سوشل میڈیا

غزوہ ہند کی روایات اور پاک افواج

غزوۃ الہند کے بارے میں روایات موجود ہیں، اس کے مختلف مراحل گزر چکے ہیں۔ ہم ہزار سال پہلے بھی لڑے ہیں، لیکن ایک آخری مرحلہ باقی ہے، اس کے اسباب مہیا ہو رہے ہیں، لیکن وہ کب ہوگا؟ یہ اللہ پاک کو ہی معلوم ہے … روایات موجود ہیں، پیش گوئیاں موجود ہیں، مگر اس کی تطبیق اور اطلاق اپنے اپنے ذوق کے مطابق ہر زمانے میں اس دور کے مبلغ علم کے مطابق ہوا ہے، اس کی کوئی حتمی تعبیر نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ اپریل ۲۰۲۲ء

قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کا معاملہ

وفاقی وزارت مذہبی امور نے جو نیا اعلان کیا ہے کہ قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں نہیں لیا جائے گا، انہوں نے سفارش کر دی ہے، اس کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، میں بھی خیر مقدم کرتا ہوں۔ لیکن اس کے ساتھ ایک مغالطہ جو ملک بھر میں پھیلایا گیا ہے، پھیلتا جا رہا ہے اور مختلف حضرات سوال کرتے ہیں، میں اس کے بارے میں کچھ عرض کرنا چاہوں گا۔ بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ اگر قادیانی ممبر بن جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ مئی ۲۰۲۰ء

معمولات اور اوقات کی پابندی

اصل تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے، اس کے بعد والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ اور چچا محترم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ کی تربیت ہے۔ حضرت والد صاحبؒ کی زندگی میں بہت سی بڑی باتیں دیکھیں، لیکن سب سے بڑی بات یہ تھی کہ وقت کی پابندی اور ڈیوٹی کو ڈیوٹی سمجھنا۔ آپ چھٹی اور ناغہ کے قائل نہیں تھے اور وقت میں پانچ منٹ کی لیٹ کو بھی بہت بڑی لیٹ سمجھتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ فروری ۲۰۲۰ء

سعودی عالمی اردو نشریات کا انٹرویو

جہاں تک کانفرنس کا تعلق ہے تو یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، وسطیت، اعتدال اور توازن ہمیشہ ہی انسانی سوسائٹی کی ضرورت رہی ہے اور اسلام کی تو بنیاد ہی وسطیت، اعتدال اور توازن پر ہے۔ اسلامی تعلیمات اور اسلامی قوانین اعتدال اور توازن ہی کی بات کرتے ہیں زندگی کے ہر شعبے میں، سیاست میں بھی، معیشت میں بھی، معاشرت میں بھی، خاندان میں بھی۔ اس کی تفصیلات کا موقع نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۹ء

کیا پاکستان کو اسرائیلی ریاست تسلیم کر لینی چاہیے؟

مجھے اس سوال پر گفتگو کرنی ہے کہ آج کل اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی جو بات ہو رہی ہے اس کے بارے میں پاکستان کا اصولی موقف کیا ہے؟ کیا موقف ہونا چاہیے؟ اور معروضی حالات میں پاکستان کا مفاد کیا ہے؟ لیکن اس سے پہلے مسئلہ کی نوعیت سمجھنے کے لیے اسرائیل کے قیام کے پس منظر پر کچھ گفتگو کرنا ہوگی، اس کے بعد موجودہ معروضی صورتحال صحیح طور پر سامنے آئے گی اور پھر میں اپنی رائے کا اظہار کروں گا۔ آج سے ایک صدی پہلے اسرائیل کا کوئی وجود نہیں تھا اور فلسطین کا سارا علاقہ خلافت عثمانیہ کا صوبہ تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۹ء

متحدہ مجلس عمل کی تشکیل نو

گزارش یہ ہے کہ جب دینی جماعتیں اور سیاسی جماعتیں متحد ہوتی ہیں تو حالات کے تقاضوں کے تحت ہوتی ہیں۔ اُس زمانے میں متحدہ مجلس عمل بنی تھی تو اس وقت کے حالات و ضروریات کو سامنے رکھ کر بنی تھی اور ان حالات میں جو کردار وہ ادا کر سکتی تھی اس نے کیا تھا۔ اب جو متحدہ مجلس عمل دوبارہ بنے گی یہ آج کے حالات کے مطابق بنے گی اور میرا اندازہ ہے کہ ان شاءاللہ حالات کو فیس کرے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ نومبر ۲۰۱۷ء
2016ء سے
Flag Counter