نشہ کی حالت میں مرنے والے کا جنازہ

   
جون ۱۹۹۰ء

سوال: جو شخص نشہ کی حالت میں مر جائے اس کا جنازہ پڑھنا چاہیئے یا نہیں؟ (عبد اللطیف ۔ گوجرانوالہ)

جواب: نشہ کرنا خواہ وہ کسی چیز سے ہو حرام ہے۔ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے ’’کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ‘‘ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ نشہ کرنے والا شخص کبیرہ گناہ کا مرتکب اور فاسق ہے لیکن اس سے کافر نہیں ہوتا۔ اگر کوئی شخص اسی حالت میں مر گیا تو اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ حضرت مولانا ظفر احمد عثمانیؒ اسی نوعیت کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے امداد الاحکام جلد اول ص ۲۵ میں لکھتے ہیں کہ:

’’شراب کے نشہ میں مرنے سے ایمان زائل نہیں ہوتا، ایمان کفر سے زائل ہوتا ہے، اور یہ فعل کفر نہیں بلکہ معصیت کبیرہ ہے۔ پس یہ شخص مسلمان ہے اس کی نمااز جنازہ پڑھی جائے۔ البتہ زجرو توبیخ کے لیے عالم مقتدا اور امام جامع مسجد اس کی نماز نہ پڑھے، عام مسلمان نماز پڑھ کر دفن کر دیں۔ اگر بدونِ نماز کے دفن کیا گیا تو سب گنہگار ہوں گے۔‘‘

   
2016ء سے
Flag Counter