اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک بار پھر افغانستان سے روسی افواج کی مکمل واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور اس دفعہ یہ مطالبہ پہلے سے زیادہ اکثریت کے ساتھ کیا گیا ہے جو یقیناً افغان مجاہدین کی عظیم اصولی اور اخلاقی کامیابی ہے۔ روسی حکومت اور کابل کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے کچھ عرصہ سے جنگ بندی کی یکطرفہ پیشکش اور قومی افغان مصالحت کے عنوان سے سیاسی حربے اختیار کر کے دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش شروع کر رکھی تھی کہ روس اپنی افواج واپس بلانے کے لیے تیار ہے لیکن افغان مجاہدین قومی مصالحت کی طرف پیش رفت نہ کر کے روسی افواج کی واپسی میں تاخیر کا باعث بن رہے ہیں۔ مگر جنرل اسمبلی کی حالیہ قرارداد کی صورت میں عالمی رائے عامہ نے ان حربوں کو مسترد کرتے ہوئے افغان مجاہدین کے اس موقف کی ایک بار پھر مکمل حمایت کر دی ہے کہ روسی افواج غیر مشروط طور پر افغانستان سے واپس چلی جائیں اور افغان عوام کو پوری آزادی کے ساتھ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دیا جائے۔
زندہ باد افغان مجاہدین
۲۰ نومبر ۱۹۸۷ء