نواب سراج الدولہؒ کون تھے؟

   
مئی ۱۹۹۰ء

سوال: تحریکِ آزادی کے حوالہ سے نواب سراج الدولہؒ کا ذکر اکثر مضامین میں ہوتا ہے۔ یہ بزرگ کون تھے اور تحریکِ آزادی میں ان کا کردار کیا ہے؟ (حافظ عزیز الرحمان، گکھڑ)

جواب: جب انگریز برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش میں اپنے قدم جمانے میں مصروف تھا، نواب سراج الدولہؒ بنگال کا حکمران تھا اور یہ پہلا حکمران ہے جس نے میدانِ جنگ میں انگریز کی قوت کو للکارا اور مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ سراج الدولہ کو اس کے مرحوم والد علی وردی خان نے وصیت کی تھی کہ بنگال میں انگریزوں کو قدم جمانے کا موقع نہ دینا۔ چنانچہ سراج الدولہؒ نے اپنے والد کی جگہ حکمرانی کا منصب سنبھالتے ہی انگریزوں کو اپنے علاقہ میں قلعے اور مورچے توڑ دینے کا حکم دیا اور حکم نہ ماننے کی وجہ سے حملہ کر کے کلکتہ شہر لڑائی کے ذریعے انگریزوں سے چھین لیا۔

اس کے بعد پلاسی کے میدان میں نواب سراج الدولہؒ اور انگریزوں کے درمیان جنگ ہوئی جس میں سراج الدولہؒ کے سپہ سالار میر جعفر نے انگریزوں کے ساتھ سازباز کر کے سراج الدولہؒ سے غداری کی اور اس غداری کے نتیجے میں نواب سراج الدولہؒ ۲۹ جون ۱۷۵۷ء کو پلاسی کے میدانِ جنگ میں جامِ شہادت نوش کر گئے۔ اور اس طرح فرنگی استعمار کے خلاف یہ پہلا جہادِ آزادی تھا جو نواب سراج الدولہؒ کی قیادت میں پلاسی کے میدان میں لڑا گیا مگر میر جعفر کی غداری کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکا۔

   
2016ء سے
Flag Counter