حنیف رامے صاحب کی نئی تجویز

   
۳ مارچ ۱۹۷۸ء

مسلم لیگ کے چیف آرگنائزر جناب محمد حنیف رامے نے بزعم خویش ملک کے مسائل کا یہ حل پیش کیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا کر غیر جماعتی پارلیمانی نظام رائج کیا جائے۔

اس بات سے قطع نظر کہ یہ تجویز پیش کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی ہے اور اس کا واقعاتی پس منظر کیا ہے، ہم جناب رامے صاحب سے یہ عرض کریں گے کہ جناب اس ملک میں طویل نظریاتی و عملی پس منظر رکھنے والی سیاسی جماعتوں کی موجودگی میں آپ معاشرہ سے ان جماعتوں کو کس طرح بے دخل کر سکیں گے؟ کیونکہ ہم عملاً یہ تجربہ کر چکے ہیں کہ سابق صدر محمد ایوب خان نے قومی اسمبلی کے انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرائے مگر پہلے سیشن میں ہی غیر جماعتی بنیادوں پر منتخب ہو کر آنے والے ارکان اپنے اپنے افکار و خیالات کے مطابق جماعتوں میں بٹ گئے اور صدر محمد ایوب خان کو سیاسی جماعتیں بحال کرنا پڑیں۔

یہ درست ہے کہ ملک میں سیاسی مسافروں کی کمی نہیں اور ہوا کا رخ بدلتے دیکھ کر جماعتیں تبدیل کرنے والے عناصر ابھی تک سیاست میں سرگرم ہیں۔ لیکن ملک میں ایسی جماعتیں بھی غیر مؤثر نہیں ہیں جنہیں نظریات اور پروگرام کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے اور غیر جماعتی نظام کی بنیاد پر انتخابات کے باوجود ان نظریاتی جماعتوں کو جماعتی کردار ادا کرنے سے محروم کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اس لیے رامے صاحب سے بصد ادب گزارش ہے کہ وہ قومی سیاست کو بے مقصد بحثوں میں الجھانے سے گریز کریں کہ سیاست میں نمایاں ہونے کی یہ راہ نہ تو ہموار ہے اور نہ شارٹ کٹ۔

   
2016ء سے
Flag Counter