اربعین ولی اللّٰہی کا درس

   
تاریخ: 
ستمبر ۲۰۰۹ء

دارالہدٰی (اسپرنگ فیلڈ، ورجینیا، امریکہ) میں ہر سال حدیث نبویؐ کے کسی نہ کسی موضوع پر درس ہوتا ہے اور اصحابِ ذوق اس میں اہتمام کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔اس سال جولائی کے آخری ہفتہ کے دوران کئی روز تک حضرت امام ولی اللہ دہلوی کی روایت کردہ درج ذیل اربعین کے درس کی سعادت حاصل ہوئی، فالحمد للہ علی ذٰلک۔

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم الحمد للّٰہ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علٰی سید المرسلین وعلٰی آلہ وأصحابہ وأتباعہ اجمعین اما بعد فیقول العبد الضعیف ابو عمّار زاہد الرّاشدی ابن الشّیخ المحقّق المحدّث الفقیہ محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللّٰہ تعالیٰ خادم الحدیث النّبوی الشّریف بجامعۃ نصرۃ العلوم فی بلدۃ غوجرانوالہ الباکستان۔

اخبرنا الشّیخ المحدّث المسند ابو الفیض محمد یاسین الفادانی المکّیّ الشّافعیّ قال اخبرتنی الشّیخۃ المحدّثۃ اٰمۃ اللّٰہ بنت الشّاہ عبد الغنیّ الدّھلویّ قالت اخبرنی والدی الشّیخ المحدّث عبد الغنیّ الدّھلویّ قال اخبرنی الشّیخ محمّد اسحاق الدّھلویّ قال اخبرنی الشّیخ المحدّث عبد العزیز بن الشّاہ ولی اللّٰہ الدّھلویّ قال اخبرنی والدی الامام المسند ولی اللّٰہ الدّھلویّ قال بسم اللّٰہ الرّحمٰن الرّحیم امّا بعد الحمد والصّلٰوۃ فھٰذہ اربعون حدیثاً مسندۃ با السّند الصّحیح الٰی النّبیّ ﷺ مبا نیھا یسیرۃٌ ومعا نیھا کثیرۃ لیدرسھا راغب خیر رّجآء ان یّدخل زمرۃ العلماء لقولہٖ علیہ التّحیّۃ والثنآء من حفظ علٰی امّتی اربعین حدیثاً فی امر دینھا بعثہ اللّٰہ تعالٰی فقیھًا وکنت لہٗ یوم القیٰمۃ شافعاً وّشھیداً قال الفقیر ولیّ اللّٰہ عفی عنہ شافھنی ابو الطّاھر المدنیّ عن ابیہ الشّیخ ابراھیم الکردیّ عن زین العابدین عن ابیہ عبد القادر عن جدّہٖ یحیٰی عن جدّہٖ المحبّ عن عمّ ابی الیمن عن ابیہ الشّھاب احمد عن ابیہ رضیّ الدّین عن ابی القاسم عن السّیّد ابی محمّدٍ عن والدہٖ ابی الحسن عن والدہٖ ابی طالب عن ابی علیّ عن والدہٖ ابی علیّ عن ابی القاسم عن وّالدہٖ ابی محمّدٍ عن والدہ الحسین عن والدہٖ جعفرٍ عن ابیہ عبد اللّٰہ عن ابیہ زین العابدین عن ابیہ الامام الحسین عن ابیہ علیّ بن ابی طالب رضی اللّٰہ عنھم قال ۔ قال رسول صلی اللہ علیہ وسلم:

  1. لَیْسَ الْخَبَرُ کَالْمُعَایَنَۃِ۔
    خبر آنکھوں سے دیکھنے کی طرح نہیں ہوتی۔
  2. اَلْحَرْبُ خَدْعَۃ۔
    لڑائی چال کا نام ہے۔
  3. اَلْمُسْلِمُ مِرْاٰۃُ الْمُسْلِمِ۔
    مسلمان مسلمان کا آئینہ ہے۔
  4. اَلْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَن۔
    جس سے مشورہ طلب کیا جائے وہ امین ہوتا ہے۔
  5. اَلدَّالُ عَلَی الْخَیْرِ کَفَاعِلِہٖ۔
    نیکی کی راہ نمائی کرنے والا نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔
  6. اِسْتَعِیْنُوْا عَلَی الْحَوَائِـجِ بِا لْکِتْمَان۔
    حاجتوں پر مدد مانگو انہیں مخفی رکھنے کے ساتھ۔
  7. اِتَّـقُو ا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ۔
    آگ سے بچو اگرچہ نصف کھجور کے ساتھ۔
  8. اَلدُّنْیَا سِجْن لِلْمُؤْمِنِ وَجَنَّـۃ لِلْکَافِرِ۔
    دنیا مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے۔
  9. اَلْحَیَاءُ خَیْر کُلُّہٗ۔
    حیا سراسر خیر ہے۔
  10. عِدَۃُ الْمُؤْمِنِ کَاَخْذِ الْکَفِّ۔
    مومن کا وعدہ ہاتھ پکڑ لینے کی طرح ہوتا ہے۔
  11. لَا یَحِلُّ لِمُؤْمِنٍ اَنْ یَّـھْجُرَ اَخَاہُ فَوْقَ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ۔
    کسی مومن کے لئے جائز نہیں ہے کہ اپنے مسلمان بھائی سے تین دن سے زیادہ ترک کلام کرے۔
  12. لَـیْسَ مِنَّا مَنْ غَشَّنَا۔
    جس نے ہمارے ساتھ خیانت کی وہ ہم میں نہیں ہے۔
  13. مَا قَلَّ وَکَـفٰی خَیْر مِمَّا کَثُرَ وَ اَلْھٰی۔
    جو کم ہو اور کفایت کرے اس سے بہتر ہے جو زیادہ ہو اور غافل کر دے۔
  14. اَلـرَّاجِعُ فِیْ ھِبَتِہٖ کَا لرَّاجِعِ فِیْ قَیئِہٖ۔
    ہبہ دے کر واپس لینے والا اس آدمی کی طرح ہے جو قے کر کے چاٹ لیتا ہے۔
  15. اَلْبَلآءُ مُوَکَّل بِالْمَنْطِقِ۔
    مصیبت گفتگو کے سپرد کی جاتی ہے۔
  16. اَلنَّاسُ کَاَسْنَانِ الْمُشْطِ۔
    انسان آپس میں کنگھی کے دندانوں کی طرح ہیں۔
  17. اَلْغِنٰی غِنَی النَّـفْسِ۔
    غنا (بے نیازی) دراصل نفس کا غنا ہے۔
  18. اَلسَّعِیْدُ مَنْ وُعِظَ بِغَیْرِہٖ۔
    نیک بخت وہ ہے جو دوسروں کے ذریعے نصیحت پکڑے۔
  19. اِنَّ مِنَ الشِعْرِ لَحِکْمَۃً وَاِنَّ مِنَ الْبَیَانِ لَسِحْرًا۔
    بے شک شعروں میں بھی حکمت ہوتی ہے اور بیان میں بھی جادو ہوتا ہے۔
  20. عَفْوُ الْمُلُوْکِ اِبْقَاء لِلْمُلْکِ۔
    بادشاہوں کا عفو درگزر کرنا ملک کی بقا کا باعث ہوتا ہے۔
  21. اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ۔
    آدمی اس کے ساتھ شمار ہوتا ہے جس سے محبت کرتا ہے۔
  22. مَا ھَلَکَ امْرَءٌ عَرَفَ قَدْرَہٗ۔
    جس نے اپنی قدر پہچان لی وہ ہلاک نہیں ہوا۔
  23. اَلْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاھِر الْحَجَرُ۔
    بچہ بستر والے کا ہے اور زانی کے لیے پتھر ہیں۔
  24. اَلْیَدُ الْعُلْیَا خَیْر مِنَ الْیَدِ السُّفْلٰی۔
    اوپر والا ہاتھ (دینے والا) نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔
  25. لَا یَشْکُرُ اللّٰہَ مَنْ لَّا یَشْکُرُ النَّاسَ۔
    جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ کا شکر بھی نہیں ادا کرتا۔
  26. حُبُّکَ الشَّی یُعْمِیْ وَیُصِمُّ۔
    کسی چیز کے ساتھ تیری محبت اندھا اور بہرہ کر دیتی ہے۔
  27. جُبِلَتِ الْقُلُوْبُ عَلٰی حُبِّ مَنْ اَحْسَنَ اِلَیْھَا وَبُغْضِ مَنْ اَسَآءَ اِلَیْھَا۔
    دلوں کو ان کی محبت پر بنایا گیا ہے جو احسان کریں اور ان لوگوں کی نفرت پر بنایا گیا ہے جو اس کے ساتھ برا سلوک کریں۔
  28. اَلتَّائِبُ مِنَ الذَنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَہٗ۔
    گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہی ہے جیسے اس کا کوئی گناہ ہی نہیں ہے۔
  29. اَلشَّاھِدُ یَرٰی مَالَا یَرَاہُ الْغآئِبُ۔
    موجود شخص وہ کچھ دیکھتا ہے جو غیر حاضر نہیں دیکھتا۔
  30. اِذَا جَآءَ کُمْ کَرِیْمُ قَوْمٍ فَاَکْرِمُوْہُ۔
    جب تمہارے پاس کسی قوم کا سردار آئے تو اس کو عزت دو۔
  31. اَلْیَمِیْنُ الْفَاجِرَۃُ تَدَعُ الدِّیَارَ بَلَا قِعَ۔
    جھوٹی قسم شہروں کو ویران کر دیتی ہے۔
  32. مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِہٖ فَھُوَ شَھِیْد۔
    جو اپنے مال کی حفاظت میں مارا گیا وہ شہید ہے۔
  33. اَلْاَعْمَالُ بِا لنِّیَّـۃِ۔
    اعمال نیت کے ساتھ ہیں۔
  34. سَیَّدُ الْقَوْمِ خَادِمُھُمْ۔
    قوم کا سردار اُن کا خادم ہوتا ہے۔
  35. خَیْرُ الْاُمُوْرِ اَوْسَطُھَا۔
    سب کاموں میں میانہ روی بہتر ہے۔
  36. اَللّٰھُمَّ بَارِکْ فِیْ اُمَّتِیْ فِیْ بُکُورِھَا یَومَ الْخَمِیْسِ۔
    اے اللہ میری امت کو جمعرات کو صبح جلدی جاگنے میں برکت دے۔
  37. کَادَ الْفَقْرُ اَنْ یَّکُوْنَ کُفْرًا۔
    قریب ہے کہ محتاجی کفر تک پہنچا دے۔
  38. السَّفْرُ قِطْعَۃ مِنَ الْعَذَابِ۔
    سفر عذاب ہی کا ایک حصہ ہے۔
  39. اَلْمَجَالِسُ بِالْاَمَانَۃِ۔
    مجلسیں امانت کے ساتھ ہیں۔
  40. خَیْرُ الزَّادِ التَّقْوٰی۔
    بہترین زادراہ تقویٰ ہے۔

اَوْکَمَا قَالَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ۔

(ماہنامہ نصرۃ العلوم، گوجرانوالہ ۔ ستمبر ۲۰۰۹ء)
2016ء سے
Flag Counter