ماہنامہ نصرۃ العلوم، گوجرانوالہ

قادیانی مسئلہ کا نیا راؤنڈ

سپریم کورٹ میں قادیانیوں کے بارے میں کیس پر چیف جسٹس محترم نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے ایک محترم جج نے کسی کیس کے فیصلہ میں قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ لکھنے کے بعد عوامی احتجاج کے باعث کیس پر نظرثانی کر کے ریمارکس کو حذف کر دیا ہے۔ اور اب ملک کے معروف صحافی اور دانشور محترم جناب مجیب الرحمٰن شامی نے ایک نشری گفتگو میں قادیانیوں کے مبینہ شہری حقوق کا سوال اٹھا کر مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا فضل الرحمٰن اور مولانا مفتی منیب الرحمٰن سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں مل کر کوئی فیصلہ کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۲۴ء

وفاقی وزیرخزانہ سے ایک اہم گزارش

روزنامہ اسلام ملتان میں ۲۴ اپریل کو وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب صاحب کے دو بیان الگ الگ شائع ہوئے ہیں جن میں انہوں نے ملکی معاشی صورتحال اور حکومت کی پالیسی کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔ ایک خبر کے مطابق انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سودی نظام کے خاتمے کا مرحلہ وار سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۲۴ء

قومی معیشت کی بحالی کا واحد راستہ : اسلامی تعلیمات

عام انتخابات کے بعد قومی اور صوبائی سطح پر نئی حکومتوں نے کام شروع کر دیا ہے اور اخباری اطلاعات کے مطابق عسکری و سیاسی قیادت نے قومی معیشت کی بحالی کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ اور اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات ازسرنو طے پا جانے کی خبریں بھی آ چکی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۴ء

عام انتخابات میں دینی حلقوں کے کرنے کے کام

عام انتخابات سر پر آ گئے ہیں اور مختلف دینی و سیاسی جماعتیں ملک بھر میں الیکشن مہم میں مصروف دکھائی دے رہی ہیں۔ مگر تذبذب اور بے یقینی کی دھند بدستور ملک کے سیاسی افق پر چھائی ہوئی ہے، بلکہ بسا اوقات یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ شاید آخر وقت تک تذبذب اور گومگو کا ماحول قائم رکھنا شاید کسی پلاننگ کا نتیجہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۲۴ء

قومی معیشت کی ’’اوورہالنگ‘‘ کی ضرورت

روزنامہ اوصاف لاہور ۲۹ دسمبر ۲۰۲۳ء کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک کے علاقائی ڈائریکٹر ناجی بن حسائن نے اپنے ایک حالیہ مضمون میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی ماڈل ناکارہ ہو چکا ہے، پاکستان کو اپنی معیشت کی اوورہالنگ کرنے کی ضرورت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۲۴ء

افغان مہاجرین کی وطن واپسی

روس اور امریکہ کے خلاف ۱۹۸۰ء کی دہائی سے جاری افغان مجاہدین کی مسلسل جنگ اور جہاد کے دوران بے شمار افغان کنبے اور عوام نے پاکستان کی طرف ہجرت کی اور گزشتہ کم و بیش چار عشروں سے ملک کے مختلف حصوں میں رہتے چلے آ رہے ہیں۔ افغانستان سے روسی فوجوں کی واپسی کے بعد ان سے تقاضہ کیا گیا کہ وہ حالات بہتر ہونے کے باعث اپنے ملک واپس چلے جائیں، جس پر لاکھوں مہاجرین واپس چلے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۲۳ء

سات اکتوبر کا معرکہ : تحریکِ آزادئ فلسطین کا ایک فیصلہ کن مرحلہ

فلسطین کے حماس مجاہدین نے ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو اسرائیل کے اہم ٹھکانوں پر اچانک حملہ کیا تو ہر طرف ہاہاکار مچ گئی کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا ہے؟ یہ کہا گیا کہ اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن پر اس طرح حملہ کر کے انہوں نے فلسطینیوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کیا ہے اور بعض لوگوں نے اسے ’’خودکش حملہ‘‘ سے بھی تعبیر کیا ہے۔ لیکن ڈیڑھ ماہ کے مسلسل اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد یرغمالیوں کے تبادلہ کے لیے مشروط جنگ بندی ہوئی ہے تو صورتحال لوگوں کو سمجھ آنے لگی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۲۳ء

فلسطین کی موجودہ صورتحال اور ہماری ذمہ داریاں

اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جماعت ’’حماس‘‘ کی کارروائی کے بعد غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے اور اب تک مبینہ طور پر پانچ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں جبکہ غزہ کا بہت بڑا حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہونے کے ساتھ ساتھ خوراک، بجلی، پانی اور طبی سہولیات کا بحران بھی پیدا ہو چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۲۳ء

دو کروڑ ستر لاکھ بچے تعلیم سے محروم

روزنامہ اوصاف لاہور کی ۲۴ ستمبر ۲۰۲۳ء کی ایک خبر کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم سے ایک ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پاکستان کے ۲۷ ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں اور تعلیم کے حاصل کرنے کے مواقع سے محروم ہیں، ان بچوں کو سکولوں میں لانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۲۳ء

سعودی عرب کا اسلامی تشخص اور عزت و وقار

روزنامہ اسلام ۲۴ ستمبر ۲۰۲۳ء کی خبر کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے اسلامی تشخص اور وقار کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے اور مسلم اقوام کے ساتھ کھڑا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۲۳ء

قومی معیشت کی تشکیلِ نو، وقت کی اہم ضرورت

روزنامہ اسلام لاہور ۱۶ ستمبر ۲۰۲۳ء میں شائع شدہ ایک سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے موجودہ معاشی بحران میں ۹۵ فیصد پاکستانی بے روزگاری کے خوف میں مبتلا ہیں اور صرف ۵ فیصد کو روزگار کا تحفظ میسر ہے۔ ۶۳ فیصد نے نوکری ختم ہونے کے خدشہ کا اظہار کیا ہے اور ۹۶ فیصد ملک کے مستقبل کے حوالہ سے پریشان ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۲۳ء

سودی نظام سے منسلک افراد کے خلاف کریک ڈاؤن

ملک کے مختلف حصوں میں پرائیویٹ سطح پر کاروبار کی ممانعت کا قانون موجود ہے مگر اس کے باوجود سود کے لین دین کا ماحول ملک بھر میں پایا جاتا ہے اور بہت سے لوگ اس میں شریک ہیں۔ جس کے بارے میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور کی یہ ہدایت سامنے آئی ہے جو خوش آئند ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۳ء

قادیانیت کے حوالے سے جدوجہد کے معروضی تقاضے

۱۹ اگست کو ملی مجلس شرعی کے مشاورتی اجلاس کے ایجنڈے میں سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امین نے ’’پارلیمنٹ میں پیش ہونے والے اقلیتی کمیشن ایکٹ کے خطرناک مضمرات‘‘ کے عنوان سے شق شامل کی تو اس کی تفصیلات میرے علم میں نہیں تھیں۔ اجلاس میں انہوں نے بتایا کہ اس حوالہ سے ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا مگر پاس نہیں ہو سکا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۳ء

قادیانی راہنما کا شاہی حج اور تحفظِ ناموس صحابہؓ کا بِل

گزشتہ دنوں قومی اسمبلی نے مولانا عبد الاکبر چترالی کی طرف سے پیش کردہ تحفظ ناموس صحابہ کرام و اہل بیت عظام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ایک بِل متفقہ طور پر منظور کیا تھا جس میں ان میں سے کسی بزرگ کی اہانت پر سزا میں اضافہ کیا گیا ہے، مگر سینٹ آف پاکستان میں پیش ہونے کے بعد منظوری کے مراحل سے نہیں گزر سکا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۲۳ء

سویڈن میں قرآن کریم کی افسوسناک اور مسلسل بے حرمتی

سویڈن میں قرآن کریم کی مسلسل اور افسوسناک بے حرمتی پر پاکستان کے عوام اور دینی حلقوں کا احتجاج جاری ہے مگر ریاستی اداروں اور حکومتی حلقوں کی طرف سے سنجیدہ توجہ دیکھنے میں نہیں آرہی ہے جو اس سے زیادہ افسوسناک ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۲۳ء

قومی معیشت کی بحالی کے ناگزیر تقاضے

قومی حلقوں میں معیشت کی زبوں حالی کا موضوع ہر سطح پر زیربحث ہے اور اسے کے مختلف پہلوؤں پر اظہارِ خیال کا سلسلہ جاری ہے، اس بات پر کم و بیش سبھی حلقے متفق ہیں کہ بیرونی قرضے، سودی نظام اور عالمی مالیاتی اداروں بالخصوص آئی ایم ایف کی مسلسل مداخلت اس صورت حال کے بنیادی اسباب ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۲۳ء

مولانا حافظ محمد ریاض خان سواتیؒ

برادر عزیز مولانا محمد ریاض خان سواتی رحمہ اللہ تعالیٰ اس قدر اچانک ہم سے رخصت ہوئے ہیں کہ اس کے یقین کا ماحول ابھی تک نہیں بن رہا اور وہ خیال و تصور میں اردگرد گھومتے ہی دکھائی دے رہے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ میں نے طالب علمی کا زیادہ تر عرصہ عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی قدس اللہ سرہ العزیز کی سرپرستی میں ان کے گھر میں گزارا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۲۳ء

محکمہ تعلیم میں دینی مدارس کی رجسٹریشن اور ہمارے تحفظات

گزشتہ حکومت کے دور میں اوقاف کے حوالے سے نیا قانون قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مختلف مراحل میں پاس ہو کر نافذ ہوا تو اس پر دینی حلقوں کی طرف سے تحفظات کا اظہار ہوا اور اسے مساجد و مدارس کی مسلمہ آزادی کے ساتھ ساتھ اوقاف کے شرعی قوانین اور شہری حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے اس پر نظرثانی کا مطالبہ کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۲۳ء

معاشی بدحالی سے نکلنے کا صحیح راستہ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۶ مارچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچیس ہزار روپے ماہانہ میں ایک فیملی کا گزارہ موجودہ حالات میں ممکن نہیں ہے، اس لیے محنت کش کی اجرت کم از کم پینتیس ہزار روپے ماہوار مقرر کی جانی چاہیے۔ وطنِ عزیز میں اجرتوں کا مسئلہ قیامِ پاکستان کے بعد سے ہی بحث و مباحثہ کا موضوع چلا آرہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جو ناہموار معاشی سسٹم ہمیں نوآبادیاتی حکمرانوں سے ورثہ میں ملا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۳ء

خاوند کے ذمہ بیوی بچوں کے مالی حقوق

قرآن کریم نے نکاح کے مقاصد یہ بیان کیے ہیں ’’ان تبتغوا باموالکم محصنین غیر مسافحین ‘‘ (النساء۲۴) ۔ پہلی شرط یہ کہ ’’ان تبتغوا باموالکم‘‘ خاوند بیوی کی تمام مالی ذمہ داریاں قبول کرے گا تو نکاح ہو گا۔ نکاح کے ساتھ خاوند کو بیوی اور ہونے والی اولاد سب کے خرچے کی ذمہ داری لینا ہو گی۔ اس میں مہر، نفقہ اور وراثت سب شامل ہیں۔ نکاح کے مقاصد میں دوسری شرط یہ ذکر فرمائی ’’محصنین غیر مسافحین‘‘ کہ باقاعدہ گھر بساؤ گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۲۳ء

ویلفیئر اسٹیٹ، چائلڈ الاؤنس اور حضرت عمرؓ

ویلفیئر اسٹیٹ، بچوں کا وظیفہ اور حضرت عمرؓجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیاتِ مبارکہ میں عملاً یہ ماحول بنا دیا تھا کہ بیت المال شہریوں کی ضروریات کا کفیل ہوتا تھا۔ معذوروں، بیروزگاروں اور مقروضوں کو تعاون ملتا تھا۔ جو آدمی اپنا خرچہ پورا نہیں کر سکتا، یا جو آدمی اپنا قرض ادا نہیں کر سکتا، یا معذور، یا بے روزگار ہوتا، تو بیت المال اس سے تعاون کرتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۲۳ء

خواجہ سراؤں کے حقوق کے نام پر ہم جنس پرستی کا فروغ

ٹرانس جینڈر پرسن ایکٹ پر بحث و مباحثہ نے جو صورتحال اختیار کر لی ہے اس کے بہت سے پہلو سنجیدہ توجہ کے مستحق ہیں اور ارباب فکر و دانش کو اس سلسلہ میں بہرحال اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ یہ قانون ۲۰۱۸ء کے دوران قومی اسمبلی اور سینٹ میں منظور ہوا تھا اور اس وقت سے ملک میں نافذ العمل ہے، اس کا عنوان خواجہ سرا اور اس نوعیت کے دیگر افراد کے حقوق کا تحفظ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۲۲ء

توہینِ رسالت ﷺ کا سنگین جرم اور اس کی سزا کے تقاضے

ملزم کے خلاف استغاثہ کا موقف یہ ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ایسے گروپوں سے منسلک چلا آرہا تھا جن میں نعوذ باللہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی کھلم کھلا گستاخی کی جاتی رہی ہے، اس لیے وہ اس سنگین جرم میں ملوث ہے اور سزا کا مستحق ہے۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام، حضرات صحابہ کرامؓ، ازواجِ مطہراتؓ اور اہلِ بیتِ عظامؓ کی کسی بھی درجہ میں اہانت، تحقیر اور گستاخی سنگین اور شنیع جرم ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۲ء

عدالتی نظام میں اصلاحات اور متبادل مصالحتی نظام

سپریم کورٹ آف پاکستان کے ان دو معزز جج صاحبان کی مذکورہ گفتگو کی تفصیلات ہمارے سامنے نہیں ہیں مگر یہ چند جملے ہی ہماری موجودہ عدالتی، معاشرتی اور معاشی صورتحال کی عکاسی کے لیے کافی ہیں اور ان میں معانی اور معروضی حقائق کا ایک جہان پوشیدہ ہے۔ پاکستان کے قیام کے بعد آزادی اور نظریۂ پاکستان کے تقاضوں کے مطابق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۲۲ء

رمضان المبارک کی برکات اور ہماری مِلّی صورتحال

رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اس مقدس مہینہ کی برکتوں اور رحمتوں سے زیادہ سے زیادہ فیضیاب ہونے کی تیاریاں کر رہے ہیں: یہ قرآن کریم کا مہینہ ہے، اس میں قرآن کریم کی تلاوت اور سماع کی عجیب بہار ہوتی ہے اور پوری دنیا میں چوبیس گھنٹے اس کی آواز گونجتی رہتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۲ء

شیخ الہندؒ کی تاریخی جدوجہد کی صدائے بازگشت

یہ خبر ہمارے اکابر کی اس عظیم جدوجہد کی صدائے بازگشت ہے جو عالمِ اسلام پر استعماری قوتوں کی یلغار کے دوران خلافتِ اسلامیہ کے تحفظ اور متحدہ ہندوستان سمیت مسلم ممالک کی آزادی کے لیے دو صدیاں مسلسل جاری رہی ہے، اور مسلم ممالک کی موجودہ آزادی جیسی کیسی بھی ہے اس جدوجہد اور اس میں دی جانے والی بے پناہ قربانیوں کا ثمرہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۲۲ء

فوجداری قانون میں ترامیم اور عدلیہ کا کردار

ملک کے فوجداری قوانین میں نئی اصلاحات لائی جا رہی ہیں اور گزشتہ روز اسلام آباد میں فوجداری قانون اور نظام انصاف کے حوالہ سے ایک تقریب سے خطاب ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے اور عدالتی نظام انصاف فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہے، اس لیے یہ اصلاحات لائی جا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۲۲ء

ترک صدر اور سودی نظام

روزنامہ اسلام لاہور ۲۲ دسمبر ۲۰۲۱ء کی ایک خبر ملاحظہ فرمائیں: ’’انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر رجب اردگان اردوان نے شرح سود میں اضافے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں وہ کروں گا جو دین کہے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجھ سے شرح سود میں اضافے کی کوئی امید نہ رکھی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۲۲ء

افغانستان کا بحران اور ہمارا افسوسناک طرز عمل

روزنامہ اسلام لاہور کی خبر کے مطابق امارتِ اسلامی افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی محمد امیر خان متقی اپنے وفد کے ہمراہ دوحہ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کے حوالہ سے امریکی حکمرانوں سے مذاکرات کریں گے۔ جبکہ اخبار کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات جناب فواد چوھدری نے اسلام آباد میں اے پی پی کے ملازمین کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلحہ کی جنگ تو ختم ہو گئی اب باتوں کی جنگ جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی جنگ ساڑھے تین گھنٹے میں ختم ہو گئی تھی جب کابل کے حکمران بھاگ گئے تھے اور امریکہ جنگ ہار گیا تھا مگر اب باتوں اور بیانیہ کی جنگ جاری ہے۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۲۱ء

قرآن و سنت کے احکام اور ہمارا عدالتی نظام

روزنامہ دنیا گوجرانوالہ ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۱ء کی ایک خبر ملاحظہ فرمائیں: ’’جسٹس فائز عیسیٰ نے سوات میں جائیداد کی تقسیم سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ کوئی عدالت یا جرگہ وراثتی جائیداد کی تقسیم کے شرعی قانون کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ جرگے کے فیصلے کے ذریعے دین الٰہی کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا - - - مکمل تحریر

نومبر ۲۰۲۱ء

تحریک تحفظ مدارس و مساجد پاکستان کو منظم کرنے کا فیصلہ

۱۶ ستمبر کو جامعہ محمدیہ اسلام آباد میں مختلف مکاتبِ فکر کا ایک اہم اجلاس ’’تحریک تحفظ مدارس و مساجد پاکستان‘‘ کی دعوت پر منعقد ہوا، جس میں مجھے بھی شرکت کا موقع ملا، اس فورم کا قیام متنازع اوقاف قوانین کے نفاذ کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف فکر کے سرکردہ علماء کرام کی مشترکہ کاوشوں سے عمل میں لایا گیا تھا اور اس کے تحت اس قانون پر عملدرآمد کو رکوانے کے لیے مؤثر جدوجہد کی گئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۲۱ء

افغان قوم کا نیا سفر اور انسانی سماج کا مستقبل

افغانستان سے امریکی اتحاد کی افواج کے بتدریج انخلا کے ساتھ ہی امارت اسلامی افغانستان کی تیز رفتار پیشرفت دنیا کے بہت سے حلقوں کے لیے حیرانگی کا باعث بنی ہے۔ مگر واقفانِ حال کے لیے کوئی بات خلاف توقع نہیں ہے بلکہ امریکہ کی مسلح مداخلت کے آغاز پر خود ہم نے اس کے منطقی انجام تک پہنچنے کے لیے جو اندازہ اپنے مضامین میں پیش کیا تھا اس سے بہت تاخیر ہو گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۱ء

عورت کا وراثتی حق اور لاہور ہائی کورٹ

کیس کی تفصیلات تو خیر میں موجود نہیں ہیں، مگر یہ بات واضح ہے کہ مسلم معاشرہ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور و قانون کے ہوتے ہوئے بھی ایک خاتون کو پون صدی کے لگ بھگ اپنی وراثت کے جائز حق کے لیے اپنے ہی بھائیوں سے عدالتی جنگ لڑنا پڑی ہے اور بالآخر وہ اس حالت میں زندگی کے دن پورے کر کے اپنے رب کے پاس چلی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۲۱ء

قومی نصابِ تعلیم میں نا قابلِ قبول تبدیلیاں

قومی نظام تعلیم میں ایک طرف دینی و عصری تعلیمی نظاموں کو ’’یکساں نصاب تعلیم‘‘ کے عنوان سے کانٹ چھانٹ کے وسیع تر عمل سے گزارا جا رہا ہے، دوسری طرف اوقاف کے نئے قوانین کے ذریعہ مسجد و مدرسہ کی آزادی کو محدود تر کرنے کا عمل جاری ہے، جبکہ تیسری طرف اس وقت ملک کے رائج ریاستی نظام تعلیم کے نظریاتی پہلو کو کمزور کرنے اور نصابِ تعلیم سے اسلامی مواد کو کم سے کم کرنے کے اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۲۱ء

مسلم خواتین کا برقع کا حق

قرآن کریم نے لباس کو انسان کی زینت کے ساتھ ساتھ ستر پوشی کا ذریعہ، سردی گرمی سے بچاؤ اور جنگ میں حفاظت کا باعث قرار دیا ہے، اور مسلمان عورتوں کو عمومی لباس سے ہٹ کر دوپٹہ (خمار) اور جسم کو ڈھانپنے کے لیے (جلباب) بڑی چادر کے اہتمام کا حکم بھی دیا ہے جو اَب برقع کی صورت میں زیر استعمال ہے۔ مگر مغربی تہذیب کے دلدادہ اباحت پسند لوگ اس کو پسند نہیں کرتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۱ء

پاپائے روم سے ایک گزارش

ہم پاپائے روم کے اس ارشاد کی مکمل تائید کرتے ہوئے ان سے گزارش کریں گے کہ صرف اتنی بات کہہ دینا کافی نہیں ہے کہ یہ گناہ ہے اور ہم اس کو تسلیم نہیں کر سکتے، بلکہ اس کے ساتھ اپنے زیر اثر حلقوں میں اس گناہ کے احساس کو اجاگر کرنا اور اس سے لوگوں کو باز رکھنے کی جدوجہد کرنا بھی مذہبی قیادت کی ذمہ داری ہے۔ انسانی سوسائٹی میں عریانی، فحاشی، سود خوری، بدکاری اور ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ جیسے رجحانات کا مسلسل فروغ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۱ء

دینی مدارس کا تعلیمی سال تذبذب کا شکار

دینی مدارس کا تعلیمی سال شوال میں شروع ہوتا ہے جو ابھی تک تذبذب کا شکار ہے اور مختلف مقامات سے احباب پوچھ رہے ہیں کہ اس سال کیا ترتیب ہو گی؟ ان سے یہی گزارش کر رہا ہوں کہ دینی مدارس کے وفاقوں کی قیادت اس سلسلہ میں باہمی صلاح مشورہ میں مصروف ہے اور امید ہے کہ دو چار روز تک وہ کسی حتمی پروگرام کا اعلان کر دے گی۔ جبکہ معروضی صورتحال یہ ہے کہ کرونا بحران کی وجہ سے تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۲۰ء

عالمی عدالت انصاف کا ایک مستحسن فیصلہ

روزنامہ دنیا گوجرانوالہ میں ۲۴ جنوری ۲۰۲۰ء کو شائع ہونے والی خبر ملاحظہ فرمائیں: ’’عالمی عدالت انصاف نے میانمار حکومت کو روھنگیا مسلمانوں کے تحفظ کا حکم دے دیا، نسل کشی کے خلاف ۱۹۴۸ء کے کنونشن کے تحت افریقی ریاست گیمبیا کی درخواست پر اقدامات کی منظوری دیتے ہوئے عالمی کورٹ کے جج عبد القوی احمد یوسف نے درخواست گزار ملک کو مقدمے کی کاروائی مزید آگے بڑھانے کی اجازت دے دی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۲۰ء

حجاب پر پابندی — ثقافتی جنگ کا ایک مورچہ

روزنامہ اسلام لاہور میں ۲۰ مئی ۲۰۱۹ء کو شائع ہونے والی دو خبریں ملاحظہ فرمائیں: ’’فرانس مسلمان خواتین کے پردے پر پابندی سے متعلق اقدامات میں مزید ایک قدم آگے بڑھ گیا، فرانس کی سینٹ نے بچوں کو سکول لانے والی ماں کے اسکارف پہننے پر بھی پابندی کا قانون منظور کر لیا، فرانس کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں مسترد ہونے والے بل کو سینٹ نے ۱۸۶ ووٹوں سے پاس کیا جب کہ بِل کی مخالفت میں ۱۰۰ ووٹ پڑے، ۱۵۹ اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، بچوں کو اسکول چھوڑنے کے لیے آنے والی خواتین کے اسکارف پر پابندی سے متعلق بل دائیں بازو کی اسلام مخالف ری پبلکنز پارٹی نے پیش کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۹ء

جمعہ کی تعطیل اور نماز جمعہ کا وقفہ

جمعہ کے روز ہفتہ وار تعطیل کا مسئلہ بہت اہمیت رکھتا ہے اور دینی حلقوں کا ایک عرصہ سے مطالبہ ہے کہ ہفتہ وار تعطیل جمعہ کے روز کی جائے جو فضیلت کا دن ہے اور نماز جمعہ اور خطبہ و خطاب وغیرہ اہتمام کے ساتھ پڑھنے اور سننے کے لیے بھی اس سے آسانی رہتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل اس سلسلہ میں قومی حلقوں میں بحث چلی تو بعض حضرات نے سوال اٹھایا کہ کیا جمعہ کے روز چھٹی کا قرآن و حدیث میں کوئی حکم موجود ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۹ء

افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی

ایک عرصہ سے کان جو خبر سننے کے لیے ترس رہے تھے آج اس کا آغاز ہو گیا ہے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان سے فوجوں کی واپسی کے پروگرام کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت آدھی امریکی فوج پہلے مرحلہ میں واپس جائے گی اور باقی نصف فوج کی واپسی کا بھی جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں روزنامہ دنیا گوجرانوالہ میں ۲۲ دسمبر کو شائع ہونے والی خبر ملاحظہ فرمائیں جو رائٹرز اور اے ایف پی کے حوالہ سے ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۹ء

بیت المقدس اور مسلم حکمرانوں کا طرزِ عمل

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امریکی سفارت خانہ کی بیت المقدس میں منتقلی کے اعلان کو بھاری اکثریت کے ساتھ مسترد کر کے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ بیت المقدس ابھی تک متنازعہ علاقہ ہے اور اسے اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ بین الاقوامی معاملات اور قوانین کے منافی ہے۔ فلسطین آج سے سو سال قبل خلافت عثمانیہ کا ایک صوبہ تھا، جنگ عظیم میں جرمنی کے ساتھ خلافت عثمانیہ بھی شکست سے دوچار ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں جرمنی کے ساتھ ساتھ خلافت عثمانیہ کے بہت سے علاقوں کو بھی فاتح اتحادی فوجوں نے قبضہ میں لے لیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۸ء

فہم قرآن کا صحیح راستہ

رمضان المبارک نصف سے زیادہ گزر گیا ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اپنے اپنے ذوق کے مطابق اعمالِ خیر میں مصروف ہیں۔ روزے کے بعد اس ماہ مبارک کی سب سے بڑی مصروفیت قرآن کریم کے حوالہ سے ہوتی ہے۔ کلام پاک اس مہینہ میں نازل ہوا تھا اور اسی میں سب سے زیادہ پڑھا جاتا ہے، تلاوت اور سماعت کے ساتھ ساتھ فہم قرآن کریم کے ذوق میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اور اس کے مختلف حلقے لگتے ہیں، اخبارات و جرائد میں مضامین کی اشاعت ہوتی ہے جبکہ سوشل میڈیا نے اس کے دائرہ کو بہت زیادہ تنوع کے ساتھ وسیع کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۱۷ء

مغربی ممالک میں مسلمانوں کا مذہبی تشخص

روزنامہ انصاف لاہور کی ایک خبر کے مطابق یورپی ریاست سلواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو نے کہا ہے کہ سلواکیہ میں اسلام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، مسلمانوں کی یورپ میں آمد خطے کے لیے نقصان دہ ہے، وہ سلواکیہ میں ایک بھی مسلمان کو برداشت نہیں کر سکتے، اور یہ کہ دیگر مغربی ممالک کی طرح مسلمان پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں جگہ دینا ان کی مجبوری نہیں ہے۔ رابرٹ فیکو یکم جولائی سے یورپی یونین کے صدر کا منصب سنبھالنے والے ہیں، اس لیے ایسے موقع پر ان کا مسلمانوں کے بارے میں ان خیالات کا اظہار یورپی یونین کے آئندہ عزائم اور پالیسیوں کی بھی غمازی کرتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۱۶ء

شیخ الازھر اور پاپائے روم کی ملاقات

الشیخ احمد الطیب عالم اسلام کی محترم علمی شخصیت ہیں جبکہ پوپ فرانسس کیتھولک مسیحی دنیا کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا ہیں، اس لیے ان کی باہمی ملاقات جو خبر کے مطابق تاریخ میں پہلی بار ہوئی ہے یقیناًبہت اہمیت کی حامل ہے جس کے دور رس اثرات ہوں گے۔ اور اگر ان کے اتفاق رائے کے مطابق بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے عالمی کانفرنس انعقاد پذیر ہوئی تو وہ مذاہب کی تاریخ میں ایک اہم واقعہ ثابت ہوگی۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ایک عرصہ سے بین الاقوامی حلقوں میں کام ہو رہا ہے اور مختلف سطحوں پر اس حوالہ سے کانفرنسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۶ء

اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات

روزنامہ پاکستان لاہور میں ۲۴ ستمبر کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر قانون سازی آئینی تقاضہ ہے اس لیے پارلیمنٹ کو اس کا اہتمام کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتا یا کہ گزشتہ بارہ سال کے دوران اسلامی نظریاتی کونسل کی منظور کردہ ہزاروں سفارشات ایک بار پھر پارلیمنٹ کو بھجوا دی گئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۳ء

قادیانیوں کی عالمی سر گرمیاں

قومی اسمبلی میں جمعیۃ علماء اسلام کے راہنما مولانا عطاء الرحمٰن نے ایک تحریک کے ذریعے ایوان کو توجہ دلائی ہے کہ کینیڈا میں پاکستانی سفارت خانے کے تعاون سے قادیانیوں نے ایک تقریب منعقد کی ہے جس میں تقریب کے منتظمین کے خیال میں اسلام کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنا مقصود تھا۔ مولانا موصوف نے کہا کہ پاکستان کے دستور کے مطابق قادیانی گروہ مسلمان نہیں ہے اس لیے ان کی کسی تقریب کو اسلام کے حوالہ سے منعقد کرنے میں پاکستانی سفارت خانے کا مبینہ تعاون دستور پاکستان کی خلاف ورزی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۳ء

توہینِ رسالت ؐ کو عالمی سطح پر جرم قرار دیا جائے

توہین رسالت ؐ پر مبنی بدنام زمانہ حالیہ امریکی فلم کے خلاف عالمِ اسلام بلکہ پوری دنیا میں جس شدید ردعمل کا اظہار ہوا ہے وہ بلاشبہ اس حقیقت کا ایک بار پھر اظہار ہے کہ اس گئے گزرے دور میں بھی جناب نبی اکرم ؐ کے ساتھ مسلمانوں کی محبت و عقیدت اور جذباتی وابستگی پوری شدت کے ساتھ قائم ہے اور اس میں خدانخواستہ کمی یا کمزوری کی جو امید عالمی سیکولر لابیوں نے ایک عرصہ سے اپنے ذہنوں میں بسا رکھی ہے اس کا کوئی امکان ابھی تک پیدا نہیں ہو سکا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۲ء

سیدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام اور عیسائی مصنف

روزنامہ ’’اردو نیوز‘‘ جدہ میں شائع ہونے والی ایک خبر ملاحظہ فرمائیے: ’’امریکی ریاست ایوا کی لوتھر یونیورسٹی میں مذاہب اور عقائد کے شعبہ کے سربراہ عیسائی اسکالر ڈاکٹر روبرٹ شیڈنگر نے ایک کتاب تصنیف کر کے امریکی عیسائیوں کو برہم کر دیا ہے۔ کتاب کا عنوان ہے ’’ کیا حضرت عیسٰیؑ مسلمان تھے؟ ‘‘ امریکی اسکالر آسمانی کتابوں کے مسلسل مطالعہ اور دنیا بھر کے علمائے دینیات کی آرا جمع کر کے اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ حضرت عیسٰیؑ صحیح معنوں میں ’’مسلم‘‘ تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۱۲ء

نو مسلم خواتین کے مسائل اور تحفظات

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۸ مارچ ۲۰۱۲ء کی ایک خبر کے مطابق نو مسلم خواتین کے حقوق اور مسائل کے حوالہ سے کام کرنے والے ادارہ ’’شرکت گاہ‘‘ کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن فوزیہ وقار اور عورت فاؤنڈیشن لاہور ریجن کی نسرین زہرہ اور ممتاز نے کہا ہے کہ: ’’پاکستان میں مذہب تبدیل کرنے والی خواتین کو مکمل تحفظ اور حقوق حاصل نہیں ہو سکے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۲ء

انٹرنیشنل کرائسس گروپ کا پاکستان میں شرعی قوانین ختم کرنے کا مطالبہ

روزنامہ جنگ لاہور میں ۲۰ دسمبر ۲۰۱۱ء کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملاحظہ فرمائیے! ’’اسلام آباد (طاہر خلیل) پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے ایک اور حربہ کے طور پر برسلز میں قائم مغربی ترجمان انٹرنیشنل کرائسس گروپ نے وفاقی شرعی عدالت کو ختم اور اسلامی نظریاتی کونسل کے اختیارات محدود کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ آئی سی جی نے ’’پاکستان میں اسلامی پارٹیاں‘‘ کے عنوان سے رپورٹ جاری کر دی ہے۔ تازہ رپورٹ میں جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمن)، جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۲ء

کرپشن کے خلاف مہم اور اصل ضرورت

گزشتہ روز (۲۱ ستمبر ۲۰۱۱ء ) گوجرانوالہ کے مختلف طبقات کے سرکردہ لوگوں نے کرپشن کے خلاف ایک ’’واک‘‘ کا اہتمام کیا جس میں سرکردہ سیاستدان حضرات، تاجر راہنماؤں، وکلاء، ڈاکٹر صاحبان، علماء کرام و تعلیمی اداروں کے سربراہوں، سرکاری افسران، صحافیوں، اساتذہ، خواتین، طلبہ اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس واک کا اہتمام گوجرانوالہ تھنکرز فورم نے ڈی آئی جی پولیس (ویلفیئر) ذوالفقار احمد چیمہ کی سرکردگی میں کیا اور یہ حضرات پیدل مارچ کرتے ہوئے جنرل بس اسٹینڈ سے ماڈل ٹاؤن کی مکرم مسجد تک گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۱ء

خلافت و امامت: اہل سنت اور اہل تشیع کا بنیادی اختلاف

جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں دورۂ حدیث کے طلبہ کے لیے ہر جمعرات کو ایک تعلیمی گھنٹہ فکری نوعیت کے مسائل اور حالات حاضرہ کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔ اس سال پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران مختلف ادیان کے تعارف اور ان کے بارے میں ضروری معلومات پر گفتگو ہوتی رہی، جبکہ شش ماہی امتحان کے بعد سالانہ امتحان تک انسانی حقوق اور اسلامی تعلیمات کے حوالہ سے مسلمانوں اور اہل مغرب کے درمیان جاری فکری تہذیبی کشمکش سے متعلقہ چند امور پر گفتگو ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۱ء

قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی مذموم کاروائی

امریکی پادری ٹیری جونز کی طرف سے قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی مذموم کاروائی کے بعد پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جن میں ہر طبقہ کے لوگ شریک ہو رہے ہیں اور امریکی پادری کی مذمت کرتے ہوئے امریکی حکومت سے اس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جبکہ صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری نے بھی امریکی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس ملعون پادری کے خلاف کاروائی کرے کیونکہ اس نے یہ شرمناک حرکت کر کے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مکافرت کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۱ء

فرانس میں سڑکوں پر نماز

روزنامہ اسلام لاہور ۲۲ دسمبر ۲۰۱۰ء کی خبر کے مطابق فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے مسلم خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے بعد مساجد کے باہر سڑکوں پر نماز ادا کرنے پر بھی پابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ سڑکوں پر نماز کی ادائیگی قابل قبول نہیں اور مساجد بھر جانے کے بعد سڑکوں پر نماز کے لیے صف بندی فرانس کی سیکولر روایات کے خلاف ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۱ء

قرضوں کی معافی کو غیر قانونی قرار دینے کا تاریخی فیصلہ

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۳ دسمبر ۲۰۰۹ء میں شائع شدہ خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے بینکوں سے حاصل کی گئی رقوم کی معافی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو حکم دیا ہے کہ وہ ۱۹۷۱ء سے اب تک بینکوں سے معاف کرائے جانے والے قرضوں کی فہرست پیش کرے اور ان کی واپسی کے لیے نظام کار وضع کیا جائے۔ چیف جسٹس جناب افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے، جس میں جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس خلجی عارف حسین شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۰ء

ہم جنس پرستی کی لعنت اور اقوامِ عالم

روزنامہ پاکستان لاہور میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ساٹھ ملکوں کی طرف سے یہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ مرد کا مرد سے جنسی تعلق کوئی جرم نہیں ہے اور اس سلسلہ میں قانونی کاروائیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ فرانس کی طرف سے پیش کیے جانے والے اس اعلامیہ کو یورپی اور لاطینی ممالک کی حمایت حاصل ہے اور اس پر ساٹھ ممالک کے نمائندوں نے دستخط کیے ہیں، جبکہ اسلامی سربراہ کانفرنس کی تنظیم، مسیحی کیتھولک چرچ، امریکہ، روس اور چین نے اس اعلامیہ کی مخالفت کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۹ء

سزائے موت کے قیدیوں کو عمر قید کی سزا

وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کر دیا ہے اور بتایا ہے کہ اس سلسلہ میں سمری صدر کو بھجوائی جا رہی ہے۔ اس پر ایک طرف سزائے موت کے قیدیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے لیکن دوسری طرف ان مقتولین کے گھروں میں ایک بار پھر صفِ ماتم بچھ گئی ہے جن کے جگر گوشوں کے قتل کے جرم میں سزائے موت کے ان قیدیوں کو مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۸ء

ڈنمارک کی عدالت کا افسوسناک فیصلہ

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۰ جو ن ۲۰۰۸ء کے مطابق ڈنمارک کی اپیل کورٹ نے ڈنیش اخبار ’’جیلینڈر پوسٹن‘‘ میں جناب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹونوں کی اشاعت کے حوالہ سے مسلمانوں کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے، جس میں ایک ماتحت عدالت کے اس فیصلے کے خلاف رٹ دائر کی گئی تھی کہ نبی کریمؐ کے ۱۲ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کوئی قابل اعتراض (نعوذ باللہ) عمل نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۸ء

جناب صدر! ہماری منزل یہ نہیں ہے

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۲ جنوری ۲۰۰۸ ء میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق صدر جنرل پرویز مشرف نے اپنے حالیہ دورۂ یورپ کے دوران یورپی یونین کے دارالحکومت بر سلز میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پاکستان کو انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کے غیر حقیقی معیار پر نہیں پرکھا جانا چاہیے‘‘۔ انہوں نے مغرب پر الزام لگایا ہے کہ اس پر جمہوریت کا بھوت سوار ہے اور کہا کہ ’’آپ لوگ جس معیار تک پہنچ چکے ہیں وہاں تک پہنچنے کے لیے ہمیں وقت درکار ہے اور یہ وقت ہمیں ملنا چاہیے‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۸ء

شیطان کی پیش قدمی او ر پا پائے روم

روزنامہ ایکسپریس کے کالم نگار جناب عبد اللہ طارق نے ۷ جنوری ۲۰۰۸ کو شائع ہو نے والے اپنے کالم ’’وغیرہ وغیرہ‘‘ میں بتایا ہے کہ رومن کیتھولک چرچ نے شیطان کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس مقصد کے لیے حکمت عملی وضع کی جاری ہے جس کے تحت سینکڑوں روحانی عامل (Exorcists) ٹرینڈ کیے جائیں گے۔منصوبے کے تحت چرچ کا ہر بشپ اپنے ڈایومسسز میں پادریوں کا ایک گروہ ترتیب دے گا اور ان سب کو ایگزارسزم کی خصوصی مہارت دلوائی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۸ء

امریکہ کا صدارتی امیدوار ’’باراک حسین اوباما‘‘

روزنامہ وقت لاہور ۲۱ دسمبر ۲۰۰۷ ء کی ایک خبر کے مطابق نیویارک کے سابق گورنر باب کیری نے آئندہ انتخاب کے ایک امریکی صدارتی امیدوار باراک اوباما سے اس بات پر معافی مانگ لی ہے کہ انہوں نے ایک اور صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کے دوران باراک اوباما کے اسلامی تشخص کو نمایاں کرنے کی کوشش کی تھی۔ باب کیری نے ایک اخباری انٹرویو میں بتایا ہے کہ انہوں نے باراک اوباما کو خط لکھا ہے جس میں ان سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران ان کے اسلامی تشخص کا ذکر کر کے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۸ء

’’معتدل مسلمان‘‘ کا امریکی معیار

دہلی سے شائع ہونے والے جریدہ سہ روزہ دعوت کی ۱۶ نومبر ۲۰۰۷ء کی اشاعت میں امریکہ کے تحقیقی ادارہ ’’راند‘‘ کے حوالہ سے ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی راہنماؤں کی طرف سے ’’اعتدال پسند مسلمانوں‘‘ کو مسلم ممالک میں آگے لانے او ر ’’انتہا پسندوں‘‘ کو کارنر کرنے کی جو پالیسی جاری ہے اور جس پر اربوں ڈالر خرچ کیے جا رہے ہیں اس میں ’’معتدل مسلمانوں‘‘ سے ان کی مراد کیا ہے اور وہ کن حوالوں سے اعتدال پسند مسلمانوں اور انتہا پسند مسلمانوں کے درمیان امتیاز قائم کرتے ہیں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۷ء

تحریک طلبہ و طالبات

لال مسجد اور جامعہ حفصہؓ کے افسوسناک سانحہ کے پس منظر میں پشاور میں ایک اجلاس کے دوران ’تحریک طلبہ و طالبات‘‘ کے نام سے ایک فورم کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے جس کے سربراہ حضرت مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہ دامت برکاتہم کو منتخب کیا گیا ہے اور ان کی امارت میں صوبائی امراء اور دیگر ذمہ داروں کا تعین کرکے اسی رخ پر تحریک کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو لال مسجد اور جامعہ حفصہؓ کے خلاف آپریشن سے قبل موجود تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۷ء

اسقاطِ حمل اور پاپائے روم

کیتھولک مسیحیوں کے عالمی پیشوا پاپائے روم پوپ بینڈیکٹ شانز دہم نے اسقاط حمل کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اسے انسانی حقوق میں شمار نہ کیا جائے۔ نیویارک سے شائع ہونے والے اردو ہفت روزہ پاکستان پوسٹ نے ۱۳ تا ۱۹ ستمبر ۲۰۰۷ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ پاپائے روم نے انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف یورپ کے سفارتکاروں اور نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسقاط حمل یکسر ناقابل قبول ہے اور اسے انسانی حقوق نہ سمجھا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۷ء

سیدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام اور قرآنی تعلیمات

جدہ سے شائع ہونے والے روزنامہ اردو نیوز نے ۲۰ اگست ۲۰۰۷ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ برطانیہ کا ایک ٹی وی چینل آئی ٹی وی سیدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام کے بارے میں ایک خصوصی پروگرام پیش کرنے کا پروگرام بنا رہا ہے جس میں حضرت عیسٰیؑ کو قرآن کریم کی نظر سے دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس دستاویزی فلم کی بنیادی بات یہ ہے کہ حضرت عیسٰیؑ نہ تو مسیحا تھے اور نہ ہی انہیں مصلوب کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۷ء

دو لڑکیوں کی باہمی شادی کا افسوسناک واقعہ

ان دنوں اخبارات میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی دو لڑکیوں کا تذکرہ چل رہا ہے جنہوں نے آپس میں شادی رچا لی ہے، شہزینہ اور نازیہ نامی دو لڑکیوں نے ایک دوسرے کی محبت میں باہمی شادی کا فیصلہ کیا۔ ان میں سے ایک نے لڑکا بننے کے لیے آپریشن کرایا جس سے اس کے چہرے پر داڑھی وغیرہ کے آثار نمودار ہوئے اور دونوں نے آپس میں شادی کر لی لیکن بعد میں پتہ چلا کہ داڑھی نمودار ہونے کے باوجود وہ ابھی تک لڑکی ہے تو خاندان کی طرف سے بات عدالت تک جا پہنچی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۷ء

غربت اور دہشت گردی

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۷ مارچ ۲۰۰۷ء کی خبر کے مطابق صدر جنرل پرویز مشرف نے کبیر والا کے دورہ کے موقع پر استقبال کے لیے آنے والوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے راستے میں سب سے بڑی دیوار دہشت گرد ہیں اور غربت کے خاتمہ سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا جا سکتا ہے۔ جہاں تک ملک کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا تعلق ہے ہمیں صدر جنرل پرویز مشرف کے جذبہ سے اتفاق ہے لیکن ان کا تجزیہ ہمارے نزدیک بہرحال محل نظر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۷ء

پاپائے روم کا انتہائی افسوسناک بیان

کیتھولک مسیحیوں کے عالمی راہنما اور پاپائے روم پوپ بینی ڈکٹ نے گزشتہ دنوں جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے ایک پرانے بازنطینی مسیحی بادشاہ عمانوتیل دوم کا یہ جملہ اپنی تائید کے ساتھ دہرا کر دنیا بھر کے مسلمانوں کو اضطراب کی کیفیت سے دو چار کر دیا ہے کہ حضرت محمدؐ نے اپنے پیروکاروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ مذہب اسلام کو تلوار کی زور سے دنیا میں پھیلائیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۶ء

وفاقی شرعی عدالت بحران کی زد میں

وفاقی شرعی عدالت ان دنوں بحران کا شکار ہے اور روزنامہ پاکستان لاہور ۲۰ مئی ۲۰۰۶ء کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس نسیم سکندر نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کا منصب قبول کرنے سے معذرت کر لی ہے، انہیں وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس اعجاز یوسف کی سبکدوشی کے بعد صدارتی نوٹیفکیشن کے ذریعہ چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس منصب کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۶ء

دنیائے اسلام میں امریکہ کا تشخص

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۱۴ دسمبر ۲۰۰۵ء کی اشاعت میں یہ خبر شائع کی ہے کہ امریکہ کے صدر جارج ڈبلیو بش نے تسلیم کیا ہے کہ امریکہ کو اس وقت مسلم دنیا میں اپنے تشخص کا مسئلہ درپیش ہے جسے بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات فلاڈیلفیا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ عرب ٹی وی مستقل طور پر یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ اسلام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، امریکہ مسلمانوں کا ساتھ نہیں دے سکتا اور وہ ہماری دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اسلام کے خلاف جنگ قرار دے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۶ء

مسلم سربراہ کانفرنس، دنیائے اسلام کو مایوسی

گزشتہ دنوں مکہ مکرمہ میں مسلم سربراہ کانفرنس کا غیر معمولی اجلاس ہوا، اجلاس جس انداز سے بلایا گیا اور اسے غیر معمولی قرار دے کر اس کی جس طرح تشہیر کی گئی اس سے بہت سے مسلمانوں کو یہ خوش فہمی ہوگئی تھی کہ شاید مسلم حکمرانوں کو وقت کی ضروریات کا احساس ہوگیا ہے اور وہ مسلم امہ کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے کوئی سنجیدہ پروگرام تشکیل دینا چاہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۶

عید پر مختلف بچوں کا اقدام خودکشی

روزنامہ پاکستان لاہور نے ۱۴ نومبر ۲۰۰۴ء کی اشاعت میں یعنی عید کے روز یہ خبر شائع کی ہے کہ لاہور میں عید کے موقع پر نئے کپڑے اور چوڑیاں وغیرہ نہ ملنے پر خودکشی کا اقدام کیا ہے، خبر کے مطابق کوٹ لکھپت کے رہائشی عمران کی بیٹی نسرین نے عید کے کپڑے نہ ملنے پر گندم میں رکھی جانے والی گولیاں کھالیں، اور بادامی باغ کی آسیہ اور شالیمار نے بھی عید کی کی چوڑیوں اور کپڑوں کے لیے والدین سے پیسے نہ ملنے پر زہریلی گولیاں نگل لیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۴ء

فلسطینی ریاست کا قیام

روزنامہ اسلام لاہور نے ۱۷ نومبر ۲۰۰۴ء کی اشاعت میں اے این این کے حوالہ سے خبر شائع کی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ ترج رؤٹد لارسن نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ ۲۰۰۸ء سے قبل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے سب سے اہم چیز فلسطینی ریاست کا قیام ہے، چاہے یہ ۲۰۰۵ء میں قائم ہو یا ۲۰۰۸ء میں وجود میں آئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۴ء

الحاج ابراہیم یوسف باوا کی رحلت

اسلام کے عالمی مبلغ اور شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنیؒ کے خلیفہ مجاز الحاج ابراہیم یوسف باوا گزشتہ روز برطانیہ کے شہر گلاسٹر میں انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا تعلق برما کے دارالحکومت رنگون سے تھا اور وہ ایک عرصہ سے گلاسٹر میں مقیم تھے جہاں وہ ایک دینی ادارہ چلا رہے تھے اور ماہنامہ ’’الاسلام‘‘ کے نام سے جریدہ شائع کرتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۴ء

انسانی سوسائٹی میں مذہب کا کردار اور مذہبی راہنماؤں کی ذمہ داری

گزشتہ روز اسلام میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی راہنماؤں کا عالمی سطح پر اجلاس ہوا جس میں صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف نے بھی شرکت کی۔ اس سیمینار کا اہتمام وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے راہنماؤں نے کیا اور اس میں پاکستان کے علاوہ بعض مغربی ممالک سے بھی مختلف مذاہب کے مذہبی پیشواؤں نے شرکت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۴ء

بات ملّا محمد عمر یا مولوی فضل ہادی شنواری کی نہیں ۔۔۔

ہفت روزہ ضربِ مومن کراچی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صدارتی انتخاب میں ایک امیدوار کو نا اہل قرار دینے پر سپریم کورٹ کے مولوی فضل ہادی شنواری صاحب کی ملازمت خطرے میں پڑ گئی ہے اور افغانستان میں امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے ان کے اس فیصلے کا سختی سے نوٹس لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۴ء

پسند کی شادی پر پابندی کا مطالبہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۶ ستمبر ۲۰۰۴ء کی رپورٹ کے مطابق معروف قانون دان ایم ڈی طاہر نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک رٹ دائر کی ہے جس میں عدالتِ عالیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ پسند کی شادی پر پابندی عائد کی جائے اور گھروں سے بھاگ کر والدین کی مرضی کے خلاف شادی کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے قانون سازی کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۴ء

حسبہ ایکٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل

ایک اخباری رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے صوبہ سرحد کی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے ’’حسبہ ایکٹ‘‘ کو یہ کہہ کر ناقابلِ عمل قرار دے دیا ہے کہ اس سے ایک متوازی سسٹم وجود میں آجائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۴ء

دینی مدارس میں سرچ آپریشنز کی سرکاری مہم

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۲ اگست ۲۰۰۴ء کی رپورٹ کے مطابق تمام مکاتبِ فکر کے دینی مدارس کے وفاقوں پر مشتمل ’’اتحادِ تنظیماتِ مدارسِ دینیہ‘‘ نے دینی مدارس اور مساجد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چھاپوں اور سرچ آپریشنز کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی مہم منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملک کے مختلف شہروں میں بھرپور کنونشن منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۴ء

صدر بش سے عرب لیگ کا مطالبہ

روزنامہ اسلام لاہور ۲۴ مئی ۲۰۰۴ء کی خبر کے مطابق تیونس میں منعقد ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے اور فوجی کاروائی کی مذمت کی گئی ہے اور امریکی صدر بش سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا وعدہ پورا کریں۔ دوسری طرف روزنامہ اسلام کی اسی روز کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے ایک بڑے مذہبی پیشوا دوف لینور نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نہتے فلسطینی عوام کے خلاف جو فوجی کاروائیاں کر رہی ہیں وہ بالکل جائز ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۴ء

تحریکاتِ آزادی کا جہاد اور صدر جنرل پرویز مشرف

صدر جنرل پرویز مشرف نے گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ’’علماء و مشائخ کنونشن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے جہاں اور بہت سی قابل توجہ باتیں کی ہیں وہاں مختلف مسلم حلقوں کی جہادی سرگرمیوں کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے اور کہا ہے کہ یہ سرگرمیاں دہشت گردی کے زمرہ میں آتی ہیں کیونکہ ان کے خیال میں جہاد کا اعلان صرف حکومت کا حق ہے اور پرائیویٹ طور پر جہاد کے نام سے کوئی عمل ان کے نزدیک اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۴ء

دینی مدارس کی اصلاح و امداد کا مسئلہ

دینی مدارس کی اصلاح کے نام سے حکومتی پروگرام کا آغاز ہوگیا ہے جس کے تحت اربوں روپے کی مالی امداد کا سلسلہ شروع ہے اور حکومت نے دینی مدارس کے وفاقوں کو نظر انداز کرتے ہوئے براہ راست دینی مدارس کی مالی امداد کے پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا کہ تمام مکاتب فکر کے دینی مدارس کے وفاق جو پوری وحدت اور ہم آہنگی کے ساتھ دینی مدارس کے آزادانہ نظام میں سرکاری مداخلت کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں انہیں غیر مؤثر کر دیا جائے اور اصلاح اور امداد کے نام سے دینی مدارس کے ساتھ براہ راست رابطہ کرکے انہیں سرکاری پروگرام میں شریک کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۴ء

پتنگ بازی پر مستقل پابندی کی سفارش

روزنامہ جنگ لاہور ۲۷ فروری ۲۰۰۴ء کی خبر کے مطابق لاہور کی ضلعی حکومت نے صوبہ پنجاب کی حکومت سے سفارش کی ہے کہ لاہور میں پتنگ بازی پر مستقل پابندی لگا دی جائے اور اگر جشن بہاراں یا بسنت کے موقع پر ضروری ہو تو اسے شرائط اور پابندیوں کے ساتھ شہر سے باہر کھلے میدانوں میں محدود کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۴ء

مصری وزیر خارجہ کی مسجد اقصیٰ میں پٹائی

روزنامہ جنگ لاہور ۲۳ دسمبر ۲۰۰۳ء کی رپورٹ کے مطابق مصر کے وزیر خارجہ احمد ماہر گزشتہ روز مسجد اقصیٰ کے صحن میں نماز ادا کرنے کے لیے آئے تو فلسطینی نوجوانوں نے ان کی پٹائی کر دی اور اس قدر مارا کہ وہ بے ہوش ہوگئے اور انہیں ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ مصر ایک دور میں فلسطین کی آزادی، فلسطین کی وحدت اور فلسطینی عوام کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۴ء

مذہبی یادگار اور امریکی چیف جسٹس

روزنامہ جنگ لاہور ۱۴ نومبر ۲۰۰۳ء کی خبر کے مطابق امریکہ کی ریاست الاباما کے چیف جسٹس کو اس لیے اس کے منصب سے سبکدوش کر دیا گیا ہے کہ اس نے عدالت سے ایک مذہبی یادگار کو ہٹانے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی دستور کے مطابق عدالت یا کسی بھی قومی اور اجتماعی شعبہ کو کسی مذہبی اثر سے آزاد ہونا چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۳ء

چینی مسلمانوں کا مسئلہ

روزنامہ جنگ لاہور ۴ نومبر ۲۰۰۳ء کی رپورٹ کے مطابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف نے اپنے حالیہ دورۂ چین کے دوران چینی حکمرانوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ چین کے شمال مغربی سرحدی صوبہ سنکیانگ میں مسلمانوں کی تحریک کے لیے پاکستان کی سرزمین کو استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۳ء

کار فنانسنگ اور اسلامی نظریاتی کونسل

روزنامہ جنگ لاہور ۳ نومبر ۲۰۰۳ء میں شائع شدہ ایک خبر کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ کار فنانسنگ اسراف کی حوصلہ افزائی ہے اس لیے حکومت اس پر پابندی لگائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ شریعت نے بلا ضرورت قرض لینے سے منع کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۳ء

کیا خلافت کا نظام ناقابل عمل ہے؟

صدر جنرل پرویز مشرف نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان میں کمال اتاترک جیسی اصلاحات نافذ نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی خلافت کا نظام قابل عمل ہے ۔جہاں تک مصطفی کمال اتاترک جیسی اصلاحات کے نفاذ کا تعلق ہے اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ان کا نفاذ کسی بھی مسلمان ملک میں ممکن نہیں رہا، اس لیے کہ وہ اصطلاحات خود ترکی میں کامیابی کی منزل حاصل نہیں کر سکیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۳ء

بہائی مذہب اور عقیدۂ ختم نبوت

ماہنامہ نصرۃ العلوم کے اگست کے شمارے میں ’’حالات و واقعات‘‘ کے تحت راقم الحروف نے فلسطین کے وزیر اعظم محمود عباس کے بارے میں لکھا تھا کہ ان کا تعلق بین الاقوامی رپورٹوں کے مطابق بہائی مذہب سے ہے جو اسلام سے منحرف گروہ ہے اور قادیانیوں کی طرح ختم نبوت کے عقیدہ کا انکار کرتے ہوئے مرزا بہاء اللہ شیرازی کی نبوت کا قائل ہے ۔ اس پر پشاور سے جناب مہربان اختری صاحب کا خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے ان دونوں باتوں سے انکار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ محمود عباس بہائی نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۳ء

افغانستان میں ہیروئن کا کاروبار

روزنامہ اوصاف اسلام آباد نے ۷ مئی ۲۰۰۳ء کو اے پی پی کے حوالہ سے خبر شائع کی ہے کہ کسٹم حکام نے چھاپہ مار کر افغانستان سے پاکستان آنے والی ۵۴۰ ملین روپے مالیت کی ہیروئن پکڑی ہے، یہ ہیروئن کوئٹہ میں پکڑی گئی ہے اور اے۔ پی۔ پی کی رپورٹ کے مطابق یہ اب تک کسی بھی ایجنسی کی طرف سے پکڑی جانے والی ہیروئن کی سب سے بڑی مقدار ہے جو کسٹم حکام نے قابو کر لی ہے تاہم دونوں طرف سے بھاری فائرنگ کے دوران اسمگلر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۳ء

اسامہ انقلابی راہنما ہیں ۔ امریکی کانگریس وومن مارکی کیپٹر

روزنامہ اسلام کراچی نے ۱۱ مارچ ۲۰۰۳ء کو این این آئی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی کانگریس کی ایک خاتون رکن مسز مارکی کیپٹر (Marcy Kaptur) نے گزشتہ دنوں ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ کہہ کر امریکی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے کہ اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ وہ ایک انقلابی راہنما ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۳ء

بغداد پر حملہ: برطانوی پارلیمنٹ کی ایک قرارداد

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ مارچ ۲۰۰۳ء کی ایک خبر کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں گزشتہ روز یہ قرارداد پیش کی گئی ہے کہ بغداد پر حملہ کے دوران اس بات کا بطور خاص لحاظ رکھا جائے کہ شہر کے وسط میں موجود چڑیا گھر کو کوئی نقصان نہ پہنچے کیونکہ اس سے بہت سے جانور ہلاک ہو جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۳ء

بسنت اور ویلنٹائن ڈے

پاکستان کے مختلف شہروں میں ان دنوں باری باری بسنت منائی جا رہی ہے اور اس بہانے رقص و سرور، فائرنگ اور بدکاری و بے حیائی کو فروغ دینے کے لیے ہر حربہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ لاہور میں صدر پاکستان نے خود شریک ہو کر اس رسم بد کی حوصلہ افزائی کی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ اسے اس انداز میں اجاگر کرنے میں لگے ہوئے ہیں جیسے اس وقت قوم کی سب سے بڑی ضرورت یہی ہو۔ بسنت میں پتنگ بازی کے ساتھ بے حیائی اور حرام کاری کی جو خرافات شامل ہوگئی ہیں ان کے علاوہ کروڑوں روپے کا نقصان بھی ہر سال ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۳ء

دینی مدارس میں انقلابی تبدیلیوں کیلئے سرکاری فنڈ

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۹ فروری ۲۰۰۳ء کی خبر کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم زبیدہ جلال نے کہا ہے کہ حکومت جن مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے رقوم فراہم کرے گی ان پر وفاقی وزارت تعلیم کا مکمل کنٹرول ہوگا۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز برطانوی ادارہ ’’ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ‘‘ کے نمائندہ سوماچکربائی کو کہی جنہوں نے ایک وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۳ء

صوبہ سرحد کی گلوکاراؤں کا احتجاج

روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۷ فروری ۲۰۰۳ء کو اے ایف پی کے حوالہ سے پشاور سے خبر دی ہے کہ مختلف رقاصاؤں اور گلوکاراؤں نے صوبہ سرحد میں گانے اور ڈانس پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پابندی سے جسم فروشی کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ ۳۰ سالہ گلوکارہ مہ جبین نے کہا کہ مجلس عمل کی حکومت قائم ہونے کے بعد اس پابندی نے اسے بارہ سال کے بعد دوبارہ جسم فروشی پر مجبور کردیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۳ء

اسرائیل اور امریکہ کیلئے نوشتۂ دیوار

روزنامہ اسلام لاہور ۵ نومبر ۲۰۰۳ء میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایک حالیہ سروے میں یورپی ممالک کے شہریوں نے اسرائیل اور امریکہ کو عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ یہ سروے یورپی یونین کی طرف سے کرایا گیا جس میں یورپی یونین کے ہر ملک کے تقریباً پانچ سو باشندوں سے سوال کیا گیا کہ وہ کن ممالک کو عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۳ء

مولانا محمد مسعود اظہر کی دوبارہ گرفتاری

کالعدم جیش محمدؐ کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے خلاف حکومت عدالت عالیہ میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی اور لاہور ہائیکورٹ نے ان کی رہائی کا حکم دے دیا ہے لیکن امریکی دباؤ اور بھارت کا واویلا عدالت عالیہ کے فیصلے پر غالب آگیا اور حکومت نے انہیں رہا کرنے کی بجائے ان کی دوبارہ گرفتاری کے احکام جاری کر دیے ہیں۔ مولانا مسعود اظہر کو افغانستان پر امریکی حملے کے دوران پاکستان میں اس کے خلاف ردعمل کی عوا مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۳ء

’’ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات‘‘

عراق پر امریکی حملے کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں، عراق نے اقوام متحدہ کے انسپکٹروں کو معائنہ کے لیے عراق آنے کی اجازت دے دی ہے اور انسپکٹروں نے تفصیلی معائنہ کے بعد رپورٹ دی ہے کہ انہیں ممنوعہ اسلحہ کا کوئی ثبوت نہیں ملا لیکن اس کے باوجود امریکہ اور برطانیہ مصر ہیں کہ عراق پر حملہ ہو کر رہے گا۔ ادھر خلیج عرب کے ممالک کی تعاون کونسل نے دوحہ میں ایک اجلاس میں قطر اور دیگر عرب ملکوں سے کہا ہے کہ وہ امریکہ کو عراق پر حملہ کے لیے اڈے فراہم نہ کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۳ء

ترکی میں طیب اردگان کی جسٹس پارٹی کی جیت

ترکی کے عام انتخابات میں جناب طیب اردگان کی ’’جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی‘‘ نے قومی اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل کر لی ہے، اور ان کے خصوصی نائب جناب عبد اللہ گل کو وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کی دعوت دے دی گئی ہے۔ طیب اردگان ترکی کے سابق وزیر اعظم جناب نجم الدین اربکان کی ’’رفاہ پارٹی‘‘ میں شامل تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۲ء

صدر جنرل پرویز مشرف، مسلم لیگ (ق)، متحدہ مجلسِ عمل

عام انتخابات کے انعقاد کے ایک ماہ بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ق) نے وزیر اعظم اور اسپیکر کا الیکشن جیت کر حکومت بنا لی ہے، اور ان سطور کی اشاعت تک نئی حکومت کے خدوخال اور عزائم واضح ہو چکے ہوں گے۔ اس سے قبل صدر جنرل پرویز مشرف نے بھی آئین میں کی گئی نئی ترامیم اور چند ماہ قبل کرائے جانے والے صدارتی ریفرنڈم کے تحت آئندہ پانچ سال کے لیے صدر کے عہدہ کا حلف اٹھا لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۲ء

میر ایمل کانسی مرحوم کی سزائے موت

بلوچستان کے کانسی قبیلے سے تعلق رکھنے والے نوجوان میر ایمل کانسی کو گزشتہ روز امریکہ میں زہریلے انجکشن کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی اور ان کی نعش کو پاکستان لا کر کوئٹہ میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔ ایمل کانسی پر امریکہ میں سی آئی اے کے بعض اہلکاروں کو قتل کرنے کا الزام تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۲ء

عراق پر امریکی حملے کی تیاری اور برطانوی وزیر

روزنامہ جنگ کراچی ۲۳ ستمبر ۲۰۰۲ء کی خبر کے مطابق برطانیہ کی بین الاقوامی ترقی کی وزیر کلیئرشاٹ نے عراق پر ممکنہ حملے کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم مشرقِ وسطیٰ میں ایک اور جنگ نہیں چھیڑ سکتے۔ بی بی سی کے مطابق انہوں نے کہا کہ عراقی عوام پہلے ہی بہت کچھ سہہ چکے ہیں، کوئی نہ کوئی طریقہ نکالنا چاہیے جس سے اقوامِ متحدہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۲ء

فرائضِ شرعیہ اور لاہور ہائی کورٹ

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۱ ستمبر ۲۰۰۲ء کی خبر کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے ممتاز قانون دان ایم ڈی طاہر کی یہ درخواست، کہ تعلیمی اداروں میں جہاد کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے، یہ کہہ کر نمٹا دی ہے کہ جہاد شرعی فرائض میں سے ہے اس لیے اس کی ترغیب کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مسٹر ایم ڈی طاہر نے درخواست میں لکھا ہے کہ جہاد دینی فریضہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۲ء

کرپشن ختم کرنے کا عہد اور اس کے تقاضے

گزشتہ دنوں ایک جرمن این جی او کی دعوت پر اسلام آباد میں کرپشن کے خلاف کانفرنس کا اہتمام ہوا جس میں ملک کی چند بڑی سیاسی جماعتوں نے بھی شرکت کی۔ صدر جنرل پرویز مشرف نے کانفرنس سے خطاب کیا اور اس موقع پر ملک میں کرپشن کے خاتمہ کے لیے مشترکہ عزم کرتے ہوئے ایک عہد نامہ پر دستخط کیے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۲ء

۲۰۰۲ء کے انتخابات: متحدہ مجلسِ عمل کا قیام اور عوام کی ذمہ داری

۱۰ اکتوبر کی آمد آمد ہے اور ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ اگرچہ بعض حلقوں کی طرف سے الیکشن کے التوا کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے، لیکن صدر جنرل پرویز مشرف اور ان کی ٹیم کے ذمہ دار حضرات بار بار اور دوٹوک اعلان کر رہے ہیں کہ انتخابات ضرور ہوں گے اور مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، اس لیے اس سلسلہ میں کسی تذبذب کا بظاہر اب کوئی جواز نظر نہیں آ رہا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۲ء

انسانی دنیا کے اعمال اور پوپ جان پال کی فکر انگیز باتیں

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۹ اگست ۲۰۰۲ء میں شائع شدہ خبر کے مطابق کیتھولک مسیحی فرقہ کے سربراہ پوپ جان پال دوم نے اپنے آبائی علاقہ پولینڈ میں ۲۰ لاکھ افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انسانیت کو خدا کے ساتھ دھوکہ کرنے سے باز رکھنے کی تلقین کی ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران جینیاتی انجینئرنگ کی مخالفت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۲ء

صوبائی وزیر قانون کی طرف سے وفاقی شرعی عدالت ختم کرنے کا مطالبہ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۳ اگست ۲۰۰۲ء کی خبر کے مطابق پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا اعجاز احمد خان نے لاہور میں اقلیتوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شریعت کورٹ کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعصب پر مبنی کوئی بھی عدالت نہیں ہونی چاہیے، انصاف کے لیے ہمارے پاس ہائی کورٹ موجود ہے جو آئین کے مطابق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۲ء

متحدہ مجلسِ عمل کی کامیابی اور ذمہ داری

حالیہ انتخابات میں دینی جماعتوں کے مشترکہ محاذ ’’متحدہ مجلسِ عمل‘‘ نے خلافِ توقع کامیابی حاصل کی ہے اور وہ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی سیاسی قوت کی حیثیت مل جانے کے علاوہ صوبہ سرحد اور بلوچستان میں اکثریتی پارٹی کی پوزیشن سے بھی بہرہ ور ہو گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۲ء

مسلم ممالک کی باہمی تجارت کیلئے الگ کرنسی کا منصوبہ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ اگست ۲۰۰۲ء کی ایک خبر کے مطابق ’’اسلامی ممالک نے باہمی تجارت ڈالر یا دیگر عالمی کرنسیوں میں کرنے کی بجائے گولڈ میں کرنے کے پلان پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ پلان ملائیشیا کی تجویز پر پیش کیا گیا ہے اور اس پر عملدرآمد سال ۲۰۰۳ء میں ہو گا۔ یہ تجارت ایک نئے سسٹم پر ہو گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۲ء

مولانا اعظم طارق کی رہائی کا مطالبہ

جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمان نے میانوالی جیل میں اسیر کالعدم سپاہِ صحابہؓ کے سربراہ مولانا اعظم طارق سے ملاقات کر کے ان کی ایک ماہ سے زائد عرصہ سے جاری بھوک ہڑتال ختم کرا دی ہے اور ان کی مسلسل گرفتاری کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ان کی رہائی کے لیے متعلقہ حکام سے بات چیت کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۲ء

نائجیرین لڑکی کیلئے قبرص میں سیاسی پناہ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ اگست ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی ایک حاملہ طالبہ کو قبرص میں عارضی طور پر پناہ دے دی گئی ہے۔ ۲۱ سالہ اتاندا فتیمو کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ ۱۷ اگست کو جعلی پاسپورٹ پر آئرلینڈ پہنچ گئی تھی، اسے آئرلینڈ سے واپس قبرص بھیج دیا گیا۔ اس طالبہ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۲ء

دینی مدرسہ آرڈیننس اور کل جماعتی کانفرنس

دینی مدارس کے بارے میں حکومت کے مجوزہ آرڈیننس کے حوالے سے ’’وفاق المدارس العربیہ پاکستان‘‘ کا موقف اور فیصلہ قارئین کی خدمت میں ’’نصرۃ العلوم‘‘ کے اسی شمارے میں پیش کیا جا رہا ہے۔ دینی مدارس کے دیگر وفاقوں نے بھی ’’اتحادِ تنظیماتِ مدارسِ دینیہ‘‘ کے فورم پر یہی فیصلہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۲ء

سودی نظام: عدالتِ عظمیٰ کا فیصلہ اور سرکاری موقف

وفاقی شرعی عدالت نے ملک میں سود سے متعلقہ مروجہ مالیاتی قوانین کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیتے ہوئے حکومتِ پاکستان کو ان قوانین کو ختم کرنے اور ان کی جگہ اسلامی مالیاتی قوانین نافذ کرنے کا جو حکم دیا تھا، اسے سپریم کورٹ آف پاکستان نے منسوخ کرتے ہوئے وفاقی شرعی عدالت کو اس کیس کی ازسرِنو سماعت کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۲ء

پاکستان کو سیکولر معاشرہ بنانے کا مغربی ایجنڈا

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۰ جولائی ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے وزیر خارجہ جنرل کولن پاول آئندہ ہفتے پاکستان اور بھارت کے دورے پر آ رہے ہیں اور انہوں نے امریکہ کے ایک ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس دورہ میں پاکستان اور بھارت کے حکمرانوں سے صرف جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے کے سوال پر بات نہیں کریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۲ء

دینی مدارس کیلئے نیا حکومتی نظام

وفاقی کابینہ نے بالآخر دینی مدارس کے بارے میں اپنے فیصلے کا اعلان کر دیا ہے۔ روزنامہ جنگ لاہور ۲۰ جون ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق صدر جنرل پرویز مشرف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات نثار اے میمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔ جس کی رو سے تمام دینی مدارس کی رجسٹریشن ہو گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۲ء

ملٹی نیشنل کمپنیوں کو لیز پر اراضی دینے کا فیصلہ

روزنامہ خبریں لاہور ۲۰ جون ۲۰۰۲ء کی خبر کے مطابق وفاقی کابینہ نے صدر جنرل پرویز مشرف کی زیرصدارت اجلاس میں ملک میں کارپوریٹ فارمنگ کے لیے زرعی زمین غیر ملکی کمپنیوں کو لیز پر دینے کے پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے بعد غیر ملکی ادارے پاکستان میں کارپوریٹ فارمنگ کے لیے زرعی زمین لیز پر حاصل کر سکیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۲ء

ووٹر فارم میں عقیدۂ ختمِ نبوت کے حلف نامہ کی بحالی

حکومت نے ووٹرز فارم میں عقیدۂ ختمِ نبوت کا حلف نامہ بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، اور اس طرح ایک طویل مدت کے بعد دینی حلقوں کے کسی مطالبہ کو حکومتی حلقوں میں پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ جس سے ایک بات پھر واضح ہو گئی ہے کہ دینی جماعتیں اگر کسی مسئلہ پر متفق ہو کر دوٹوک موقف اختیار کر لیں تو حکومت کے لیے اس کو نظرانداز کرنا آسان نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۲ء

جناب! صرف رونے دھونے سے بات نہیں بنے گی

روزنامہ پاکستان لاہور نے ۱۸ مئی ۲۰۰۲ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کے حوالے سے ایک محفل کا انعقاد کیا جس میں تبلیغی جماعت کے ممتاز مبلغ مولانا محمد طارق جمیل نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے حسبِ معمول دعا بھی کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۲ء

حدود آرڈیننس ختم کرنے کی مہم؟

کوہاٹ کی ایک خاتون زعفراں بی بی کو گزشتہ دنوں بدکاری کے جرم میں مقامی عدالت نے سنگساری کی سزا سنائی تو سیکولر حلقوں اور این جی اوز نے ملک بھر میں شور و غوغا کی فضا قائم کر دی۔ اور انسانی حقوق کی وہ تنظیمیں جنہیں افغانستان میں گزشتہ پون برس سے ہزاروں بے گناہ شہریوں کا امریکی بمباری کے ذریعے وحشیانہ قتلِ عام دکھائی نہیں دے رہا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۲ء

دینی مدارس کے خلاف امریکی کاروائیاں

قبائلی علاقہ میں مبینہ دہشت گردوں کی تلاش کی آڑ میں دینی مدارس کے خلاف امریکی کمانڈوز پاکستانی فورسز کی مدد سے جو کاروائیاں مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں وہ ہر محبِ وطن شہری کے لیے بے چینی اور اضطراب کا باعث ہیں، اور قومی خودمختاری اور دینی تشخص کے خلاف کی جانے والی ان کاروائیوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۲ء

ووٹر فارم سے عقیدۂ ختمِ نبوت کا حلف نامہ غائب

۱۹۷۴ء میں جب پاکستان کی منتخب پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کی دستوری ترمیم منظور کی تو اس کے ساتھ طے پایا کہ قادیانیوں کا شمار ووٹروں کی فہرستوں میں غیر مسلموں کے خانے میں ہو گا۔ اور اس مقصد کے لیے مسلمان ووٹروں کے لیے ’’عقیدۂ ختم نبوت کا حلف نامہ‘‘ ووٹر فارم میں شامل کیا گیا جسے پُر کرنے کے بعد کسی کا نام مسلمان ووٹروں کی فہرست میں درج ہو سکتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۲ء

افغانستان کے سابق فرمانروا ظاہر شاہ کی واپسی

افغانستان کے سابق فرمانروا ظاہر شاہ کم و بیش تیس سال کی جلاوطنی کے بعد گزشتہ روز وطن واپس پہنچے ہیں۔ انہیں تقریباً تیس برس قبل عین اس وقت جبکہ وہ بیرون ملک دورے پر تھے، داؤد خان نے معزول کر کے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد سے ظاہر شاہ روم میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۲ء

توہینِ رسالت کی سزا ختم کرنے کا مغربی مطالبہ

توہینِ رسالتؐ پر موت کی سزا کے قانون کے خلاف مغربی ممالک کی طرف سے دباؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور دوسرے مغربی ممالک کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی طرف سے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے اور توہینِ رسالتؐ پر موت کی سزا کے قانون کے بارے میں مطالبات موجود ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۲ء

سرحد سکولوں میں قاریوں کی جگہ موسیقاروں کی اسامیاں

روزنامہ اسلام کراچی نے ۱۶ اپریل ۲۰۰۲ء کی اشاعت میں این این آئی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پشاور کی ضلع کونسل کی ایک خاتون رکن نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سکولوں میں قاری حضرات اور اسلامیات کے اساتذہ کی اسامیاں ختم کرنے اور ان کی جگہ میوزیشن اور بیوٹیشن کی اسامیاں پیدا کرنے کے مبینہ فیصلے کی وضاحت کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۲ء

اسرائیل کا ’’دفاع کا حق‘‘ اور فلسطینیوں کی ’’دہشت گردی‘‘

روزنامہ جنگ کے کالم نگار جناب حسن نثار نے ۲۲ مارچ ۲۰۰۲ء کے کالم میں اردن کے شاہ عبد اللہ کا یہ جملہ نقل کیا ہے کہ ’’میں اس تعصب کو مسترد کرتا ہوں کہ اسرائیلی بچے کا خون کسی فلسطینی بچے کے خون سے زیادہ قیمتی اور مہنگا ہوتا ہے‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۲ء

مکہ مکرمہ پر ایٹمی حملے کی شر انگیز تجویز

ہفت روزہ ضربِ مومن کراچی نے ۲۲ مارچ ۲۰۰۲ء کی اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کی سیاسی پالیسی کے ترجمان جریدہ ’’نیشنل ریویو‘‘ کے ایک مضمون نگار ریچرڈ لوری نے امریکی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ (نعوذ باللہ) مکۃ المکرمۃ پر ایٹمی حملہ کر دیا جائے کیونکہ مکہ مکرمہ فطری طور پر سرکش اور انتہا پسند ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۲ء

نائجیریا کے صوبوں میں نفاذِ شریعت پر وفاقی حکومت کا ردعمل

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ مارچ ۲۰۰۲ء کی ایک خبر کے مطابق نائجیریا کی وفاقی حکومت نے شرعی قوانین کو وفاقی آئین کے منافی قرار دے دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں دوسرے شہریوں کے مقابلے میں مسلمانوں کو زیادہ سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔ جبکہ پچھلے دو برس کے دوران بارہ شمالی ریاستوں نے شرعی قوانین نافذ کیے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۲ء

’’نیشن آف اسلام‘‘ کے سربراہ لوئیس فرخان کی ایک اور توبہ

روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۶ مارچ ۲۰۰۲ء کو وائس آف امریکہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکہ کے سیاہ فام مسلمانوں کے دو گروہوں میں اتحاد ہو گیا ہے اور ’’نیشن آف اسلام‘‘ کے لیڈر لوئیس فرخان نے ’’مسلم سوسائٹی آف امریکہ‘‘ کے لیڈر ویلس دین محمد کو اپنے سالانہ اجلاس میں دعوت دے کر اور انہیں جمعہ کی نماز کا امام بنا کر مسلمانوں کے سوادِ اعظم میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۲ء

افغان خواتین کے خیالات

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۰ فروری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کی آمد کے بعد کابل سے پشاور شفٹ ہونے والی چند سرکردہ خواتین نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کا دورہ کیا، اور ہائیکورٹ بار کے صدر مزمل خان ایڈووکیٹ کی طرف سے دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کے علاوہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۲ء

راولپنڈی کے ایک دینی مدرسہ کے خلاف پولیس ایکشن

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۸ فروری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کے قریب جامع مسجد بلال اور جامعۃ فاطمۃ الزہراءؓ پر گزشتہ روز ریلوے پولیس والوں نے دھاوا بول دیا۔ پولیس جامع مسجد بلال کے خطیب مولانا عبد الغفار توحیدی کو گرفتار کرنا چاہتی تھی لیکن ان کے نہ ملنے پر ریلوے پولیس نے مسجد و مدرسہ کو اپنے ایکشن کا نشانہ بنا لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۲ء

قادیانیوں کے حوالے سے امریکی کانگریس کا مطالبہ

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۹ فروری ۲۰۰۲ء کی ایک خبر کے مطابق امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کے دورۂ امریکہ کے موقع پر ۱۴ فروری ۲۰۰۲ء کو ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے دستور میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے والی شق ختم کی جائے اور توہینِ رسالتؐ پر موت کی سزا کے قانون میں ترمیم کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۲ء

مدینہ یونیورسٹی کی بندش کا امریکی مطالبہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۱۵ فروری ۲۰۰۲ء کے کالم سرِراہے میں مندرجہ ذیل خبر نقل کی ہے کہ ایک نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ امریکہ نے سعودی حکمرانوں سے عالمِ اسلام کی نامور دینی درسگاہ الجامعۃ الاسلامیۃ (مدینہ یونیورسٹی) بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے الزام لگایا ہے کہ پینٹاگون اور ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملہ کرنے والوں میں سے زیادہ تر افراد اسی یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۲ء

پاکستان کی افغان پالیسی اور عوامی جذبات

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۹ فروری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر قانون ڈاکٹر خالد رانجھا نے گزشتہ روز خانۂ فرہنگ ایران لاہور کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلہ پر حکومتی پالیسی عوامی جذبات کے برعکس تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور جہاد میں بڑا فرق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۲ء

دینی مدارس کا نظام و نصاب اور امریکی خواہشات

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۲ جنوری ۲۰۰۲ء کی ایک خبر کے مطابق امریکہ کے سابق صدر بل کلنٹن نے جدہ میں اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایسے ’’عالمی سیاسی معاشرہ‘‘ کی تشکیل کے لیے جذباتی اپیل کی ہے جو رواداری پر مبنی ہو اور دہشت گردی کے خلاف لڑ سکے۔ انہوں نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ باقی دنیا سے رابطہ کرے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۲ء

طالبان قیدیوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۳ جنوری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع رمزفیلڈ نے پینٹاگان میں پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ طالبان کے جن قیدیوں کو تفتیش کے لیے کیوبا کے قریب امریکی بیس میں منتقل کیا جا رہا ہے ان سے جنیوا کنونشن کے مطابق جنگی قیدیوں جیسا سلوک نہیں کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۲ء

مخلوط طریقِ انتخاب کی بحالی

صدر جنرل پرویز مشرف نے ملک میں عام انتخابات کے اعلان سے قبل جن انتخابی اصلاحات کا اعلان کیا ہے ان میں دیگر باتوں کے علاوہ جداگانہ طرز انتخابات ختم کر کے مخلوط طریق انتخاب کا نفاذ بھی ہے جس کے تحت اب اقلیتی ووٹر اپنے لیے الگ منتخب نمائندے منتخب نہیں کر سکیں گے، بلکہ انہیں یہ حق ہو گا کہ وہ کسی بھی عام نشست سے الیکشن لڑ کر اسمبلی کا رکن منتخب ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۲ء

مذہبی و جہادی جماعتوں پر پابندی

صدر جنرل پرویز مشرف نے لشکر طیبہ، جیش محمدؐ اور سپاہ صحابہؓ سمیت متعدد مذہبی و جہادی تنظیموں کو خلافِ قانون قرار دے دیا ہے جس کے تحت ان تنظیموں کے ہزاروں افراد کی مسلسل گرفتاریوں کے علاوہ ان کے سینکڑوں دفاتر بند کر دیے گئے ہیں اور اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۲ء

ترکی سے یورپی برادری کے تقاضے

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۱۶ دسمبر ۲۰۰۱ء کے کالم سرِراہے میں رائٹر کی اس خبر کا حوالہ دیا گیا ہے کہ ترکی کے وزیراعظم بلند ایجوت نے ترک خواتین پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ اسکرٹ پہنیں اور بالخصوص سرکاری ملازمت کرنے والی خواتین دفتروں میں پاجامے کی بجائے اسکرٹ پہن کر آئیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۲ء

دینی مدارس اور حکومتی عزائم: رابطۃ المدارس العربیہ کا اجلاس

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۷ دسمبر ۲۰۰۱ء کے مطابق دینی مدارس کے تمام وفاقوں کے ایک مشترکہ اجلاس میں دینی مدارس پر کنٹرول کے حوالے سے حکومتی عزائم کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ دینی مدارس کے آزادانہ کردار کا بہرصورت تحفظ کیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت رابطۃ المدارس العربیہ کے سربراہ مولانا عبد المالک خان نے کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۲ء

سعودی عرب کا خسارے کا بجٹ اور مسلم ممالک

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۰ دسمبر ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے ۴۵ ارب ریال کے خسارے کے بجٹ کا اعلان کیا ہے۔ اور خسارے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ ۱۱ ستمبر کے واقعات کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے ’’اریبک‘‘ نے تیل کی پیداوار کم کر دی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۲ء

پوپ جان پال دوم اور جمعۃ الوداع کا روزہ

مسیحیوں کے کیتھولک فرقہ کے سربراہ پوپ جان پال دوم نے اس سال اپنے پیروکاروں کو ہدایت کی کہ وہ رمضان المبارک کے دوران جمعۃ الوداع کے روز مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کے اظہار کے لیے روزہ رکھیں۔ روزنامہ پاکستان لاہور ۱۲ دسمبر ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق پاکستان کے متعدد مسیحی حلقوں اور راہنماؤں نے اس دن روزہ رکھنے اور مسلمانوں کے ساتھ افطاری کرنے کا اعلان کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۲ء

کابل کی نئی حکومت اور اسلامی قوانین

روزنامہ جنگ لاہور یکم دسمبر ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق کابل کا کنٹرول سنبھالنے والے شمالی اتحاد کی وزارتِ انصاف کے ڈائریکٹر نور محمد امیری نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ افغانستان میں اب سرعام پھانسی، سنگساری، اور مرد و عورت کی تمیز کیے بغیر کوڑے لگانے کی سزائیں نہیں دی جائیں گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۲ء

یاسر عرفات اور اسرائیل

روزنامہ جنگ لاہور ۱۴ دسمبر ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق اسرائیل نے فلسطینیوں کے ایک فدائی حملہ میں متعدد اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد غزہ میں فلسطینی صدر یاسر عرفات کے گھر اور ہیڈکوارٹر پر بمباری کر کے انہیں تباہ کر دیا ہے، اور فلسطین کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر کے یاسر عرفات کو رملہ میں محصور کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۲ء

افغانستان میں طویل جنگ کا ایک نیا دور

افغانستان میں امریکی اتحاد کی وحشیانہ بمباری بدستور جاری ہے اور اس بمباری کی مدد سے شمالی اتحاد نے کابل، ہرات اور مزار شریف سمیت بہت سے شہروں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جبکہ قندوز میں محصور طالبان پر بمباری ہو رہی ہے اور قندھار ملحقہ علاقوں سمیت طالبان کے قبضے میں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۱ء

امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کا عندیہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۲۱ نومبر ۲۰۰۱ء کے اداریہ میں امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کے ان ریمارکس کا حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’’جب تک تہذیب مکمل طور پر محفوظ نہیں ہو جاتی دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۱ء

دہشت گردی کے الزام کا بے نام وارنٹ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ نومبر ۲۰۰۱ء کے مطابق دولتِ قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی نے گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور اپنے ملک کو آزاد کرانے کی جدوجہد کے درمیان فرق کرنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۱ء

اظہارِ رائے کی آزادی کا مغربی معیار

مغرب کو رائے کی آزادی اور اس کے اظہار کے حق پر بڑا ناز ہے اور دوسری اقوام و ممالک پر اس کا سب سے بڑا اعتراض یہی ہوتا ہے کہ وہ اظہارِ رائے کے اس معیار کو پورا نہیں کرتے جو مغرب کے نزدیک ضروری ہے۔ لیکن مغرب کا اس سلسلہ میں اپنا طرزِ عمل کیا ہے، اس کا اندازہ روزنامہ جنگ لندن ۲۶ ستمبر ۲۰۰۱ء کی اس خبر سے کیا جا سکتا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۱ء

افغانستان پر امریکی حملوں کے اصل اہداف اور مقاصد

امارتِ اسلامیہ افغانستان پر امریکہ اور برطانیہ کے حملوں کے خلاف عالمی رائے عامہ مسلسل غم و غصہ کا اظہار کر رہی ہے مگر تا دمِ تحریر (۱۷ اکتوبر) حملوں کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ اور امریکی صدر جارج بش نے حملوں کا دائرہ وسیع کرنے، جنگ کو لمبی مدت تک جاری رکھنے، اور جنگ بند ہونے کے بعد بھی افغانستان میں موجود رہنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۱ء

امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی حیرت انگیز حیرت

معروف کالم نگار جناب ارشاد احمد حقانی نے جنگ لندن میں ۱۴ اکتوبر کو شائع ہونے والے کالم میں امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی ایک حالیہ گفتگو کا مندرجہ ذیل اقتباس نقل کیا ہے کہ ’’ش نے کہا کہ مجھے اس نفرت پر حیرت ہے جو اسلامی دنیا میں لوگ امریکہ کے لیے رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۱ء

سرمایہ دارانہ و جاگیردارانہ نظام کا تسلسل

روزنامہ جنگ لندن ۲۶ ستمبر ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے سرمایہ دارانہ و جاگیردارانہ نظام کو ظالمانہ نظام قرار دیتے ہوئے حکومتِ پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ اس نظام کو تبدیل کیا جائے۔ کونسل کی سفارش میں کہا گیا ہے کہ یہ نظام تمام تر خرابی کی جڑ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۱ء

ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھانے کے اور

روزنامہ جنگ لندن ۶ اکتوبر ۲۰۰۱ء کے مطابق ساؤتھ ہیمپٹن یونیورسٹی میں ایک درخت پر مقامی کونسل کی طرف سے ایک خط چسپاں کیا گیا ہے جس میں کونسل کی لیگل سروسز کے سربراہ کے دستخطوں کے ساتھ اس درخت کو یقین دلایا گیا ہے کہ اسے کاٹا نہیں جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۱ء

افغانستان اور پاکستان ۔ سانحہ گیارہ ستمبر کے تناظر میں

۱۱ ستمبر ۲۰۰۱ء کو امریکہ کے دو شہروں نیویارک اور واشنگٹن میں ہونے والے بڑے سانحات میں ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا ہے جس پر دنیا کے ہر شخص کو افسوس ہے، مگر امریکہ کی قیادت اس پر سیخ پا ہو کر جس بدحواسی کا مظاہرہ کر رہی ہے اس نے اہلِ دنیا کو افسوس اور رنج کے ساتھ ساتھ تعجب اور حیرت سے بھی دوچار کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۱ء

امریکہ کو روسی کرنل کا مشورہ

روزنامہ جنگ لاہور ۱۵ ستمبر ۲۰۰۱ء میں افغانستان میں پانچ برس تک جنگ لڑنے والے روسی کرنل یوری شامانوف کا ایک بیان شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے امریکہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ افغانستان سے جنگ نہ لڑے، یہ ان کے لیے ویتنام سے دس گنا زیادہ تباہ کن ملک ثابت ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۱ء

سانحہ گیارہ ستمبر پر ایک امریکی مذہبی راہنما کا تبصرہ

نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور واشنگٹن میں پینٹاگون کی عمارت سے اغوا شدہ طیاروں کے ٹکرانے سے جو قیامتِ صغرٰی بپا ہوئی ہے اس پر سب سے زیادہ دلچسپ اور حقیقت پسندانہ تبصرہ خود امریکہ کے ایک پروٹسٹنٹ مذہبی راہنما جیری فالول نے کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۱ء

نائجیریا میں مسلم عیسائی فسادات

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۵ ستمبر ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق نائجیریا میں مسلم عیسائی فسادات میں کم سے کم ۵۰۰ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ نائجیریا کے ایک مقامی اخبار کے مطابق نائجیریا کے شہر جوس میں گزشتہ پانچ دنوں کے دوران مسلم عیسائی فسادات میں تیزی آ گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۱ء

گوجرانوالہ میں علماء اور مجاہد کارکنوں کی گرفتاری

۶ ستمبر ۲۰۰۱ء کو یومِ دفاع پاکستان کے موقع پر جیش محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے گوجرانوالہ میں شہداء کی یاد میں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا جو گزشتہ کئی سالوں سے اسی تاریخ کو منعقد ہوتا ہے۔ مگر اس سال پہلے جلسہ کی اجازت کی یقین دہانی کرانے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے عین وقت پر جلسہ کی اجازت منسوخ کر دی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۱ء

افغانستان میں عیسائیت کی تبلیغ اور طالبان کا موقف

افغانستان کے بارے میں ایک عرصہ سے یہ خبریں آ رہی تھیں کہ خوراک کی فراہمی اور انسانی ہمدردی کے دیگر امور کی انجام دہی کے نام سے جو غیر ملکی این جی اوز وہاں کام کر رہی ہیں ان میں سے بعض عیسائیت کی تبلیغ اور افغان عوام کو مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دینے میں مصروف ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۱ء

لشکرِ جھنگوی اور سپاہِ محمدؐ پر پابندی

صدر جنرل پرویز مشرف نے یومِ آزادی کے موقع پر ضلعی حکومتوں کے قیام کے اعلان کے ساتھ ساتھ لشکرِ جھنگوی اور سپاہِ محمدؐ پر پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا ہے، اور سپاہ صحابہؓ اور تحریکِ جعفریہ کو انتباہ کیا ہے کہ وہ فرقہ وارانہ سرگرمیوں سے باز آ جائیں ورنہ ان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۱ء

مدرسہ تعلیمی بورڈ اور ماڈل دینی مدارس کا سرکاری منصوبہ

حکومتِ پاکستان نے بالآخر ’’مدرسہ تعلیمی بورڈ‘‘ کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔ روزنامہ جنگ لاہور ۱۹ اگست ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق صدر پاکستان (جنرل پرویز مشرف) کی طرف سے ایک آرڈیننس جاری کیا گیا ہے جس کے تحت سرکاری سطح پر مدرسہ تعلیمی بورڈ قائم کیا جائے گا جو درسِ نظامی کو جدید علوم سے ملا کر ایک نیا نصاب مرتب کرے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۱ء

مغربی معاشروں کا اصل المیہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۱۵ اگست ۲۰۰۱ء کو واشنگٹن میں اپنے نمائندہ خصوصی کے حوالے سے یہ دلچسپ خبر شائع کی ہے کہ یو ایس نیوز کے تعاون سے کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکیوں کا کوئی ہیرو نہیں ہے۔ سروے میں ۱۰۲۲ افراد سے رائے طلب کی گئی، ہر چھ میں سے ایک نے کہا کہ ان کا کوئی ہیرو نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۱ء

پاک افغان سرحد کی مانیٹرنگ کیلئے اقوامِ متحدہ کی ٹیمیں

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۹ اگست ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق قبائلی علاقہ میں مولانا امان اللہ خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے جمعیت علماء اسلام کے کنونشن میں اعلان کیا گیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں اقوامِ متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیموں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان ٹیموں کے افراد اپنی حفاظت کے خود ذمہ دار ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۱ء

سرمایہ داریت، کمیونزم اور اسلام

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۱ جولائی ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق روس کی پارلیمنٹ نے ملک میں اراضی کی آزادانہ خرید و فروخت کی اجازت دینے کی منظوری دے دی ہے۔ واضح رہے کہ کمیونسٹ دورِ اقتدار میں روسی اراضی کی آزادانہ خرید و فروخت سختی سے ممنوع تھی، اور انتہائی اہم ضرورت کے علاوہ اراضی کی فروخت نہیں ہو سکتی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۱ء

صدر پرویز مشرف کا دورۂ بھارت

صدر جنرل پرویز مشرف کے بھارت کے دورہ کے نتائج پر دنیا بھر میں بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے اور اس کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر بہت کچھ لکھا جا رہا ہے۔ ان کے اس دورہ کے اختتام پر کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں ہو سکا اور بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے ساتھ مذاکرات کی کئی نشستوں کے باوجود مشترکہ اعلامیہ پر اتفاقِ رائے نہیں ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۱ء

عاصمہ جہانگیر اور صدر پرویز مشرف

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۲۱ جولائی ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق صدر مملکت جنرل پرویز مشرف گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کے بھارت میں کردار کے بارے میں جذباتی ہو گئے۔ ان سے جب کہا گیا کہ عاصمہ جہانگیر آگرہ سمٹ کے دوران بھارت میں تھیں جہاں وہ اپنے ہی ملک کے خلاف پراپیگنڈے میں مصروف رہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۱ء

مرد و عورت میں مساوات کا مغربی ایجنڈا

روزنامہ جنگ لاہور ۲۵ جولائی ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے خواتین کو مساوی حقوق کی یقین دہانی کے لیے ملک کے آئین میں ترمیم کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ نے وزیراعظم کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئینی ترمیم میں مذہبی، نسلی اور علاقائی امتیاز کی غیر قانونی کاروائیوں کی فہرست میں جنس کا اضافہ کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۱ء

امریکہ اور برطانیہ کی پاکستان کو طالبان سے فاصلہ رکھنے کی ہدایت

روزنامہ نوائے وقت لاہور کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ نے حکومتِ پاکستان سے کہا ہے کہ وہ طالبان حکومت کے ساتھ فاصلہ رکھے اور طالبان کی حمایت سے باز رہے ورنہ اسے نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اس سے قبل برطانوی وزیر خارجہ جیک سٹرا بھی پاکستان کے وزیر خارجہ جناب عبد الستار کے ساتھ گفتگو میں یہ بات کہہ چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۱ء

جنرل پرویز مشرف کے دورِ صدارت کا آغاز

چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف نے گزشتہ روز جناب محمد رفیق تارڑ کو عہدۂ صدارت سے سبکدوش کر کے خود صدارت کا منصب سنبھال لیا ہے۔ اور اب وہ بھارت کے دورہ کی تیاری کر رہے ہیں جس کی دعوت انہیں بھارتی حکومت نے دی ہے، اور جس کے بارے میں صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ وہ اس دورۂ بھارت میں مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۱ء

سودی نظام کے خاتمہ کیلئے مزید ایک سال کی مہلت

سپریم کورٹ آف پاکستان کے شریعت ایپلٹ بینچ نے حکومتِ پاکستان اور یونائیٹڈ بینک کی درخواست پر سودی نظام کے تسلسل کو ایک سال مزید جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ وزارتِ خزانہ نے اس موقع پر یہ موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ۳۰ جون ۲۰۰۱ء تک سودی نظام ختم کرنے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۱ء

فلپائنی مسلمانوں کی تحریکِ آزادی کا فیصلہ کن مرحلہ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۳ جون ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق مشرقِ بعید کے عیسائی ملک فلپائن میں مسلم اکثریت کے علاقوں مورو وغیرہ میں مجاہدینِ آزادی کی تحریکِ آزادی بالآخر رنگ لا رہی ہے، اور گزشتہ روز طرابلس میں فلپائنی حکومت اور آزادی پسند مسلمانوں کے نمائندوں کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد ایک سمجھوتے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۱ء

مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف

صدر جنرل پرویز مشرف کے دورۂ بھارت کی تیاریاں جاری ہیں اور اس کے ساتھ ہی مختلف حلقوں کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مختلف فارمولے سامنے آ رہے ہیں جن میں خودمختار کشمیر سے لے کر کشمیر کی تقسیم تک کی متعدد تجاویز شامل ہیں، جس سے عوام کی تشویش مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۱ء

ترکمانستان کا ’’اکبر بادشاہ‘‘

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ مئی ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق وسطی ایشیا کی مسلم ریاست ترکمانستان کے صدر سیارت نیازوف نبوت کے دعویٰ اور نئے مذہب کے اجرا کی تیاری کر رہے ہیں۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ صدر نیازوف نے اپنی کتاب ’’رخ نامہ‘‘ میں روحانی ضابطۂ اخلاق درج کر دیا ہے اور ان کے حواری اس پراپیگنڈا میں مصروف ہیں کہ ان کی کتاب اور تعلیمات وسطی ایشیا کے لوگوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن ثابت ہوں گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۱ء

سودی نظام کے خاتمہ کی ڈیڈ لائن اور دینی راہنماؤں کے مطالبات

ملک سے سودی نظام کے خاتمہ کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے ڈیڈلائن کی تاریخ ۳۰ جون ۲۰۰۱ء جوں جوں قریب آ رہی ہے اس حوالہ سے مختلف اطراف سے بیانات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ عدالتِ عظمیٰ نے ملک میں رائج تمام سودی قوانین کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیتے ہوئے حکومت کو ہدایت کر رکھی ہے کہ وہ ۳۰ جون ۲۰۰۱ء تک ان قوانین کے خاتمہ اور یکم جولائی سے اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر غیر سودی مالیاتی نظام کے مکمل تحریر

جون ۲۰۰۱ء

عیسائی گھرانے میں حافظ قرآن بچے کا قصہ

ان دنوں اخبارات اور ٹی وی نشریات میں نائجیریا کے ایک بچے کا تذکرہ اہتمام کے ساتھ ہو رہا ہے جو مبینہ طور پر قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے اور لوگوں سے خطاب بھی کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ بچہ افریقی ملک نائجیریا کے ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوا اور ڈیڑھ سال کی عمر میں کسی تعلیم کے بغیر قرآن کریم کی زبانی تلاوت شروع کر دی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۱ء

میٹرک کے نصاب سے قرآنی سورتوں کا اخراج

میٹرک کے نصاب سے قرآن کریم کی بعض سورتیں نکالنے اور ناظرہ قرآن کریم کو امتحان میں ضروری قرار نہ دینے کے حکومتی فیصلے کے خلاف مختلف دینی حلقوں کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ ایک حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ سکولوں میں اساتذہ میسر نہ ہونے کی وجہ سے اس سال امتحانات کے پرچوں میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۱ء

بوڑھے سکھوں کا اظہارِ ندامت

روزنامہ جنگ لاہور ۱۰ اپریل ۲۰۰۱ء کے مطابق ننکانہ صاحب اور حسن ابدال میں بیساکھی کے میلے کی تقریبات میں شرکت کے لیے مشرقی پنجاب سے آنے والے معمر سکھ یاتریوں نے ۱۹۴۷ء کے واقعات پر شرمندگی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی آنکھوں کے سامنے ۱۹۴۷ء کا بٹوارا ہوا تھا اور ہم آج شرمندہ ہیں کہ اس وقت ہم نے ہندوؤں کا ساتھ دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

بھارت سے آنے والے مہمان علماء کرام کی بے عزتی

مارچ ۲۰۰۱ء کے تیسرے ہفتے کے دوران لاہور میں ملک کے معروف روحانی پیشوا اور عالمی مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت کے نائب امیر حضرت مولانا سید نفیس شاہ صاحب الحسینی مدظلہ کی رہائشگاہ پر ندوۃ العلماء لکھنؤ سے آئے ہوئے حضرت مولانا سید سلمان ندوی اور ان کے رفقاء قیام پذیر تھے کہ نصف شب کو پولیس اہلکاروں نے وہاں دھاوا بول دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

بین الاقوامی اداروں کے ذریعے نصابی کتابوں کی اشاعت

بعض اخباری اطلاعات کے مطابق حکومت نے نصابی کتابوں کی تیاری اور اشاعت کی خدمات سرانجام دینے والے ٹیکسٹ بک بورڈز کو ختم کر کے یہ کام بین الاقوامی اداروں کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۲ اپریل ۲۰۰۱ء کے مطابق ’’ایوانِ وقت‘‘ میں منعقدہ ایک مذاکرہ میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

درس نظامی کا نصاب اور امریکی دانشور جان وال برج

ایک طرف ملک کے سرکاری نصابِ تعلیم کی تیاری و اشاعت کو بین الاقوامی اداروں کے سپرد کر کے اسے سیکولر بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، اور دوسری طرف مغربی دانشور درسِ نظامی کے مکمل دینی نصاب کا جائزہ لے کر اس کی افادیت پر بحث کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے عالمی قوتوں کا طرزعمل

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے انسانی حقوق کمیشن نے گزشتہ روز اسرائیل کی طرف سے فلسطین کے خلاف طاقت کے اندھادھند استعمال کی شدید مذمت کی ہے، اور ایک قرارداد میں کہا ہے کہ اس سے علاقہ میں قیامِ امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جبکہ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے عالمی رائے عامہ کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

مسلم ممالک مغربی اور ہندوانہ ثقافتی یلغار کی زد میں

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۴ اپریل ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق ملائیشیا کی ’’مفتی کونسل‘‘ کے علماء نے وزیراعظم مہاتیر محمد کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملائیشیا میں بھارتی فلموں کی درآمد پر پابندی لگائی جائے، کیونکہ ان فلموں میں امتِ مسلمہ کی تذلیل کرنے کے علاوہ مسلمانوں کے خلاف پراپیگنڈا کیا جاتا ہے اور مسلمانوں کے شاندار ماضی کو داغدار کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

بت شکنی اور طالبان حکومت کا موقف

عید الاضحٰی کے بعد پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی کے ہمراہ قندھار جانے کا اتفاق ہوا اور طالبان حکومت کے سربراہ امیر المومنین ملا محمد عمر اور دیگر سرکردہ حضرات سے ملاقات و گفتگو کا موقع ملا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۱ء

جمعیۃ علماء اسلام کی ’’خدماتِ دارالعلوم دیوبند کانفرنس پشاور‘‘

جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے زیر اہتمام ۹، ۱۰، ۱۱ اپریل ۲۰۰۱ء کو پشاور میں دارالعلوم دیوبند کی ڈیڑھ سو سالہ خدمات کے حوالے سے ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے، جس میں پاکستان بھر سے لاکھوں علماء کرام اور دینی کارکنوں کے علاوہ مختلف ممالک سے سرکردہ علماء کرام اور دانشور شریک ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۱ء

دینی مدارس کے لیے نئی سرکاری ڈپلومیسی

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ مارچ ۲۰۰۱ء کے مطابق وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز اسلام آباد میں چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف کی زیر صدارت اجلاس میں دینی مدارس کے حوالے سے ایک نئے پروگرام کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت دینی مدرسوں کے طلبہ مدرسہ کی تعلیم کے علاوہ قومی تعلیمی نظام سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور سائنس، انگریزی اور دوسرے پیشہ وارانہ مضامین کی تعلیم حاصل کر سکیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۱ء

افغان عوام کی امداد و حمایت کا وقت

افغان دفاع کونسل نے امارت ِاسلامی افغانستان کی طالبان حکومت کی حمایت میں سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اور مختلف مکاتبِ فکر کے سرکردہ زعماء پر مشتمل اس کونسل کے مرکزی قائدین مولانا سمیع الحق، مولانا شاہ احمد نورانی، مولانا معین الدین لکھوی، قاضی حسین احمد، ڈاکٹر اسرار احمد، جنرل (ر) حمید گل، مولانا اعظم طارق اور دیگر حضرات نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۱ء

بسنت میلہ اور جنرل پرویز مشرف

چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف صاحب نے گزشتہ روز لاہور میں بسنت میلہ کے نام پر ہونے والے ہلے گلے کی حمایت اور اس کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بہت سے غریبوں کو روزگار فراہم ہوا ہے۔ ہمارے نزدیک ملک کے انتظامی سربراہ کی یہ سوچ حقائق کے منافی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۱ء

جامعہ فاروقیہ کراچی کے شہید اساتذہ

کراچی میں اہلِ دین ایک بار پھر دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں اور اس بار نشانہ جامعہ فاروقیہ فیصل کالونی کراچی کے مظلوم اساتذہ بنے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ جامعہ فاروقیہ ملک کے معروف اور مرکزی علمی اداروں میں سے ہے جس کے مہتمم وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سربراہ شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب مدظلہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۱ء

نئی فلپائنی صدر گلوریا ارویو کا عزم

روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ فروری ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق فلپائن کی صدر گلوریا ارویو نے کہا ہے کہ وہ ملک کے جنوب میں سرگرم مسلمان علیحدگی پسند باغیوں کے خلاف فوجی کاروائیاں بند کروا رہی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ جنگ کرنے سے امن کی راہ ہموار کرنا زیادہ سستا اور مناسب عمل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۱ء

وزیرِ داخلہ پاکستان اور جہادی تنظیمیں

ملک بھر میں ان دنوں وفاقی وزیر داخلہ جناب معین الدین حیدر کے حالیہ بیانات پر بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے جن میں انہوں نے جہادی تنظیموں کی سرگرمیوں کو ہدفِ تنقید بنایا ہے اور اس عندیہ کا اظہار کیا ہے کہ جہادی تنظیموں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے تاکہ وہ جہاد کے نام کھلے بندوں چندہ نہ کریں اور اسلحہ کی برسرِ عام نمائش نہ کر سکیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۱ء

وفاق المدارس کے پلیٹ فارم کو بچایا جائے

گزشتہ دنوں قومی اخبارات میں پنجاب کے بعض دینی مدارس کے مہتمم حضرات کی مشترکہ پریس کانفرنس کی خبر نظر سے گزری جو ’’وفاق المدارس العربیہ پاکستان‘‘ سے تعلق رکھتے ہیں، اور انہوں نے وفاق کی قیادت پر بعض الزامات عائد کرتے ہوئے وفاق المدارس کے عہدہ داروں کے دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۱ء

خسر اور خوشدامن کی وراثت میں حصہ داری کی سفارش

روزنامہ جنگ لاہور ۲۴ جنوری ۲۰۰۱ء کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے ’’خواتین حقوق کمیشن‘‘ کی رپورٹ میں شامل اس سفارش کو شرعی اصولوں کے منافی قرار دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میاں بیوی کو ماں باپ کی طرح خسر اور خوشدامن کی وراثت میں بھی حصہ دار قرار دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۱ء

دوبئی کے ’’مرکز جمعۃ الماجد للثقافۃ والتراث‘‘ کا علمی ذخیرہ

گزشتہ دنوں جمعیۃ طلباء اسلام پاکستان کے سابق راہنما محمد فاروق شیخ اور جمعیۃ اہل السنۃ والجماعۃ متحدہ عرب امارات کے سیکرٹری اطلاعات حافظ بشیر احمد چیمہ کی دعوت پر متحدہ عرب امارات میں چند روز قیام کے لیے حاضری کا موقع ملا اور دوبئی، شارجہ، عجمان، رأس الخیمہ، الفجیرۃ اور ام القوین میں سرکردہ حضرات و شخصیات سے ملاقات کے علاوہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۱ء

مسئلہ کشمیر اور اقوامِ متحدہ کا دوہرا کردار

حسبِ معمول اس سال بھی ۵ فروری کو کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن منایا جا رہا ہے۔ اس روز پاکستان بھر میں عام تعطیل ہو گی، جلسے اور مظاہرے ہوں گے، سیاستدان اور سماجی راہنما خطابات کریں گے، اور اس طرح خطہ کشمیر کے ان مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی اور ہم آہنگی کا اظہار کیا جائے گا جو گزشتہ نصف صدی سے آزادی کے لیے برسرپیکار ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۱ء

’’دفاعِ افغانستان کونسل‘‘ کا قیام

۱۰ جنوری ۲۰۰۱ء کو دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں جمعیت علماء اسلام کے راہنما مولانا سمیع الحق کی دعوت پر ’’متحدہ اسلامی کانفرنس‘‘ کے عنوان سے ملک کی دینی جماعتوں کے قائدین کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں افغانستان کی طالبان حکومت کے خلاف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے امارتِ اسلامی افغانستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۱ء

اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا فتویٰ

نامور عرب عالمِ دین اور دانشور الشیخ ڈاکٹر محمد یوسف قرضاوی حفظہ اللہ تعالیٰ نے ایک حالیہ فتویٰ میں بیت المقدس اور افغانستان کی اسلامی حکومت کے بارے میں امریکی طرز عمل کو عالمِ اسلام کے خلاف معاندانہ قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اور یہودیوں اور ان کے سرپرستوں کا اقتصادی مقاطعہ کر کے دینی حمیت و غیرت کا اظہار کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۱ء

دینی مدارس کیلئے تحریص کا جال

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ دسمبر ۲۰۰۰ء کے مطابق جنوبی ایشیا کے امریکی ماہر اور فارن پالیسی اسٹڈیز کے سینئر فیلو مسٹر سٹیفن پی کوہن نے اسلام آباد کے امریکی مرکز اطلاعات میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس عندیہ کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ کے نئے ریپبلکن صدر جارج ڈبلیو بش کی حکومت پاکستان پر سی ٹی بی ٹی پر دستخط کے لیے دباؤ نہیں ڈالے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۱ء

طالبان حکومت پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیاں

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں طالبان کی اسلامی حکومت کے خلاف دباؤ بڑھانے کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے، جن میں طالبان پر دہشت گردی کی سرپرستی کرنے اور عرب مجاہد اسامہ بن لادن کو امریکہ کے سپرد نہ کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے دنیا بھر کی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ طالبان حکومت کے ساتھ اقتصادی اور مواصلاتی بائیکاٹ کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۱ء

احترامِ رمضان آرڈیننس ۱۹۸۱ء کو مؤثر بنانے کا سرکاری اعلان

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۲۴ نومبر ۲۰۰۰ء کی خبر کے مطابق وفاقی حکومت نے ماہِ رمضان المبارک کے دوران ’’احترامِ رمضان المبارک آرڈیننس ۱۹۸۱ء‘‘ کو مؤثر بنانے کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق ماہِ رمضان کے دوران مخصوص اوقات میں عوامی مقامات پر کھانے پینے اور سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی ہو گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۰ء

سندھو دیش کے قیام کیلئے اقوام متحدہ اور امریکہ سے درخواست

سکاٹ لینڈ (برطانیہ) سے شائع ہونے والے اردو جریدہ نوائے وقت نے ۳ نومبر ۲۰۰۰ء کی اشاعت میں خبر شائع کی ہے کہ جئے سندھ قومی محاذ سمیت متعدد قوم پرست جماعتوں نے سندھ کی علیحدگی اور سندھو دیش کے قیام کے لیے اقوامِ متحدہ اور امریکہ سے مدد طلب کر لی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۰ء

عالمی مالیاتی اداروں کے اہداف اور آسٹریلوی راہنماؤں کی یاددہانی

روزنامہ جنگ کراچی ۲۰ نومبر ۲۰۰۰ء کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی ڈیموکریٹک سوشلسٹ پارٹی کی راہنما مس سوبل اور مزدور راہنما ٹم گڈن نے لاہور پریس کلب کے پروگرام ’’میٹ دی پریس‘‘ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے جو قرضے ملتے ہیں ان کے ایک ڈالر کے گیارہ ڈالر واپس کرنا پڑے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۰ء

آرمینیا کے عیسائی مسلم فسادات، امریکی کانگریس اور ترک پارلیمنٹ

روزنامہ جنگ لندن ۷ اکتوبر ۲۰۰۰ء کے مطابق ترکی پارلیمنٹ کی ۵ سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی کانگریس نے آرمینیا میں خلافتِ عثمانیہ کے دور میں عیسائیوں کے قتلِ عام کی مذمت کی قرارداد منظور کی تو ترکی اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۰ء

جزیرہ پاپانیوگنی کی مسلم اقلیت کو خطرہ

روزنامہ جنگ لندن ۱۶ اکتوبر ۲۰۰۰ء کی ایک خبر کے مطابق برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے مسلمان ممبر لارڈ احمد آف رادھرم نے ایک مراسلہ کے ذریعے برطانوی دفترِ خارجہ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوفی عنان، اور انڈونیشیا و ملائیشیا کی مسلم حکومتوں کو پاپانیوگنی کی مسلم اقلیت کی حالتِ زار کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۰۰ء

فلسطینیوں پر اسرائیلیوں کے وحشیانہ حملے

مشرقِ وسطیٰ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں اور وحشیانہ تشدد سے علاقہ کی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے، اور اسرائیلی حملوں کے خلاف پوری دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ کشیدگی کا پس منظر یہ ہے کہ امریکہ کی کوششوں سے اسرائیلی اور فلسطینی لیڈر یاسر عرفات کے درمیان اوسلو مذاکرات کے مطابق جو معاہدہ طے پایا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۰ء

مسلمانوں میں انگریزی جاسوسی کا معاملہ

روزنامہ جنگ لندن ۱۱ اکتوبر ۲۰۰۰ء کے مطابق برطانوی مسلمانوں کی ایک تنظیم ’’مسلم کونسل آف بریٹن‘‘ کے سیکرٹری جنرل یوسف بھائی نے برطانوی ہوم سیکرٹری کے نام ایک خط میں سنڈے ٹائمز کی اس خبر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ لندن میں فرانس کے سفارتخانہ نے مبینہ طور پر ایسے ایجنٹ بھرتی کیے ہیں جو مسلمانوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۰ء

ملک کا عدالتی نظام اور سپریم کورٹ آف پاکستان

روزنامہ جنگ لندن ۹ اکتوبر ۲۰۰۰ء کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس جناب ارشاد حسین خان نے ملک کے عدالتی نظام کے ایک شعبہ عائلی مقدمات کے حوالے سے کوڈ آف کریمینل پروسیجرز مجریہ ۱۸۹۸ء کی دفعہ ۴۹۱ اور فیملی کورٹس آرڈیننس میں مجوزہ ترامیم کے مسودہ کو عوامی رائے کے لیے مشتہر کرنے کی منظوری دی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۰۰ء

ازبک اسلامک فرنٹ پر امریکی پابندی

ہفت روزہ الہلال کراچی نے ۲۲ تا ۲۸ ستمبر ۲۰۰۰ء کی اشاعت میں ’’نیویارک ٹائمز‘‘ کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ امریکی حکومت نے ازبک مجاہدین کی تنظیم ’’ازبک اسلامک فرنٹ‘‘ کو بھی دہشت گرد قرار دے کر اس پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۰ء

امریکی نائب وزیرخارجہ کو ’’طالبانائزیشن‘‘ کا خطرہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۳ ستمبر ۲۰۰۰ء کے مطابق امریکہ کے نائب وزیرخارجہ مسٹر کارل انڈرفرتھ نے کہا ہے کہ وہ طالبان کی حکومت کو صرف امریکہ اور دوسرے ممالک کے لیے ہی خطرہ نہیں سمجھتے بلکہ پاکستان کے لیے بھی خطرہ قرار دیتے ہیں کیونکہ انہیں تشویش ہے کہ پاکستان بھی طالبانائزیشن کا شکار ہو کر ایک زیادہ بنیاد پرست ملک بن سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۰ء

اٹلی سپریم کورٹ کی طرف سے خاوند سے بے وفائی کی اجازت

روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۱ ستمبر ۲۰۰۰ء کو مندرجہ ذیل خبر شائع کی ہے کہ لندن (نمائندہ جنگ) اٹلی کی عورتوں کو یہ حق حاصل ہو گیا ہے کہ وہ دن کے وقت ازدواجی زندگی سے باہر تعلقات قائم کر سکتی ہیں لیکن رات کے وقت انہیں گھر آنا ہو گا تاکہ ان کے خاوند کی عزت مجروح نہ ہو - - - مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۰ء

ترکی میں اسلامی حکومت کے قیام کی کوشش

روزنامہ جنگ لاہور نے ۲ ستمبر ۲۰۰۰ء کو خبر شائع کی ہے کہ ترکی کی ایک عدالت نے سرکردہ عالمِ دین فتح اللہ بلند پر اسلامی مملکت کے قیام کے لیے موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کے اقدام میں فردِ جرم عائد کر دی ہے، الزام ثابت ہونے پر انہیں دس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۰۰ء

خطرناک سرگرمیوں میں ملوث نام نہاد سماجی تنظیمیں

روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ اگست ۲۰۰۰ء کے ادارتی شذرہ کے مطابق بہاولپور میں ایک ایسی سماجی تنظیم کا انکشاف ہوا ہے جو گمشدہ بچوں کی بازیابی کے حوالے سے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور باقاعدہ رجسٹرڈ ہے۔ مگر وہ اب تک ایک لاکھ بچوں کو اغوا کر چکی ہے جن میں چالیس ہزار کے لگ بھگ بچیاں بھی شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۰ء

شام میں علمائے اہل سنت کی رہائی

ہفت روزہ الہلال اسلام آباد نے ۴ اگست ۲۰۰۰ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ شام کے صدر حافظ الاسد کی وفات کے بعد ان کے بیٹے بشیر الاسد نے صدارت سنبھالتے ہی ان سینکڑوں علماء اور دینی کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا ہے جنہیں اٹھارہ سال قبل اہل سنت کے خلاف ایک بڑے ایکشن کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا اور وہ اس وقت سے مسلسل زیر حراست تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۰ء

طالبان حکومت کی مشکلات اور عزم

گزشتہ ہفتہ کے دوران راقم الحروف کو حرکۃ الجہاد الاسلامی کے ایک وفد کے ہمراہ کابل جانے کا موقع ملا۔ مدیر نصرۃ العلوم حاجی محمد فیاض خان سواتی اور مدرسہ نصرۃ العلوم کے مدرس مولانا ظفر فیاض بھی وفد میں شامل تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۰ء

نائجیریا میں نفاذِ شریعت کا سلسلہ

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۲۱ اگست ۲۰۰۰ء کی خبر کے مطابق افریقی ملک نائجیریا میں مسلم اکثریت کی حامل آٹھویں ریاست بورتو میں بھی شرعی قوانین کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل نائجیریا کی سات ریاستوں میں نفاذِ شریعت کا اعلان کیا جا چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۰ء

افغانستان میں این جی اوز کی سرگرمیاں اور طالبان کا موقف

امارتِ اسلامی افغانستان میں طالبان کی حکومت نے گزشتہ دنوں ایک امریکی خاتون کو افغانستان سے نکال دیا جو ایک این جی او کے حوالے سے وہاں مصروف کار تھی اور مبینہ طور پر رفاہی کاموں کی آڑ میں جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی تھی۔ اس پر اقوامِ متحدہ کے رابطہ افسر ایرک ڈیمرل کابل پہنچے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۰ء

دینی مدارس کے بارے میں حکومت کے اعلانات اور پالیسیوں کا تضاد

حکومت کے ذمہ دار حضرات ایک طرف دینی مدارس کے نظام میں مداخلت نہ کرنے کے اعلانات کر رہے ہیں، اور دوسری طرف وزارتِ تعلیم کی طرف سے ملک بھر کے دینی مدارس کے کوائف جمع کرنے کی مہم جاری ہے اور سروے فارم بدستور مدارس میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ وزارتِ تعلیم کی طرف سے جاری کیا جانے والا سروے فارم اس وقت ہمارے سامنے پڑا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۰ء

شرعی طور پر ممنوع اشیا کی درآمد پر پابندی

روزنامہ جنگ لاہور نے ۲۳ جولائی ۲۰۰۰ء کو ایک خبر شائع کی ہے جس کے مطابق وفاقی وزارتِ تجارت نے بیرونی ممالک سے بعض اشیا کی درآمد پر پابندی کے ضمن میں اشیائے ممنوعہ کی جو نئی فہرست تیار کی ہے اس میں شرعی قوانین کے حوالے سے بھی چند اشیا شامل کی گئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۰ء

لاوارث بچوں کی تبدیلئ مذہب اور اسمگلنگ کا دھندا

روزنامہ اوصاف اسلام آباد نے ۲۳ جولائی ۲۰۰۰ء کو پی آئی اے اور فرائیڈے اسپیشل کے حوالے سے یہ خطرناک رپورٹ شائع کی ہے کہ بعض ادارے لاوارث بچوں کو عیسائی ظاہر کر کے انہیں بیرون ملک اسمگل کرنے کے مذموم کاروبار میں مصروف ہیں۔ اور کراچی کا ایک معروف ٹرسٹ اب تک بائیس ہزار بچوں کو فروخت کر کے کروڑوں روپے کما چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۰ء

مشرف حکومت کے عبوری دستور میں اسلامی دفعات کی شمولیت

چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف نے بالآخر دستورِ پاکستان کی اسلامی دفعات کو اپنے عبوری آئین کا حصہ بنانے کا اعلان کر دیا ہے، اور ان کے سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک اعلانیہ میں بتایا گیا ہے کہ قرارداد مقاصد، اسلام کو سرکاری مذہب قرار دینے، قرآن و سنت کے منافی دستور سازی کی ممانعت، وفاقی شرعی عدالت، اسلامی نظریاتی کونسل ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۰ء

افریقہ میں اسلام کی دعوت و نفاذ کی تازہ لہر

مالیر کوٹلہ بھارت سے مولانا مفتی فضیل الرحمٰن ہلال عثمانی کے زیر ادارت شائع ہونے والے دینی جریدہ ماہنامہ دارالسلام نے مئی ۲۰۰۰ء کے شمارہ میں ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ افریقہ کے مسلم اکثریت رکھنے والے ملک تنزانیہ میں، جہاں ایک عرصہ سے جولیس نریرے نامی عیسائی حکمران مسلط تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۰ء

امریکی ریاست نیو جرسی میں حلال فوڈ کا قانون

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۸ جون ۲۰۰۰ء کی خبر ہے کہ نیو جرسی امریکہ کی وہ پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں حلال مصنوعات کی فروخت کے لیے بل منظور کیا گیا ہے جسے ’’حلال فوڈ بل‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ قانون سازی بل نمبر ۱۹۱۹ سیکشن ۱۔۸ کے بعد حلال کے نام پر صارفین کو حرام گوشت فراہم کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی میں آسانی ہو گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۰ء

سودی نظام کے خاتمہ کا فیصلہ: سرکاری اعلانات اور حکومت کی نئی مالیاتی اسکیم

روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ جون ۲۰۰۰ء کی ایک خبر کے مطابق دارالعلوم کراچی کے صدر مہتمم مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی نے اس امر پر تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ حکومت ایک طرف سودی قوانین کے خاتمہ کی بات کر رہی ہے مگر دوسری طرف حکومت کی طرف سے جن نئی مالیاتی اسکیموں کا اعلان کیا گیا ان میں سود پر مبنی اسکیم بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۰ء

قرآنی تعلیمات کا فروغ اور صوبائی وزیر ڈاکٹر خالد رانجھا

پنجاب کے وزیر قانون و اقلیتی امور ڈاکٹر خالد رانجھا نے کہا ہے کہ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، اور یہ ایک اسلامی ملک ہے جہاں قرآن بنیادی آئین کی حیثیت رکھتا ہے، اور کوئی بھی حکومت یا اسمبلی قرآن و سنت کے خلاف کوئی قانون منظور کرنے کی مجاز نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۰ء

انڈونیشی مسلمانوں کی جدوجہد اور امریکی دھمکی

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۸ مئی ۲۰۰۰ء کی خبر کے مطابق امریکی وزیر خارجہ میڈین البرائٹ نے واشنگٹن میں انڈونیشی وزیرخارجہ کے دورے کے موقع پر ان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انڈونیشیا کے صوبہ ایچے میں شدت پسند اسلامی گروپوں اور مجاہدین کو کچلنے کے لیے امریکہ انڈونیشی حکومت کی مدد کرے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۰ء

سائنسی تحقیقات اور کائنات کا نظام

روزنامہ جنگ لاہور ۱۸ مئی ۲۰۰۰ء کے مطابق برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس نے بی بی سے نشر ہونے والی ایک تقریر میں سائنسدانوں کے قدرت کے خلاف کام کرنے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ان خطرات کا اظہار کیا ہے کہ سائنسدان قدرت کی حسین دنیا کے خلاف یکطرفہ دلائل سے روحانی اور دینی اصولوں کو پس پشت ڈال کر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۰ء

سپریم کورٹ کا فیصلہ اور جنرل پرویز مشرف کیلئے مشورہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے ۱۲ ججوں نے ایک متفقہ فیصلہ کی رو سے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے ۱۲ اکتوبر ۱۹۹۹ء کے اقدام کو جائز قرار دیتے ہوئے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ تین سال کے اندر انتخابات کرا کے اقتدار عوام کے منتخب نمائندوں کے سپرد کر دیں۔ روزنامہ جنگ لاہور ۱۳ مئی ۲۰۰۰ء کی رپورٹ کے مطابق عدالتِ عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۰ء

مشرف حکومت سے مطالبات اور ملک گیر ہڑتال

ملک بھر کے عوام نے ۱۹ مئی کو دینی جماعتوں اور تاجر برادری کی اپیل پر ملک گیر ہڑتال کر کے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کے اسلامی تشخص، دستور کی اسلامی دفعات، عقیدۂ ختم نبوتؐ کے تحفظ، اور ناموسِ رسالتؐ کی حفاظت کے لیے پاکستانی قوم ماضی کی طرح آج بھی پوری طرح متحد ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۰ء

پنجاب میں عیسائی ریاست کا مبینہ امریکی منصوبہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۱ مئی ۲۰۰۰ء کے مطابق جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے فیصل آباد میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پنجاب میں عیسائی ریاست کے قیام کے لیے متحرک ہو چکا ہے اور این جی اوز کے ذریعے آئندہ پچیس سال میں اس کی راہ ہموار کرنے کا کام جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۰۰ء

جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال کے دورۂ افغانستان کے تاثرات

مفکرِ پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے فرزند اور لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال نے گزشتہ دنوں افغانستان کا دورہ کیا ہے اور واپسی پر لاہور میں ایک تقریب کے دوران اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے امارتِ اسلامی افغانستان کی طالبان حکومت کو خراجِ تحسین پیش کیا ہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۰ء

دو ہزار سالہ مظالم پر پوپ جان پال دوم کا معافی نامہ

مسیحی ماہنامہ شاداب لاہور نے مارچ ۲۰۰۰ء کے شمارہ میں مسیحی امت کے کیتھولک فرقہ کے سربراہ پوپ جان پال دوم کے اس معافی نامہ کی کچھ تفصیلات شائع کی ہیں جو انہوں نے روم میں ایک تقریب کے دوران بیان کیا ہے۔ پوپ جان پال دوم نے اپنے بیس منٹ کے خطاب میں گزشتہ دو ہزار سال کے دوران مسلمانوں، یہودیوں اور دیگر گروہوں کے خلاف ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۰ء

دینی مدارس اور جنرل پرویز مشرف کے عزائم

چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف نے گزشتہ روز مصر کے دورہ کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان کے دینی مدارس کی اصلاح کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۹ اپریل ۲۰۰۰ء کے مطابق جنرل پرویز نے کہا ہے کہ وہ ملک کے دینی مدارس کو اجتماعی دھارے میں شامل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ضروری اقدامات کریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۰ء

غریب ممالک کیلئے عالمی قرضوں سے نکلنے کا راستہ

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۳ اپریل ۲۰۰۰ء کے مطابق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے خلاف گزشتہ روز ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا ہے۔ مظاہرین نے زنجیریں پکڑ رکھی تھیں جو اس بات کو ظاہر کر رہے تھے کہ چھوٹے ممالک آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے قرضوں میں جکڑے ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۰ء

آلیج محمد کے جانشین لوئیس فرخان کے قبولِ اسلام کی خبر

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۷ جنوری ۲۰۰۰ء کے مطابق جامعہ ازہر قاہرہ کے سرکردہ علماء کرام نے مصر کے صدر حسنی مبارک کے نام ایک خط میں ان سے کہا ہے کہ وہ مصر کی قومی اسمبلی میں گزشتہ دنوں پیش ہونے والے اس بل پر بحث کو تین ماہ کے لیے مؤخر کر دیں جس کے ذریعے عورتوں کو یہ حق دیا جا رہا ہے کہ وہ خاوندوں کے ساتھ تنازعہ کی صورت میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۰ء

این جی اوز کا دھندا اور جناب عبد الستار ایدھی

روزنامہ جنگ لاہور ۱۷ مارچ ۲۰۰۰ء کے مطابق ممتاز سماجی کارکن جناب عبد الستار ایدھی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان میں این جی اوز اس وقت کمائی کا سب سے بڑا دھندا ہے، جسے کوئی کام نہیں ملتا وہ این جی او بنا لیتا ہے، تاہم صرف دس فیصد این جی اوز حقیقت میں سماجی خدمات سرانجام دے رہی ہیں باقی نوے فیصد فراڈ ہیں اور ’’مال پانی‘‘ بنا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۰ء

ثقافت کے نام پر شرمناک سرگرمیاں

روزنامہ اوصاف اسلام آباد نے ۱۶ مارچ ۲۰۰۰ء کو ساہیوال کی ایک رقاصہ فہمیدہ کا تفصیلی انٹرویو شائع کیا ہے جس میں اس نے بتایا کہ پاکستان سے مختلف ممالک میں رقاصاؤں کے جو ثقافتی طائفے جاتے ہیں ان سے رقص و سرود کی محفلیں سجانے کے علاوہ جسم فروشی کا مکروہ دھندہ بھی کرایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۰ء

قراردادِ مقاصد اور سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ سید نسیم حسن شاہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۳ مارچ ۲۰۰۰ء کی ایک رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس جناب سید نسیم حسن شاہ نے لاہور میں ’’قراردادِ مقاصد‘‘ کے عنوان پر ایک خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے عدلیہ پر زور دیا ہے کہ وہ جوڈیشل ایکٹیوازم کے تحت قراردادِ مقاصد کو من و عن نافذ کر دے تاکہ اسلامی معاشرے کا قیام ممکن ہو سکے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۰۰ء

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا مالیاتی کمیشن

روزنامہ نوائے وقت کے مدیر محترم نے ۲۵ جنوری ۲۰۰۰ء کے ایک ادارتی شذرہ میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کی ہدایت پر ملک کے مالیاتی نظام کو سودی اثرات سے نجات دلانے اور اسلامی سانچے میں ڈھالنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جس مالیاتی کمیشن کا اعلان کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۰ء

تنخواہ میں گزارہ اور حکومت کی ذمہ داری

روزنامہ پاکستان لاہور نے ۱۷ فروری ۲۰۰۰ء کے مطابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن پنجاب جناب طارق سعادت نے ملتان میں اپنے محکمہ کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، اس لیے جو ملازم سمجھتے ہیں کہ تنخواہ میں ان کا گزارہ نہیں ہوتا وہ ملازمت سے استعفٰی دے دیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۰ء

جمعہ کی چھٹی اور اسلامی نظریاتی کونسل

ہفت روزہ الہلال اسلام آباد ۱۸ فروری ۲۰۰۰ء کی رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر ایس ایم زمان نے حکومت کو سمری بھجوائی ہے جس میں جمعہ کی چھٹی کی بحالی کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیمات اور ملتِ اسلامیہ کی روایات کے مطابق ہفتہ وار تعطیل جمعہ کے دن ہی مناسب ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۰ء

چیچنیا کا جہادِ آزادی اور مسلم حکومتیں

روزنامہ پاکستان لاہور ۱۷ فروری ۲۰۰۰ء کی ایک رپورٹ کے مطابق چیچنیا کے سابق صدر اور موجودہ چیچن صدر کے نمائندہ جناب زیلم خان نے لاہور ہائیکورٹ بار کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیچنیا کے مسلمانوں پر روسی افواج کے مظالم کے ذمہ دار مسلم ممالک ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۰۰ء

خواتین کو طلاق کا حق اور جامعہ ازہر

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۷ جنوری ۲۰۰۰ء کے مطابق جامعہ ازہر قاہرہ کے سرکردہ علماء کرام نے مصر کے صدر حسنی مبارک کے نام ایک خط میں ان سے کہا ہے کہ وہ مصر کی قومی اسمبلی میں گزشتہ دنوں پیش ہونے والے اس بل پر بحث کو تین ماہ کے لیے مؤخر کر دیں جس کے ذریعے عورتوں کو یہ حق دیا جا رہا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۰ء

سودی نظام اور سپریم کورٹ کا فیصلہ

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۲۲ جنوری ۲۰۰۰ء نے این این آئی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ملک میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کے شریعت ایپلٹ بینچ نے گزشتہ دنوں جو تاریخی فیصلہ صادر کیا ہے، اس کے خلاف اپیل کے لیے صرف دو دن کی میعاد باقی رہ گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۰ء

مسلمانوں کا قتل عام اور عالمی عدالت

روزنامہ جنگ لاہور ۱۶ جنوری ۲۰۰۰ء کے مطابق ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کے جنگی ٹربیونل نے بوسنیا کے پانچ کروٹ باشندوں کو مسلمانوں کے قتلِ عام کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ ان پانچ کروٹ باشندوں نے ۱۹۹۳ء میں بوسنیا کے ایک وسطی گاؤں میں ایک سو مسلمانوں کا قتلِ عام کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۰ء

وفاقی شرعی عدالت اور اس کے بعض فیصلے

وفاقی شرعی عدالت کا قیام دستورِ پاکستان کے تحت اس لیے عمل میں لایا گیا تھا کہ ملک میں رائج جو قوانین اور ضابطے قرآن و سنت کے منافی ہیں ان کا تعین کر کے انہیں اسلامی تعلیمات کے سانچے میں ڈھالا جائے۔ اور وفاقی شرعی عدالت نے اس سلسلہ میں اب تک بہت سے اہم فیصلے صادر کیے ہیں جن میں سودی قوانین کو خلافِ اسلام قرار دینے کا تاریخی فیصلہ بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۰ء

اسامہ بن لادن کی آڑ میں امارتِ اسلامی افغانستان کا نشانہ

اسلام آباد میں امارتِ اسلامی افغانستان کے سفیر مولوی سید محمد حقانی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسامہ بن لادن کی آڑ میں افغانستان کو اسلامی نظام کے نفاذ پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا رہا ہے اور معصوم افغان شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کاروائی کر رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۰ء

انڈونیشیا میں مسیحی مسلم کشمکش اور دینی بیداری

نوائے وقت لاہور ۱۹ دسمبر ۱۹۹۹ء کی ایک خبر کے مطابق انڈونیشیا میں دینی حلقوں کے پرجوش مظاہرہ کے بعد رمضان المبارک کے دوران تمام نائٹ کلبوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک ہے، لیکن جہاں اس کا آئین سیکولر بنیادوں پر استوار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۰ء

بچوں کی لازمی تعلیم اور چائلڈ لیبر کا مسئلہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۳ دسمبر ۱۹۹۹ء کی ایک خبر کے مطابق حکومتِ پاکستان نے سکولوں میں بچوں کی تعلیم کو لازمی بنانے کے لیے قانونی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ جن کے تحت دکانوں، ہوٹلوں اور دیگر اداروں میں بچوں سے مزدوری لینے پر پابندی عائد کی جائے گی، اور بچوں کو سکول نہ بھیجنے والے والدین اور بچوں سے مزدوری کا کام کرانے والے دکانداروں اور مالکوں کے لیے سزائیں تجویز کی جائیں گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۰ء

ہم جنس پرستوں کے حق میں امریکی اور برطانوی عدالتوں کے فیصلے

روزنامہ جنگ لاہور نے ۲۲ دسمبر ۱۹۹۹ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ امریکی ریاست ورماؤنٹ کی سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کو بھی میاں بیوی جیسے حقوق کا حقدار قرار دے دیا ہے۔ جج نے اپنی رولنگ میں کہا ہے کہ ریاست ورماؤنٹ کے ہم جنس پرست جوڑے بھی انہی حقوق کے حقدار ہیں جو مرد اور عورت کے جوڑے کو حاصل ہیں - - - مکمل تحریر

جنوری ۲۰۰۰ء

ترکی میں دینی بیداری پر قدغنیں

روزنامہ جنگ لاہور ۱۷ مئی ۱۹۹۹ء کی ایک خبر کے مطابق ترکی کے صدر سلیمان ڈیمرل نے پارلیمنٹ کی نومنتخب خاتون رکن نروکو آجک کو ترکی کی شہرت سے محروم کر دینے کے فرمان پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد یہ امکان ہے کہ انہیں ترکی سے نکال دیا جائے گا۔ نروکو آجک حالیہ انتخابات میں ترک پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئی ہیں مگر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۹ء

سنکیانگ کے مسلمانوں کی حالت زار اور چینی حکومت

ہفت روزہ ضربِ مومن کراچی نے ۳۰ اپریل ۱۹۹۹ء کی اشاعت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے حوالے سے رپورٹ شائع کی ہے کہ چین کی سرحد پر مسلم اکثریت کے صوبہ سنکیانگ میں گزشتہ ایک سال کے دوران ۱۹۰ افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔ اگرچہ چین کی وزارتِ خارجہ نے ایمنسٹی کی اس رپورٹ کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۹ء

سنی شیعہ تنازعہ کے بارے میں کمیٹی

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گزشتہ دنوں سنی شیعہ کشمکش اور تصادم کے اسباب و عوامل کا جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی تھی جس میں تحریک جعفریہ اور سپاہ صحابہؓ کے سربراہوں سمیت تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۹ء

شرعی احکام اور ہماری عدالتوں کے فیصلے

روزنامہ پاکستان لاہور ۷ مئی ۱۹۹۹ء کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس شائق عثمانی کے اس فیصلہ کو قرآنی احکام کی خلاف ورزی قرار دیا ہے جس میں وراثت میں لڑکی اور لڑکے کے حصہ کو برابر قرار دیتے ہوئے اس ضمن میں قرآنی حکم میں اجتہاد کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۹ء

دین کی تکمیل اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ

ایران کے مذہبی انقلاب کے بعد وہاں کی مذہبی قیادت مسلسل اس بات کا تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ اہل تشیع کو جن انتہاپسندانہ عقائد کا حامل ٹھہرایا جاتا ہے، ایران کے انقلابی مذہبی راہنما اس سے بری ہیں۔ اور نہ صرف یہ کہ وہ اعتدال پسندانہ مذہبی عقائد و رجحانات رکھتے ہیں بلکہ اہل سنت اور اہل تشیع کے درمیان اتحاد اور مفاہمت کے بھی علمبردار ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۹ء

قوم پرست جماعتیں اور پاکستان کی دستوری اسلامی حیثیت

قوم پرست جماعتوں کے متحدہ محاذ ’’پونم‘‘ نے ایک حالیہ اجتماع میں مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے دستور پر نظرثانی کی جائے، جس کے لیے پونم کی طرف سے آئینی ترامیم کا پیکیج پیش کیا گیا ہے۔ اس پیکج میں مکمل صوبائی خودمختاری کے ساتھ ساتھ قومیتوں کی بنیاد پر نئے صوبوں کے قیام اور ملک کا نام تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۹ء

وفاقی شرعی عدالت کے خاتمے کا مطالبہ

پاکستان بار کونسل کی ایک قرارداد قومی اخبارات کے ذریعے سامنے آئی ہے جس میں وفاقی شرعی عدالت اور حدود آرڈیننس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بار کونسل کے وائس چیئرمین رانا اعجاز احمد خان کے مطابق پاکستان بار کونسل نے وفاقی شرعی عدالت اور حدود آرڈیننس کو امتیازی قوانین کے زمرے میں شمار کرتے ہوئے انہیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۹ء

بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی لاہور آمد

گزشتہ دنوں بھارت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی بس کے ذریعے لاہور آئے اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ساتھ ان کے مذاکرات کے بعد دونوں لیڈروں کی طرف سے ’’اعلانِ لاہور‘‘ جاری کیا گیا ہے، جس میں باہمی تنازعات کو شملہ معاہدے کی بنیاد پر آپس کی گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۹ء

خواتین کو ورغلانے کی عالمی مہم

گزشتہ ہفتے ملک بھر میں خواتین کے حقوق کا دن منایا گیا اور مختلف شہروں میں تقریبات منعقد کر کے اس سلسلہ میں مطالبات دہرائے گئے۔ خواتین کے حقوق کی بحالی کا نعرہ مغرب سے درآمد شدہ ہے جس کا اصل مقصد عورتوں کو ورغلا کر گھریلو ذمہ داریوں سے بیزار کرنا اور اسی طرح خاندانی نظام کو سبوتاژ کرنا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۹ء

طالبان اور شمالی اتحاد میں مفاہمت

گزشتہ ہفتے ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں افغانستان کی طالبان حکومت اور ان کے مخالف شمالی اتحاد کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دونوں فریقوں کی طرف سے اس امر کا اظہار کیا گیا ہے کہ ان میں قومی حکومت کے قیام پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۹ء

مولانا سمیع الحق کی خوش آئند پیشکش

جمعیۃ علماء اسلام (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا سمیع الحق نے روزنامہ اوصاف اسلام آباد (۱۵ مارچ ۱۹۹۹ء) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمٰن سے اتحاد کے لیے تیار ہیں۔ جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے باہمی خلفشار نے جہاں اہلِ حق کی اس نمائندہ جماعت کی پارلیمانی قوت کو رفتہ رفتہ کمزور تر کر کے رکھ دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۹ء

بنگلہ دیش میں مولانا ساجد عثمان کی گرفتاری

گزشتہ دنوں بنگلہ دیش میں ایک پاکستان عالمِ دین مولانا ساجد عثمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ وہ میرے شاہ صادق آباد ضلع رحیم یار خان میں حفظ قرآن کریم کی معروف درسگاہ مدرسہ خدام القرآن کے بانی حضرت مولانا محمد عثمانؓ کے فرزند ہیں، ایک عرصہ تک جہاد افغانستان سے منسلک رہے ہیں اور حرکۃ الجہاد الاسلامی کے ذمہ دار حضرات میں سے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۹ء

سودی نظام، وفاقی شرعی عدالت اور حکومتِ پاکستان

حکومتِ پاکستان نے وفاقی شرعی عدالت میں ایک نئی درخواست دائر کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے چند سال قبل سودی نظام کو غیر شرعی قرار دینے کا جو فیصلہ دیا تھا اس پر نظرثانی کی جائے۔ روزنامہ نوائے وقت لاہور نے اس درخواست کی جو تفصیلات ۱۴ فروری ۱۹۹۹ء کی اشاعت میں پیش کی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۹ء

مسیحی طالبان اور مسلح جدوجہد کی تربیت

ہم نے ’’نصرۃ العلوم‘‘ کے گزشتہ شمارے میں صوبہ سرحد میں ’’مسیحی طالبان تنظیم‘‘ کے نام سے عیسائی نوجوانوں کی ایک تنظیم کے قیام کا ذکر کیا تھا اور عرض کیا تھا کہ یہ افغانستان میں طالبان کی اسلامی تحریک کے اثرات ہیں کہ دوسرے مذاہب کے لوگ بھی اپنی کمیونٹی کو مذہب کی طرف راغب کرنے کے لیے طالبان کے طریق کار کو اپنا رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۹ء

چیچنیا میں اسلامی قوانین کا نفاذ

حال ہی میں مسلح روسی جارحیت کے مقابلہ میں استقامت کا مظاہرہ کرنے والی چھوٹی سی مسلم ریاست چیچنیا میں اسلامی قوانین کے نفاذ کا آغاز ہو گیا ہے۔ بین الاقوامی پریس کے مطابق چیچن صدر ارسلان مسخادوف نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قرآن و سنت کی بنیاد پر شرعی قوانین نافذ کر دیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۹ء

این جی اوز کا ایجنڈا اور کردار

پنجاب کی حکومت ان دنوں این جی اوز کے معاملات، سرگرمیوں اور حسابات کی چھان بین کر رہی ہے، اور سوشل ویلفیئر کے صوبائی وزیر پیر محمد بنیامین رضوی اس مہم میں پیش پیش ہیں۔ این جی اوز ’’نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز‘‘ کا مخفف ہے اور اس سے مراد وہ غیر سرکاری تنظیمیں ہیں جو رفاہی اور سماجی شعبوں میں عوام کی خدمت کے عنوان سے مختلف ملکوں میں سرگرم عمل رہتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۹ء

ترکی میں اسلامی بیداری اور سیکولر فوج کا الٹی میٹم

۱۶ جنوری ۱۹۹۹ء کو گورنر سرحد نے ایک آرڈیننس کے ذریعے صوبہ سرحد کے مالاکنڈ ڈویژن اور ہزارہ ڈویژن کے ضلع کوہستان میں شرعی قوانین کے نفاذ کے لیے ’’شرعی نظامِ عدل آرڈیننس ۱۹۹۹ء‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ جن کے تحت سوات، دیر، چترال اور کوہستان کے چار اضلاع اور مالاکنڈ کے قبائلی علاقے میں عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ مقدمات کے فیصلہ شریعتِ اسلامیہ کے مطابق کریں گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۹ء

طالبان کے نقشِ قدم پر

روزنامہ جنگ لاہور ۱۲ جنوری ۱۹۹۹ء کے مطابق صوبہ سرحد میں مسیحی کمیونٹی کے کچھ افراد نے ’’مسیحی طالبان تنظیم‘‘ قائم کر لی ہے اور بھارت میں مسیحی اقلیت پر انتہاپسند ہندوؤں کی طرف سے ہونے والے مظالم کے خلاف پشاور میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۹ء

مالاکنڈ ڈویژن میں نفاذِ شریعت کا اعلان

۱۶ جنوری ۱۹۹۹ء کو گورنر سرحد نے ایک آرڈیننس کے ذریعے صوبہ سرحد کے مالاکنڈ ڈویژن اور ہزارہ ڈویژن کے ضلع کوہستان میں شرعی قوانین کے نفاذ کے لیے ’’شرعی نظامِ عدل آرڈیننس ۱۹۹۹ء‘‘ کا اعلان کیا ہے جن کے تحت سوات، دیر، چترال اور کوہستان کے چار اضلاع اور مالاکنڈ کے قبائلی علاقے میں عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ مقدمات کے فیصلہ شریعتِ اسلامیہ کے مطابق کریں گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۹ء

عراق پر امریکہ کی تازہ دہشت گردی

سینٹ آف پاکستان نے گزشتہ روز جمعیۃ علماء اسلام کے سینیٹر حافظ فضل محمود کی طرف سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس میں عراق پر امریکہ اور برطانیہ کے حالیہ حملوں کو عالمِ اسلام اور انسانیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۹ء

مولانا ابو الحسن علی ندوی کے ساتھ بھارتی پولیس کی بدسلوکی

گزشتہ شمارے میں ہم یہ ذکر کر چکے ہیں کہ ندوۃ العلماء لکھنؤ کے سربراہ حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی نے یوپی (اترپردیش) کے سرکاری سکولوں میں بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کی حکومت کے آرڈر کے تحت روزانہ صبح گائے جانے والے اس ترانے میں مسلمان طلبہ اور طالبات کی شرکت کو ناجائز قرار دیا ہے جس کا ایک بند یہ ہے کہ ’’ہم دھرتی کی پوجا کرتے ہیں‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۹ء

مولانا اعظم طارق اور لاہور ہائیکورٹ

سپاہ صحابہؓ کے راہنما اور پنجاب اسمبلی کے رکن مولانا اعظم طارق ایک عرصہ سے جیل میں ہیں اور ان کی رہائی کی کوئی صورت سامنے نہیں آ رہی۔ روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۵ دسمبر ۱۹۹۸ء کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے ایک رٹ درخواست پر اس صورتحال کا نوٹس لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۹ء

مولانا عبد اللہؒ کا قاتل اور وفاقی وزیرداخلہ

روزنامہ جنگ لاہور ۲۰ دسمبر ۱۹۹۸ء کی ایک خبر کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری شجاعت حسین نے مرکزی جامع مسجد اسلام آباد کے سابق خطیب حضرت مولانا عبد اللہ شہیدؒ کے قاتلوں کی گرفتاری یا نشاندہی پر پانچ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۹ء

کسووو کے مسلمانوں کا قتل عام

مشرقی یورپ کی ریاستوں میں بوسنیا کے بعد کسووو کے مسلمان سرب دہشت گردوں کے ہاتھوں مسلسل قتلِ عام کا شکار ہو رہے ہیں اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار چپ سادھ لیے بیٹھے ہیں۔ روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۶ دسمبر ۱۹۹۸ء کے مطابق کسووو میں حال ہی میں ۳۰ البانوی مسلمانوں کو یوگوسلاویہ کی فوج نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۹ء

امریکی مفادات کا شکنجہ اور وفاقی وزیر محمود علی

کیبنٹ ڈویژن کے وفاقی وزیر جناب محمود علی کا تعلق بنگلہ دیش کے خطے سے ہے مگر وہ ہمیشہ پاکستان کے دوبارہ اتحاد کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد انہوں نے وہاں جانے کی بجائے پاکستان میں قیام کو ترجیح دی ہے اور ان کا شمار محبِ وطن پاکستانیوں میں ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۸ء

بندے ماترم کا ترانہ اور بھارتی مسلمان

روزنامہ جنگ لاہور ۲۰ نومبر ۱۹۹۸ء کی خبر کے مطابق ندوۃ العلماء لکھنؤ کے سربراہ حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی دامت برکاتہم نے فتوٰی جاری کیا ہے کہ یو پی (اتر پردیش) کے سکولوں میں روزانہ تعلیم کے آغاز پر گائے جانے والے ترانہ ’’بندے ماترم‘‘ میں مسلمان طلبہ کی شمولیت جائز نہیں ہے کیونکہ اس کے ایک بند میں یہ کہا گیا ہے کہ ’’ہم وطن کی پوجا کرتے ہیں‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۸ء

ربوہ کا نام اور قادیانی دجل و فریب

پنجاب اسمبلی نے گزشتہ روز ربوہ کا نام تبدیل کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس پر ملک بھر کے دینی حلقوں میں اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جبکہ قادیانی جماعت کے ایک ترجمان نے اس پر نکتہ چینی کی ہے اور اسے انسانی حقوق کے منافی قرار دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۸ء

فرانس میں مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کا اتحاد

روزنامہ جنگ لاہور ۹ نومبر ۱۹۹۸ء کی ایک رپورٹ کے مطابق فرانس میں مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کے مذہبی حلقوں نے اس قانونی بل کے خلاف متحدہ محاذ بنا لیا ہے جو ہم جنس پرستی کو قانونی شکل دینے کے لیے فرانسیسی پارلیمنٹ میں پیش ہونے والا ہے، اور فرانس کی سوشلسٹ حکومت اس بل کی منظوری کے لیے راہ ہموار کر رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۸ء

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور طالبان کا اسلام

وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے گزشتہ دنوں مہمند ایجنسی میں قبائلی عوام سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں نفاذِ اسلام کے لیے طالبان کی اسلامی حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا ہے، اور کہا ہے کہ طالبان نے اسلامی نظام کے ذریعے ملک کے بڑے حصے میں امن قائم کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۸ء

’’میری لینڈ امن سجھوتہ‘‘ اور اسرائیلی حکومت

ان دنوں اسرائیلی حکومت اور یاسر عرفات کی سربراہی میں قائم نیم خودمختار فلسطینی اتھارٹی کے درمیان امریکہ کی کوششوں سے ہونے والے ’’میری لینڈ امن سمجھوتہ‘‘ پر عملدرآمد کے لیے پیشرفت ہو رہی ہے۔ جس کے تحت اسرائیل کو دریائے اردن کا مغربی کنارہ خالی کرنا ہے اور اس کے بعد فلسطینی حکومت کے باقاعدہ قیام کی بات آگے بڑھے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۸ء

اسلام اور مغرب میں مذاکرات کا ایجنڈا

روزنامہ خبریں ۱۱ اکتوبر ۱۹۹۸ء میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ مسٹر رابن کک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام اور مغرب میں غلط فہمیاں دور کرنے کے لیے یورپی یونین اور اسلامک آرگنائزیشن کے درمیان بہت جلد مذاکرات ہوں گے، ہم میں بہت سی غلط فہمیاں اور دوریاں ہیں اور ہم مزید انہیں بڑھنے نہیں دیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۸ء

اقوام متحدہ اور امیر ممالک

روزنامہ جنگ لاہور ۲۰ اکتوبر ۱۹۹۸ء کے ایک ادارتی شذرہ کے مطابق اقوام متحدہ کی دنیا میں غربت کے بارے میں سالانہ رپورٹ میں دنیا کے امیر ترین ممالک پر سخت تنقید کی گئی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ امیر ممالک دنیا میں غربت اور افلاس کو کم کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بیسویں صدی کے اختتام پر جس پیمانے پر غربت پائی جاتی ہے وہ انسانیت کے نام پر ایک دھبہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۸ء

قرآن و سنت کی تعبیر و تشریح کا حکومتی اختیار

قرآن و سنت کو ملک کا سپریم لا قرار دینے کے لیے آئین میں پندرہویں ترمیم کا بل قومی اسمبلی نے منظور کر لیا ہے اور اب یہ بل سینٹ میں جا چکا ہے۔ جس کے بارے میں حکومتی حلقے اس توقع کا مسلسل اظہار کر رہے ہیں کہ ایوانِ بالا میں حکومت کو مطلوبہ اکثریت حاصل نہ ہونے کے باوجود وہ اسے سینٹ میں منظور کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۸ء

ایرانی راہنما مولانا عبد العزیزؒ کے فرزند ڈاکٹر عبد الرحیم سے ملاقات

گزشتہ دنوں لندن میں مقیم ایران کے سنی راہنما ڈاکٹر عبد الرحیم راقم الحروف سے ملاقات کے لیے ابوبکرؓ اسلامک سنٹر ساؤتھال براڈوے میں تشریف لائے اور ان سے ایران کے برادرانِ اہلِ سنت کے مسائل و حالات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ڈاکٹر عبد الرحیم ایرانی بلوچستان کے صدر مقام زاہدان سے تعلق رکھنے والے بزرگ عالمِ دین حضرت مولانا عبد العزیزؒ کے چھوٹے بھائی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۸ء

مغرب کو تیسرے نظام کی تلاش

روزنامہ جنگ لندن ۲۲ اگست ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں جناب آصف جیلانی نے ’’مغرب تیسری راہ کی کھوج میں‘‘ کے عنوان سے اپنے مضمون میں بتایا ہے کہ مغرب طویل سرد جنگ کے ذریعے مارکسی سوشلزم کا نظام ناکام ثابت کرنے، اور پھر مارگریٹ تھیچر کی آزاد معیشت کے نتائج میں سخت مایوسی کے سامنے کے بعد اب ایک تیسری راہ کا متلاشی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۸ء

نفاذِ شریعت کی راہ میں اصل رکاوٹ

ان دنوں پارلیمنٹ میں حکومت کی طرف سے پیش کردہ مجوزہ ’’پندرہویں آئینی ترمیم‘‘ پر بحث جاری ہے اور قومی اسمبلی اس سرکاری بل پر غور کر رہی ہے جس کے تحت قرآن و سنت کو ملک کا سپریم لا قرار دیا جا رہا ہے۔ اس بل میں ’’امر بالمعروف‘‘ کا نظام قائم کرنے اور آئینی ترمیم کا طریق کار آسان بنانے کے ساتھ ساتھ حکومت کو بعض ایسے اختیارات دینے کی شقیں بھی شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۸ء

جھوٹی نبوت کا اخلاقی معیار

اہلِ اسلام کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ہر پیغمبر معصوم ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے نبیوں کو ہر قسم کے گناہ اور اخلاقی کمزوری سے محفوظ رکھتے ہیں، جیسا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے ایمان افروز واقعہ سے ظاہر ہے۔ جبکہ اس کے برعکس جھوٹی نبوت کے دعویداروں کو ہر دور میں ان معاملات میں ذلت آمیز رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور یہ بھی شاید اللہ تعالیٰ کی تکوینی حکمت کا اظہار ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۸ء

طالبان کی مزید کامیابیوں پر مبارکباد

افغانستان میں بالآخر طالبان کی اسلامی حکومت نے مزار شریف اور دیگر ایسے علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے جو ان کے مخالف شمالی اتحاد کے کنٹرول میں تھے۔ اور جس وقت یہ سطور تحریر کی جا رہی ہیں وادئ پنج شیر کے علاوہ پورے افغانستان پر طالبان کا کنٹرول قائم ہو چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۸ء

کنٹربری کی عالمی کانفرنس میں بشپ صاحبان کا ناروا مطالبہ

روزنامہ جنگ لندن نے ۸ اگست ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ کنٹربری میں منعقد ہونے والی مسیحی بشپ صاحبان کی عالی کانفرنس میں ایک قرارداد کے ذریعے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں توہینِ مذہب پر سزا کا قانون ۲۹۵بی اور ۲۹۵سی ختم کر دیا جائے۔ خبر کے مطابق اس کانفرنس میں دنیا بھر کے ایک سو ساٹھ ملکوں کے ساڑھے سات سو بشپ صاحبان شریک ہوئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۸ء

ازبکستان میں مساجد کی بندش

روزنامہ نیشن لندن نے ۶ جون ۱۹۹۸ء کو خبر دی ہے کہ ازبکستان کی حکومت نے تین ہزار مساجد کو بند کر کے ان میں شاپنگ سنٹر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزارتِ انصاف کے ایک ترجمان کے مطابق بائیس مساجد کو اس پالیسی کے تحت اب تک بند کیا جا چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۸ء

انسانی حقوق پر مغربی فلسفہ کی اجارہ داری

روزنامہ جنگ لندن ۳۰ جون ۱۹۹۸ء کے مطابق امریکہ کے صدر بل کلنٹن نے حالیہ دورۂ چین کے موقع پر بیجنگ یونیورسٹی کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کسی بھی ملک پر اپنے نظریات نہیں ٹھونسنا چاہتا، البتہ کئی حق ایسے ہیں جن کا بین الاقوامی سطح پر احترام کیا جانا چاہیے، ہر ملک میں لوگوں کو عزت سے رہنے، اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۸ء

برطانیہ کی ڈرگز پالیسی اور چرچ آف انگلینڈ

لندن سے شائع ہونے والے ایک اردو روزنامہ ’’السلام علیکم پاکستان‘‘ نے ۱۵ جون ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ چرچ آف انگلینڈ نے اپنی نئی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ ہیروئن جیسے خطرناک ڈرگ کو ’’ڈی کریمینلائز‘‘ کر دیا جائے یعنی اسے جرم قرار دینے کی پالیسی ترک کر کے جائز تسلیم کر لیا جائے۔ رپورٹ میں حکومتِ برطانیہ کی ۱۹۶۰ء سے اب تک کی ڈرگز پالیسی پر شدید تنقید کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۸ء

مغربی معاشرہ اور اخلاق باختگی کا سمندر

روزنامہ جنگ لندن نے ۲۵ جون ۱۹۹۸ء کو رائٹر کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ ترکی کی دستوری عدالت نے ملک میں نافذ ضابطۂ تعزیرات کی دفعہ ۲۴۰ کو ختم کر دیا ہے جس میں زنا کی مرتکب عورت کی تین سال قید کی سزا رکھی گئی تھی۔ ترکی کے قانون میں مرد کے لیے زنا کی کوئی سزا نہیں ہے جبکہ عورت کو زنا کا مرتکب قرار پانے پر تین سال قید کی سزا دی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۸ء

مغربی ممالک میں سیاسی پناہ کا دھندہ

روزنامہ جنگ لندن نے ۶ اپریل ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں برطانوی اخبار ’’نیوز آف ورلڈ‘‘ کے حوالے سے ایک نئے پاکستانی مہدی کے بارے میں رپورٹ شائع کی ہے جس کا نام نہیں لکھا گیا، مگر مذکورہ برطانوی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ شخص پاکستان کے شہر گجرات کے رہنے والا ہے، پہلی بار ۱۹۸۳ء میں برطانیہ آیا اور کچھ عرصہ رہ کر امریکہ چلا گیا، پھر دوبارہ ۱۹۹۲ء میں لندن آیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۸ء

’’ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی‘‘

روزنامہ نیشن لندن نے ۴ جون ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ ۲۸ مئی کو جب پاکستان ایٹمی دھماکوں کے مراحل سے گزر رہا تھا، ایک پاکستانی نوجوان نے کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ کے جی ایچ کیو پینٹاگون کا انٹرنیٹ سسٹم جام کر دیا، اور انٹرنیٹ پر امریکی حکام کو پیغام دیا کہ وہ اسلامی ممالک بالخصوص پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت بند کر دیں ورنہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۸ء

بھارت کے ایٹمی دھماکے اور پاکستان

بھارت نے پے در پے پانچ ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے لیے اپنے خیال میں جو مشکل صورتحال پیدا کر دی ہے اس پر قومی حلقوں میں مسلسل بحث جاری ہے۔ حالات کا رخ بتا رہا ہے کہ پاکستان کو بھی اپنی ایٹمی پوزیشن اب عملاً واضح کرنا ہی پڑے گی۔ باخبر حلقوں کے مطابق پاکستان اس کی تیاری کر رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۸ء

سپاہ صحابہؓ کے مظاہرے اور مطالبات

روزنامہ جنگ لاہور ۱۴ مئی ۱۹۹۸ء کے مطابق سپاہ صحابہؓ کے قائم مقام سربراہ خلیفہ عبد القیوم نے اپنے قائدین کی رہائی کے لیے ملک بھر میں دوبارہ مظاہرے شروع کرنے اور ۶ جون کو مسجد شہداء لاہور میں کل پاکستان احتجاجی جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۸ء

مذہبی شدت پسندی کے خلاف امریکی مہم

روزنامہ جنگ لاہور ۱۶ مئی ۱۹۹۸ء کے مطابق امریکی کانگریس نے بھاری اکثریت کے ساتھ اس قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ایسے تمام ممالک پر پابندیاں عائد کر دی جائیں گی جو مذہبی اعتبار سے جبر و استبداد کی کاروائیوں کے حامل ہوں، یا اس کی اجازت دیتے ہوں۔ وائس آف امریکہ کے مطابق قانون کے بل کے حق میں ۳۷۵ اور مخالفت میں ۴۱ ووٹ ڈالے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۸ء

ڈاکٹر جان جوزف کی مبینہ خودکشی اور امریکی مطالبہ

بشپ آف فیصل آباد ڈاکٹر جان جوزف کی مبینہ خودکشی کی کہانی ابہام کا شکار ہوتی جا رہی ہے، اور اسے نہ صرف مسلمان راہنماؤں نے قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے بلکہ بعض سرکردہ مسیحی لیڈروں نے بھی اس کہانی کو مشکوک قرار دیا ہے۔ مبینہ طور پر ڈاکٹر جان جوزف نے ساہیوال میں سیشن کورٹ کی اس عدالت کے سامنے رات کی تاریکی میں دو افراد کی موجودگی میں احتجاجاً خودکشی کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۸ء

الشیخ علی الحذیفی کیلئے خصوصی دعاؤں کی درخواست

سعودی عرب سے آنے والے ایک دوست نے ہمیں ایک آڈیو کیسٹ دی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی علیٰ صاحبہا التحیہ والسلام کے امام محترم الشیخ علی عبد الرحمٰن الحذیفی نے مسجد نبویؐ میں ذیقعدہ کے پہلے جمعۃ المبارک کو جو خطبہ ارشاد فرمایا، یہ اس کی ریکارڈنگ ہے۔ ہم نے یہ کیسٹ سنی ہے اور دل سے بے ساختہ ان کے لیے دعائیں نکلی ہیں کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۸ء

غیر سودی نظام اور ہمارے معاشی ماہرین

روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۷ اپریل ۱۹۸۹ء کے شمارے میں خبر دی ہے کہ ملکی اور غیر ملکی بینکوں کے ماہرین نے مالیاتی اداروں اور بینکوں میں سود کا نظام ختم کرنے کو ناقابلِ عمل قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے بینکنگ سسٹم خطرہ میں پڑ جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۸ء

فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف سی آئی اے کا منصوبہ

روزنامہ اوصاف اسلام آباد نے ۱۷ اپریل ۱۹۹۸ء کے شمارے میں اردن کے جریدہ ’’المجد‘‘ کے حوالے سے ایک رپورٹ کا خلاصہ شائع کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی (یاسر عرفات حکومت) نے تل ابیب میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فلسطین میں اسلام پسند گروپوں بالخصوص حماس کو کچلنے کے لیے سی آئی اے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۸ء

مسلمانوں کا قتلِ عام ۔ سکھ راہنماؤں کا اعتراف

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۸ اپریل ۱۹۹۸ء کی ایک خبر کے مطابق بیساکھی کے میلہ کے سلسلہ میں لاہور آئے ہوئے ایک سکھ راہنما اور شرومنی پربندھک کمیٹی کے ممبر سردار جنگ بہادر نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۱۹۴۷ء میں تقسیمِ پنجاب کے موقع پر ہندوؤں کے ورغلانے پر سکھوں نے مسلمانوں کا قتل عام کیا جس پر انہیں افسوس ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۸ء

اسلامی نظام کے نفاذ میں رکاوٹ کیا ہے؟

ہفت روزہ تکبیر کراچی نے ۱۹ مارچ ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں اپنے لاہور کے نمائندہ جناب نصر اللہ غلزئی کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے والد محترم میاں محمد شریف صاحب نے گزشتہ دنوں خاندان کا ایک اجلاس منعقد کر کے اپنے دونوں فرزندوں کو حکم دیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۸ء

بہائی گروہ کا پس منظر اور بڑھتی ہوئی سرگرمیاں

روزنامہ خبریں لاہور نے ۸ مارچ ۱۹۹۸ء کے ادارتی نوٹ میں بہائی گروہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا نوٹس لیا ہے اور بتایا ہے کہ ایران کے مذہبی انقلاب (۱۹۷۹ء) کے بعد بہائیوں کے بہت سے خاندان وہاں سے ترکِ وطن کر کے پاکستان کے مختلف حصوں میں آباد ہو گئے تھے، جو رفتہ رفتہ منظم شکل اختیار کر گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۸ء

صدر رفیق تارڑ کا ذاتی خرچ پر حج ۔ ایک اچھی روایت

صدر پاکستان جناب محمد رفیق تارڑ اس سال حج پر جا رہے ہیں جو صدر منتخب ہونے کے بعد ان کا پہلا بیرونی سفر اور پہلا حج ہو گا۔ ہمارے ہاں عام طور پر یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ صدر یا وزیر اعظم حج اور عمرہ کے لیے جاتے ہیں تو ایک اچھا خاصا وفد ان کے ہمراہ ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۸ء

مشرقی معاشرہ میں مغربی نظام

روزنامہ جنگ لاہور ۱۸ مارچ ۱۹۹۸ء کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سابق چیف جسٹس جناب جسٹس سجاد علی شاہ نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی بے شمار داخلی مشکلات کے اسباب میں سے ایک انتہائی اہم سبب یہ بھی ہے کہ پاکستان کا موجودہ انتخابی نظام بوجوہ تعلیم یافتہ اور متوسط طبقے کے افراد کو منتخب اداروں میں نہیں آنے دیتا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۸ء

نقوی صاحب! تاریخ کا ریکارڈ درست رہنے دیجئے

روزنامہ نوائے وقت اسلام آباد نے ۱۲ فروری ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں تحریک جعفریہ پاکستان کے سربراہ ساجد علی نقوی صاحب کا ایک مفصل انٹرویو شائع کیا ہے جس میں انہوں نے دیگر باتوں کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ ہمارے بارے میں یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ ہم پاکستان میں فقہ جعفریہ کے نفاذ کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۸ء

پاکستان میں مغربی سفارتخانوں کا کردار

لاہور کی صائمہ وحید کے کیس نے عالمگیر شہرت حاصل کی جس نے والدین کی مرضی کے بغیر ایک نوجوان محمد ارشد سے خفیہ شادی رچا لی تھی، اور ہائی کورٹ نے اس کا یہ حق تسلیم کر لیا تھا کہ وہ والدین کی مرضی کے خلاف اپنی مرضی سے شادی کر سکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۸ء

کشمیر کا مسئلہ اور شمالی علاقہ جات

روزنامہ پاکستان لاہور نے ۲۰ فروری ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں یہ خبر شائع کی ہے کہ شمالی علاقہ جات گلگت، سکردو، ہنزہ وغیرہ کو پاکستان میں شامل کرنے کے لیے آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے اور اس کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ اس سے قبل روزنامہ جنگ لاہور نے گزشتہ دنوں خبر شائع کی تھی کہ وفاقی سطح پر شمالی علاقہ جات کے امور کو وزارتِ امورِ کشمیر سے الگ کر دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۸ء

’’مجلس عمل علماء اسلام پاکستان‘‘ کا قیام اور پروگرام

دیوبندی مسلک سے تعلق رکھنے والی سترہ جماعتوں نے ’’مجلس عمل علماء اسلام پاکستان‘‘ کے نام سے ایک متحدہ محاذ کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد مندرجہ ذیل پانچ نکات کے حوالے سے جدوجہد کو منظم کرنا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۸ء

امریکی فوج میں عورتوں کے علیحدہ یونٹس

امریکی وزارت دفاع نے فوج میں مردوں اور عورتوں کے الگ الگ یونٹ قائم کرنے کی سفارش کر دی ہے اور کہا ہے کہ ’’فوج کے سبھی شعبوں اور بری، بحری اور فضائی افواج میں بھی انتہائی بنیادی یونٹوں، پلاٹون، ڈویژن یا فلائٹوں کی سطح تک بھی عورتوں اور مردوں کو الگ الگ کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۸ء

بھارتی مسلمان مسلسل آزمائش میں

روزنامہ جنگ لاہور ۱۲ جنوری ۱۹۹۸ء کی ایک خبر کےمطابق جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا اسعد مدنی نے اعلان کیا ہے کہ مسلم پرسنل لاء میں کسی بھی قیمت پر مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، کیونکہ مسلمانوں کے پرسنل قانون میں مداخلت دراصل مذہبِ اسلام میں مداخلت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۸ء

حضرت شیخ الحدیث کا دورۂ بنگلہ دیش

بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے فاضل ’’نصرۃ العلوم‘‘ مولوی محمد عبد اللہ صاحب کا گزشتہ ایک سال سے مسلسل اصرار تھا کہ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم ایک بار ان کی دعوت پر بنگلہ دیش کا سفر ضرور کریں۔ مولوی محمد عبد اللہ صاحب کا تعلق ڈھاکہ کی نواحی بستی مدھوپور سے ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۸ء

مسیحی قیادت اور سیکولر ایجنڈا

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۲ جنوری ۱۹۹۸ء کی اشاعت میں عیسائیوں کے کیتھولک فرقہ کے سربراہ پوپ جان پال کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وٹیکن سٹی کے موجودہ سربراہ کے خلاف کچھ عرصہ قبل یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ امریکی سی آئی اے کے ایجنٹ کے طور پر کام کرتے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۸ء

پروفیسر ڈاکٹر خلیق احمد نظامی کا انتقال

گزشتہ ماہ بھارت کے ممتاز دانشور اور ماہرِ تعلیم ڈاکٹر خلیق احمد نظامی انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ پروفیسر خلیق احمد نظامی ؒکا نام پہلی بار ان کی شہرۂ آفاق تصنیف ’’شاہ ولی اللہ کے سیاسی مکتوبات‘‘ کے حوالے سے سنا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۸ء

گورنمنٹ کالج لاہور کا تعلیمی نصاب اور قومی تعلیمی پالیسی

روزنامہ خبریں لاہور نے ۴ جنوری ۱۹۹۸ء کو اپنے ایک ادارتی نوٹ میں بتایا ہے کہ اخباری رپورٹ کے مطابق گورنمنٹ کالج لاہور کی بعض درسی کتابوں میں سے اسلام اور اس حوالے سے احادیث کو خارج کر دیا گیا ہے، قرآن و سنت کا مذاق اڑایا گیا ہے، اور برہنگی کی ترغیب دی گئی ہے - - - مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۸ء

دستورِ پاکستان اور مرزا طاہر احمد

حکومت اور عدلیہ کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے چلی آنے والی کشمکش اور اس سے پیدا شدہ بحران کے ٹھنڈا ہونے پر جہاں پوری قوم نے اطمینان کا سانس لیا ہے اور کاروبار زندگی ایک بار پھر معمول کی راہوں پر چلتا نظر آنے لگا ہے وہاں اس پر سب سے زیادہ دکھ کا اظہار قادیانی امت کے سربراہ مرزا طاہر احمد نے کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۸ء

دینی اقدار و روایات اور تشکیک کی مہم

گزشتہ دنوں لاہور کے اخبارات میں ایک شادی کی تفصیلی خبر بڑے اہتمام کے ساتھ شائع ہوئی ہے جو ہوٹل میں منعقد ہوئی اور کسی ستم ظریف نے ہیجڑے سے شادی رچا کر اس کی تشہیر کا اہتمام کیا ہے۔ عام طور پر اسے کسی من چلے کا مذاق سمجھا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۸ء

صدارت کے لیے جسٹس (ر) محمد رفیق تارڑ کی نامزدگی

سردار فاروق احمد خان لغاری کے استعفیٰ کے بعد حکمران جماعت نے سپریم کورٹ کے سابق جج چوہدری محمد رفیق تارڑ کو صدارت کے لیے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، اور امید غالب ہے کہ ان سطور کی اشاعت تک وہ منتخب ہو کر اپنے منصب کا حلف اٹھا چکے ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۸ء

مولانا محمد اعظم طارق کا علاج

روزنامہ خبریں لاہور ۲۱ دسمبر ۱۹۹۷ء کی خبر کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے سپاہ صحابہؓ کے راہنما اور پنجاب اسمبلی کے رکن مولانا محمد اعظم طارق کی اس درخواست پر ڈی آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے کہ انہیں اپنا علاج جیل سے باہر کرانے کی اجازت دی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۸ء

خلیج میں امریکہ کی فوجی موجودگی کے اصل مقاصد

عراق میں فوجی تنصیبات کا معائنہ کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیم سے امریکیوں کو نکال دینے کے بعد علاقہ کی صورتحال پھر سے کشیدہ ہو گئی ہے، اور امریکی حکومت نے عراقی حکومت کی اس کاروائی کا سخت نوٹس لینے کا اعلان کیا ہے جس میں عراق پر ایک بار پھر فوجی حملہ کا امکان بھی شامل بتایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۷ء

چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت کے نام ایک عریضہ

راقم الحروف نے چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نام ۷ نومبر ۱۹۹۷ء کو جنرل پوسٹ آفس گوجرانوالہ سے ارجنٹ میل سروس (رسید نمبر ۷۷۶) کے ذریعے ایک عریضہ ارسال کیا ہے جس کا مضمون قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش خدمت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۷ء

ہائی کورٹ اور قرآنی احکام

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۵ نومبر ۱۹۹۷ء کی ایک خبر ملاحظہ فرمائیں: لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس بیگم فخر النساء کھوکھر نے اس اہم قانونی نکتہ پر حتمی فیصلہ کے لیے چیف جسٹس کو فل کورٹ کی تشکیل کی درخواست کی ہے کہ میاں بیوی میں صلح کے لیے قرآنی حکم کے تحت کاروائی کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۷ء

ہائی کورٹ کے قادیانی ججوں کا معاملہ

روزنامہ جنگ لاہور ۱۵ نومبر ۱۹۹۷ء کی خبر کے مطابق تحریکِ ختمِ نبوت کے راہنماؤں نے لاہور ہائی کورٹ میں مبینہ طور پر دو ججوں کے تقرر کے خلاف یومِ احتجاج منایا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قادیانیوں کو کلیدی اسامیوں پر فائز کرنے کی پالیسی ختم کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۷ء

امریکہ اور حرکۃ الانصار

امریکی وزارتِ خارجہ نے اس سال عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیموں کی جو فہرست جاری کی ہے اس میں فلسطین میں اسرائیلی حکومت سے نبرد آزما مجاہدین کی جماعت حماس کے ساتھ ساتھ افغانستان اور کشمیر کے جہاد میں شریک حرکۃ الانصار کا نام بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۷ء

حدود آرڈیننس اور موجودہ عدالتی نظام

’’حدود‘‘ معاشرتی جرائم زنا، شراب نوشی، قذف، چوری، ڈکیتی وغیرہ کی ان متعین شرعی سزاؤں کو کہا جاتا ہے جو قرآن کریم، سنتِ نبویؐ اور اجماعِ صحابہؓ سے ثابت ہیں۔ پاکستان میں ان سزاؤں کا نفاذ جنرل ضیاء الحق مرحوم کے دور میں ’’حدود آرڈیننس‘‘ کے نام سے ہوا تھا۔ اور ان کے بارے میں ’’خواتین حقوق کمیشن‘‘ کی مذکورہ سفارش کے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۷ء

دستور پاکستان اور قرآن و سنت کی بالادستی

روزنامہ جنگ لاہور ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۷ء کی خبر کے مطابق پنجاب اسمبلی نے انجینئر ظفر اقبال ملک ایم پی اے کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس میں وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ دستورِ پاکستان میں ترمیم کر کے قرآن و سنت کو ملک کا سپریم لا قرار دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۷ء

دستور پاکستان، قرارداد مقاصد اور قرآن و سنت کی بالادستی

روزنامہ جنگ لاہور ۱۵ اکتوبر ۱۹۹۷ء کی خبر کے مطابق پنجاب اسمبلی نے انجینئر ظفر اقبال ملک ایم پی اے کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس میں وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ دستور پاکستان میں ترمیم کر کے قرآن و سنت کو ملک کا سپریم لاء قرار دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۷ء

مسلم ممالک کی تجارتی منڈی، ملائیشیا کے وزیر اعظم کی تجویز

ملائیشیا کے وزیر اعظم جناب مہاتیر محمد نے گزشتہ روز جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ یورپی منڈی کی طرز پر اپنی آزاد تجارتی منڈی بنائیں اور تجارت میں ایک دوسرے سے تعاون کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۷ء

الیکشن کمیشن کی طرف سے مخلوط طرز انتخاب کی سفارش

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۶ ستمبر ۱۹۹۷ء کی ایک خبر کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومتِ پاکستان سے سفارش کی ہے کہ اقلیتوں کے لیے جداگانہ انتخاب کا طریقہ ختم کر کے مخلوط طرز انتخاب کو دوبارہ بحال کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۷ء

قرطبہ کی جامع مسجد میں گرجا گھر

پنجاب اسمبلی کے رکن مولانا منظور احمد چنیوٹی یورپ کے مختلف ممالک میں ختمِ نبوت کانفرنسوں سے خطاب کے بعد گزشتہ دنوں وطن واپس پہنچے تو انہوں نے اپنے دورہ کے تاثرات بیان کرتے ہوئے قرطبہ کی جامع مسجد کا بھی ذکر کیا جہاں انہیں اس سفر میں اپنے رفقاء کے ہمراہ حاضری کا موقع ملا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۷ء

انسدادِ دہشت گردی کا قانون اور مذہبی حلقے

گزشتہ دنوں پاکستان کی قومی اسمبلی نے انسدادِ دہشت گردی کا قانون منظور کر لیا ہے جس کے تحت حکومت کو یہ حق حاصل ہو گیا ہے کہ وہ کسی بھی علاقہ کو دہشت گردی سے متاثرہ قرار دے کر خصوصی اقدامات کر سکتی ہے، جن میں پولیس کا بلا وارنٹ گھروں میں داخل ہونا، تلاشی لینا اور بعض مواقع پر گولی مار دینے کا اختیار بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۷ء

انڈونیشیا کے ایک سابق قادیانی مبلغ احمد ہاریادی سے ملاقات

برمنگھم کی سالانہ ختم نبوت کانفرنس میں اس سال انڈونیشیا کے ایک سابق قادیانی مبلغ احمد ہاریادی بھی شریک ہوئے جو انڈونیشیا کے جزیرہ گروڈی سے تعلق رکھتے ہیں۔ مسلمان خاندان میں پیدا ہوئے، نوجوانی کے زمانے میں قادیانیت سے متاثر ہو کر قادیانی ہو گئے، دس سال تک قادیانی جماعت کے مبلغ و مربی رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۷ء

ڈیلی ٹیلی گراف اور دیوبندی مکتبِ فکر

برطانیہ کے مذہبی حلقوں میں ان دنوں ’’ڈیلی ٹیلی گراف‘‘ کی ایک رپورٹ کا بہت چرچا ہے جو انگلش کے اس معروف اخبار نے دو ہفتے قبل مذہبی حلقوں کے تجزیے کے حوالے سے شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں خاص طور پر دیوبندی مکتبِ فکر کا ذکر کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ بنیاد پرستی اور دہشت گردی کے فروغ میں اس جماعت کا سب سے زیادہ حصہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۷ء

برطانیہ کے ایک عیسائی مذہبی راہنما سے ملاقات

گزشتہ ہفتے برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں سینٹ میری چرچ کے سربراہ جناب کینن نیل سے ملاقات کا موقع ملا جو نوٹنگھم سٹی کونسل کے لارڈ میئر کے مذہبی مشیر بھی ہیں اور ان کا تعلق چرچ آف انگلینڈ سے ہے۔ ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو ہوئی جن میں ایک پہلو کے بارے میں بات چیت کا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۷ء

مذہبی راہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں

کچھ عرصہ سے ملک کے مختلف حصوں میں مذہبی راہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں اور بظاہر اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ سنی شیعہ تصادم کو روکنے اور دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ایسا کیا جا رہا ہے۔ لیکن واقفینِ حال کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ مذہبی طبقہ کو مرعوب کرنے اور خوفزدہ رکھنے کے لیے ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۷ء

پاکستان سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطالبات

ایمنسٹی انٹرنیشنل ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرتا ہے، اور دنیا بھر میں انسانی حقوق پر عملدرآمد کی صورتحال پر نظر رکھتے ہوئے جہاں اس کے نقطۂ نظر سے انسانی حقوق کے احترام اور ان پر عملدرآمد کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہوتی، اس کی نشاندہی کر کے اپنی سفارشات پیش کرتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۷ء

یورپی ممالک میں ہم جنس پرستی کی قانونی عمر

برطانوی اخبارات میں ان دنوں ایک مقدمہ کا بہت چرچا ہے جو ایک برطانوی شہری یوان سدرلینڈ نے یورپی عدالت میں دائر کر رکھا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہم جنس پرستی کے لیے ۱۸ سال کی عمر کی جو حد قانون نے مقرر کر رکھی ہے وہ انسانی حقوق کے منافی ہے، کیونکہ عورت کے ساتھ شادی کے لیے قانون میں ۱۶ سال کی عمر مقرر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۷ء

ایک سوڈانی راہنما سے ملاقات

ماہِ رواں کے آغاز میں برمنگھم کی مرکزی جامع مسجد میں منعقدہ جمعیت علماء برطانیہ کی سالانہ ’’توحید و سنت کانفرنس‘‘ میں برادر مسلم ملک سوڈان کے ایک راہنما ڈاکٹر الامین محمد عثمان سے ملاقات ہوئی، جو کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران دنیا بھر کے مسلمان بھائیوں سے اپیل کر رہے تھے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۷ء

جامعہ ملیہ دہلی کے اسلامی تشخص پر آخری ضرب

ان دنوں بھارت کے مسلم جرائد میں جامعہ ملیہ کے بارے میں دہلی ہائیکورٹ کے ایک فیصلے پر بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت جامعہ ملیہ میں داخلے کے لیے مخصوص کوٹے ختم کر کے تمام طلبہ کے داخلے میرٹ پر کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۷ء

کیا اسلامی قوانین کے نفاذ کی ضرورت نہیں ہے؟

بلوچستان کے ایک سابق وزیر اعلیٰ اور ممتاز مسلم لیگی راہنما میر ظفر اللہ جمالی گزشتہ دنوں لندن آئے اور روزنامہ جنگ لندن نے ان کے ساتھ ’’جنگ فورم‘‘ کے عنوان سے ایک نشست کا اہتمام کیا جس میں انہوں نے پاکستان کی صورتحال کے بارے میں مختلف لوگوں کے سوالات کے جوابات دیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۷ء

ترکی میں دینی مدارس کی بندش

برادر مسلم ملک ترکیہ میں حکمران ’’رفاہ پارٹی‘‘ اور فوج کے درمیان کشمکش عروج پر ہے۔ رفاہ پارٹی جناب نجم الدین اربکان کی قیادت میں ملک میں اسلامی اقدار و روایات کے احیا کے لیے بتدریج آگے بڑھ رہی ہے۔ جبکہ فوج کی قیادت ترکی کی لادینی اور سیکولر حیثیت کو بچانے کے لیے اربکان حکومت پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۷ء

قومی احتساب اور اس کے تقاضے

وطن عزیز کافی عرصہ سے احتساب کے شور و غل کا شکار ہے۔ سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے بدعنوانی اور رشوت خوروں کے کڑے احتساب کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، مختلف سرکاری محکموں میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کے انکشافات ہو رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۷ء

آزادی کے پچاس سال اور عالمی موسیقی کانفرنس

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ان دنوں ملک کے قیام کی پچاس سالہ تقریبات منائی جا رہی ہیں اور گزشتہ ماہ کے دوران اسی سلسلہ میں اسلام آباد میں مسلم سربراہ کانفرنس کا انعقاد بھی ہو چکا ہے۔ اگرچہ پچاس سالہ تقریبات کو جشن کے طور پر منانے کا طرزعمل بجائے خود محل نظر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۷ء

امن فارمولا یا مطالبات کا ون وے ٹریفک

ہمارے ہاں یہ روایت بن گئی ہے کہ ہر سال محرم الحرام کے آغاز سے ایک ماہ قبل ہی ضلعی سطح پر امن کمیٹیوں کے اجلاس شروع ہو جاتے ہیں اور بیشتر اضلاع کے حُکام کو یہ فکر لاحق ہو جاتی ہے کہ کسی طرح محرم الحرام آرام سے گزر جائے اور ان کے ضلع میں سُنی شیعہ کشیدگی کسی فساد یا خونریزی کا باعث نہ بن جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۷ء

عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ کے مطالبات

روزنامہ جنگ لاہور ۹ اپریل ۱۹۹۷ء کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن بیگم عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ نے جنگ پینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عورت کو طلاق کا حق دیا جائے، اور طلاق کی صورت میں جائیداد مرد اور عورت میں برابر تقسیم کرنے کا قانون بنایا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۷ء

مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر

مقبوضہ بیت المقدس میں نئی یہودی بستی کی تعمیر ان دنوں اسرائیل اور فلسطین کے لیڈروں کے درمیان نئی کشیدگی کا باعث بنی ہوئی ہے، اور فلسطین کے صدر یاسر عرفات نے یہودی بستی کی تعمیر کو امن کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف عالمی رائے عامہ کی حمایت حاصل کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۷ء

ترکی میں اسلام اور جمہوریت آمنے سامنے

کمیونزم کی شکست اور سوویت یونین کے بکھر جانے کے بعد مغرب نے اسلام کو اپنا سب سے بڑا حریف قرار دے کر اس سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کر لی ہے اور اس کی ترجیحات میں سب سے مقدم یہ بات ہے کہ مسلم ممالک میں دینی بیداری کی تحریکات کا راستہ روکا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۷ء

صائمہ کیس کا فیصلہ

جسٹس احسان الحق چوہدری، جسٹس ملک محمد قیوم، اور جسٹس خلیل الرحمان رمدے پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے گزشتہ گیارہ ماہ سے زیرسماعت شہرہ آفاق ’’صائمہ کیس‘‘ کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ جس کے مطابق دو ججوں کے اکثریتی فیصلہ کی رو سے والدین کی مرضی کے خلاف صائمہ کے نکاح کو درست قرار دیتے ہوئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۷ء

جسٹس محمد رفیق تارڑ کا جرأتمندانہ فیصلہ

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۴ فروری ۱۹۹۷ء کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج جسٹس (ر) محمد رفیق تارڑ نے یہ کہہ کر اسلامی نظریاتی کونسل کی رکنیت قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ جس ادارے کا سربراہ اسلامی علوم سے بے بہرہ ہو اس کی رکنیت کو وہ قبول نہیں کر سکتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۷ء

فحاشی کے خلاف صوبہ سرحد حکومت کی مہم

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۰ فروری ۱۹۹۷ء کے مطابق صوبہ سرحد کی حکومت نے پورے صوبے میں سینما گھروں کو سیل کر دیا ہے۔ صوبہ کے نئے وزیر اعلیٰ سردار مہتاب عباسی کے حکم پر یہ ایکشن اس الزام پر لیا گیا ہے کہ صوبہ سرحد کے اکثر سینما گھروں میں بلیو پرنٹس دکھائی جاتی ہیں اور بھارتی فلموں کے ذریعے فحاشی پھیلائی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۷ء

نفاذِ اسلام کی جدوجہد اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا مسئلہ

روزنامہ جنگ لاہور ۶ فروری ۱۹۹۷ء کی ایک خبر کے مطابق کویت کے امیر الشیخ جابر الاحمد الصباح نے کویتی پارلیمنٹ کے ۵۰ ارکان کا یہ مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ ملک میں شرعی قوانین کو قانون سازی کا بنیادی ماخذ قرار دیا جائے، اور کہا ہے کہ اس سلسلہ میں فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۷ء

چین کے صوبہ سنکیانگ کے مسلمانوں کی جدوجہد

چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میں گزشتہ ماہ مسلم کش فسادات کے بعد اخباری اطلاعات کے مطابق فوج نے صوبے کا نظم و نسق سنبھال لیا ہے اور صوبے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے، جس کے بعد وہاں سے کوئی خبر باہر نہیں آر رہی۔ لیکن اس سے قبل اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۷ء

مصر میں مساجد پر سرکاری کنٹرول کا نیا قانون

برادر مسلم ملک ’’عرب جمہوریہ مصر‘‘ میں ان دنوں مساجد پر سرکاری کنٹرول کے سلسلہ میں حکومت اور مذہبی حلقوں کے درمیان کشمکش جاری ہے۔ ہفت روزہ ’’العالم الاسلامی‘‘ مکہ مکرمہ نے ۶ جنوری ۱۹۹۷ء کی اشاعت میں اس سلسلہ میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مصری پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۷ء

مُردوں کیلئے ایک امریکی تنظیم کی تجاویز

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۴ نومبر ۱۹۹۶ء کی ایک خبر کے مطابق امریکہ کی ایک انتہا پسند تنظیم ’’ارتھ رولز‘‘ نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ امریکہ میں مردوں کو دفنانا یا انہیں جلانا قانونی طور پر ممنوع قرار دیا جائے، اس کی بجائے مردہ افراد کے اعضا جسمانی طور پر معذور افراد کو لگائے جائیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۷ء

اسامہ بن لادن اور سعودی علماء کرام کی جدوجہد

روزنامہ پاکستان لاہور ۴ دسمبر ۱۹۹۶ء کی ایک خبر کے مطابق سعودی عرب کے ایک جلاوطن لیڈر اسامہ بن لادن نے سعودی حکومت کی یہ پیشکش مسترد کر دی ہے کہ اگر وہ سعودی حکومت کو ایک اچھی اسلامی حکومت قرار دیں تو انہیں سعودی عرب واپس آنے کی اجازت دے دی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۷ء

الجزائر: سرکاری ریفرنڈم اور اسلامی نظام کا مستقبل

برادر مسلم ملک الجزائر کی حکومت نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں ایک ریفرنڈم کا اہتمام کیا جس کے بارے میں حکومت کا کہنا ہے کہ عوام نے اس ریفرنڈم میں حکومت کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے اسلامی بنیاد پرستوں کو مسترد کر دیا ہے۔ چنانچہ اس ریفرنڈم کے بعد دستوری طور پر یہ پابندی عائد کر دی گئی ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۷ء

مجلسِ شوریٰ میں غیر مسلموں کی نمائندگی

حضرت مولانا قاضی عبد الکریم صاحب آف کلاچی پاکستان کے بزرگ علماء میں سے ہیں اور اہم دینی و قومی مسائل پر ان کے وقیع مضامین مختلف جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ کچھ عرصہ سے وہ ایک مسئلہ پر تسلسل کے ساتھ اظہارِ خیال کر رہے ہیں کہ کسی مسلمان ملک کی پارلیمنٹ میں غیر مسلموں کی نمائندگی کا کوئی شرعی جواز نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۷ء

میاں محمد نواز شریف اور اسلام کی تشریح کا حق

روزنامہ جنگ لاہور ۲۰ دسمبر ۱۹۹۶ء کی ایک خبر کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے اپنی جماعت کے انتخابی امیدواروں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سیاسی اسلامی ٹھیکیداروں کے اسلام کے حق میں نہیں، کیونکہ ان کے نزدیک اسلام کا نفاذ مخلوق کی خدمت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۷ء

کلیدی عہدوں پر قادیانیوں کی واپسی کا مسئلہ

سندھ کی صوبائی نگران حکومت میں قادیانی وزیر کنور ادریس کی شمولیت پر دینی حلقوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے اور لاہور ہائیکورٹ میں قادیانی ججوں کے تقرر کا مسئلہ بھی اس احتجاج میں شامل ہو گیا ہے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ایک وفد نے گزشتہ روز صدر مملکت سردار فاروق احمد لغاری سے ملاقات کر کے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۷ء

برطانیہ میں لڑکیوں کیلئے الگ سکول

برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں پاکستانیوں کی بڑی آبادی کے علاقہ الم راک میں ایک اسکول کو صرف لڑکیوں کے لیے مخصوص کر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور روزنامہ جنگ لندن ۱۴ نومبر کی ایک خبر کے مطابق اس سلسلہ میں برمنگھم سٹی کونسل کی ایجوکیشن کمیٹی نے منظوری دے دی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۶ء

برطانیہ کی مردم شماری کے فارم میں مذہب کا خانہ

روزنامہ جنگ لندن ۱۴ نومبر ۱۹۹۶ء کی ایک خبر کے مطابق برطانوی حکومت نے ملک میں مردم شماری کے لیے، جو ۲۰۰۱ء میں ہو رہی ہے، مردم شماری کے فارم میں مذہب کے خانے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے لازمی خانہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں درج سوال کا جواب دینا ہر شخص کے لیے ضروری ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر۱۹۹۶ء

بے نظیر حکومت کی برطرفی اور احتساب و انتخاب کا چکر

صدر سردار فاروق احمد لغاری کی طرف سے بے نظیر حکومت کی برطرفی اور قومی اسمبلی توڑ کر ۳ فروری کو نئے انتخاب کے اعلان کے بعد یہ بحث ایک بار قومی حلقوں میں چل پڑی ہے کہ پہلے انتخاب ہونا چاہیے یا پہلے احتساب کو مکمل کیا جانا چاہیے۔ یہ بحث ایک بار پہلے بھی ۱۹۷۷ء میں ’’پاکستان قومی اتحاد‘‘ کی تحریک کے بعد ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۶ء

’’الرابطۃ الاسلامیۃ العالمیۃ‘‘ : دینی تحریکات کے درمیان مفاہمت کی جدوجہد

گزشتہ دنوں لندن میں پاکستان، افغانستان، سعودی عرب، شام اور الجزائر کی دینی تحریکات کے نمائندوں کا ایک اجلاس ہوا جس میں شریک ہونے والوں میں ڈاکٹر محمد المسعدی (سعودی عرب)، الشیخ عمر بکری محمد (شام)، الشیخ محمد عبد اللہ مسعی (الجزائر)، قاضی صادق الوعد (افغانستان)، اور مولانا محمد عیسٰی منصوری (برطانیہ) بطور خاص قابلِ ذکر ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۶ء

آزاد کشمیر کے مفتی صاحبان کی ملازمت سے فراغت

آزاد کشمیر میں حالیہ انتخابات کے بعد قائم ہونے والی پیپلز پارٹی کی حکومت نے گزشتہ حکومت کے بھرتی کیے ہوئے سینکڑوں ملازمین کو سبکدوش کر دیا ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں ایڈہاک بنیادوں پر ملازم رکھا گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۶ء

برطانوی معاشرے کی پاکستانی لڑکیاں

روزنامہ جنگ لندن ۲۲ اگست ۱۹۹۶ء کی ایک خبر ملاحظہ فرمائیے: لندن (سٹاف رپورٹر) مانچسٹر پولیس نے برمنگھم کی ایک اٹھارہ سالہ پاکستانی بچی کو، جسے مبینہ طور پر اس کے والدین اس کی مرضی کے خلاف شادی کے لیے پاکستان لے جا رہے تھے، سوشل سروسز کے حوالے کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۶ء

نفاذِ اسلام کے لیے عوامی ذہن سازی اور رجال کار کی تیاری

گزشتہ دنوں پاکستان کے اپوزیشن لیڈر میاں محمد نواز شریف نے ملک میں ’’خلافتِ راشدہ‘‘ کا نظام رائج کرنے کے ارادے کا اظہار کیا تو حکمران پارٹی کی طرف سے ان سے سوال کیا گیا کہ انہوں نے اپنے دورِ حکومت میں خلافتِ راشدہ کا نظام کیوں رائج نہیں کیا؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۶ء

پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نصابی کتابیں اور اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین جناب اقبال احمد خان نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کو ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں بعض نصابی کتب میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ روزنامہ جنگ لندن ۳۱ اگست ۱۹۹۶ء میں شائع شدہ ایک خبر کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کو توجہ دلائی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۱۹۹۶ء

اسلامی انقلاب اور بے نظیر بھٹو

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۶ اگست ۱۹۹۶ء کے مطابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے اسلام آباد میں سینیٹر اعتزاز احسن کی کتاب ’’دی انڈس ساگا اینڈ دی میکنگ آف پاکستان‘‘ کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہذب معاشرہ کو ایک مخصوص طبقے نے کھوکھلا کر دیا ہے اور آج بھی وہ نام نہاد اسلامی انقلاب کے نام پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۶ء

افغانستان میں تین حکومتیں اور عالمی قوتوں کی حکمتِ عملی

روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۸ اگست ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں وائس آف جرمنی کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ افغانستان میں ربانی حکومت کے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے دو امریکی فرموں نے جنرل رشید دوستم کے ساتھ تیل کی تلاش اور ازبکستان سے پاکستان تک تیل کی پائپ لائن تعمیر کرنے کے معاہدے کیے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۶ء

مسیحی اقلیت کے مطالبات اور دینی جماعتیں

اقلیتوں کے لیے دوہرے ووٹ کے حق کی تجویز اس سے قبل وفاقی کابینہ کے ایک فیصلے کی صورت میں سامنے آ چکی ہے جس پر دینی اور سیاسی حلقوں کے شدید احتجاج کے باعث سرکاری حلقوں میں کچھ خاموشی سی ہو گئی تھی جس کا مطلب یہ سمجھا گیا کہ حکومت نے اس تجویز پر شدید ردعمل کے باعث اپنا ارادہ مؤخر کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۹۶ء

امریکہ اور خودمختار کشمیر

نوائے وقت لاہور ۲۲ جولائی ۱۹۹۶ء نے خبر رساں ایجنسی این این آئی کے حوالے سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے خودمختار کشمیر کا منصوبہ بنا لیا ہے اور اس کے لیے اس کے سفارتکار متحرک ہو گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۶ء

ترکی میں نجم الدین اربکان کی حکومت

ترکی میں رفاہ پارٹی کے لیڈر جناب نجم الدین اربکان نے وزیر اعظم کے منصب کا حلف اٹھا لیا ہے اور پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ رفاہ پارٹی نے، جو ترکی کی سیاسی جماعتوں میں اسلامی نظریات کے سب سے زیادہ قریب سمجھی جاتی ہے، حالیہ انتخابات میں پارلیمنٹ کی ۵۵۰ نشستوں میں سے ۱۵۸ نشستیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی کی حیثیت حاصل کر لی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۶ء

فلپائنی حکومت اور مورو مسلم محاذِ آزادی کے درمیان معاہدے کا ردعمل

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۰ جولائی ۱۹۹۶ء کی ایک خبر کے مطابق فلپائن کے جنوبی علاقہ میں ایک مسلمان خاندان کے تین افراد میاں بیوی اور بھتیجی کے قتل کے بعد علاقہ میں مسلم عیسائی تصادم کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور عیسائی آبادی نے مورو میں مسلمانوں کے محاذِ آزادی اور فلپائنی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کی کھلم کھل مخالفت شروع کر دی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۶

پاپائے روم اور سرمایہ دارانہ نظام

کیتھولک فرقہ کے سربراہ پوپ پال جان دوم نے مشرقی یورپ کی ریاست سلووینیا کے پہلے دورے کے موقع پر رومن کیتھولک برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے لگام سرمایہ داری اور کمیونزم میں سے کوئی بھی ایک دوسرے سے کم خطرناک نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۱۹۹۶ء

آٹھویں آئینی ترمیم کے اسلامی قوانین کے خلاف مہم

لاہور سے شائع ہونے والے مسیحی جریدہ پندرہ روزہ ’’کیتھولک نقیب‘‘ نے یکم تا ۱۵ جون ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں یہ رپورٹ شائع کی ہے کہ ’’جسٹس اینڈ پیس کمیشن نامی ایک تنظیم نے ۶ دسمبر ۱۹۹۵ء سے آٹھویں آئینی ترمیم کے خلاف عوامی دستخطوں کی مہم شروع کر رکھی ہے جو ۶ نومبر ۱۹۹۶ء تک جاری رہے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۶ء

افغانستان میں دینی مدراس کے طلبہ کی حکومت

راقم الحروف کو ۹ اور ۱۰ جون کو افغانستان میں طالبان کے دارالحکومت قندھار اور افغانستان کے سرحدی قصبہ سپین بولدک میں طالبان کے راہنماؤں کے ساتھ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر گفت و شنید اور افغانستان کے اس خطہ کے حالات کا جائزہ لینے کا موقع ملا۔ اس دوران جن حضرات سے ملاقات ہوئی ان میں طالبان کے امیر مولوی محمد عمر اخوند ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۶ء

انجیل کے تمام نسخے تحریف شدہ ہیں

ہفت روزہ تکبیر کراچی نے ۱۶ مئی ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں معروف عالمی جریدہ ’’ٹائم میگزین‘‘ کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کیلیفورنیا میں منعقدہ دنیا کے چیدہ چیدہ محققین کے ایک سیمینار کا ذکر کیا گیا ہے، اس سیمینار میں بائبل کی اصلیت کا جائزہ لیا گیا اور ۵۰ منتخب محققین نے متفقہ فیصلہ دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۶ء

عورت کے لیے سزائے موت کی منسوخی

گزشتہ دنوں پاکستان کی وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کسی جرم میں کسی عورت کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔ اس پر ملک بھر میں بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے اور اسے قرآن و سنت کے منافی قرار دیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۶ء

نکاح کا متبادل قانونی معاہدہ؟

روزنامہ جنگ لاہور ۲۲ جون ۱۹۹۶ء میں بی بی سی کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق امریکہ کی ریاست میکسیکو میں کم عمری میں محبت کی شادیوں کا تناسب ۶۵ فیصد تک پہنچ گیا ہے، اور طلاق کی شرح میں اسی مقدار سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۱۹۹۶ء

ذرائع ابلاغ اور فحاشی : امریکی اداکارہ کا حقیقت پسندانہ فیصلہ

آج کے ذرائع ابلاغ ریڈیو، ٹی وی، وی سی آر اور اخبارات و جرائد نے فحاشی، عریانی اور بدکاری کو فروغ دینے میں جو کردار ادا کیا ہے وہ کسی باشعور شخص سے مخفی نہیں ہے۔ فلمیں اور ڈرامے قتل و غارت، جنسی انارکی اور بے حیائی کے فروغ کا سب سے مؤثر ذریعہ بن چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۶ء

پوپ پال کے مسلم ممالک کے دورے

ہفت روزہ ’’العالم الاسلامی‘‘ مکہ مکرمہ نے ۱۵ اپریل ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ پاپائے روم جان پال دوم نے گزشتہ دنوں مسلم ملک تیونس کا دورہ کیا ہے اور وہاں اعلان کیا ہے کہ وہ مسلم ملک کا دورہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان مذاکرات اور اعتدال کی فضا پیدا کرنے کے لیے کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۶ء

چیچنیا کے صدر جوہر داؤد دوفؒ کی شہادت

چیچنیا کے مجاہد صدر جوہر داؤد دوفؒ گزشتہ دنوں روسی فوجوں کی گولہ باری کے دوران ایک مورچہ میں جامِ شہادت نوش کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ گزشتہ پانچ برس سے روسی جارحیت کے خلاف اپنی بہادر قوم کی جنگِ آزادی کی قیادت کر رہے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۹۶ء

دینی مدارس اور مغربی لابیاں

روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۴ اپریل ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں ایک جرمن اخبار میں پاکستان کے دینی مدارس کے بارے میں شائع شدہ سروے رپورٹ کے بعض مندرجات کا حوالہ دیا ہے جس میں دینی مدارس کو دہشت گردی سکھانے والے اڈے قرار دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ان دینی مدارس میں لاکھوں طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۶ء

سوڈان پر امریکی نوازشات

سوڈان افریقہ کا ایک مسلمان ملک ہے جو ان دنوں امریکی عتاب کی زد میں ہے۔ سوڈان کی آبادی تین کروڑ کے لگ بھگ ہے اور اسے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ دنوں دہشت گرد ملک قرار دے دیا ہے جس کے بعد اس کی اقتصادی ناکہ بندی کا مرحلہ آسان ہو گیا ہے۔ جبکہ خود امریکہ نے تقریباً دو ماہ قبل سوڈان میں اپنا سفارتخانہ بند کر کے عملہ واپس بلا لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۶ء

لوئیس فرخان اور نیشن آف اسلام

ریاستہائے متحدہ امریکہ ان دنوں سیاہ فام امریکیوں کی معروف تنظیم ’’نیشن آف اسلام‘‘ کے سربراہ لوئیس فرخان کو لیبیا کے صدر محترم معمر القذافی کی طرف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی امداد اعلیٰ حلقوں میں زیر بحث ہے۔ اور امریکی کانگریس کے ایک ممبر پیٹر کنگ نے کہا ہے کہ لوئیس فرخان کو کانگریس کے سامنے اس امر کی وضاحت کے لیے طلب کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۶ء

مرکزی مجلسِ عمل تحفظ ختم نبوت کی بحالی

کل جماعتی مرکزی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت پاکستان کے سربراہ حضرت مولانا خان محمد صاحب سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ کندیاں نے ۳۰ مارچ ۱۹۹۶ء کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی مجلس عمل کو دوبارہ متحرک کرنے کا اعلان کیا ہے اور ۱۶ مئی ۱۹۹۶ء کو لاہور میں ’’قومی ختم نبوت کنونشن‘‘ طلب کر لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۶ء

وفاقی شرعی عدالت کا مستقبل

اعلیٰ عدالتوں میں ایڈہاک ججوں کی تقرری کے بارے میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے جہاں عدالتی اداروں کے استحکام اور وقار میں اضافہ ہوا ہے اور اعلیٰ عدالتوں میں حکومتی مداخلت کے امکانات کم ہو گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۶ء

کمبوڈیا کے مسلمانوں کا قتلِ عام

کمبوڈیا مشرقی ایشیا کا ملک ہے جہاں بودھ ازم کے پیروکاروں کی تعداد ایک کروڑ کے لگ بھگ اور مسلمانوں کی تعداد کم و بیش دس لاکھ بیان کی جاتی ہے۔ ویسے تو اس ملک کی مسلم اقلیت ہمیشہ بودھ اکثریت کے دباؤ اور مظالم کا شکار رہی ہے لیکن سابقہ کمیونسٹ حکومت کے وحشیانہ مظالم کی تفصیلات اب دھیرے دھیرے منظر عام پر آ رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۶ء

ایران کے اہل سنت علماء کی حالت زار

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۷ مارچ ۱۹۹۶ء کے مطابق ایران کے دو سُنی علماء مولانا عبد المالک اور مولانا عبد الناصر، جو کراچی میں گزشتہ آٹھ برس سے جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں، قتل کر دیے گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کے قاتلوں کا پتہ نہیں چل سکا اور ان کی لاشیں تدفین کے لیے ایران روانہ کر دی گئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۶ء

بنگلہ دیش کا غیر سودی اسلامی بینک

ندوۃ العلماء لکھنؤ کے آرگن پندرہ روزہ ’’تعمیرِ حیات‘‘ نے ۲۵ فروری ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ ’’بنگلہ دیش کے اسلامی بینک کے وائس چیئرمین نے کہا ہے کہ اسلامی بینک بنگلہ دیش نے بلا سود بینکاری کی بنیاد پر اپنی خدمات فراہم کر کے گزشتہ برس ۲۵ فیصد منافع کمایا ہے، اور حکومت نے اس کارکردگی کے پیش نظر بنگلہ دیش کے تیرہ بینکوں میں سے اسلامی بینک کو وی آئی پی بینک قرار دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۶ء

قادیانیت کے بارے میں جنوبی افریقہ کی سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے پیروکاروں کو نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ دنیا بھر کے علمی و دینی ادارے دائرہ اسلام سے خارج قرار دے چکے ہیں۔ پاکستان کی پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ اس فیصلہ کی توثیق کر چکی ہے اور دنیا کی بیشتر مسلم حکومتیں اس فیصلہ کو تسلیم کرتے ہوئے قادیانیوں کے ساتھ غیر مسلموں والا معاملہ اختیار کیے ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۶ء

وسطی ایشیا کے مسلمان ایک نئی آزمائش کے دروازے پر

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۸ مارچ ۱۹۹۶ء کی خبر کے مطابق وسطی ایشیا کی مسلم ریاست ازبکستان کی پارلیمنٹ نے سوویت یونین کی بحالی کے بارے میں روسی پارلیمنٹ کی قرارداد کو مسترد کر دیا ہے اور ازبک پارلیمنٹ کے اسپیکر اربکن خلیلوف اور وزیرخارجہ عبد العزیز نے پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس کے بعد بتایا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۶ء

پرائمری کے نصاب سے حمد باری تعالیٰ کا اخراج

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۲۵ فروری ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ بلوچستان کے پرائمری اسکولوں کے نصاب میں اردو کی کتاب سے ’’حمد باری تعالیٰ‘‘ خارج کر دی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں خبر میں بیان کردہ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کے حکّام کا کہنا ہے کہ انہوں نے نصاب کا جو مسودہ اشاعت کے لیے بھیجا تھا اس میں حمد باری تعالیٰ شامل تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۱۹۹۶ء

الجزائر میں اہلِ دین کی آزمائش

روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۲۴ جنوری ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں الجزائر کے وزیر مذہبی امور احمد میرانی کے حوالے سے یہ خبر دی ہے کہ الجزائر میں گزشتہ چار برسوں کے دوران انتہاپسند گروپوں کے ہاتھوں ۸۴ ائمہ مساجد مارے جا چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۶ء

جمہوریت، کمیونزم اور اسلام

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۴ فروری ۱۹۹۶ء کے مطابق وسطی ایشیا کی نو آزاد مسلم ریاست ازبکستان کے وزیر خارجہ کے مشیر ڈاکٹر ہدایتوف نے لاہور میں دانشوروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسلام اور کمیونزم باہم متضاد اور متصادم نظریات تھے، چنانچہ کمیونزم نے اپنے حریف نظریے (اسلام) کو مٹانے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۶ء

کوڑوں کی سزا اور انسانی حقوق

روزنامہ پاکستان لاہور ۳۱ جنوری ۱۹۹۶ء کی خبر کے مطابق سینٹ آف پاکستان نے کوڑوں کی سزا ختم کرنے کا بل منظور کر لیا ہے جس کے تحت اب ملک میں حدود کے قوانین کے علاوہ اور کسی مقدمہ میں مجرم کو کوڑوں کی سزا نہیں دی جا سکے گی۔ کوڑوں کی سزا ختم کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۶ء

۲۹۵۔سی کے خلاف مغرب کی مہم

روزنامہ جنگ لاہور ۱۵ جنوری ۱۹۹۶ء کے مطابق بشپ آف فیصل آباد ڈاکٹر جان جوزف نے بتایا ہے کہ پاکستان میں توہینِ رسالتؐ پر موت کی سزا کے قانون (تعزیراتِ پاکستان ۲۹۵۔سی) کے خاتمہ کے لیے اکثر ممالک نے عملی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں جرمنی کے ۸۸ ہزار سے زائد باشندوں نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۱۹۹۶ء

اسلامی نظریاتی کونسل کے قیام کا مقصد اور کارکردگی

روزنامہ جنگ لاہور ۱۰ دسمبر ۱۹۹۵ء کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے دو سو قوانین پر اپنا کام مکمل کر لیا ہے جبکہ ایک ہزار قوانین پر کام ہونا ابھی باقی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام ۱۹۷۳ء کے آئین کے تحت عمل میں لایا گیا تھا جو ممتاز ماہرینِ قانون اور جید علماء کرام پر مشتمل ایک آئینی ادارہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۶ء

انڈونیشیا میں قادیانی سرگرمیاں

ہفت روزہ ’’العالم الاسلامی‘‘ مکہ مکرمہ ۱۸ دسمبر ۱۹۹۵ء کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا میں علماء کی سب سے بڑی جماعت ’’جمعیۃ نہفۃ العلماء‘‘ نے دارالحکومت جکارتہ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں انڈونیشیا میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے قادیانیوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۶ء

ترکی میں رفاہ پارٹی کی جیت

برادر مسلم ملک ترکی کے حالیہ انتخابات میں جناب نجم الدین اربکان کی رفاہ پارٹی کی جیت دنیا بھر میں اس وقت موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ اور اس پر جہاں عالمِ اسلام کے دینی حلقوں میں مسرت و اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے وہاں مغربی لابیوں اور ذرائع ابلاغ کی تشویش و اضطراب میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ترکی ایک زمانہ میں عالمِ اسلام کا بازوئے شمشیر زن تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۶ء

شاہ فیصل شہیدؒ اور شہزادہ عبد اللہ

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ فہد نے اپنی علالت اور ضعف کے پیش نظر حکومتی اختیارات ولی عہد شہزادہ عبد اللہ کے حوالے کر دیے ہیں اور اس پر عالمی حلقوں میں بحث و تمحیص کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ سعودی عرب، حرمین شریف کے باعث عالمِ اسلام کی عقیدت و محبت کا مرکز ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۶ء

نیٹو اور اسلام

مغربی ممالک کی دفاعی تنظیم نیٹو NATO کے سیکرٹری جنرل ویلی کلاس نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ سوویت یونین کے بکھر جانے کے بعد اب اسلام مغرب کا سب سے بڑا حریف ہے اور مغربی ممالک کو اس حریف سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۶ء

’’حلالہ‘‘ کا مسئلہ اور اس کا پس منظر

ان دنوں قومی اخبارات میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس جناب محمد شفیع محمدی کے ایک فیصلے کے حوالے سے ’’حلالہ‘‘ کے جواز اور عدم جواز کی بحث جاری ہے، اور احناف اور اہل حدیث علماء کے درمیان بیان بازی نے باقاعدہ مناظرے کی صورت اختیار کر لی ہے، حتٰی کہ بعض علماء کی طرف سے مخالفین کو مناظرے کا چیلنج بھی دے دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۱۹۹۶ء

بیت المقدس اور اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی

روزنامہ جنگ لاہور ۶ دسمبر ۱۹۹۵ء کے مطابق اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کے ذریعے بیت المقدس پر اسرائیل کے قبضہ کو غاصبانہ قرار دیتے ہوئے اسے اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، اور ان ممالک پر تنقید کی ہے جو اپنے سفارت خانے بیت المقدس میں منتقل کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۶ء

تسلیمہ نسرین اور بھارتی انٹیلی جنس

تسلیمہ نسرین بنگلہ دیش کی ایک صاحبِ قلم خاتون ہے جس نے متعدد تصانیف میں اسلامی احکام کا مذاق اڑایا اور قرآن کریم کو آج کے دور میں ناقابلِ عمل قرار دیتے ہوئے اس پر نظرثانی کی تجویز پیش کی۔ اس پر ڈھاکہ کی ایک عدالت میں توہینِ مذہب کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور یہ بات مغربی ممالک میں اس کی مقبولیت کی وجہ بن گئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۶ء

صدر فاروق لغاری، تبلیغی جماعت، قومی عہد

روزنامہ نوائے وقت لاہور کی ۱۸ نومبر ۱۹۹۵ء کی رپورٹ کے مطابق صدر پاکستان سردار فاروق احمد خان لغاری نے رائے ونڈ کے سالانہ تبلیغی اجتماع میں شرکت کی اور تبلیغی جماعت کے اکابر سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ علماء کراچی میں امن اور محبت کا پیغام پھیلائیں اور قتل و غارت کو رکوانے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۶ء

قرآن کریم سے شادی: ایک مذموم جاگیردانہ رسم

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۴ دسمبر ۱۹۹۵ء کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے حکومت پاکستان سے تعزیراتِ پاکستان میں ایک دفعہ کے اضافہ کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت کسی دوشیزہ کی قرآن کریم، درگاہ، یا کسی اور مقدس چیز کے ساتھ شادی کو قانوناً قابلِ سزا جرم قرار دے دیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۶ء

کیا انبیاء کرامؑ کے واقعات فرضی کہانیاں ہیں؟

روزنامہ خبریں لاہور نے ۱۴ دسمبر ۱۹۹۵ء کی اشاعت میں امریکی جریدے ’’ٹائم‘‘ میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ یہودیوں کی ایک ٹیم آثار قدیمہ کی تحقیق کے نام پر اس تصور کو اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ توراۃ اور دیگر مذہبی کتابوں میں جن مقدس شخصیات اور واقعات کا تذکرہ موجود ہے، ممکن ہے وہ فرضی کردار ہوں اور حقیقت میں ان کا کوئی وجود نہ ہو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۱۹۹۶ء

غیر شادی شدہ جوڑے اور چرچ آف انگلینڈ

روزنامہ جنگ لندن یکم نومبر ۱۹۹۵ء کی ایک خبر کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں ان دنوں ایک قانونی بل کی تجویز پر بحث جاری ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ ان جوڑوں کو بھی قانونی تحفظ دیا جائے جو بغیر شادی کے اکٹھے رہ رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۵ء

مغرب اور اسلام: جرمن صدر اور امریکی سفارتکار کے خیالات

مغربی دنیا اور عالمِ اسلام کے درمیان کشمکش اور مغرب میں اسلام کو براہ راست سمجھنے کی روز افزوں خواہش کے بارے میں برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس اور ایک مقتدر برطانوی خاندان کے نومسلم نوجوان محمد یحییٰ کے حوالے سے گزشتہ شمارے میں کچھ گزارشات ہم پیش کر چکے ہیں، اس سلسلہ میں دو اور مغربی دانشوروں کے خیال حال ہی میں سامنے آئے ہیں۔ ان میں ایک جرمنی کے صدر جناب رومن ہرزوگ ہیں جنہوں نے ایک جرمن جریدے کو مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۵ء

’’نیشن آف اسلام‘‘ اور لوئیس فرخان

ہفت روزہ ’’العالم الاسلامی‘‘ مکہ مکرمہ نے ۲۳ اکتوبر ۱۹۹۵ء کی اشاعت میں ایک امریکی جنرل کولین پاول کا بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے سیاہ فام امریکی راہنما لوئیس فرخان کے بارے میں کہا ہے کہ سیاہ فام آبادی کے لیے اس کی خدمات بہتر ہیں لیکن یہودیوں کے بارے میں اس کے خیالات اچھے نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۵ء

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا قضیہ

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کسی دور ’’جامعہ عباسیہ‘‘ کہلاتی تھی، جو خودمختار ریاست بہاولپور کے زمانہ میں درسِ نظامی کی ایک اچھی درسگاہ تھی، اور اپنے وقت کے بڑے بڑے علماء اس سے وابستہ رہے۔ لیکن جب ریاست بہاولپور کو باقاعدہ پاکستان میں ضم کر دیا گیا تو کچھ عرصہ بعد صدر محمد ایوب خان مرحوم کے دورِ حکومت میں اسے اسلامی یونیورسٹی قرار دے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۵ء

انگلش ٹیچر اور ورلڈ بینک

روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۰ اکتوبر ۱۹۹۵ء کے مطابق پنجاب کے وزیر تعلیم میاں عطا محمد مانیکا نے کہا ہے کہ ’’پرائمری سکولوں میں انگریزی ٹیچر کی بھرتی کے معاملات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کیونکہ ورلڈ بینک چاہتا ہے کہ بی اے پاس اساتذہ بھرتی نہ ہوں بلکہ بی اے، بی ایڈ ٹیچر بھرتی کیے جائیں۔‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۵ء

ماہنامہ نصرۃ العلوم کا آغاز: ایک دیرینہ آرزو کی تکمیل

مادرِ علمی مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کی طرف سے علمی و دینی مجلہ ماہنامہ ’’نصرۃ العلوم‘‘ گوجرانوالہ کا اجرا میری ایک دیرینہ آرزو کی تکمیل ہے۔ عرصہ سے ملک میں ایک ایسے مجلہ کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو خالصتاً علمی بنیاد پر علمائے دیوبند کثر اللہ جماعتہم کی ترجمانی کرے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۵ء

مغرب اور اسلام: شہزادہ چارلس اور محمد یحیٰی کی تجاویز

برطانیہ میں ’’مسلمان‘‘ نامی نمائش کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے شہزادہ چارلس نے کہا کہ مغربی دنیا بظاہر سیکولر لگتی ہے لیکن اصل میں وہ ’’ٹیکنالوجی کے بت‘‘ کی عبادت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کو اسلامی دنیا سے بہتر انڈراسٹینڈنگ کی ضرورت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۵ء

شارجہ میں نبوت کا ایرانی دعویدار

رابطہ عالمِ اسلامی کے ہفت روزہ مجلہ ’’العالم الاسلامی‘‘ مکہ مکرمہ نے ۳۰ اکتوبر ۱۹۹۵ء کی اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں چند ماہ قبل ایک ایرانی شخص حسن غلام حسین دانا نے نبوت کا دعویٰ کر دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۱۹۹۲ء
2016ء سے
Flag Counter