روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ڈاکٹر جاوید اقبال اور سردار محمد عبد القیوم خان کی ناروے کی تقاریر کے حوالے سے جس افسوسناک بحث کا آغاز کیا تھا اس کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے اور نوائے وقت اس بحث کو بلاوجہ طول دے کر اس مطالبہ پر اصرار کر رہا ہے کہ سردار محمد عبد القیوم خان اپنی ناروے کی تقریر میں علامہ محمد اقبالؒ کی مبینہ توہین پر معافی مانگیں۔ جبکہ سردار صاحب کا موقف یہ ہے کہ انہوں نے علامہ محمد اقبالؒ کی توہین نہیں کی بلکہ علامہ اقبالؒ کے نام سے غلط نظریات اور گمراہ کن خیالات پیش کرنے والوں کو ہدف تنقید بنایا ہے اور اس پر وہ کسی معذرت کے لیے تیار نہیں ہیں۔
جہاں تک علامہ محمد اقبالؒ کے نام سے گمراہ کن نظریات پیش کرنے کا تعلق ہے اس کا سلسلہ ایک عرصہ سے جاری ہے، حتیٰ کہ پاکستان میں کمیونزم اور انکار حدیث کے فتنوں کا آغاز بھی علامہ اقبالؒ کے بعض اشعار و اقوال کو توڑ موڑ کر اس کے حوالہ سے کیا گیا تھا۔ لیکن یہ سازش ناکام ہوئی اور اقبالؒ کے نام کو زیادہ دیر تک استعمال نہ کیا جا سکا۔ اور پھر کچھ لوگ دین کی من مانی تعبیر و تشریح کا دروازہ کھولنے کے لیے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو درمیان سے ہٹانے کی فکر میں ہیں اور اس کے لیے اقبالؒ کا نام استعمال کر رہے ہیں۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سردار محمد عبد القیوم خان نے اسی طرزِ عمل کو اپنی گرم گفتار کا ہدف بنایا ہے اور وہ اقبالؒ کے نام پر اسی نئی فتنہ پروری پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس لیے ہم سردار محمد عبد القیوم خان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے روزنامہ نوائے وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بحث کو طول نہ دے کیونکہ جب بات توہین کی ہوگی تو علامہ اقبالؒ کی طرف گمراہ کن نظریات کو منسوب کرنا اور اقبالؒ کے نام پر قوم کو گمراہ کرنا زیادہ بڑی توہین قرار پائے گا اور پھر خود نوائے وقت اور اس کے ممدوح ڈاکٹر جاوید اقبال کو معافی کے کٹہرے تک آنا پڑے گا، اس لیے مناسب یہی ہے کہ اس بحث کو یہیں سمیٹ لیا جائے۔