counter