پاپائے روم سے ایک گزارش

   
اپریل ۲۰۲۱ء

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۷ مارچ ۲۰۲۱ء میں شائع شدہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ

’’پاپائے روم پوپ فرانسس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیتھولک چرچ کبھی بھی نہ تو ہم جنس پرست افراد کے ساتھ رہنے کی اجازت دے سکتا ہے اور نہ ہی اس کو قانونی تسلیم کر سکتا ہے، کیونکہ ہم جنس پرستی گناہ ہے، جس کی کبھی حمایت نہیں کی جا سکتی، خدا کبھی ایسے گناہ کو معاف نہیں کرے گا، بیان میں کہا گیا ہے کہ شادی کے بغیر کسی رشتے کو جس میں جنسی عمل شامل ہو کبھی جائز تصور نہیں کیا جا سکتا، ہم جنس پرست افراد کے لیے انفرادی حیثیت سے دعا کی جا سکتی ہے کہ وہ چرچ کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاریں۔‘‘

ہم جنس پرستی اور شادی کے بغیر مرد اور عورت کے جنسی تعلق کو تمام آسمانی مذاہب میں حرام قرار دیا گیا ہے اور قرآن کریم کی طرح تورات، زبور اور انجیل میں بھی ایسے کسی عمل کو قابل سزا جرم تصور کیا گیا ہے۔ جس پر موجودہ بائبل کی آیات بھی گواہ ہیں حتیٰ کہ حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کو ہم جنس پرستی پر جو سخت ترین سزا دی گئی تھی اس کا تذکرہ بھی قرآن کریم کے ساتھ ساتھ بائبل میں بھی تفصیل کے ساتھ موجود ہے۔ مگر دوسرے مذاہب کے راہنماؤں سے ہمارا شکوہ یہ ہے کہ انہوں نے آسمانی تعلیمات کو کتابوں میں محفوظ رکھا ہوا ہے اور سوسائٹی میں ان کی صریح خلاف ورزی پر ان کا کوئی ایسا رد عمل سامنے نہیں آتا جو کسی درجہ میں اس میں رکاوٹ یا کمی کا ذریعہ بن سکتا ہو۔ اس وجہ سے ایسے خلافِ شریعت اعمال و حرکات کے خلاف معاشرتی جدوجہد کرنے والے علماء اسلام کو شدت پسندی کا طعنہ دیا جاتا ہے تاکہ دوسرے مذاہب کے علماء اور مذہبی راہنما تو ایسا نہیں کر رہے۔

ہم پاپائے روم کے اس ارشاد کی مکمل تائید کرتے ہوئے ان سے گزارش کریں گے کہ صرف اتنی بات کہہ دینا کافی نہیں ہے کہ یہ گناہ ہے اور ہم اس کو تسلیم نہیں کر سکتے، بلکہ اس کے ساتھ اپنے زیر اثر حلقوں میں اس گناہ کے احساس کو اجاگر کرنا اور اس سے لوگوں کو باز رکھنے کی جدوجہد کرنا بھی مذہبی قیادت کی ذمہ داری ہے۔ انسانی سوسائٹی میں عریانی، فحاشی، سود خوری، بدکاری اور ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ جیسے رجحانات کا مسلسل فروغ اس وجہ سے بھی ہے کہ آسمانی تعلیمات کے اکثر نمائندے اور وارث اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو انبیاء کرام علیہم السلام کی تعلیمات دنیا کے سامنے صحیح طور پر پیش کرنے کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔

   
2016ء سے
Flag Counter