’’فتنۂ جمہوریت‘‘
از حکیم محمود احمد ظفر
کتابت و طباعت معیاری: صفحات ۱۹۰
ملنے کا پتہ: ادارہ معارف اسلامیہ، مبارک پور، سیالکوٹ
جمہوریت ایک سیاسی نظام کا نام ہے جو اس وقت دنیا کے بہت سے ممالک میں رائج ہے اور جس کی حشرسامانیوں نے اسلام کے نام پر قائم ہونے والے نظریاتی ملک ’’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ کو بھی جولانگاہ بنا رکھا ہے۔ پاکستان میں گذشتہ چالیس سال کے دوران جمہوریت اور مارشل لاء کی عملی کشمکش اور اسلام، سوشلزم اور جمہوریت کی فکری آویزش نے ذہنی انتشار اور سیاسی انارکی کا جو اکھاڑہ قائم کر دیا ہے اس کے ہاتھوں ہماری مذہبی، تہذیبی اور معاشرتی اقدار و روایات ملیامیٹ ہو کر رہ گئی ہیں اور ہوسِ زر و اقتدار نے اس افراتفری اور نفسانفسی میں اپنے اقتدار کا خوب سکہ جما لیا ہے۔
مذہب، خدا، بائبل اور کلیسا سے ذہنی طور پر آزاد ہو جانے والی یورپی اقوام کو جمہوریت راس آئی ہے اور راس آنی بھی چاہیئے کہ ان کے عقائد اور اجتماعی نظام کے درمیان کوئی فکری تضاد باقی نہیں رہا۔ مگر اسلام، خدا، قرآن اور مسجد کے ساتھ قلبی وابستگی رکھنے والے مسلم معاشرہ کو یہ جمہوریت ہضم نہیں ہو رہی اور اس سیاسی فکر کے ساتھ پے در پے ذہنی تضادات کے باعث ہضم ہو بھی نہیں سکتی۔ لیکن اس کے باوجود جمہوریت پرست عناصر مسلسل اس کوشش میں ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت ہی کا دور دورہ ہو اور اس کی خاطر مذہب، عقیدہ اور اقدار و روایات سمیت کسی بھی چیز کی قربانی سے دریغ نہ کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے جمہوریت کو اسلام ہی کی ایک نئی شکل اور عین اسلام ثابت کرنے کی مہم جاری ہے۔
مولانا حکیم محمود احمد ظفر نے زیرِ نظر کتابچہ میں اسی سعی نامشکور کا جائزہ لیا ہے اور قرآن و سنت کے ٹھوس دلائل کے ساتھ اس حقیقت کو واضح کیا ہے کہ موجودہ مغربی جمہوریت کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ اسلام کے مقابلہ میں ایک الگ نظامِ سیاست ہے جس کی فکری بنیاد مذہب سے انحراف پر رکھی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مصنف نے اسلامی نظامِ سیاست و حکومت کے مختلف پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی ہے اور اسلام اور جمہوریت کے فکری، عملی اور علمی تضادات کو اجاگر کرنے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔
’’خلاصۂ تفسیر القرآن متعلقہ حقوقِ نسواں‘‘
از مولانا حمید الرحمٰن عباسی
کتابت و طباعت معیاری، صفحات ۶۷۲
ناشر: انجمن خدام الدین، شیرانوالہ گیٹ، لاہور
حضرت اقدس مولانا احمد علی لاہوری قدس اللہ سرہ العزیز کے خوشہ چینوں میں مولانا حمید الرحمٰن عباسی ایک بے نفس بزرگ ہیں جو شیرانوالہ میں ہی انتہائی سادگی اور درویشی کے ساتھ قرآن کریم کی خدمت میں مصروف ہیں۔ مرشدی حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ کے ساتھ ایک معاون کی حیثیت سے انہوں نے سالہا سال تک دورۂ تفسیر کے طلبہ کو حضرت امام لاہوریؒ کی طرز پر قرآن کریم کے ترجمہ و تفسیر سے فیضیاب کیا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
قرآن کریم کو اس کی روایتی ترتیب سے ہٹ کر مضامین کے حوالہ سے پڑھنا اور اجتماعی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر قرآن حکیم کو ایک نظام اور مجموعۂ قوانین و ضوابط کی حیثیت سے پیش کرنا مولانا عباسی کا خصوصی ذوق ہے جو انہیں حضرت امام لاہوریؒ سے ودیعت میں ملا ہے اور زیرنظر مجموعہ ان کے اسی ذوق کا شاہکار ہے۔ مولانا موصوف اجتماعی زندگی کے مختلف شعبوں کے بارے میں قرآن کریم کی ہدایات کو الگ الگ مجموعہ جات کی صورت میں پیش کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور اس کا آغاز انہوں نے خواتین کے حقوق و فرائض اور ان سے متعلقہ مسائل پر مشتمل زیرنظر مجموعہ سے کیا ہے جسے خلاصۂ تفسیر القرآن کی جلد خامس کا عنوان دیا گیا ہے۔
اسلام میں خواتین کے مقام و حیثیت اور ان کے حقوق و فرائض کی وضاحت کے ساتھ ساتھ نکاح، طلاق، عدت، وراثت، حدود، شہادت، پردہ اور دیگر ضروری امور کے بارے میں قرآن و سنت کی ہدایات و احکام کو اچھے پیرائے میں بیان کر کے مصنف نے مغربی تہذیب کی حمایتی لابیوں کی یلغار کے اس دور میں وقت کی ایک اہم ضرورت کو پورا کیا ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مختلف نظام ہائے زندگی کی کشمکش کی اس فضا میں قرآن کریم کے بحیثیت نظامِ زندگی مطالعہ کے ذوق کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی ضرورت ہے اور مولانا عباسی کی یہ کاوش اس سمت ایک بہتر پیشرفت ہے۔
’’وہ عہد کا رسولؐ‘‘
مرتب: مولانا عبد اللطیف مسعود
صفحات ۱۳۰ قیمت ۱۵ روپے۔ کتابت و طباعت گوارا
ملنے کا پتہ: مدینہ پلاسٹک مرکز، مین بازار ڈسکہ، ضلع سیالکوٹ
مصنف نے اس کتابچہ میں جناب رسالتماب صلی اللہ علیہ وسلم کی ختمِ نبوت کے بارے میں قرآن کریم کے ساتھ ساتھ بائبل سے بھی دلائل پیش کیے ہیں، اور سابقہ آسمانی کتب میں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کی پیشگوئیوں اور بشارات کے علاوہ سید المرسلینؐ کی صداقت و رسالت پر غیر مسلم مشاہیر کے اقوال بھی اچھے انداز میں جمع کر دیے ہیں اور اس سلسلہ میں مسیحی مصنفین کے اعتراضات کا بھی مسکت جواب دیا ہے۔
’’تجلیاتِ حبیبؒ‘‘
مصنف: مولانا محمد نعیم اللہ فاروقی
صفحات ۶۸ کتابت و طباعت عمدہ
ملنے کا پتہ: جامع مسجد زینب، بند روڈ، لاہور ۲۵
حضرت مولانا غلام حبیب نقشبندی قدس اللہ سرہ العزیز ہمارے دور کے اہل اللہ میں سے تھے جنہوں نے اپنے اسلاف کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے مسلمانوں میں اللہ اللہ کا ذوق بیدار کرنے اور قرآن و سنت کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے ساری زندگی محنت کی۔ ان کے خلیفہ مجاز مولانا محمد نعیم اللہ فاروقی نے اس رسالہ میں اپنے شیخ کے حالاتِ زندگی، جہد و عمل اور ملفوظات کو پیش کیا ہے جس کا مطالعہ نوجوان علماء کے لیے بالخصوص افادیت کا باعث ہو گا۔
’’سازش کا پردہ چاک ہوتا ہے‘‘
مصنف: محمد اسلم رانا
صفحات ۴۲ قیمت ۴ روپے
ملنے کا پتہ: (۱) اسلامی مشن، سنت نگر، لاہور (۲) مرکز تحقیق مسیحیت، ملک پارک، شاہدرہ، لاہور
جناب محمد اسلم رانا ایک عرصہ سے پاکستان میں عیسائی اداروں کی تبلیغی سرگرمیوں کے تعاقب کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں اور حالات کی نامساعدت کے باوجود علماء اسلام کو ان کی دینی ذمہ داری کے اس اہم پہلو کی طرف توجہ دلانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ زیرنظر مضمون میں انہوں نے سندھ کے ناگفتہ بہ حالات کے پس منظر میں مسیحی اداروں اور ہندوؤں کی اسلام دشمن سرگرمیوں کو بے نقاب کیا ہے اور مختلف حوالوں سے پاکستان کی سالمیت کے خلاف غیر مسلم اقلیتوں کی سازشوں سے پردہ اٹھایا ہے۔