دینی مدارس اور حکومتی عزائم: رابطۃ المدارس العربیہ کا اجلاس

   
جنوری ۲۰۰۲ء

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۷ دسمبر ۲۰۰۱ء کے مطابق دینی مدارس کے تمام وفاقوں کے ایک مشترکہ اجلاس میں دینی مدارس پر کنٹرول کے حوالے سے حکومتی عزائم کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ دینی مدارس کے آزادانہ کردار کا بہرصورت تحفظ کیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت رابطۃ المدارس العربیہ کے سربراہ مولانا عبد المالک خان نے کی، اور اس میں وفاق المدارس العربیہ کے صدر مولانا سلیم اللہ خان اور مولانا قاری محمد حنیف جالندھری، تنظیم المدارس کے سربراہ مولانا مفتی عبد القیوم ہزاروی اور ڈاکٹر سرفراز نعیمی، وفاق المدارس الشیعہ کے سیکرٹری جنرل مولانا سید محمد عباس نقوی اور مولانا محمد افضل حیدری، وفاق المدارس السلفیہ کے ناظمِ اعلیٰ مولانا یونس، رابطۃ المدارس العربیہ کے مولانا فتح محمد اور جامعہ اشرفیہ لاہور کے مولانا فضل رحیم نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دینی مدارس کے تشخص، خودمختاری اور آزادانہ کردار کو ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، اور مدارس کے نظام میں کسی طرح کی سرکاری دخل اندازی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلہ میں مدارس کو منظم کرنے کے بعد ۶ جنوری کو جامعہ نعیمیہ لاہور، ۲۰ جنوری کو بنوری ٹاؤن کراچی، ۳ فروری کو درویش مسجد پشاور صدر، اور ۱۰ فروری کو اسلام آباد میں بڑے کنونشن منعقد کیے جائیں گے اور دینی مدارس کے بارے میں عالمی استعمار کے عزائم کے خلاف بھرپور مزاحمت اور یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔

دینی علوم کے تحفظ و ترویج اور اسلامی تہذیب و ثقافت کے بچاؤ کے لیے دینی مدارس کا آزادانہ کردار ایک عرصہ سے استعماری قوتوں کو کھٹک رہا ہے، اور مدارس کی آزادی سلب کرنے کے لیے کئی بار حکومتوں نے پروگرام بنائے ہیں، لیکن بحمد اللہ تعالیٰ اس سے قبل بھی دینی مدارس نے متحد ہو کر ایسے ہر اقدام کو ناکام بنایا ہے، اور اب بھی دینی مدارس کے مختلف وفاقوں کے اس مشترکہ اعلان سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس سلسلہ میں دینی حلقے پوری طرح بیدار ہیں اور ان کا اتحاد اس سلسلہ میں کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔

   
2016ء سے
Flag Counter