’’توضیح المرام فی نزول عیسیٰ علیہ السلام‘‘
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم نے اس کتابچہ میں اپنے مخصوص تحقیقی انداز میں سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع اور نزول کے مسئلہ پر بحث کی ہے اور اس سلسلہ میں قادیانیوں اور دیگر گمراہ گروہوں کے اعتراضات و شبہات کے مسکت جوابات دیے ہیں۔ یہ حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کی تازہ ترین تصنیف ہے جو انہوں نے پیرانہ سالی، بے چاری اور ضعف کے باوجود احقاقِ حق کے لیے تحریر فرمائی ہے، اور بطور مصنف ان کا اسم گرامی سامنے آنے کے بعد کتابچہ کے بارے میں مزید کچھ کہنے کی ضرورت اور گنجائش باقی نہیں رہ جاتی۔ اللہ تعالیٰ حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کو صحت عطا فرمائیں اور ان کا سایہ تادیر ہمارے سروں پر سلامت رکھیں۔
صفحات ۱۰۰، کتابت و طباعت معیاری، قیمت بیس روپے، ملنے کا پتہ: مکتبہ صفدریہ، نزد مدرسہ نصرۃ العلوم، فاروق گنج، گوجرانوالہ۔
’’خطباتِ سواتی جلد سوم‘‘
حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم بانئ مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے دروسِ قرآن کریم اور دروسِ حدیث کے ساتھ ساتھ ان کے خطباتِ جمعہ بھی اہتمام اور تسلسل کے ساتھ شائع ہو رہے ہیں اور ملک بھر کے خطباء اور علماء ان سے استفادہ کر رہے ہیں۔
خطباتِ سواتی کی تیسری جلد اس وقت ہمارے سامنے ہے جو اتباع و اطاعتِ رسولؐ، سیرتِ نبویؐ میں استغفار کا پہلو، اسوۂ حسنہ، نبی آخر الزمانؐ کا مشن، اُمی نبیؐ کا اتباع، سابقہ امتوں کے واقعات، اچھی بات کا اتباع، صراطِ مستقیم کی تلاش، علماء دیوبند کی قربانیاں، دارالعلوم دیوبند کا صد سالہ اجلاس، وقوعِ قیامت اور محاسبۂ اعمال، حضرت موسیٰ کا سفرِ مدین، بیت اللہ شریف کی عزت و حرمت، علم کی ضرورت و اہمیت، علم اور اہلِ علم، سکونِ قلب کی تلاش، عظمتِ صحابہ کرامؓ، نزولِ قرآن کریم، صحابہ کرامؓ کے ساتھ حسنِ ظن اور دینِ حق کا سیاسی غلبہ جیسے اہم عنوانات پر حضرت صوفی صاحب مدظلہ کے گراں قدر خطبات پر مشتمل ہے۔ حضرت صوفی صاحب ان دنوں صاحب فراش ہیں۔ قارئین ان کی صحتِ کاملہ عاجلہ کے لیے خصوصی دعا فرمائیں۔
کتابت و طباعت حسبِ معمول معیاری، مضبوط جلد، صفحات ۳۸۲، قیمت ۹۰ روپے، ملنے کا پتہ: مکتبہ دروس القرآن فاروق گنج، گوجرانوالہ، پاکستان۔
’’تحریکِ جامع مسجد نور‘‘
جامع مسجد نور مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ شہر کی سب سے بڑی مسجد ہے اور شروع سے دینی تعلیمات اور جدوجہد کا مرکز ہے۔ حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی مدظلہ کے گراں قدر خطبات سے ہر جمعہ کو شہر کے باذوق لوگ اسی مسجد میں مستفید ہوتے ہیں۔
حضرت صوفی صاحب کی حق گوئی اور مسجد میں اہلِ حق کی سرگرمیوں سے پریشان ہو کر ۷۶ء میں اس وقت کی حکومت نے مسجد نور کو مدرسہ نصرۃ العلوم کی عمارت سمیت محکمہ اوقاف کی تحویل میں دینے کا حکم نامہ صادر کر دیا تھا۔ جس پر پورا شہر سراپا احتجاج بن گیا اور مسجد پر سرکاری قبضہ کو روکنے کے لیے احتجاجی تحریک چلائی گئی، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے دینی کارکنوں نے گرفتاریاں دیں۔ تحریک کا نتیجہ یہ ہوا کہ حکومت مسجد پر قبضہ نہ کر سکی اور اسے بالآخر مسجد کی واگزری کا اعلان کرنا پڑا۔
مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی مہتمم مدرسہ نصرۃ العلوم نے اس تحریک کے بارے میں اس دور کے اخبارات و جرائد میں شائع ہونے والی رپورٹوں کی مدد سے یہ کتابچہ مرتب کیا ہے جو تحریک کے بارے میں مفید معلومات پر مشتمل ہے۔
صفحات ۱۲۰، کتابت و طباعت عمدہ، قیمت ۳۰ روپے، ملنے کا پتہ: ادارہ نشر و اشاعت مدرسہ نصرۃ العلوم، فاروق گنج، گوجرانوالہ۔
’’معرکۂ حق و باطل‘‘
معروف صاحبِ قلم مولانا عبد اللطیف مسعود نے اس رسالہ میں قادیانیت کے حوالے سے مخصوص مسائل کا ذکر کیا ہے اور خود قادیانیوں کی کتابوں سے ان کا باحوالہ رد کیا ہے۔ علماء اور خطباء کے لیے یہ بہت مفید رسالہ ہے۔
صفحات ۷۲، ناشر: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، ڈسکہ ضلع سیالکوٹ۔
’’معارف الایمان (حصہ اول)‘‘
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر کے فرزند قاری حماد الزہراوی دینی تعلیمات کے فروغ اور نصابِ تعلیم کو نئی نسل کی ضروریات کے حوالہ سے ازسرِنو مرتب کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں اور انہوں نے اس سلسلہ کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں سوال و جواب کی شکل میں اسلامی عقائد کی تشریح عام فہم زبان میں کی گئی ہے جو سکول کی سطح کے طلباء کے لیے بہت مفید اور مؤثر ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مصنف کو ان کے جذبہ کے مطابق اس کام کی تکمیل کی توفیق سے نوازیں آمین۔
صفحات ۱۵۴، کتابت و طباعت معیاری، قیمت درج نہیں، ملنے کا پتہ: ندوۃ المعارف، گکھڑ ضلع گوجرانوالہ۔
’’اساس المنطق شرح تيسير المنطق‘‘
مدرسۃ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے استاذ مولانا محمد سیف الرحمٰن قاسم علومِ عربیت کے ساتھ ساتھ منطق کی تعلیم و تدریس کا بھی خصوصی ذوق رکھتے ہیں اور رب العزت نے انہیں تقسیم کے منفرد انداز سے نوازا ہے۔ انہوں نے منطق کے مشہور رسالہ تیسیر المنطق کی شرح اساس المنطق کے نام سے کر کے منطق کے اساتذہ اور طلبہ کو بھی اپنے ساتھ اس ذوق میں شریک کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔
اساس المنطق کا حصہ اول ۲۴۸ صفحات پر مشتمل ہے اور اس کی قیمت ۵۰ روپے ہے۔ ملنے کا :پتہ مکتبہ حراء نزد رحمانیہ مسجد، ۴ کنور گڑھ، کالج روڈ، گوجرانوالہ۔
’’تحفۃ المشتاق الیٰ دقائق الالحاق‘‘
یہ رسالہ بھی مولانا محمد سیف الرحمٰن قاسم کا تحریر کردہ ہے جس میں انہوں نے علمِ صَرف کے معروف اور مشکل مبحث الحاق اور ملحق برباعی کے مسائل پر سیر حاصل بحث کی ہے اور اسے آسان انداز میں پیش کر کے علمِ صَرف کے طلبہ اور اساتذہ کو بہت سی پیچیدگیوں اور الجھنوں سے نجات دلا دی ہے۔ اس رسالہ کے صفحات ۷۲ ہیں اور اسے بھی مذکورہ بالا پتہ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
’’امام ابوحنیفہؒ اور عمل بالحدیث‘‘
تیسری صدی ہجری کے معروف محدث امام ابوبکر ابن ابی شیبہؒ نے اپنی عظیم الشان کتاب ’’مصنف ابن ابی شیبہ‘‘ کے ایک مستقل باب میں ایک سو پچیس ایسے مسائل کا ذکر کیا ہے جن میں ان کے بقول امام ابو حنیفہؒ نے احادیثِ رسولؐ کے خلاف فتویٰ دیا ہے۔
’’مصنف ابن ابی شیبہ‘‘ کے اس باب میں مذکور اعتراضات کے جواب میں متعدد اہلِ علم نے مختلف ادوار میں قلم اٹھایا ہے اور اس امر کی دلائل کے ساتھ وضاحت کی ہے کہ ان مسائل میں امام ابوحنیفہؒ نے احادیثِ رسول کی مخالفت نہیں کی بلکہ ان کے موقف کی بنیاد بھی بعض دوسری احادیثِ رسولؐ پر ہے جنہیں وہ اپنے اصولِ اجتہاد کے مطابق ترجیح دے رہے ہیں۔
اس امر کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ اردو میں عام فہم انداز میں ان مسائل پر حضرت امام ابوحنیفہؒ کے موقف اور دلائل کی وضاحت کر دی جائے تاکہ امام صاحبؒ پر حدیثِ رسولؐ کی مخالفت کے بے جا الزام کی صفائی کے ساتھ ساتھ عام پڑھے لکھے حضرات بھی امام صاحبؐ کے اسلوبِ اجتہاد سے آگاہ ہو سکیں۔ چنانچہ اس ضرورت کے پیش نظر عزیزم حافظ محمد عمار خان ناصر سلّمہ مدرس مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ نے اس موضوع پر قلم اٹھایا ہے اور حافظ ابوبکر ابن ابی شیبہؒ کے ذکر کردہ ایک سو پچیس مسائل کا ترتیب وار ذکر کر کے ان کے بارے میں امام ابوحنیفہؒ کے موقف اور دلائل کو عام فہم انداز میں واضح کر دیا ہے، جس سے امام ابوحنیفہؒ کے طرزِ اجتہاد اور روایت و درایت کے حوالہ سے فقہ حنفی کی خصوصیات کا بھی ایک حد تک اندازہ ہو جاتا ہے۔
صفحات ۳۱۲، کتابت و طباعت عمدہ، قیمت ۷۵ روپے، ناشر: ادارہ نشر و اشاعت مدرسہ نصرۃ العلوم، فاروق گنج، گوجرانوالہ۔
’’خطباتِ ختمِ نبوت (جلد اول)‘‘
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی راہنما مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی نے مسئلہ ختم نبوت پر اکابر علماء امت کے خطبات کو جمع کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے، اور یہ اس کی پہلی جلد ہے جس میں امیر شریعت حضرت سید عطاء اللہ شاہ بخاری، حضرت مولانا احمد علی لاہوری، حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوری، حضرت مولانا مفتی محمود، حضرت مولانا مفتی محمد شفیع، حضرت مولانا حبیب الرحمٰن لدھیانوی، حضرت مولانا قاری محمد طیب، حضرت مولانا محمد علی جالندھری، حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی رحمہم اللہ اور دیگر اکابر کے خطبات شامل ہیں۔
صفحات ۳۸۴، کتابت و طباعت معیاری قیمت ۱۵۰ روپے، ناشر: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ، ملتان۔