قومی اسمبلی میں نماز کا وقفہ ختم کرنے کی تجویز

   
تاریخ : 
جون ۲۰۰۶ء

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۰ مئی ۲۰۰۶ء کی ایک خبر کے مطابق قومی اسمبلی کی قواعد و ضوابط کمیٹی نے جناب نصر اللہ دریشک کی صدارت میں منعقدہ ایک اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نماز کا وقفہ ختم کر دینے کی تجویز پیش کی ہے جس پر متحدہ مجلس عمل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے شدید نکتہ چینی کی ہے اور اسے اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

قومی اسمبلی ملک کی قوت حاکمہ ہے اور قرآن کریم نے مسلم حکمرانوں کے فرائض میں اس بات کو شامل کیا ہے کہ وہ ملک میں نماز قائم کریں گے اور عام مسلمانوں کو نماز کا پابند بنانے کے لیے قانون سازی کریں گے۔ اس لیے کہ نماز اللہ تعالیٰ کا حق اور شرعی فریضہ ہے اور کوئی مسلمان فرد یا قوم اس فریضہ سے روگردانی کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔

ہم سمجھتے ہیں کہ اگر قومی اسمبلی کی مذکورہ کمیٹی نے اس قسم کی کوئی تجویز پیش کی ہے تو یہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے اور کمیٹی کو اپنی یہ اشتعال انگیز تجویز خود ہی واپس لینے کا اعلان کر دینا چاہیے۔

   
2016ء سے
Flag Counter