روزنامہ نوائے وقت لاہور میں ۸ جون ۲۰۱۰ء کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق نیویارک میں ماحولیات کے حوالہ سے حال ہی منعقد ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس نے کہا ہے کہ دنیا کو ماحولیاتی تباہی سے بچانے کے لیے قرآنی احکام و قوانین پر عمل ضروری ہے انہوں نے اس موقع پر کہا ہے کہ اگر ہم دنیا کو ماحولیات کے حوالہ سے کسی بڑی تباہی سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے قرآن کریم کے قوانین پر عمل کرنا ہو گا اور اس مقدس کتاب کے احکام کی طرف رجوع کرنا ہو گا۔
یہ قرآن کریم کے اعجاز کا ایک نمایاں پہلو ہے کہ اس کی صداقت اور اس کے قوانین کی افادیت کا اعتراف ہر دور کے انصاف پسند دانشوروں نے کیا ہے اور آج بھی اس کا سلسلہ جاری ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی ؒ نے لکھا ہے کہ قرآن کریم نے دنیا بھر کو اس کی کسی ایک سورت جیسی سورت پیش کرنے کا جو چیلنج دے رکھا ہے اور جسے قبول کرنے سے دنیا آج تک عاجز ہے اس کا تعلق صرف فصاحت و بلاغت سے نہیں ہے، بلکہ اس کے قوانین و احکام کی ہر دور میں تاثیر و افادیت بھی قرآن کریم کے اعجاز کا حصہ ہے۔ اور حضرت شاہ صاحبؒ کے بقول ان کے بعد آنے والا دور قرآن کریم کے اسی اعجاز کے اظہار کا دور ہے۔
چنانچہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ جوں جوں دنیا کے خود ساختہ نظام انسانی سوسائٹی کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوتے جا رہے ہیں، اسلامی شریعت اور قرآنی احکام کی افادیت و ضرورت بھی دنیا کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے اور مختلف حوالوں سے اس کا وقتاً فوقتاً اظہار بھی ہوتا رہتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آج کے عالمی حالات اور ضروریات کے تناظر میں حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی ؒ کی تعلیمات کی روشنی میں قرآن و سنت کے احکام و قوانین کا بھرپور اور مربوط مطالعہ کیا جائے اور انہیں آج کی زبان و اسلوب میں دنیا کے سامنے لانے کا اہتمام کیا جائے۔ خدا کرے کہ ہمارے علمی ادارے اس کی ضرورت کا احساس کریں اور اس کی تکمیل کے لیے کوئی مناسب منصوبہ بندی کر سکیں، آمین یا رب العالمین۔