حافظ جی حضورؒ

   
جون ۱۹۸۷ء

بنگلہ دیش کے بزرگ عالم دین حافظ جی حضورؒ گزشتہ ماہ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کی عمر ۹۰ برس سے متجاوز تھی اور وہ آخر دم تک نفاذِ اسلام کی جدوجہد میں مصروف رہے۔ حافظ جی حضورؒ حکیم الامت حضرت شاہ اشرف علی تھانوی قدس سرہ العزیز کے خلفاء میں سے تھے اور ایک بڑی دینی درسگاہ کے سربراہ تھے۔ ان کا شمار بنگلہ دیش کے بزرگ علماء اور ممتاز روحانی پیشواؤں میں ہوتا تھا۔ بنگلہ دیش کے قیام کے بعد انہوں نے خلافتِ اسلامیہ کے قیام کے منشور پر صدارتی انتخاب میں بھی حصہ لیا اور تحریکِ خلافت کے نام سے ایک جماعت کی قیادت کرتے رہے۔

۱۹۸۵ء میں انٹرنیشنل ختم نبوت مشن کے زیراہتمام لندن میں منعقد ہونے والی عالمی ختم نبوت کانفرنس میں ان کی زیارت ہوئی۔ ان کی سادگی او رخلوص نے بہت متاثر کیا اور ان پرانے بزرگوں کی یاد تازہ ہوگئی جن کے تذکرے اب صرف کتابوں میں ملتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ حافظ جی حضورؒ کی حسنات کو قبول فرمائیں، سیئات سے درگزر فرمائیں اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔ قبضِ علم اور قحط الرجال کے اس دور میں ایسے بزرگوں کا اٹھ جانا یقیناً ہماری آزمائشوں میں اضافہ کا باعث ہے۔ اللہ تعالیٰ اکابر کے نقش قدم پر استقامت کے ساتھ چلنے کی توفیق دیں، آمین۔

   
2016ء سے
Flag Counter