’’جرح و تعدیل‘‘
جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث و سنت کے بیسیوں پہلوؤں پر صدیوں سے علمی و تحقیقی کام ہو رہا ہے، مگر ہنوز تشنہ ہے اور اس علمی اور تحقیقی محنت کے دائرہ میں توسع و تنوع کی مسلسل پیشرفت جاری ہے۔
ائمہ محدثین نے حدیث کی سند اور رواۃ کو پرکھنے کے لیے جرح و تعدیل کے جو ضابطے بنائے ہیں اور جن کی بنیاد پر روایت حدیث کا عظیم الشان علمی ڈھانچہ استوار ہے، وہ بیسیوں محدثین کے لکھے ہوئے ہزاروں بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ اوراق میں بکھرے ہوئے ہیں اور نئی نسل کے لیے اس بات کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے کہ ان قواعد و ضوابط اور اصول ترجیح کو ان کے دیگر متعلقات کے ساتھ آج کی آسان زبان میں عام فہم اسلوب کے ساتھ پیش کیا جائے تاکہ علوم حدیث کے قدیم ذخیروں تک آج کے نوجوان علماء اور نئی نسل کی رسائی آسان ہو جائے۔
فاضل محترم جناب ڈاکٹر اقبال محمد محمد اسحاق حفظہ اللہ تعالیٰ نے ’’جرح و تعدیل‘‘ کے عنوان سے اپنی اس ضخیم کتاب میں اسی ضرورت کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے جو لائق داد ہے۔ انہوں نے جرح و تعدیل کے اصول و قواعد اور ان سے متعلق دیگر ضروری معلومات کو اچھے انداز میں مرتب کر دیا ہے جو علم حدیث سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور اساتذہ دونوں کے لیے افادیت کا حامل ہے۔ اگرچہ بعض مقامات پر ان کے مسلکی ذوق کی ترجیحات جھلکتی دکھائی دیتی ہیں جو ایک فطری سی بات ہے، لیکن مجموعی طور پر ان کی یہ علمی کاوش وقت کی ایک اہم ضرورت کو پورا کرتی ہے۔
یہ ضخیم کتاب مکتبہ قاسم العلوم، اردو بازار لاہور کی طرف سے شائع کی گئی ہے۔
’’تحقیقات حدیث‘‘
حدیث اور علوم حدیث پر مشتمل ایک علمی و تحقیقی سہ ماہی مجلہ ’’تحقیقات حدیث‘‘ کا شمارہ ۳ (ستمبر ۲۰۱۱ء) اس وقت میرے سامنے ہے جو جامعہ خیر العلوم خیر پور ٹامیوالی کے شعبہ ’’زاویہ علم و تحقیق‘‘ کی طرف سے شائع ہو رہا ہے اور ہمارے فاضل دوست سید عزیز الرحمن صاحب اس کی ادارت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ یہ مجلہ ’’نجیب الطرفین‘‘ ہے کہ اس کی نسبت ایک طرف جامعہ خیر العلوم ٹامے والی سے ہے جو ہمارے مخدوم و محترم بزرگ اور اپنے وقت کے جید عالم دین و مفتی حضرت مولانا مفتی غلام قادر صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کی یادگار اور صدقہ جاریہ ہے اور دوسری طرف یہ مجلہ ایک عارف باللہ اور محقق بزرگ حضرت مولانا سید زوار حسین شاہ صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کے خانوادہ سے منسوب ہے کہ ہمارے ممدوح سید عزیز الرحمن صاحب حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کے پوتے ہیں۔
اس مجلہ میں علم و تحقیق کا ذوق اور اس کے ساتھ فکر و شعور کا امتزاج رکھنے والیوں کے لیے بھی تسکین کا سامان وافر مقدار میں موجود ہے جو ایک مستقل دعوت فکر کی حیثیت رکھتا ہے۔ حدیث اور علوم حدیث کے حوالے سے ہمارے ہاں روایت اور روایتی اسلوب کے دائرہ میں تو بحمد اللہ تعالیٰ خاصا کام ہو رہا ہے، لیکن درایت کا یہ پہلو کہ عصری اسلوب میں حدیث نبوی کو پیش کیا جائے اور عصر حاضر کے تناظر میں حدیث نبوی کی تطبیق کی راہیں تلاش کی جائیں، ہمارے تعلیمی و تدریسی دائروں میں ابھی تک پوری توجہ حاصل نہیں کر پا رہا۔ ’’تحقیقات حدیث‘‘ دینی و علمی حلقوں کو اس ضرورت کی طرف توجہ دلانے کی ایک اچھی کوشش ہے جس پر مسرت و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کی ترقی، تسلسل اور کامیابی کے لیے بارگاہ ایزدی میں دست بدعا ہوں۔ آمین
الشریعہ اکادمی کی لائبریری کے لیے موصول ہونے والے ہدیہ ہائے کتب
- الکنز المتواری فی معادن لامع الدراری (صحیح بخاری پر شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا سہارنپوریؒ کے تشریحی افادات) ۲۴ جلدیں (ہدیہ از جناب مولانا عبد الحفیظ مکی مدظلہ، سعودی عرب)
- مشاہیر (مکتوبات) بنام مولانا سمیع الحق (۸ جلدیں) ہدیہ از جناب مولانا سمیع الحق زید مجدہم
- طبقات القراء للذہبیؒ (۲ جلدیں) ہدیہ از جناب ڈاکٹر احمد خان صاحب، اسلام آباد
ادارہ ان گراں قدر کتب کا ہدیہ پیش کرنے پر مذکورہ تمام حضرات کا شکر گزار اور ان کے لیے دعا گو ہے۔