کیا اہلِ سنت کے کسی امام کے ہاں متعہ جائز ہے؟

   
جولائی ۱۹۹۰ء

سوال: متعہ کسے کہتے ہیں اور کیا اہلِ سنت کے کسی امام کے نزدیک متعہ جائز ہے؟ (عبد الحمید، لاہور)

جواب: مرد اور عورت کے درمیان عمر بھر کے لیے ازدواج کا جو عقد ہوتا ہے وہ شرعاً نکاح کہلاتا ہے اور ازدواج کی شرعی شکل ہے۔ لیکن اگر اسی عقد کی مدت متعین کر دی جائے تو اسے متعہ کہا جاتا ہے۔ مثلاً یہ کہ اتنے دن کے لیے یا ماہ کے لیے یا سال کے لیے نکاح کیا جائے۔ مدت خواہ ایک گھنٹہ ہو یا پچاس سال، جب نکاح میں مدت طے کر دی جائے تو وہ متعہ بن جاتا ہے۔ جاہلیت کے دور میں متعہ بھی ازدواج کی جائز صورتوں میں شمار ہوتا تھا لیکن جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حرام قرار دے دیا اور اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اہلِ تشیع اس کے جواز کے قائل ہیں مگر اہلِ سنت کے نزدیک متفقہ طور پر حرام ہے اور کوئی امام بھی اس کے قائل نہیں ہیں۔ بعض فقہاء نے حضرت امام مالکؒ کی طرف متعہ کے جواز کی نسبت کی ہے لیکن یہ درست نہیں ہے۔ کیونکہ خود حضرت امام مالکؒ متعہ کی حرمت کے قائل ہیں اور مؤطا امام مالک میں انہوں نے متعہ کی حرمت پر روایات بھی نقل کی ہیں۔

   
2016ء سے
Flag Counter