بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
سُنی شیعہ اختلافات اور مختلف دائروں میں باہمی کشمکش کی تاریخ صدیوں کو محیط ہے اور برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش بھی ایک ہزار سال سے زائد عرصہ سے اس کی آماجگاہ چلے آ رہے ہیں۔ یہ اختلافات عقیدہ و فکر میں بھی ہیں، سیاست و معاشرت میں بھی ہیں، اور اسلام کی تعبیر و تشریح کے بنیادی معاملات میں بھی ہیں، اور ان میں کمی کی بجائے دن بدن وسعت اور شدت مسلسل اضافہ پذیر ہیں۔ گزشتہ نصف صدی کے دوران میں نے سینکڑوں مجالس میں ان مسائل پر اظہارِ خیال کیا ہے اور سینکڑوں مضامین و مقالات میں انہیں موضوع بحث بنایا ہے۔ میری تحریر و تقریر کا میدان مسائل و عقائد کی بحث سے زیادہ تاریخی، معاشرتی اور سیاسی دائرے رہے ہیں اور ان کے مختلف پہلوؤں پر میری گزارشات اخبارات و جرائد میں بکھری ہوئی ہیں۔ فرزند عزیز حافظ ناصر الدین خان عامر نے بڑی کاوش کے ساتھ ان مضامین کو زیرنظر مجموعہ کی صورت میں مرتب کیا ہے جو یقیناً اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے دوستوں کے لیے کارآمد ہو گا، اللہ تعالیٰ اس محنت کو قبولیت سے نوازیں اور زیادہ سے زیادہ دوستوں کے لیے نفع کا باعث بنائیں، آمین یا رب العالمین۔