الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کی سالانہ رپورٹ

   
۲ اکتوبر ۲۰۰۶ء

الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ ۱۹۸۹ء سے اسلام کی دعوت و تبلیغ، اسلام مخالفت لابیوں کی نشان دہی اور ان کی سرگرمیوں کے تعاقب، اسلامی احکام و قوانین پر کیے جانے والے اعتراضات و شبہات کے ازالہ، دینی حلقوں میں باہمی رابطہ و مشاورت کے فروغ اور نوجوان نسل کی فکری و علمی تربیت و راہ نمائی کے لیے مصروف کار ہے۔ مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ کے خطیب اور مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے صدر مدرس مولانا زاہد الراشدی اکادمی کے ڈائریکٹر ہیں، جبکہ حافظ محمد عمار خان ناصر (ایم اے انگلش پنجاب یونیورسٹی، مدرس نصرۃ العلوم گوجرانوالہ) ڈپٹی ڈائریکٹر اور مولانا حافظ محمد یوسف (فاضل مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ) ناظم کے طور پر ان کی معاونت کرتے ہیں۔ اکادمی کی سال رواں کی رپورٹ احباب و معاونین کی خدمت میں پیش ہے:

اکادمی کے زیر اہتمام دینی مراکز

    ۱۹۹۹ء سے جی ٹی روڈ گوجرانوالہ پر کنگنی والا بائی پاس کے قریب سرتاج فین کے عقب میں ہاشمی کالونی میں ایک کنال زمین پر اکادمی کی تین منزلہ عمارت زیر تعمیر ہے، جو اس وقت اکادمی کی بیشتر تعلیمی و فکری سرگرمیوں کا مرکز ہے۔
  • کینال ویو، واپڈا ٹاؤن کے عقب میں کوروٹانہ کے مقام پر کھیالی کے مخیر دوست حاجی ثناء اللہ طیب نے الشریعہ اکادمی کے لیے ایک ایکڑ (آٹھ کنال) زمین وقف کی ہے، جہاں تقریباً اڑھائی لاکھ روپے کی لاگت سے چار دیواری کی بنیادیں بھر دی گئی ہیں اور مدرسہ طیبہ تحفیظ القرآن کے لیے ایک بلاک کی تعمیر کا کام تیزی سے ہو رہا ہے۔ رمضان المبارک کے بعد وہاں پرائمری پاس طلبہ کے لیے حفظ قرآن کریم مع مڈل کی چار سالہ کلاس شروع کرنے کا ارادہ ہے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
  • کھوکھرکی، گوجرانوالہ کے مخیر بزرگ حاجی مہر عبد العزیز صاحب نے جہانگیر کالونی میں ایک کنال رقبہ پر دو منزلہ جامع مسجد ابوذر غفاریؓ تعمیر کر کے اس کا انتظام الشریعہ اکادمی کے سپرد کر دیا ہے اور اب اس کا انتظام اکادمی چلا رہی ہے۔ مولانا مجاہد اختر (فاضل درس نظامی) کو مسجد ابوذرؓ کا خطیب اور امام مقرر کیا گیا ہے۔ وہ خطابت و امامت کے ساتھ محلہ کے بچوں اور بچیوں کو قرآن کریم کی تعلیم دے رہے ہیں اور علاقہ کے نوجوانوں کے لیے فہمِ دین کورس بھی جاری ہے۔

تعلیمی سرگرمیاں

  • فضلائے درس نظامی کے لیے ایک سالہ خصوصی تربیتی کورس میں اس سال درج ذیل آٹھ علمائے کرام شریک ہوئے: (۱) مولانا مطیع اللہ فاضل مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ، (۲) مولانا عبد القادر فاضل دارالعلوم کراچی، (۳) مولانا عبید اللہ فاضل دارالعلوم کراچی، (۴) مولانا مسعود فاضل دارالعلوم کراچی، (۵) مولانا محمد ارشد فاضل جامعہ اشرفیہ لاہور، (۶) مولانا عمر فاروق فاضل جامعہ خالد بن ولید وہاڑی، (۷) مولانا محمد احمد فاضل جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی، (۸) مولانا محمد سلیمان فاضل جامعہ امدادیہ فیصل آباد۔
  • مذکورہ طلبہ نے ایک سالہ کورس میں شامل مضامین: حجۃ اللہ البالغہ کے منتخب ابواب، انسانی حقوق کا بین الاقوامی چارٹر، تاریخ اسلام، تقابل ادیان و مذاہب، سیاسیات، معاشیات اور نفسیات کا تعارفی مطالعہ، حالات حاضرہ، انگریزی و عربی بول چال اور کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ مطالعہ اور تحقیق و تصنیف کی تربیت حاصل کی اور مختلف عنوانات پر تحقیقی مقالات بھی تحریر کیے۔
  • علاقہ کے عوام کے لیے تین ماہ کے دورانیے پر مشتمل ”فہمِ دین کورس“ تین بار مکمل ہوا، جس میں مجموعی طور پر ۱۱۲ افراد نے شرکت کی۔
  • عربی گرائمر کے ساتھ ترجمہ قرآن کریم کی کلاس مسلسل جاری ہے، جس میں پندرہ افراد شریک ہیں اور سورۃ المائدہ تک ترجمہ قرآن کی تعلیم مکمل ہو چکی ہے۔
  • طالبات کے لیے عربی گرائمر کے ساتھ ترجمہ قرآن کریم اور دیگر ضروریاتِ دین پر مشتمل کورس جاری ہے، جس میں اس سال تیرہ طالبات شریک ہیں۔ جبکہ اس کے علاوہ تین ماہ کے ”فہمِ دین کورس“ میں چالیس خواتین نے شرکت کی۔
  • اکادمی کے ناظم مولانا حافظ محمد یوسف نے اسکولوں اور کالجوں کی سالانہ تعطیلات میں ڈھائی ماہ کے دورانیے میں چھ افراد پر مشتمل کلاس کو درس نظامی کے درجہ اولیٰ کا نصاب پڑھایا۔

دعوت و ابلاغ

  • علمی و فکری جریدہ ماہنامہ ”الشریعہ“ پابندی کے ساتھ شائع ہو رہا ہے، جس میں ملتِ اسلامیہ کو درپیش مسائل و مشکلات اور جدید علمی و فکری چیلنجز کے حوالہ سے ممتاز اصحابِ قلم کی نگارشات شائع ہوتی ہیں۔
  • اردو زبان میں اسلامی ویب سائٹ www.alsharia.org کام کر رہی ہے، جس پر ماہنامہ ”الشریعہ“ کے علاوہ مختلف اہم عنوانات پر منتخب مقالات و مضامین ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • حالاتِ حاضرہ کے حوالے سے اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی کے معلوماتی اور فکر انگیز ہفتہ وار کالم روزنامہ اسلام کراچی میں ”نوائے حق“ کے عنوان سے اور روزنامہ پاکستان لاہور میں ”نوائے قلم“ کے عنوان سے شائع ہوتے ہیں۔

علمی و فکری نشستیں

  • اس سال عالمِ اسلام کی موجودہ صورت حال، اسلامائزیشن اور دیگر علمی و فکری مسائل پر مولانا زاہد الراشدی کے ہفتہ وار خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت مولانا راشدی نے مختلف موضوعات پر بائیس لیکچر دیے، جنہیں کیسٹ میں محفوظ کر لیا گیا ہے۔
  • ۳ جنوری ۲۰۰۶ء کو ورلڈ اسلامک فورم کے چیئرمین مولانا عیسیٰ منصوری اور ابراہیم کمیونٹی کالج لندن کے پرنسپل مولانا مشفق الدین اپنے رفقاء مولانا شمس الضحیٰ اور مولانا بلال عبداللہ کے ہمراہ الشریعہ اکادمی میں تشریف لائے۔ اس موقع پر ایک خصوصی فکری نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں سکول و کالج، دینی مدارس کے اساتذہ اور دیگر اہل علم نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی مولانا عیسیٰ منصوری نے ”زوالِ امت کے اسباب“ جیسے فکر انگیز موضوع پر تفصیلی اظہارِ خیال کیا اور دینی و عصری علوم سے دوری، نیز دعوت و تبلیغ کے فریضہ کو نظر انداز کرنے کو زوالِ امت کی بڑی وجہ قرار دیا۔ اس موقع پر الشریعہ اکادمی کے اساتذہ اور ابراہیم کمیونٹی کالج لندن کے پرنسپل جناب محمد مشفق الدین اور ان کے رفقاء جناب بلال عبداللہ اور شمس الضحیٰ کے درمیان ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں اکادمی کے ناظم مولانا محمد یوسف نے اکادمی کے اساتذہ پروفیسر میاں انعام الرحمٰن اور پروفیسر محمد اکرم ورک کے ہمراہ معزز مہمانوں کو اکادمی کے نظام اور نصابِ تعلیم، اہداف اور طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی۔
  • ۶ جنوری ۲۰۰۶ء کو الشریعہ اکادمی میں بھارت کے معروف دانشور ڈاکٹر یوگندر سکند کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں سرکردہ علمائے کرام اور اساتذہ و طلبہ نے شرکت کی اور بھارت کی مجموعی صورت حال اور خاص طور پر مسلمانوں کے حالات کے حوالے سے ڈاکٹر یوگندر سکند کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
  • پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمٰن درخواستی ۲۸ اپریل ۲۰۰۶ء کو گوجرانوالہ تشریف لائے اور دیگر مصروفیات کے علاوہ کوروٹانہ میں الشریعہ اکادمی کے زیرِ تعمیر دینی تعلیمی مرکز میں ”دار القرآن“ کا سنگ بنیاد رکھا اور مغرب کی نماز کے بعد جہانگیر کالونی، کھوکھرکی، گوجرانوالہ میں الشریعہ اکادمی کے زیر اہتمام جامع مسجد ابوذر غفاریؓ میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں جلسہ سے خطاب کیا۔
  • حضرت مولانا محمد منظور نعمانی رحمہ اللہ تعالیٰ کے نواسے اور جامعہ امام ولی اللہ مراد آباد (انڈیا) کے مہتمم مولانا مفتی محمد اسعد قاسم گزشتہ دنوں گوجرانوالہ تشریف لائے اور الشریعہ اکادمی میں فضلائے درس نظامی کی کلاس کو ”علوم قرآنی“ کے موضوع پر خصوصی لیکچر دینے کے علاوہ مولانا زاہد الراشدی، حافظ محمد عمار خان ناصر، پروفیسر میاں انعام الرحمٰن، مولانا حافظ محمد یوسف اور پروفیسر محمد اکرم ورک کے ساتھ ایک خصوصی نشست میں مختلف دینی و تعلیمی امور پر تبادلہ خیالات کیا۔ انہوں نے مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں ۱۹ مئی کو جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب بھی کیا۔
  • ۷ مئی ۲۰۰۶ء کو الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے زیر اہتمام ایک خصوصی فکری نشست میں شعبہ علوم اسلامیہ ، پنجاب یونیورسٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر حافظ محمود اختر نے ”حفاظت قرآن اور مستشرقین “ کے موضوع پر اہل علم اور اساتذہ سے خطاب کیا اور تحریک استشراق اور اس کے اہداف و مقاصد کا مختصر تعارف کروانے کے علاوہ قرآن مجید کے حوالے سے مستشرقین کے ہاں پائے جانے والے مختلف زاویہ ہائے نگاہ اور اعتراضات پر گفتگو کی۔ تقریب میں ڈاکٹر ممتاز احمد اعوان (کنٹرولر امتحانات گوجرانوالہ بورڈ) بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
  • ۱۱ جولائی ۲۰۰۶ء کو اکادمی کے زیر اہتمام ایک علمی نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں ادارہ علوم اسلامیہ پنجاب کے استاد پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید/سعد صدیقی نے ”فقہائے اربعہ کے سنت سے استنباطِ مسائل کے اسالیب“ کے عنوان پر علماء اور طلبہ سے خطاب کیا۔
  • ۱۱ اگست ۲۰۰۶ء بروز جمعۃ المبارک الشریعہ اکادمی میں خصوصی تربیتی کورس برائے فضلائے درس نظامی کی اختتامی تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر شہر کے علماء اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں مہمان خصوصی مولانا عبد الرؤف فاروقی کے علاوہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی، اکادمی کے ناظم مولانا محمد یوسف اور چودھری محمد یوسف ایڈووکیٹ نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر ”خصوصی تربیتی کورس“ کے فضلاء کو سندیں اور انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔

رفاہ عامہ

  • الشریعہ اکادمی کے زیر انتظام ہاشمی کالونی میں فری ڈسپنسری روزانہ عصر تا عشاء کام کرتی ہے اور روزانہ اوسطاً ساٹھ تا اسی مریض اس سے استفادہ کرتے ہیں۔
  • رمضان المبارک (نومبر ۲۰۰۵ء) کے دوران میں الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے ناظم مولانا حافظ محمد یوسف کی سربراہی میں اکادمی کے عملہ کا ایک گروپ، جس میں الشریعہ فری ڈسپنسری کے انچارج ڈاکٹر محمود احمد بھی شامل تھے، زلزلہ زدگان کے لیے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے بالا کوٹ گیا اور زلزلہ سے متاثر ہونے والے افراد اور خاندانوں کو میڈیکل ایڈ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ الشریعہ اکادمی کی طرف سے کچھ امدادی رقوم تقسیم کیں۔ اس سلسلے میں لندن کے محترم میاں محمد اختر صاحب اور الشریعہ اکادمی کے مہربان معاون ڈاکٹر انعام اللہ صاحب آف اٹک نے خصوصی تعاون فرمایا۔

اس سال تعمیری اخراجات کے علاوہ اکادمی کا سالانہ خرچ تقریباً دس لاکھ روپے ہوا ہے، جبکہ مجموعی طور پر اکادمی چھ لاکھ روپے کی مقروض ہے۔ اکادمی کی کوئی مستقل آمدنی نہیں ہے اور تمام اخراجات اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے ساتھ احباب و معاونین کے مخلصانہ تعاون سے پورے ہوتے ہیں۔ اصحابِ خیر سے گزارش ہے کہ خصوصی توجہ فرمائیں اور انتظامی، تعلیمی و تعمیری اخراجات میں تعاون فرما کر اپنے ذخیرۂ آخرت میں اضافہ کریں۔ جزاکم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء۔

   
2016ء سے
Flag Counter