مسلم سربراہ کانفرنس لاہور کا اختتام
مسلم سربراہوں کی سہ روزہ لاہور کانفرنس متعدد کھلے اور بند اجلاسوں، طویل بحث و تمحیص اور قائدین کی تقاریر کے بعد قراردادوں، فیصلوں اور اعلانِ لاہور کے اجراء کے ساتھ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوگئی۔ ’’لاہور کانفرنس‘‘ کے بارے میں جن توقعات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے وہ کہاں تک پوری ہوئی ہیں، اس کا اندازہ کانفرنس کے اعلانات سے بخوبی کیا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ بات انتہائی اطمینان بخش ہے کہ تمام مسلم راہنماؤں نے اخوت و محبت کے ماحول میں عالم اسلام کے مسائل کا جائزہ لیا، ایک دوسرے کی مشکلات کو سمجھنے کی کوشش کی اور باہمی ارتباط کے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسئلہ کشمیر اور مسلم سربراہ کانفرنس لاہور
قائد جمعیۃ علماء اسلام مولانا مفتی محمود نے سکھر میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ مسلم سربراہ کانفرنس میں عالم اسلام کے دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر پر بھی غور کیا جائے۔ ادھر معروف کشمیری راہنما میر واعظ مولانا محمد فاروق نے بھی کانفرنس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر قیام پاکستان کے بعد سے اب تک پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسلسل کشیدگی کا باعث چلا آرہا ہے اور دو سے زائد بڑی جنگوں کا محرک بن چکا ہے۔ اور اس سے نہ صرف برصغیر اور ایشیا بلکہ پوری دنیا کے امن کو خطرہ لاحق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تقسیم ہند کی معقولیت سے انکار
وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹو نے گزشتہ روز لاہور میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ عجیب و غریب انکشاف فرمایا ہے کہ ’’پاکستان مذہبی ملک نہیں ہے‘‘ اور یہ کہ ’’کسی ملک کے سیکولر ہونے سے اس کے اسلامی مزاج میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘ (روزنامہ مشرق لاہور ۔ یکم فروری ۱۹۷۴ء)۔ خدا جانے مذہب کے نام سے بھٹو صاحب کی اس جھجھک کا پس منظر کیا ہے، حالانکہ اس حقیقت سے انکار کی کوئی گنجائش نہیں کہ پاکستان مذہب کے نام پر لا الہ الا اللہ کا نعرہ لگا کر قائم کیا گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم سربراہ کانفرنس لاہور سازشوں کے گرداب میں!
مسلم سربراہ کانفرنس لاہور کے بارے میں اپنے جذبات، تاثرات اور توقعات کا اظہار ہم گزشتہ اشاعت میں کر چکے ہیں۔ ہماری دلی خواہش ہے کہ یہ گزارشات عالم اسلام کے قائدین تک پہنچیں اور مسلم سربراہ کانفرنس اسلام کی سربلندی و نفاذ اور عالم اسلام کے اتحاد و ترقی کے لیے صحیح طور پر کوئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کر سکے۔ اس وقت ہم کانفرنس کے انتظامات کے سلسلہ میں کچھ امور کی طرف حکومت کو متوجہ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ اعزاز اسلامیان پاکستان کے لیے باعث صد افتخار ہے کہ اس عظیم کانفرنس کی میزبانی کا شرف پاکستان کو حاصل ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا بلوچستان یونہی جلتا رہے گا؟
بلوچستان پاکستان کا وہ بدقسمت خطہ ہے جہاں کے عوام کو فرنگی سے آزادی ملنے کے بعد بھی سنگینوں کے منحوس سائے سے نجات نہیں مل سکی اور قیام پاکستان کے چھبیس سال بعد بھی وہ اپنے حقوق، آزادی اور تحفظ کی جنگ میں مصروف ہیں۔ اس بدنصیب خطہ کو رسمی آزادی ملنے کے ربع صدی بعد سیاسی حقوق ملے اور وہاں کے عوام کو یہ حق دیا گیا کہ وہ اپنی قیادت اور حکومت آزادی کے ساتھ اپنے ووٹوں کے ذریعہ منتخب کر سکتے ہیں۔ مگر جب بلوچستان کے عوام نے رائے دہی کا جمہوری حق استعمال کیا اور اپنے نمائندے منتخب کیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مذاکرات کا جال اور وعدے، بھٹو صاحب کی سیاسی تکنیک
گزشتہ دنوں وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قائد جمعیۃ حضرت مولانا مفتی محمود سے قومی اسمبلی کے چیمبر میں چالیس منٹ تک بات چیت کی جس میں وزیرقانون پیرزادہ بھی شریک ہوئے۔ اس گفتگو کی تفصیلات معلوم نہیں ہو سکیں مگر دوسرے روز متحدہ جمہوری محاذ کی قرارداد منظر عام پر آئی جس میں اعلان کیا گیا ہے کہ جب تک حکومت ’’مری مذاکرات‘‘ میں کیے گئے وعدے پورے نہیں کرتی اس سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ اس قرارداد سے مترشح ہوتا ہے کہ بھٹو صاحب نے مفتی صاحب سے ملاقات کے دوران اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی جسے محاذ نے مسترد کر دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامائزیشن کو درپیش خطرات اور آل پارٹیز کانفرنسیں
ریاست آزاد جموں و کشمیر میں شرعی عدالتوں کو ختم یا غیر مؤثر کر دینے کی جو کاروائی موجودہ مسلم لیگی حکومت کے دور میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اس کے بارے میں ہم اس کالم میں اپنی معروضات پیش کر چکے ہیں۔ اس سلسلہ میں جمعیۃ علماء اسلام آزاد جموں و کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف خان کی دعوت پر ۲۶ اگست کو اسلام آباد میں ایک کل جماعتی کانفرنس ہوئی ۔۔۔۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ درج ذیل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حالات و واقعات
پنجاب ٹیچرز ایسوسی ایشن کی ضلع میانوالی شاخ نے ایک قرارداد میں انکشاف کیا ہے کہ حالیہ انتخابات میں جن محکموں کے ملازمین کو ڈیوٹی پر لگایا گیا ہے ان میں سب کو ان کی ڈیوٹیوں کے معاوضے وصول ہو چکے ہیں لیکن اساتذہ ابھی تک اس حق سے محروم ہیں۔ یہ بات انتہائی نامناسب اور افسوسناک ہے، اساتذہ کو ان کی تدریسی خدمات کے پہلے ہی کون سے لمبے چوڑے معاوضے ملتے ہیں جو ان کی اضافی ڈیوٹیز کے معاوضوں کو بھی روک لیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلم قریشی کیس اور برطانوی حکومت
ہفت روزہ ختم نبوت کراچی کے تازہ شمارہ (نمبر ۲۱/۶) میں گزشتہ ماہ صدیق آباد (ربوہ) میں منقعد ہونے والی سالانہ ختم نبوت کانفرنس کی رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں دوسرے روز کی کارروائی کے ضمن میں راقم الحروف کی تقریر کے حوالے سے یہ کہا گیا ہے کہ راقم الحروف نے برطانوی وزیراعظم مسز تھیچر سے ملاقات کر کے انہیں اسلم قریشی کیس کے سلسلہ میں برطانوی حکومت کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی ہے۔ مکمل تحریر
آزادکشمیر ۔ حق و باطل کی رزمگاہ اور مصائب و مسائل کی آماجگاہ
دارالعلوم تعلیم القرآن باغ کی دعوت پر اس سال مئی کے پہلے ہفتہ میں آزادکشمیر جانے کا موقع ملا، دارالعلوم تعلیم القرآن کے جلسہ میں شرکت کے علاوہ مدرسہ حنفیہ تعلیم الاسلام کے جلسہ میں بھی حاضری ہوگئی۔ حضرت مولانا سید عبد المجید صاحب ندیم ان جلسوں میں شریک تھے۔ الحمد للہ تین روز کے اس مختصر دورہ میں آزادکشمیر کےبارے میں معلومات حاصل کرنے اور مختلف عنوانات پر وہاں کے علماء، طلبہ اور سیاسی کارکنوں سے تبادلۂ خیالات کرنے کا موقع ملا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
Pages
- « شروع
- ‹ پچھلا صفحہ
- …
- 313
- 314
- …
- اگلا صفحہ ›
- آخر »