مولانا محمد صدیق شہیدؒ

   
تاریخ اشاعت: 
۲۹ مئی ۱۹۸۱ء

ٹیکسلا ضلع راولپنڈی کے ایک بزرگ عالم دین مولانا محمد صدیق کو گزشتہ دنوں جب وہ تعلیم القرآن ہائی سکول میں بچوں کو پڑھانے کے بعد گھر جا رہے تھے، راستہ میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا، انا للہ وانا الیہ راجعون۔

مختصرًا مرحوم کے قتل کا پس منظر یہ بیان کیا جاتا ہے کہ کچھ عرصہ قبل بلدیاتی انتخابات کے بعد ایک صاحب بلدیہ کی سربراہی کے منصب پر فائز ہوئے اور شہر میں مختلف گلیوں وغیرہ کے نام اپنی مخصوص فرقہ وارانہ سوچ کے مطابق تبدیل کرنا شروع کر دیے جس کی مزاحمت میں ایک جان ضائع ہوئی اور متعدد حضرات زخمی ہوئے۔ اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان کا کیس عدالت کی میز پر ہے اور مولانا محمد صدیق شہیدؒ کے فرزند مولانا حبیب الرحمان اسی کیس کے سلسلے میں زیرحراست ہیں لیکن اسی دوران مولانا محمد صدیق مرحوم کی شہادت کا المناک سانحہ پیش آگیا۔

ہم تفصیلات میں جائے بغیر اس واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو اس امر کی طرف توجہ دلانا ضروری سمجھتے ہیں کہ اشتعال کی اس کیفیت کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں ہوگا اور اس سلسلہ میں ’’سب اچھا‘‘ کی رپورٹوں پر صاد کیے جانے کی بجائے واقعات اور ان کے محرکات کا پوری سنجیدگی کے ساتھ کھوج لگانا ضروری ہے۔ اس لیے بہتر ہوگا کہ ہائی کورٹ کے کسی جج کے ذریعہ اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے اور کشیدگی و اشتعال کے اسباب و محرکات کی نشاندہی کر کے ان کا سدباب کیا جائے۔

   
2016ء سے
Flag Counter